Extreme desire–16–رجونورتی قسط نمبر

extreme-desire-رجونورتی

رجونورتی ۔۔ رجونورتی سے مراد وہ مدت ہے جب ایک عورت حاملہ ہونے کی صلاحیت کھو دیتی ہے، کیونکہ حیض کا مستقل خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی بندش ہے۔ جس کو مصنوعی طریقے سے بھی کیا جاتا ہے عمل جراہی کے زریعے بچہ دانی کو ختم کردیا جاتاہے۔
لیکن اس سے پہلے کے جو چند سال ہوتے ہیں اُس میں عورت کی سیکس کی طلب بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔ اور اس وقت اگر اُس کا شوہر اس کو سمجھ جائے تو وہ اُس کو سنبھال سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ نہ سمجھے اور اپنی عورت کی سیکس کی خواہش کو پورا نہ کرے وقتاً فوقتاً تو اُس عورت کو کوئی بھی غیر مرد بہت جلد بے راہ کر سکتا ہے۔

رجونورتی قسط نمبر 16

سہیل کبھی  میری چھاتیوں کو دباتا یا چوستا اور کبھی صائمہ کی۔۔۔ کبھی مجھے کس کرنے لگتا ۔۔اور کبھی صائمہ کے مموں کو منہ میں لے کر چوسنے لگتا۔

سہیل نے میری چوت میں 2 انگلیاں داخل کیں اور اسے اندر اور باہر کرنے لگا۔ ۔۔اس کے ایسا کرنے سے مجھے بھی مزہ آنے لگا کیونکہ صائمہ کی چوت میں لنڈ اندر ہاہر ہوتے دیکھ کر میں پھر سے گرم ہونے لگی تھی۔

 صائمہ سسکتے ہوئے بولی۔۔۔آممم آہ ہ ہ ہ۔۔افففف میں گئی ی ی ی ی۔۔۔سسسی افففففف

 میں نے بولا- اتنی جلدی؟

تو سسکتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔آہ ہ ہ ہ ۔۔ہممم ۔۔۔مم میرے سے زیادہ ہ ہ ہ ہ  دیرررررر ننن نہیں برداشت کر سکتی ۔۔ہوووووووواففففففف ہائےےے میری ماںںںں۔

یہ کہتے ہی وہ لنڈ پر بیٹھی جھٹکے کھانے لگی اور جھڑنے لگی ۔۔۔میں غور سے اُس کی چوت کو دیکھ رہی تھی میں تھوڑی اور قریب ہوکر دیکھنےلگی ۔۔سہیل کا لنڈ اُس کی چوت میں بُری طرح پھنسا ہوا تھا ۔۔۔اور وہ جھٹکے لیتے ہوئے جھڑ رہی تھی سہیل کے لنڈ کے اطراف اُس کا گاڑا گاڑا پانی رسنے لگا جیسے ہی اُص کے جھٹکے رکھے وہ پیچے کی طرف ہاتھوں سے خود کوسنبھالتی ہوئی ڈھیر ہوتے ہوئے لیٹ گئی۔

 تب سہیل جلدی سے اُٹھا اور پچک کر کے اُس کی چوت سے اپنا لنڈ نکا لا اور مجھے کہا ۔۔۔کہ سیدھی ہوجا میرا بھی اینڈ ہے ۔

پھر میں تیزی سے سیدھی ہوئی کیونکہ میں بھی اب تک بہت گرم ہوچکی تھی صائمہ کو چودتے ہوئے دیکھتے اور سہیل نے میری چوت میں انگلیاں مار مار کے مجھے بھی بہت گرم کردیا تھا۔

سہیل جلدی سے اُٹھ کر میرے اوپر آگیا۔۔ میں نے اپنی ٹانگیں پھیلائیں بغیر کسی تاخیر کے۔۔ اس نے ایک زور دار گھسے سے لنڈ کو میری چوت میں داخل کیاہٹ ہٹ کر مجھے دھکے مارے ہوئے چودنے لگا۔

