کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل کم اقساط کی بہترین کہانی ۔۔سفلی عامل کی دیوانی ۔جنسی جذبات اور جنسی کھیل کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔سفلی علوم کے ماہر کے ہاتھوں میں کھیلنے والی لڑکی کی کہانی ،ساس کی روز روز کی باتوں اور شوہر کی اناپرستی ، اور معاشرے کے سامنے شرمندگی سے بچنے والی لڑکی کی کہانی جس نے بچہ پانے کے لئیے اپنا پیار اور شوہر کو اپنی خوشی اور رضامندی سے گنواہ دیا۔ اور پہلے شوہر کی موجودگی میں ہی سفلی عامل سے جنسی جذبات کی تسکین کروانے لگی اور اُس کو اپنا دوسرا اور پکا شوہر بنالیا۔
۔ کہانی کے روایت کے مطابق نام مقام چینج ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ : ـــــــــ اس طرح کی کہانیاں آپ بیتیاں اور داستانین صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ ساری رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی تفریح فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے دھرایا جارہا ہے کہ یہ کہانی بھی صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔
تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
-
Perishing legend king-150-منحوس سے بادشاہ
July 1, 2025 -
Perishing legend king-149-منحوس سے بادشاہ
July 1, 2025 -
Perishing legend king-148-منحوس سے بادشاہ
July 1, 2025 -
Perishing legend king-147-منحوس سے بادشاہ
July 1, 2025 -
Perishing legend king-146-منحوس سے بادشاہ
July 1, 2025 -
Perishing legend king-145-منحوس سے بادشاہ
July 1, 2025
05- سفلی عامل کی دیوانی قسط نمبر
صمد سائیں نے اسے بولا میرے منہ سے ابھی اک تعویذ تجھے ملے گا وہ لے کر تو اپنی گلابی چڈی میں ھاتھ ڈال کر اپنی چوت میں وہ رکھ لینا ایک منٹ بعد تجھے پیشاب آئے گا اس کونے میں بیٹھ کر پیشاب کرنا اور وہ تعویذ نکال دینا اور اس لال ڈھکن پر پڑا تعویذ اپنے پیشاب سے دھو کر اس ڈھکن والی بوتل میں اچھے سے بند کر دینا اور چل کر پھر میرے پاس آ جانا ۔ صباء حیران پر حیران ھوتی جا رھی تھی کہ سائیں جی کو کیسے پتہ چل رہا ھے میں نے کیا پہنا ھے نیچے۔ وہ ابھی اس ھی پریشانی میں تھی کہ سائیں جی نے منہ کھول دیا اور اس کی زبان پر اک تعویذ نظر آیا صباء نے وہ ھاتھ بڑھا کر اس کو اٹھایا اور اپنی شلوار کے اندر ڈال کر اپنی چوت میں اندر کر کے رکھ لیا ابھی رکھے اک منٹ بھی نہیں ھوا تھا کہ اس نے سائیں جی کو بول دیا مجھے پیشاب آ رہا ھے سائیں نے اس کی رانوں پر سے ہاتھ ھٹایا اور بولا اچھے سے دھونا تعویز کو ابھی یہ بولا ھی تھا کہ صبا بھاگتی ھوئی اس تعویذ کے پاس گئی اور پیشاب کرنے لگی پہلے صباء کا کالا پیشاب آیا پھر سفید رنگ کا صباء نے تعویذ کو اچھے سے دھویا اور اس کو اک ڈبیہ میں بند کر دیا ڈبیہ ابھی اس کے ھاتھ میں ھی تھی کہ اسے ڈبیہ میں تعویذ کے کلر اور اس میں سے روشنی سی نکلتی ھوئی محسوس ھوئی پھر اس نے اس تعویذ کے اوپر واضح اپنی گود میں اک بچہ دیکھا جس کو وہ دودھ پلا رھی ھے وہ جیسے ھی سائیں کو بتانے کے لئیے موڈی تو سامنے دروازہ پایا۔ اس نے دروازہ کھولا تو سامنے ھی وہ سب عورتیں تھیں اور ان کے درمیان پیر صمد سائیں بیٹھا دم کر رہا تھا صباء کو یہ دیکھتے ھی چکر سا آیا اور وہ گر گئی دو عورتوں نے اس کو سہارا دے کر بیٹھایا اور پھر سہارا دے کر سائیں کے پاس لے گئی۔ سائیں بولا بول زور زور سے بتا ان سب کو کیا جواب آیا تیری گود سے ۔
صباء نے خوشی سے چیختے ھوئے کہا میں نے اپنی گود میں بیٹا دیکھا ھے جس کو میں دودھ پلا رھی ھوں میرا بیٹا ھاں میرا بیٹا ۔
سب عورتیں اسے مبارک بات دینے لگیں ۔ اس کے بعد سائیں نے اسے کہا میں یہ انڈے تجھے دم کر کے دوں گا جیسے بولو گا ویسے کرے گی اک دن کا ناغہ نہیں ۔
صباء خوشی سے پاگل ھوتے ھوئے بولی جی سائیں صاحب جیسے آپ بولو گے میں کروں گی ۔
