A Dance of Sparks–107–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے وہ ایک ایسی جگہ  پہنچ گیا  جہاں زندگی کی رنگینیاں اپنے عروج پر تھی۔  تھائی لینڈ جہاں کی رنگینیوں اور نائٹ لائف کے چرچے پوری دنیا میں دھوم مچاتے ہیں ۔وہاں زندگی کے رنگوں کے ساتھ اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔ اور لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن کے اُبھرا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 107

ریسٹورنٹ کے دائیں طرف والی سیڑھیوں پر چلے جاؤ۔

  میں نے چلتے چلتے اپنا رخ بدل لیا اور دروازے میں داخل ہوکر سیڑھیوں پراوپر چڑھنے لگا۔ میں نے گانگ کو بھی کار سے اتر تے ہوئے دیکھ لیا تھا۔ وہ شاید کچھ الجھن میں مبتلا ہوگیا تھا کیوکی پروگرام کے مطابق مجھے ریسٹورنٹ میں جانا تھا۔ ریسٹورنٹ کے اوپر ایک میرج بیورو کا دفتر تھا۔جہاں کوشلیا کے علاوہ ایک ادھیڑ عمر تھائی عورت بیٹھی ہوئی تھی۔

 کو شلیاکے  چہرے پر ڈر اور خوف کے تاثرات نمایاں طور پر نظر آرہے تھے۔ تھائی عورت گہری نظروں سے میری طرف دیکھ رہی تھی۔ میں نے  محتاط نظروں سے ادھر ادھر دیکھا اور کو شکیا کے قریب صوفےپربیٹھ گیا۔ اگر یہاں میری موت کا بندوبست کیا گیا تھا تو گانگ اور اس کے ساتھی بھی مجھے نہیں بچا سکتے تھے۔ ان کے آنے سے پہلے ہی  

میرا خاتمہ ہو چکا ہوتا۔

کو شلیا نے اشارہ کیا۔ وہ عورت اٹھ کر دوسرے کمرے میں چلی گئی ۔

ہاں کہو کیا بات ہے؟۔۔۔ میں نے سوالیہ نگاہوں سے کو شلیا کی طرف دیکھا ۔۔۔اس واٹ کے خلاف کیا سازش ہو رہی ہے؟

 پہلے میں مہاراج کی بات سنتا چاہتی ہوں۔ کیا کہا ہے انہوں نے ۔۔۔کو شلیانے کہا۔

اگر تمہاری بات درست نکلی تو مہاراج نہ صرف تمہیں معاف کردیں گے بلکہ تمہاری پہلی پوزیشن بھی بحال کر دی جائے گی اور تمہیں ہر طرح کا تحفظ فراہم کیا جائے گا۔۔۔ میں نے جواب دیا۔

 کوشلیا چند لمحے خاموش رہی اور پھر سرگوشیوں میں اس سازش کے بارے میں بتانے لگی۔ اس کی باتیں سن کر میرا دماغ

گھوم رہا تھا۔

یہ  کب ہو گا؟۔۔۔ میں نے اس کے خاموش ہونے پر پوچھا۔

 ایک ہفتے کے اندر اندر ۔۔۔کو شلیا نے جواب دیا ۔۔۔لیکن مجھ پر اگر انہیں شبہ ہو گیا تو وہ مجھے مار ڈالیں گے۔

تم چند روز کے لیے کہیں روپوش ہو جاؤ۔ ۔۔میں نے کہا۔۔۔ماسٹرہوچن کا فون  نمبر تمہارے پاس ہے۔ ایک ہفتے بعد ان سے رابطہ کرلینا۔ تمہیں صورت حال سے آگاہ کر دیا جائے گا۔

 اس کے تھوڑی ہی دیر بعد میں جب اس دفتر سے باہر نکلا تو کانگ سیڑھیوں  پر ایک اور آدمی کے ساتھ کھڑا باتیں کر رہا تھا۔ میں ان کے قریب سے گزرتا ہوا سیڑھیاں اتر کر باہر آگیا اور گانگ کی کار میں بیٹھ گیا۔ چند سیکنڈ بعد گانگ بھی آگیا۔

ماسٹر ہوچن کے پاس چلو۔۔۔ میں نے کہا۔

 چائنا ٹاؤن میں واقع جمنازیم میں پہنچ کر میں نے ماسٹر ہو چن کوسب کچھ بتا دیا۔ وہ مجھے لے کر فوراً  ہی واٹ ٹریمٹ میں مہاراج وانگ ونگ  پائے کے پاس پہنچ گیا۔ میری بات سننے کے بعد مہاراج کافی دیر خاموش رہے اور پھر کچھ ہدایات دینے کے بعد ہمیں رخصت کر دیا۔ دوسرے دن رات میں چند بھکشوؤں کا اضافہ ہو گیا۔ مجھے سمجھنے  میں دیر نہیں لگی کہ یہ مہاراج کے آدمی تھے جنہیں خاص طورسے یہاں بھیجا گیا تھا۔

