رجونورتی ۔۔ رجونورتی سے مراد وہ مدت ہے جب ایک عورت حاملہ ہونے کی صلاحیت کھو دیتی ہے، کیونکہ حیض کا مستقل خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی بندش ہے۔ جس کو مصنوعی طریقے سے بھی کیا جاتا ہے عمل جراہی کے زریعے بچہ دانی کو ختم کردیا جاتاہے۔
لیکن اس سے پہلے کے جو چند سال ہوتے ہیں اُس میں عورت کی سیکس کی طلب بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔ اور اس وقت اگر اُس کا شوہر اس کو سمجھ جائے تو وہ اُس کو سنبھال سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ نہ سمجھے اور اپنی عورت کی سیکس کی خواہش کو پورا نہ کرے وقتاً فوقتاً تو اُس عورت کو کوئی بھی غیر مرد بہت جلد بے راہ کر سکتا ہے۔
-
-
-
Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025
رجونورتی قسط نمبر 06
لیکن میرا دل نہیں مان رہا تھا۔۔۔ پھر وہ مجھے سمجھانے لگا کہ سیکس میں مرد اور عورت کا ایک دوسرے کے جسم کا مزہ لیناہوتا ہے۔۔۔تو اس میں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ کچھ گندا ہے یا غلط، ہر چیز کا مزہ لینا چاہیے۔
اس کے کافی سمجھانےاور منت کرنے کے بعد میں نے اس کے لنڈ کو چوما، پھر اسے چوسنے لگی۔
اس کے لنڈ سے ایک الگ ہی خوشبو آرہی تھی۔ مجھے بھی اب تھوڑا مزہ محسوس ہونے لگا، تو میں اُس کا لنڈ چوسنے لگی۔
کافی دیر بعد اس نے مجھ سے کہا۔۔۔ کیا تم جلدی سیکس کرکے فارغ ہونا چاہتی ہو یا زیادہ دیر تک لطف اندوز ہونا چاہتی ہو؟
میں نے جواب دیا۔۔۔ جیسا تم چاہو کرو۔۔۔ لیکن فجر سے پہلے مجھے فارغ ہو کر سب کچھ ختم کرکے اپنے کمرے میں جانا ہے۔
اس نے کہا۔۔۔ فکر مت کرو۔۔۔ سب کچھ ہو جائے گا اور تمہیں اتنا مزہ کبھی نہیں آئے گا جتنا مزہ ہم آج کرنے جا رہے ہیں۔
اس نے کہا۔۔۔ کیا تم صرف سیکس کرنا چاہتی ہو یا مکمل مزہ لینا چاہتی ہو؟
مجھے اس کے اس طرح کے الفاظ میں بار بار پوچھنا عجیب لگ رہا تھا۔
میں نے کہا۔۔۔ مجھے سارا مزہ چاہیے۔۔
اس نے کہا۔۔۔ کوشش پوری ہوگی کہ تمہیں آج کا مزہ ساری زندگی یاد رہے۔
میں نے کہا۔۔۔ میں 5 راتیں تمہارے ساتھ ہوں اور دن میں بھی موقع ملا تو ہم کریں گے۔
اس نے مسکرا کر ‘ہاں’ کہا اور ادھر ادھر دیکھنے لگا۔ گودام میں لیٹنے کا کوئی انتظام نہیں تھا، اس لیے ہم کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر چودائی کر سکتے تھے۔
پھر اس نے مجھ سے کہا۔۔۔ تمہیں کس طرح سے چودوانے میں مزہ آتا ہے ؟
میں نے کہا۔۔۔ کوئی بھی ہو۔۔۔لیکن ذرا آرام سے ہو، لیٹ کر کرنا بہتر رہے گا۔
اس نے میرے کہنے کالحاظ رکھا اور لیٹ کر مجھے چودنے کا انتظام کرنا شروع کر دیا۔ اس نے چاول کی 3 بوریاں ساتھ رکھ کر ایک بستر بنایا۔
مجھے اس پر لیٹا دیا۔۔ پھر وہ مجھ پر آیا۔ اس نے میری دونوں ٹانگیں پھیلائیں اورمیری ٹانگوں کے بیچ میں آگیا۔اور میرے اوپرلیٹ کر مجھے اپنی باہوں میں لے لیامیں نے بھی اپنی باہیں اُس کے گرد لپیٹ لی۔
ہم دونوں ایک دوسرے کے جسموں سے کھیلنے لگے۔ کبھی وہ مجھے چومتا، کبھی میں اسے، ہم دونوں بہت گرم ہوچکے تھے۔ پھر میں نے اپنی چوت پر کچھ گرم محسوس کیا، میں سمجھ گئی کہ ہو اپنا لنڈ میری چوت پر رگڑ رہا ہے۔
اس نے اپنے لنڈ کو میری چوت پر زور زور سے رگڑنا شروع کر دیا اور ساتھ ہی مجھے چوم چاٹ کر پیار کرتا رہا۔ کبھی وہ میری چھاتیوں کو دباتا، کبھی چوستا، کبھی میرے نپلز کو دباتا ، مسلتااور پیار کرتا۔
مری برداشت اب ختم ہوچکی تھی کیونکہ اب میں مزید برداشت نہیں کر سکتی تھی، میں اب جلد از جلد اس کا لنڈ چوت میں چاہتی تھی۔۔۔ لیکن وہ مجھے صرف تڑپانے میں لگاہوا تھا۔۔۔اور میری چوت کی پنکھڑیوں کے درمیان اپنے لنڈ کو رگڑنے میں مصروف تھا۔
مجھے بہت مزہ آ رہا تھا، لیکن اب میں نے اسے اپنی چوت میں چاہتی تھی، میں نے اس کےلنڈ کو پکڑ کر اپنی طرف کھینچا اور اسے اپنی رانوں میں پکڑ کر اپنے چوت کے سوراخ پر سیدھا کر کے اُس کا موٹا ٹوپا رکھا۔
یہ دیکھ اور محسوس کر کے کہ میں اب اس کا لنڈ اپنی چوت میں لینا چاہتی ہوں اس نے مجھ سے کہا ابھی نہیں شازیہ۔۔۔پہلے تھوڑا اور کھیلتے ہیں مزہ کرتے ہیں ۔۔
میں نے کہا۔۔۔ پلیز۔۔ اب میرے سے اور برداشت نہیں ہورہا۔۔۔ جلدی سے اپنا لنڈ اندر ڈالو۔۔ مجھے مزید نہ تڑپاؤ۔۔!
