A Dance of Sparks–86–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے وہ ایک ایسی جگہ  پہنچ گیا  جہاں زندگی کی رنگینیاں اپنے عروج پر تھی۔  تھائی لینڈ جہاں کی رنگینیوں اور نائٹ لائف کے چرچے پوری دنیا میں دھوم مچاتے ہیں ۔وہاں زندگی کے رنگوں کے ساتھ اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔ اور لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن کے اُبھرا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 86

اس رات ماسٹر ہو چن مجھے جمنازیم میں لے آیا تھا۔ یہاں آتے ہی اس نے فون پر مہاراج کو صورت حال سے آگاہ کر دیا اور اس کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد ماسٹر ہو چن مجھے اور تھائی وانگ کو لے کر وہاں سے روانہ ہو گیا۔ اس بندوین میں ہمارے ساتھ تین آدمی اور بھی تھے۔ وین بنکاک کی حدود سے نکل کر نا تھا بوری کی طرف جانے والی سڑک پر دوڑنے لگی۔ شہر سے تقریباً بیس میل  نکلنے کے بعد ماسٹر ہو چن نے وین ایک کچی سڑک پر موڑ لی۔ اس سڑک پر پہلے تو دونوں طرف دھان کے کھیت تھے اور پھر جنگل کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ جنگل بتدریج گنجان ہوتا جا رہا تھا۔ تقریباً پانچ میل کا فاصلہ مزید طے کرنے کے بعد وین ایک کھلی جگہ پر رک گئی۔

میں وین سے اتر کر حیرت سے چاروں طرف دیکھنے لگا۔ ایک بہت بڑا میدان تھا جس کے  چاروں طرف گنجان جنگل تھا۔ میدان کے ایک طرف چند جھونپڑے بنے ہوئے تھے۔ صرف ایک جھونپڑے میں مدھم سی روشنی نظر آرہی تھی جبکہ باقی جھونپڑے تاریکی میں ڈوبے ہوئے تھے۔ وین رکنے کے چند سیکنڈ بعد ہی ایک طرف سے غراتی ہوئی آواز سن کر میں چونک گیا۔

 اس طرف جھاڑیوں میں کوئی آدمی چھپا ہوا تھا اور غراتی ہوئی آواز میں تھائی زبان میں کہہ رہا تھا۔

تم سب میری رائفل کی زد پر ہو۔ اپنے ہاتھ اوپراُٹھالو ۔

ماسٹر ہو چن نے اس طرف مڑ کر دیکھا اور وہ آدمی جھاڑیوں سے نکل کر دوڑتا ہوا قریب آگیا اور ماسٹر ہو چن کے سامنے جھک گیا۔

 اس وقت تمہیں یہاں دیکھ کر حیرت ہو رہی ہے ماسٹر۔ یہ کون ہیں؟۔۔۔ اس شخص نے کہتے ہوئے تھائی وانگ اور میری طرف دیکھا۔

مہمان ہیں۔۔۔  ماسٹر ہو چن نے جواب دیا۔۔۔ ہانگ  سو ، کو جگاؤ۔ میں زیادہ دیر یہاں نہیں رکوں گا۔

اس شخص نے ایک بار پھر بو کیا اور ایک جھونپڑے کی طرف دوڑ گیا اور پھر چند منٹ میں ہی جھونپڑے میں سوئے ہوئے سب لوگ جاگ گئے۔ ہم ایک کشادہ جھونپڑے میں آگئے جس کے فرش پر چٹائی بچھی ہوئی تھی۔

ماسٹر ہو چین، ہانگ سو کو میرے بارے میں بتا رہا تھا اور ہانگ سو. اس طرح   بار بار گردن ہلا رہا تھا جیسے ساری باتیں اس کی سمجھ میں آرہی ہوں۔ وہ بار بار میری طرف بھی دیکھ رہا تھا۔ ماسٹر ہو چن اپنے آدمیوں کو لے کر صبح ہونے سے پہلے پہلے واپس چلا گیا۔ ہانگ سو ہم دونوں کو ایک چھوٹے جھونپڑے میں لے آیا۔ یہاں بھی چٹائی بچھی ہوئی تھی اس نے تھائی وانگ سے کچھ کہا اور باہر چلا گیا۔

رات ختم ہونے والی ہے۔ ۔۔ تھائی وانگ نے چٹائی پر بیٹھتے ہوئے کہا ۔۔۔ سو جاؤ۔ باتیں صبح ہوں گی۔

میں بھی اس سے ذرا ہٹ کر چٹائی پر لیٹ گیا۔ تکئے کی جگہ پتھر تھے جن پر پیال یا اسی سے ملتی جلتی کسی پودے کی بہت باریک شاخیں لپٹی ہوئی تھیں۔ پوری رات بھاگ دوڑ میں گزری تھی۔ نیند کی شدت سے آنکھوں میں جلن سی ہو رہی تھی لیکن کھردری چٹائی پر دیر تک نیند نہیں آسکی اور جب آنکھ لگی تو پھر کچھ ہوش ہی نہیں رہا۔

میں دو پہر تک سوتا رہا۔ تھائی وانگ مجھ سے پہلے جاگ گئی تھی لیکن وہ بھی جھونپڑے ہی میں بیٹھی ہوئی تھی۔ میں اٹھ کر جھونپڑے سے باہر آگیا۔ مجھے سب کچھ عجیب سا لگا۔ دس بارہ جھونپڑے تھے۔ ان کے سامنے کھلا میدان جہاں بیس  بائیسں آدمی مختلف قسم کی ایکسر سائز میں مصروف تھے۔ مجھے یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگی کہ یہ بھی ایک ٹریننگ کیمپ  تھا جہاں بھکشوؤں کو موئے تھائی کی تربیت دی جاتی  تھی۔

