Extreme desire–03–رجونورتی قسط نمبر

extreme-desire-رجونورتی

رجونورتی ۔۔ رجونورتی سے مراد وہ مدت ہے جب ایک عورت حاملہ ہونے کی صلاحیت کھو دیتی ہے، کیونکہ حیض کا مستقل خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی بندش ہے۔ جس کو مصنوعی طریقے سے بھی کیا جاتا ہے عمل جراہی کے زریعے بچہ دانی کو ختم کردیا جاتاہے۔
لیکن اس سے پہلے کے جو چند سال ہوتے ہیں اُس میں عورت کی سیکس کی طلب بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔ اور اس وقت اگر اُس کا شوہر اس کو سمجھ جائے تو وہ اُس کو سنبھال سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ نہ سمجھے اور اپنی عورت کی سیکس کی خواہش کو پورا نہ کرے وقتاً فوقتاً تو اُس عورت کو کوئی بھی غیر مرد بہت جلد بے راہ کر سکتا ہے۔

رجونورتی قسط نمبر 03

صائمہ بولی ۔۔۔ ہاں.. بس یہ پیٹ اپنے اندر ڈال دو۔۔۔ہاہاہاہاہا

یہ کہہ کر وہ ہنسنے لگے لیکن مجھے یہ عجیب لگا کیونکہ ایسی بات  پہلے کسی نےمجھ سے نہیں کی تھی۔

پھر انہوں نے مجھ سے معافی مانگی اور کہا کہ وہ صرف مذاق کر رہے تھے۔

میں نے بھی ان کی باتوں کو دل پر لیے بغیر ان سے باتیں کرنے لگی۔ ہمیں ادھر اُدھر کی باتیں کرتے ہوئے کافی وقت ہو گیا تھا، اس لیے میں نے واپس جانے کو کہا۔

تب سہیل نے کہا۔۔۔ ابھی نہیں  کچھ وقت اور گزارتیں ہیں۔۔ بہت رومانوی موسم ہے۔

ہمارے درمیان پھر باتیں  شروع ہوئی کہ کھلے عام سیکس کرنے کا الگ ہی مزہ ہے۔

سہیل نے کہا۔۔۔ اگر مجھے ایسی جگہ مل گئی تو میں یہاں کھلے میں سیکس کروں گا، گھر کے بستر پر نہیں۔

 میری دوست نے کہا۔۔۔اس میں کیا سوچنا، شازیہ  یہاں ہے، اس کے ساتھ کرو۔۔۔

میں نے شرماتے ہوئے کہا۔۔۔ کیا تم پاگل ہوگئی ہو؟

صائمہ  نے کہا۔۔۔ اس میں شرم کرنے کی کیا بات ہے.. اسی سیکس کے لیےتو تم دونوں کو ملوایا ہوا ہے ۔

تب سہیل مسکراتے ہوئے میری طرف دیکھنے لگا۔ اس کی مسکراہٹ میں ہوس تھی اور میں نے شرم سے سر جھکا لیا۔

صائمہ نے کہا۔۔۔ موقع اچھا ہے۔۔۔میں پہرہ دوں گی۔۔۔تم دونوں مزے کرو۔۔۔

لیکن میں نے اپنا سر جھکا لیا۔۔۔ پھر سہیل میرے پاس آیا اور میری کمر پر ہاتھ رکھ کر مجھے چوما۔

میرا پورا جسم کانپ گیا۔ جب میں نے کوئی مخالفت نہ کی تو اس نے میری کمر کس لی اور میرے چہرے پر جھک  کر میرے چہرے کو چومنے لگا۔ اس کے اس  طرح بے دھڑک مجھے چومنے اور اپنے جسم سے رگھڑنے  سے میں مدہوش ہوئی جا رہی تھی۔

لیکن کچھ دیر بعد میں نے خود کو اس سے چھڑایا اور کہا۔

 یہ جگہ ٹھیک نہیں، کہیں اور کریں گے۔

لیکن سہیل نے اصرار کیا۔۔۔صائمہ دیکھ رہی ہے، کوئی آئے گا تو بتائے گی

لیکن میں نے اسے انکار کر دیا۔

پھرصائمہ  نے کہا۔۔۔ رہنے دو، اگر شازیہ  یہاں سیکس نہیں کرنا چاہتی تو کہیں اور کر لے۔۔۔ اب تم دونوں کی آپس میں انڈرسٹینڈگ تو ہوہی گئی ہے اورتمہارے پاس ویسے بھی کچھ دنوں کے لیے کافی وقت ہے۔

سہیل نے کہا۔۔۔ میں اب بہت شدت سے سیکس محسوس کر رہا ہوں، میں اب سیکس کرنا چاہتا ہوں۔۔۔

لیکن میں نے صاف انکار کر دیا۔

اس پر سہیل نے کہا کہ اب وہ صائمہ کے ساتھ ہی کریں گے۔ چنانچہ ہم وہاں سے چل کر ایک ایسی جگہ پہنچے جہاں ہمیں آسانی سے کوئی نہیں دیکھ سکتا تھا۔