وہ بولا۔۔۔ ایسے نہیں۔۔۔ کچھ اور بولونام لو کیا میں کہاں ڈالوں؟۔
مجھے اسطرح کہنا کہ لنڈ اور چوت ۔۔۔ اسطرح مجھے اچھا نہیں لگتا تھا۔۔۔ لیکن وہ بضد تھا کہ میں نام لے کر بولوں۔
تو میں تھوڑا ہچکچائی، جس پر اس نے کہا۔۔۔ بولو یار اب کیا شرمانا
پھر میں نے اس سے کہا۔۔۔ پلیز اپنا لنڈ میری چوت میں ڈال دو اب۔
وہ بولا۔۔۔چوت لفظ کتنا اچھا ہے۔۔ لیکن کیا میں صرف لنڈ کوچوت میں ڈال دوں اور کچھ نہ کروں؟
پھر میں نے کہا۔۔۔ پلیز۔۔۔ آپ مجھے کتنا تڑپا رہے ہو۔
اس نے کہا۔۔۔ ٹھیک ہے۔۔۔ پہلے پیشاب کرتے ہیں۔
میں نے کہا۔۔۔ میں نے پیشاب نہیں کرنا۔
کہنے لگا۔۔۔ پیشاب کر لو، ورنہ تم جلدی فارغ ہوجاؤ گی اور میں نہیں چاہتا کہ تم جلدی میرا ساتھ چھوڑ دو۔
پھر وہ مجھے چھوڑ کر پیشاب کرنے چلا گیا۔۔۔ میں وہیں گودام کے کنارے بیٹھ گئی اور پیشاب کرنے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔ لیکن جوش میں پٹھے اتنے اکڑ گئے تھے کہ پیشاب کرنا مشکل تھا۔
تب سہیل میرے پاس آیا اور میرے سامنے بیٹھ کر بولا۔۔۔ کیا ہوا؟۔۔۔ جلدی کرو۔
میں نے جواب دیا۔۔۔ باہر نہیں آرہا۔۔۔ کیا پیشاب کرنا ضروری ہے؟
اس نے کہا۔۔۔ پیشاب کرو گی تو بہت دیر تک ہم چودائی کے مزے لے سکیں گے۔
میں نے ذرا زور لگایا تو پیشاب باہر آنے لگا۔ پھر اس نے اپنا ہاتھ میری چوت پر رکھا اور میرا پیشاب چوت پر پھیلایا۔
پھر ہاتھ سونگھتے ہوئے بولا۔۔۔ کیا اچھی خوشبو آرہی ہے تمہارے پیشاب سے۔۔۔
میں اسے دیکھ کر مسکرائی اوروہ اٹھ گیا۔۔۔ میں بھی واپس جا کر لیٹ گئی۔
اب وہ میرے پاس آیا اور مجھے چومنے لگا، پھر میری ٹانگ پھیلا کر میری چوت کو چوما اور کہا ۔۔۔ آج میں تمہاری اس چوت کو زبر دست مزہ چکھاؤں گا۔
پھر وہ مجھ پر چڑھ گیا۔ تھوڑا سا تھوک اپنے ہاتھ میں ڈال کر اپنے لنڈ کے ٹوپے پرملا اور میری چوت پر تھوڑی دیر رگڑتا رہا۔ میری چوت کیونکہ پیشاب کرنے کے بعد سوکھ گئی تھی اس لیئے لنڈ کی رگڑ کی وجہ سے مجھے تھوڑی تکلیف ہورہی تھی۔ پھر چوت کے سوراخ پر اپنے لنڈ کوسیٹ کرتے ہوئے، اس نے میری ٹانگ کو اپنے کندھے پر رکھا اور کہا۔۔۔ کیا تم تیار ہو میرا لنڈ اپنی چوت میں لینے کے لیئے؟
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Extreme desire Last–24–رجونورتی آخری قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–23–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–22–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–21–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–20–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–19–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024