ایک بھکشو مجھے دیکھتے ہی اس طرف آگیا۔ میں گنجے سروالے بھکشو کو آدمی ہی سمجھا تھا لیکن جب وہ قریب آیا تو انکشاف ہوا کہ وہ مرد نہیں عورت تھی۔ اس نے پہلے میری طرف دیکھا پھر جھونپڑے میں جھانکتے ہوئے تھائی وانگ سے کچھ کہا۔ تھائی وانگ بھی باہر آگئی۔ ہم اس عورت کے ساتھ ایک اور جھونپڑے میں آگئے۔

کھانے میں ہمیں چاولوں کا وہی مسالے والا دلیا دیا گیا ، جو میں پہاڑیوں والے پگوڈا میں بھی کھا چکا تھا۔ ده دن میری آزادی کا دن تھا۔ میں ادھر اُدھر گھوم پھررہا تھا۔جھونپڑوں کے پچھلی طرف تقریباً تیس گز کے فاصلے پر جنگل میں  ایک نہر بھی بہہ رہی تھی جس کا پاٹ آٹھ دس فٹ سے کم نہیں تھا۔ یہاں  نہر پر ایک جگہ درخت کا ایک تنا رکھا ہوا تھا جو پل کا کام دے رہا تھا۔

اُس دن میں آزادی سے ادھر اُدھر گھومتا رہا۔ یہ جگہ اگرچہ بہت محفوظ تھی لیکن میں نے جنگل میں دو مختلف جگہوں پر دو ایسے  آدمیوں کو بھی دیکھا تھا جو آٹو میٹک رائفلیں اٹھائے ہوئے تھے۔

شام سے پہلے کھانا کھا کر کچھ بھکشو تو اپنے اپنے جھونپڑوں میں چلے گئے اور کچھ میدان میں ایک دائرے کی صورت میں بیٹھ کر باتیں کرنے لگے۔ میں تھائی وانگ کے ساتھ جھونپڑے کے سامنے بیٹھا ہوا تھا کہ ہانگ سو بھی آگیا اور ہمارے سامنے آلتی پالتی مار کر بیٹھ گیا۔

ہانگ سو کی باتوں سے اندازہ ہوا کہ آبادی سے دور اس جنگل  میں رہتے ہوئے بھی وہ بہت باخبر آدمی تھا۔ شہر کے حالات سے اسے پوری واقفیت تھی ۔ اس کی باتوں سے یہ سنسنی خیز انکشاف بھی ہوا کہ ماسٹر پھو کے قتل کے بعد اگلے روز مہاراج کے آدمیوں نے شہر میں ٹائیگر کے کئی ٹھکانوں پر حملے کیے تھے اور ان حملوں میں ٹائیگر کے کم از کم تین آدمی مارے گئے تھے۔ ٹائیگر اور مہاراج کے آدمیوں میں با قاعدہ جنگ چھڑ گئی تھی۔ جس کی وجہ سے پورے شہر میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ عام شہری خوف زدہ تھے۔ دو تین دن کے اندر اندر شہر کے نائٹ کلب ویران ہو گئے تھے۔ کیونکہ ہرہنگامے کی ابتدا کسی نہ کسی نائٹ کلب سے ہی ہوتی تھی۔ لوگوں نے نائٹ کلبوں میں جانا چھوڑ دیا تھا۔ شہر کی انتظامیہ بالکل بے بس ہو کررہ  گئی تھی۔ پولیس کمشنر دونوں پارٹیوں میں راضی نامہ کرانے کی کوشش کر رہا تھا اور مہاراج نے مطالبہ کیا تھا کہ ماسٹر پھو کے قاتلوں کو اس کے حوالے کر دیا جائے،  وہ ٹائیگر کو معاف کردےگا۔ لیکن ٹائیگر اس کے لیے تیار نہیں تھا۔

گزشتہ رات تمہارے ہاتھوں جو دو آدمی مارے گئے تم  جانتے ہو وہ کون تھے ؟۔۔۔ ہانگ سونے میری طرف دیکھتے ہوئے کہااور جواب کا انتظار کیے بغیر بات جاری رکھتے ہوئے بولا۔۔۔  وہ ٹائیگر گروہ کے تھے۔ ان میں شانگ ، ٹائیگر کا خاص آدمی تھا جسے تو نے  مار ڈالا۔۔۔ اس نے انگلی سے میری طرف اشارہ کیا۔۔۔ کسی کو بھی  تم سے اس کام کی توقع نہیں تھی۔ شانگ کے بارے میں کہا جاتاتھا کہ وہ ٹائیگر کے گروہ کا سب سے خطرناک آدمی تھا۔ مہاراج  تمہارے اس کارنامے سے بہت خوش ہیں۔ شانگ کی موت کے بعد ٹائیگر طوفان کھڑا کردے گا۔ شہر میں تمہارے لیے خطرات ہوسکتے ہیں اس لیے تمہیں یہاں بھیج دیا گیا ہے۔ تاکہ تمہاری حفاظت کے ساتھ ساتھ کم سے کم وقت میں تمہاری تربیت مکمل کی جائے اور تمہاری ان بانسوں میں فولاد بھر دیا جائے۔

 اس نے میرے دونوں بازو پکڑ کر مسل دبائے ۔۔۔ تم خوش قسمت ہو کہ مہاراج تم پر اس قدر مہربان ہیں۔ ہم جیسے لوگ تو ان کے قریب جانے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page