The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ۔۔رشتوں کی چاشنی۔۔ کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رشتوں کی چاشنی قسط نمبر- 09

چاچی  کی بات سن کر میں بولا

 نہیں چاچی میں نے کبھی ایسا  کسی کے ساتھ نہیں کیا۔

وہ بولیں :تو تجھے پتہ نہیں کہ کیا کرتے ہیں ؟

میں۔

نہیں چاچی صرف سُنا ہے لیکن پتہ نہیں ہے  کہ کیسے ہوتا ہے۔

چاچی

آج میں اپنے منے کو سب کچھ سکھا دوں گی اور جیسے میں بتاؤں گی ویسے ہی کرتے جانا۔

ان کی بات سن کر میں اثبات میں سر ہلاتے ہوۓ بولا :

ٹھیک ہے چاچی جیسے آپ کہو گی میں ویسے ہی کروں گا۔۔

ہم دونوں ایک دوسرے کے ہونٹ چوسنے لگے کبھی اُوپر والا تو کبھی نیچے والا میں بھی مزے میں آگیا اور میں نے بھی ساتھ دینا شروع کر دیا۔۔

چاچی نے ڈیپ کسنگ شروع کر دی جس سے میں مزہ کے انتہاوں پر تھا ۔۔

جیسے ہی چاچی نے میرے ہونٹ چھوڑے تو میں نے اپنا ہاتھ چاچی کے سر کے پیچے سے لے جاکر ان کا سر اپنی طرف دبایا اور چاچی کے ہونٹ اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگا پڑا ۔۔

چاچی مزے سے دھری ہوگئی اورایک ٹانگ اٹھا میری ٹانگوں پر لن کے ساتھ رکھ  دی اور اپنی پھدی میری ران کے سات چپکا دی۔۔

 ابھی تک ہم دونو ں ساتھ ساتھ لیٹے ہوئے تھے ۔۔میں مزے سے چاچی کے ہونٹ چوسے جارہا تھا ۔۔جبکہ چاچی میرے سینے پر اپنا ہاتھ پھیر رہی تھیں  جو ایک  نیا احساس تھا میرے لئے ۔۔چاچی نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں سے الگ کیے اور بولی۔

میرے منے میرے ہونٹ چوسنے میں زیادہ مزہ آرہا ہے کیا۔

میں بولا

ہاں چاچی بہت مزہ آرہا ہے اپ پیچھے کیوں ہو گی ہیں۔۔ تھوڑا آگے ہوں ناں مجھے اور چوسنا ہے۔۔

میں چاچی کے ہونٹو ں پر پھر سے جھکنے لگا تو چاچی نے ہاتھ آگے کر کے مجھے روکا اور بولی۔۔

میرے پیارے منے ابھی اور بہت کچھ ہے کرنے کو ۔

میں

کیا چاچی؟ اور کیا کرنا ہے۔؟

وہ بولیں :میں بتاؤں گی اپنے منے کو ،سیکھو گے نہ مجھ سے؟؟ جو میں سکھاوں گی اگر تم ویسے ہی کرو گے تو   تمہیں  مزہ بھی زیادہ آئے گا ۔۔

میں۔

بلکل کروں گا میری پیاری چاچی جان لو یو۔۔

چاچی نے جواب میں میرے گال پر کس کرتے ہوئے  لو یو ٹو کہا ۔

گال پر کس کرتے کرتے چاچی نے میری گردن پر چومنا شروع کر دیا مزے سے میری آنکھیں پھر سے بند ہوگئی۔۔

 لیکن میں نے جلدی سے دوبارہ اپنی آنکھیں کھول دیں ۔۔کیونکہ چاچی کا مکھن ملائی جیسا جسم دیکھنے میں بھی مجھے  بہت مزہ آرہا تھا۔۔ میں یہ مزہ مس نہیں کرنا چاہتا تھا اور ساتھ ساتھ میں اپنا سیدھا ہاتھ ان کی کمر پر بھی گھما رہا تھا۔۔

جبکہ اس دوران میں مسلسل  سوچ  رہا تھا کہ اب چاچی کیا کرے گی کیا وہ سب کچھ جس کے بارے میں نے دوسرے سکول کے دوستوں سے سُنا تھا چاچی وہ بھی کریں گی ۔۔اور اگر کریں  گی تو کیسے ، کیونکہ ابھی تک چاچی کے ساتھ جو کچھ بھی میں کر چکا تھا وہ ہی اتنے مزے کا تھا کہ وہ ساری زندگی نہیں بھول سکتا تھا اور اب چاچی کہ رہی تھی کہ یہ تو کچھ نہیں ہے اب آگے اور بھی بہت کچھ کرنا ہے۔۔

چاچی میری گردن کو چومتے چومتے نیچے میرے سینے پر آئی اور میرے سینے پر اپنی زُبان نکال کر گھمانے لگی۔۔

 مجھے تو ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے میں کوئی نشے کی دنیا کا کوئی باشندہ ہو میری  حالت نشیوں جیسے  ہو گئی تھی ۔۔

میرے منہ سے سسکتی ہوئی آواز نکلی

آااااااااہ ہ ہ ہ ہ ہ  چااااااااااااچی  اُفففف فففف ہااااائےےےےے کککککیا ککککر رررررہی ہو۔