سائیں : اک بار بولو گا غور سے سننا۔ صباء کے سامنے دیسی انڈے رکھتے ھوئے بولا یہ مردانہ انڈے ھیں ان میں سے ہر رات سونے سے پہلے اک انڈا تو نے اپنی چوت میں رکھنا ھے اور صبح اس انڈے کو توڑ کر پکا کر اپنے شوہر کو کھلانا ھے۔جب پانچ انڈے رہ جائیں تو اپنے شوہر کو میرے پاس لے آنا میں اس پر دم کروں گا اس سے پہلے اور اس کے بعد جب میں بلاؤ تو توں اس کو لانا گیارہ انڈے پورے کرنے ھیں گیارہ دن ۔باروے دن تجھے حمل ھو جائے گا ۔ صباء خوشی خوشی وہ انڈے سنبھالتے ھوئے جی سائیں جی ۔جی ضرور کرنے لگی یاد رکھنا ان گیارہ دنوں میں ایک بھی دن نہا کر ناشتہ نہیں بنائے گی اورکیسی لوھے کی چیز سے انڈا نہیں توڑے گی سب سے بہتر تو یہ ھے کہ تو اپنے باورچی خانے میں جا کر اسے چوت سے نکالے اگر ایسا ممکن نہ ھو تو اس ایسی جگہ نکال کہ کوئی دیکھے نہیں اور دھونا نہیں ھے۔ صباء جی سائیں جی جی۔ سائیں نے اس کے سر پر ھاتھ پھیرا اور ھاتھ پوری کمر سے ھوتا ھوا زاربند پر آ کر رک گیا ۔پھر سائیں نے صباء کو بولا خوش رہ خوش مزے کر جا مزے کر ۔ ہر رات چودنا اور رات اندر ھی فارغ کروانا ۔ صباء شرم سے لال ھوتی ھوئی جی سائیں جی بول سکی۔ پھر خود ھی موضوع بدلتے ھوئے بولی
صباء : سائیں صاحب آپ کو تنگ کرنے کا حرجانہ۔
سائیں : جا پہلے کام ھوجانےدے پھر دے دینا ۔یاد رکھ اک بار ھی لوں گا اور دل کھول کر لوں گا ۔ صباء مسکراتے ہوئے جی ضرور ۔
صبا ء سارے راستے زبیدہ کو اس کی تعریفیں سناتی رھی اور اپنی حیران ھو جانے والی باتیں بھی بتا تی رھی۔ پھر امتیاز پہنچ کر تھوڑی بہت شاپنگ کی اور واپس گھر لوٹ آئی۔ اپنا سامان لے کر صباء اپنے روم میں چلی گئی جلدی سے ایگ ٹرے لے کر الماری کے اوپر گیارہ انڈے اس میں چھپا کر رکھ دئیے۔ رات ساجد سے چودائی کروانے کے بعد صباء لیٹی تھی کہ ساجد اٹھ کر حسبِ معمول واشروم چلا گیا ۔صباء نے جلدی سے اٹھ کر اک انڈا لیا اور اپنی چوت میں دبا لیا ھلکی سی کوشش سے انڈا اندر چلا گیا ۔صباء نے نائیٹ ڈریس پہنا اور سونے کے انداز میں لیٹ گئی۔ ساجد نے آ کر اس کو بیک سے ھیگ کیا اور سو گیا ۔ اس طرح پہلی رات گزر گئی۔اور صبح ساجد کے اٹھنے سے پہلے صباء اٹھی اور جلدی سے کچن جا کر اس انڈے کو اپنی چوت سے نکالا اور شیلف ہر ھلکا سا مارا تو وہ ٹوٹ گیا اس نے جلدی سے اس کو پکایا اور ساجد کو اٹھانے کمرے میں جانے لگی تو ساجد اسے واشروم میں جاتے ھوئے نظر آئے تبھی وہ واپس کچن میں جا کر باقی کا ناشتہ بنانے لگی ساجد کو اس ھی انڈے سے ناشتہ کروایہ اور رخصت کر کے کافی دیر واشروم میں نہانے کے بعد اپنے ٹاول میں لپٹ کر باہر آگئی۔ کپڑے پہنے اور ساس سسر کی لئیے ناشتہ بنانے لگی۔ اس ھی طرح دو دن گزر گئے تیسرے دن صباء نے جیسے انڈا اپنے اندر رکھا وہ اسے گرم گرم محسوس ھوا اس نے اس کو کوئی خاص نہیں لیا اور اندر رکھ کر سونے لگی وہ ھی رات بارہ بجے اس کو خواب میں لگا کہ سائیں جی نے اس کی شلوار اتاری ھوئی ھے اور اس کا پیٹ ننگا ھے اور سائیں اس کے پیٹ اور چوت پر دم کر رہا ھے ۔یہ دیکھتے ھی اس کی آنکھ کھول گئی جب اس کی آنکھ کھولی تو واقعی میں اس کی قمیض سینے تک اٹھی ھوئی تھی اور شلوار گھٹنوں تک اتری ھوئی تھی ۔ صباء نے اپنے کپڑے درست کئیے اور پھر لیٹ گئی اس ڈر اور سوچ کے ساتھ پتہ نہیں کب اس کی آنکھ لگ گئی صبح اٹھی تو ساجد واشروم میں تھا صباء جلدی جلدی کچن گئی چوت سے انڈا نکالا تو آج اس انڈے کے ساتھ سفید اور گاڈی سا پانی بھی کافی نکلا تھا ۔ صباء نے اس پانی کو اک سائیڈ پر جھاڑتے ھوئے انڈے کو جلدی سے توڑا اور اس کو فرائی پین میں ڈال دیا ۔ڈالنے کے ساتھ ساتھ ھاتھ سے کچھ قطرے اس لیس دار گاڈھے پانی کے بھی اس میں گرے پر صباء نے اس کی کوئی پروا نہیں کی ۔
جاری ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سفلی عامل کی دیوانی ۔۔ کی اگلی یا
پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں
-
-
Obsessed for the Occultist -24- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -23- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -22- سفلی عامل کی دیوانی
April 29, 2025 -
Obsessed for the Occultist -21- سفلی عامل کی دیوانی
April 28, 2025 -
Obsessed for the Occultist -20- سفلی عامل کی دیوانی
April 28, 2025