صائمہ  نے مجھ سے کہا۔۔۔- یہیں قریب رہو اور اگر کوئی آئے تو بتا دینا۔

اب صائمہ  نے اپنا پاجامہ کھولا اور اسے نیچے کھسکایا اور بیٹھ گئی۔ میں نے سوچا کہ یہ کیاکر رہی ہے؟۔۔لیکن  پھر دیکھا کہ وہ پیشاب کر نے بیٹھی تھی۔۔ادھر سہیل نے اپنا ٹراؤزر نکالااور اپنے لنڈ کو ہاتھ میں پکڑ کر مسلنے لگا۔ اس کے لنڈ کا اب وہ سائز نہیں رہا تھا جو میں نے دیکھا تھا۔

اب وہ بہت سخت اور لمبا، تقریباً 8 انچ لمبا ہو چکا تھا۔

میں حیران رہ گئی، اس کے لنڈ  کا سائز دیکھ کر اور اب مجھے بھی کچھ کچھ ہونے لگا ۔۔میری چوت بھی خارش کرنے لگی۔۔۔ لیکن میں نے خود پر قابو رکھا۔

صائمہ پیشاب کر رہی تھی، تب صائمہ نے جھک کر اپنا پیشاب اپنے ہاتھ سے اپنی چوت  میں پھیلا دیا۔ مجھے یہ دیکھ کر کچھ عجیب سا لگا لیکن میں خاموشی سے دیکھ رہی تھی۔

اب سہیل نے اپنا لنڈ صائمہ کے منہ کے سامنے رکھا، صائمہ  نے پہلے اس کے لنڈ کو اچھی طرح سے چوما، پھر منہ میں بھر کر چوسنے لگی۔ سہیل نے اس کے  بال ہٹائے اور اپنا لنڈ اس کے منہ کے اندر اور باہر کرنے لگا۔

کچھ دیر بعد صائمہ کھڑی ہوئی اور سہیل نے اسے آگے جھکنے کو کہا۔ پھر سہیل نے جھک کر کچھ دیر اس کی چوت سے پیار کیا، اس دوران صائمہ بھی گرم ہو گئی تھی۔

اورل سیکس کے چند لمحوں کے بعد سہیل سیدھا ہو گیا، لیکن صائمہ پتھر پر ایسے ہی ٹیک لگائے بیٹھی رہی۔

سہیل نے اس کی دونوں ٹانگیں پھیلائیں، پھر اپنے لنڈ پر تھوک کر اچھی طرح پھیلا کر اپنا لنڈ اس کی چوت کے اوپر رکھ دیا، کچھ دیر لنڈ کے ساتھ چوت کو رگڑنے کے بعد، دھکا دیا، لنڈ چوت کے اندر چلا گیا۔

اور صائمہ کی سریلی آواز نکلی۔ اس کے منہ سے۔۔۔آاااااااااااہ اُفففففففف

سہیل نے اب اس کی دونوں چھاتیوں کو پیچھے سے پکڑ لیا اور دھکا دینے لگا۔

وہ جلدی جلدی 15-20 دھکے لگاتا اور پھر اپنے لنڈ کو پوری طاقت کے ساتھ پورے کا پورا چوت میں داخل کر دیتا اور اپنی کمر کو گول گول گھمانا شروع کر دیتا۔

صائمہ  بھی سسکاریاں لیتے ہوئے اور اپنے بڑے کولہوں کو اسی طرح گھماتے ہوئے اس کا ساتھ دیتی۔ اس کی چوت کے اردگرد سہیل کے جسم کے  ٹکرانے اور رگڑنے سے صائمہ کی مدہوشی کے ساتھ سسکاریاں بھی  مزید تیز ہوتی جا رہی تھی۔ اور اسی مدہوشی میں وہ بولتی جاری تھی۔

صائمہ کہہ رہی تھی – اوپر سہیل اوپر اور ہاں.. وہی… وہی.. ایک بار پھر، براہ کرم ایک اور زور سے دکھکا  جانو… آہ۔۔۔

سہیل بھی سسکاریاں بھرتے  ہوئے دھکے پہ دھکے لگائے جارہا تھا، اس کی سانسیں تیز ہو رہی تھیں۔ وہ ہانپ رہا تھا، لیکن اس کی سپیڈ کم ہونےکے بجائے بڑھتی ہی جاری تھی ۔

وہ اسے مزے میں چودے جا رہا تھا اور صائمہ  بھی اس کا ساتھ دے رہی تھی۔

سہیل نے اس سے کہا۔۔۔ چلو کتیا بن میں تجھے کتے کی طرح چودوں۔۔۔

پھر صائمہ پوری طرح زمین پر جھکی اور دونوں ہاتھ زمین پر رکھے۔

سہیل اب اس کے اوپر آگیا اور اس کی کمر کے دونوں طرف اپنی ٹانگیں پھیلا کر نیچے جھک کر لنڈ کو اس کی چوت میں داخل کیا اور چودائ  کرنے لگا۔

دونوں بہت گرم تھے۔ اس بار دونوں اس طرح میرے سامنے تھے کہ دونوں کی  پیٹھ میری طرف تھی اور  ان دونوں کی گانڈیں  میرے سامنے تھی۔ میں سہیل کا لنڈ صائمہ کی چوت میں واضح طور پراندر باہر ہوتا دیکھ سکتی تھی۔

صائمہ کی چوت سے بہت پانی نکلتا صاف نظر آرہا تھا جو اس کی رانوں سے نیچے بہہ رہا تھا۔ اب دونوں کے منہ سے سسکاریاں تیزی سے نکل رہی تھیں۔

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page