چاچی میری سسکتی ہوئی نشیلی آواز سن کر وہ مزید  جوش میں آ گئی اور میرے چھوٹے چھوٹے نپلز پر زبان پھیرنے لگی ۔۔وہ کبھی انھیں منہ میں لے کر چوسنے لگتی تو میں تڑپ کر پوری جان سے ہل جاتا  اور سوچتا کہ یہ کیسا مزہ ہے جس کا مجھے پہلے کبھی احساس نہیں ہوا اور ناں ہی پتہ چلا۔۔

چاچی تھوڑی دیر  میرے سینے پر کھیلتی رہی پھر آہستہ آہستہ زبان پھیرتے ہلکے ہلکے دانت مارتے پیٹ پر آئی اور پھر پیٹ کے نیچلے حصے جہاں پر ناڑا باندھا جاتا ہے وہاں پر کس کرنے اور زبان پھیرنے لگی۔۔ان کی اس حرکت سے میں تڑپ اٹھا میری تڑپ مزید بڑھ گئی تھی ۔۔میرے لن نے  کسی سانپ کی طرح سر مارنا شروع کر دیا تھا  اور وہ جھٹکے لینے لگا تھا ۔۔

میرے منہ سے آوازیں نکلنے لگی

ہااااااااےےےےےےےےےے چاااااااااااچی ی ی ی ی  اُف ف ف ف ف فف ف

مٰ م م م م مجھےکک کک کک کچھ ہو ہو ہورہا ہے ےےےے چاااااچی ی ی ی اُفف ففف۔۔

چاچی نے ہاتھ آگے کر کے میرا ننگا لشکارے مارتا پھن پھہلاتا ہوا لن دوبارہ سے اپنے کومل ہاتھوں میں پکڑ لیا اور پھر اپنی زبان اور نیچے پھیرتی  لن کے جڑ کے پاس گھمانے لگی۔۔

میری تو جان حلق میں آ گئی

چاچی لن کی جڑ پر گول گول زبان گھماتے گھماتے آہستہ سے اور بہت نرمی سے لن کی جڑ کو اپنے منہ میں لے لیتی اور چوس لیتی جس سے میں بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپ جاتا میرے  منہ سے سسکاریاں نکل جاتی ۔۔۔

چاچی کی زبان آہستہ آہستہ لن کی ٹوپی کی طرف سفر کرنے لگی ساتھ ساتھ وہ زبان پھیرتے ہوئے کسی کلفی کی طرح وہ جگہ منہ میں لے کر چوس لیتی ۔۔ اسی طرح چوستے چوستے وہ لن کی ٹوپی پر پہنچ گئی اور ٹوپی پر گول گول زبان گھمانے لگی۔۔

چاچی کے اس وار سے میں سسکاریاں مارتے ہوئے تڑپتا رہا مجھ کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ میں  کیا کروں ۔۔میرا ہاتھ کبھی چاچی کی کمر پر گھومتا اور کبھی میں جوش میں بستر کی چادر اپنی مُٹھی میں جکڑ لیتا تو  کبھی ہاتھ بڑھا کر چاچی کا ممہ اپنی مُٹھی میں پکڑلیتا اور اسکو دبانے لگ جاتا۔۔

چاچی نے لن چوستے چوستے میرا آدھا کھلا ناڑا پُورا کھول دیا اور میری شلوار پوری طرح نیچے کر دی پھر ہاتھ بڑھا کر شلوار پہلے ایک ٹانگ سے نکالی اور پھر دوسری ٹانگ اوپر کر کے نکال دی ۔۔

اب میں پور ننگا ہوچکا تھا جبکہ فریال چاچی  کی صرف شلوار رہتی تھی باقی وہ بھی میرے ساتھ پوری ننگی تھی ۔۔میں آنکھیں کھول کر چاچی کی پوری کاروائی دیکھ رہا تھا۔۔

چاچی نے بھی لن چوستے چوستے میری طرف دیکھا تو ہم دونوں کی نظریں ایک دوسرے سے کچھ دیر تک چپک گئیں ۔۔میں  نے دیکھا کہ چاچی کی آنکھوں میں لال لال ڈورے سے نظر آرہے تھے۔ ۔ جیسے انہوں  نے کوئی نشہ کیا ہو، جبکہ میری خود کی آنکھیں بھی لال سُرخ ہوچکی تھی اور مجھے آنکھیں کھلی رکھنے میں دشواری ہورہی تھی ۔۔۔

چاچی نے بغیر کچھ بولے میرا ہاتھ پکڑ کر اپنی گانڈ پر رکھ دیا اور میرے ہاتھ کواپنی گانڈ پر پھیرنے لگی۔۔

میری زندگی میں یہ پہلی بار تھا کہ میرا ہاتھ کسی عورت کی گانڈ پر اس طرح پھر رہا تھا۔۔ پہلے تو میں جھجک رہا تھا پھر میرا  ہاتھ خود بخود گانڈ کی پہاڑیوں پر پسلنے لگا۔۔چاچی بدستور لن کو کسی یمی کلفی کی طرح چاٹ اور چوس رہی تھی جس سے مجھے  بڑا مزہ آرہا تھاجبکہ اس دوران میں  چاچی کی گانڈ پر ہاتھ بھی گھما رہا تھا۔ ۔۔

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page