 میں بھی اس کے دھکوں کا بھرپور ساتھ دینےلگی ۔۔۔وہ جب دھکا لگاتا تو میں بھی نیچے سے دھکا مارکر اُس کا پورا لنڈ جڑ تک چوت میں لے لیتی ۔۔۔اور جب میری بچہ دانی پر لن کا ٹوپا ٹوکر مارتا تو میں درد بھری لذت سے سسک جاتی ۔۔۔اچانک اُس کے دھکوں کی رفتار تیز ہوگئی ۔۔میں سمجھ گئی کہ وہ جھڑنے والا ہے اس کا ٹائم پورا ہوگیا ہے ۔۔۔تو میں نے بھی اُس کو کس کر اپنےسینے سے دبایا اور اپنی چوت کو بھی بھینچ لیا جس سے اُس کے لنڈ کی رگڑ اور زیادہ بڑھ گئی اور مجھے اور زیادہ مزہ آنےلگا ۔۔۔5 سے6 زور دار گھسوں کے بعد اُس نے اپنی پوری طاقت سے ایک زور دار گھسا مارا اور اپنے لنڈ کی ٹوپی میرے بچہ دانی میں چپکا دی ۔

میرے منہ سے ایک ہلکی سی چیخ نکلی ۔۔۔اوئی ماں۔ہائےےےے مرگئی ۔۔اُفففففف

اور میں نے اُس کی گرم گرم منی کی فواریں اپنی چوت میں محسوس کرنے لگی ۔۔۔تو میرے جسم نے بھی جھٹکے لینے شروع کردئے ۔۔۔اور میں بھی جھڑنے لگی ۔۔۔مجھے جھڑتا ہوا محسوس کرکے سہیل نے کس کر مجھے اپنے سینے سے دبایا اور ہانپتے ہوئے مجھے چومنے لگا۔

کچھ دیر وہ ایسے ہی میرے اوپر لیٹا رہا جب ہماری سانسیں کچھ بحال ہوئی تو وہ میرے اوپر سے ہٹ کر میرے ساتھ لیٹ گیا اُس کے ایک طرف میں لیٹی ہوئی تھی اور دوسری طرف صائمہ ۔۔۔ہم تینوں اب آرام کرنے لگے۔تاکہ تھوڑا ہم ریلیکس ہوجائیں اور کچھ دیر بعد ہم دوبارہ سیکس کا کھیل کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔

 سہیل نے کہا۔۔۔ آج میرا دل کر رہا ہے کہ ہم گندی حرکتیں اور گندی باتیں کر یں۔

 اس پر صائمہ نے کہا۔۔۔ آج رات ہم آپ کےساتھ ہیں اور  جیسے آپ چاہیںویسے کریں گے کیونکہ مزہ کرنا ہے تو ہر طرح سے مزہ کریں گے۔

 مجھے  تھوڑی الجھن ہوئی ان کی باتیں سُن کر کی کس قسم کی گندی باتیں اور حرکتیں کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ میں یہ پہلی بار کر نا تھا ۔۔۔ اور سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا کرنا ہے کیونکہ میں نے کبھی نہ تو ایسا سوچا تھا اور نہ کچھ ایسا کبھی میری زندگی کچھ ہوا تھا۔

 سہیل نے کہا۔۔۔چلو پھر  تم دونوں باری باری میرے لنڈ پر پیشاب کرو۔

یہ کہتے ہوئے وہ لیٹ گیا۔۔۔ صائمہ نے اپنی دونوں ٹانگیں اُس کے دائیں بائیں پھیلا کر اس کے  لنڈ کے بالکل اوپر تھوڑا جھک کر کھڑی ہوگئی جیسے نہ وہ بیٹھی ہوئی تھی اور نہ ہی کھڑی ہوئی تھی۔

 پھر اس نے اپنی چوت کے ہونٹوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پھیلایا ۔۔۔اور اپنی چوت سے سہیل کے لنڈ کا نشانہ لیا۔۔۔اُس کی چوت نے دھیرے دھیرے پیشاب کی دھار چھوڑی۔۔۔جو سیدھی سہیل کے لنڈ کو بھگونے میں لگ گئی۔

 میں بہت غور سے یہ سب دیکھ رہی تھی اور مجھے اُن کی یہ حرکت  بہت گندی لگی۔۔۔ لیکن اب بہت دیر ہو چکی تھی۔۔۔اب ان کا ساتھ نہ دینا بھی بے عزتی تھی ۔۔اور  مجھے بھی اب ایسا کرنا تھا۔

صائمہ نے اس کے لنڈ کو  پیشاب سے پوری طرح بھگو دیا۔۔۔ پھر میری باری آئی، میں نے بھی صائمہ کی طرح پوزیشن بنائی اور  اس کے لنڈ پر پیشاب کر دیا۔

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page