اب میں زیادہ تر اس خانقاہ میں گھومتا رہتا تھا۔ ماسٹر ہو چن پہلی مرتبہ مجھے اس پراسرار بوڑھے کے پاس لے کر گیا تھا لیکن اب میں اپنے طور پر گھومتا رہتا۔ تہ خانے اور پراسرار راستے مجھے حیران کیئے دے رہے تھے۔ اگلے روز میں نے ایک ایسا راستہ بھی دریافت کر لیا  جو واٹ کے نیچے ایک نالے سے جا ملتا تھا۔ یہ نالا بہت کشادہ تھا۔ درمیان میں چار پانچ فٹ چوڑی جگہ پر گندہ پانی بہہ رہا تھا۔ اطراف میں پتھروں کا پختہ فرش تھا۔ کہیں خشک تھا اور کہیں کیچڑ تھی۔ واٹ کے اس پراسرار راستے کی سیڑھیاں  نالے کے اندر تک چلی گئی تھیں۔ انہیں باقاعدہ سیڑھیاں نہیں کہا جاسکتا تھا۔ لوہے کے موٹے موٹے سریے نالے کی دیوار  کے ساتھ لگے ہوئے تھے۔ میں ان آہنی سیڑھیوں سے اترکرنالے میں آگیا۔ مجھے یوں لگا جیسے میں کسی بہت بڑی سرنگ میں آگیا ہوں۔ یہ سرنگ اتنی بڑی تھی کہ اس میں ایک بڑا ٹرک آسانی سے چل سکتا تھا۔ دیواروں کے ساتھ اوپر ٹیلی فون اور بجلی کے کیبلز لگے ہوئے تھے۔ آس پاس کے علاقوں کو بجلی اور ٹیلی فون کے کنکشن نالے میں لگے ہوئے انہی کنکشن سے دیے جاتے تھے۔ واٹ میں بھی بجلی اور ٹیلی فون کے کنکشن یہیں سے تھے۔ میں اِدھر اُدھر دیکھ رہا تھا اور پھر اچانک چونک گیا۔ مجھے یہ اندازہ لگانے میں دشواری پیش نہیں آئی کہ یہ سرنگ نما نالا واٹ کے کمپاؤنڈ کے نیچے سے گزر رہا تھا۔ اور اس کمپاؤنڈ میں مہاتما بدھ کا سونے کا وہ مجسمہ نصب تھا جس کے گرد لوہے کا جنگلا لگا ہوا تھا۔ میں تقریباً آدھا گھنٹا اس نالے کا جائزہ لیتا رہا پھر واپس آگیا۔ او روہ راستہ اسی طرح بند کر دیا ۔

وہ کو شلیا سے ملاقات کے بعد پانچواں دن تھا۔ اس وقت شام کے سات بجے تھے۔ واٹ میں زائرین کا رش تھا۔ اچانک ہی شور سن کر میں چونک گیا۔

لو گو۔ دیکھو۔۔۔ ایک آدمی چیختے ہوئے کہہ رہا تھا۔۔۔لا رڈ بُدھا میں زندگی کی حرارت پیدا ہو رہی ہے۔ آؤ۔ دیکھو۔ لارڈ بُدھا کا معجزہ دیکھو۔

 میں تیزی سے آگے بڑھا۔ لوگ لوہے کے جنگلے میں داخل ہو کر مجسمے کو چھو چھو کر دیکھ رہے تھے۔ ان کے چہروں پر عجیب سے تاثرات ابھر آئے تھے۔ عقیدت کے تاثرات میں لوگوں کو ادھر ادھر ہٹاتا ہوا جنگلے میں داخل ہو گیا اور مجسمے کو چھو کر دیکھا۔ اس میں واقعی حرارت پیدا ہو رہی تھی۔ میں جنگلے سے باہر آگیا۔ مہاراج کے بھیجے ہوئے محافظ بھکشو جنگلے کے چاروں طرف پھیل گئے تھے۔ واٹ کے بھکشو مارے عقیدت کے سجدہ ریز ہوئے جا رہے تھے۔

اچانک میرے ذہن میں ایک اور خیال ابھرا۔ میں نے ممی اور ڈیڈی کے ساتھ ایک فلم دیکھی تھی۔ جس میں چور ایک بینک سے سونے کا ذخیرہ لوٹنے کے لیے بینک کے نیچے نالے میں گھس کر بہت ہی عجیب و غریب طریقہ اختیار کرتے ہیں۔

یہ خیال آتے ہی میں نے ایک بھکشو کو ساتھ لیا اور واٹ کے اندر مختلف راہداریوں میں دوڑتا ہوا اس خفیہ راستے کے سامنے پہنچ گیا جو نالے کی طرف کھلتا تھا اور پھر میں نے جیسے ہی وہ راستہ کھولا میرا دل اچھل کر حلق میں آگیا۔

وہ چار آدمی تھے۔ جو ایک جگہ پر کھڑے تھے۔ ان میں ایک ڈرل مشین جیسی کسی مشین سے نالے کی چھت میں سوراخ کر رہا تھا اور اوپر سے سونے کے ٹکڑے ٹوٹ ٹوٹ کر زمین پر بچھی ہوئی ایک چادر پر گر رہے تھے۔ اس آدمی کا چہرہ تو میں نہیں دیکھ سکا لیکن باقی تین آدمیوں کو دیکھ کر میرے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی۔ ان میں ایک ٹائیگر تھا۔ دوسرا چی فانگ اور تیسرا رانا۔۔ چی فانگ کے ہاتھ میں آٹو میٹک را ئفل تھی اور ان دونوں کے ہاتھوں میں ریوالور ۔ اب مجھے چوتھے آدمی کے بارے میں بھی اندازہ لگانے میں دشواری پیش نہیں آئی۔ لباس اور قد سے میں نے اسے بھی پہچان لیا تھا۔ وہ شوچائی تھا۔ شوچائی لکڑی کے ایک اسٹول پر کھڑا دونوں ہا تھوں سے کسی ڈرل مشین جیسی وہ مشین چلا رہا تھا۔ مشین کی آواز بہت ہلکی تھی اور پھر آواز بند ہو گئی۔ شوچائی نے سوئچ آف کر دیا تھا۔ اور پھر وہ اسٹول سے اُتر آیا۔ ایسا کرتے ہوئے وہ کچھ گھوم گیا تھا۔ اب اس کا رخ میری طرف تھا اور پھر یکا یک دہ یوں بے حس و حرکت ہو گیا جیسے سانپ سونگھ گیا ہو۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page