تہمینہ ارشد کی چدائی

رومانوی مکمل کہانیاں

تہمینہ ارشد کی چدائی

کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔

جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔
ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔

تہمینہ ارشد کی چدائی

تہمینہ ارشد کی چدائی

ہیلو دوستو، میرا نام یاسر ہے اور میں راولپنڈی کے سیٹلائٹ ٹاؤن میں رہتا ہوں۔ آج میں آپ کو اپنی ایک فین، تہمینہ ارشد، کی چدائی کی کہانی سنانے جا رہا ہوں۔ یہ وہی تہمینہ ہے جس نے کچھ دن پہلے میری بیوی، نورالعین، کو اپنے شوہر ارشد سے چدوایا تھا۔ اب تہمینہ میری بیوی کی اچھی دوست بن چکی تھی اور میری بیوی کو بھی تہمینہ کے شوہر سے اپنی پھدی چدوا کر بہت مزہ آیا تھا۔ میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ مجھے تہمینہ کی پھدی چودنی ہے اور میں روز بروز اس کی پھدی کے لیے بے چین ہوتا جا رہا تھا۔

ایک دن شام کو تہمینہ کا میسج میری بیوی کو آیا کہ وہ راولپنڈی آنا چاہتی ہے۔ اس کا اپنے شوہر سے جھگڑا ہو گیا ہے اور وہ ہمارے گھر ٹھہرنا چاہتی ہے۔ میری بیوی نے مجھ سے پوچھا تو میں نے کہا، “تہمینہ سے کہو ضرور آئے، ویسے بھی مجھے اس کی پھدی پر گرمی چڑھی ہوئی ہے، میں اسے اتاروں گا۔” تہمینہ میری بیوی سے بولی، “پلیز یہ بات ارشد کو مت بتانا کہ میں تم لوگوں کے گھر میں رکی ہوئی ہوں۔” میری بیوی نے کہا، “نہیں بتاتی، تم بے فکر ہو کر آجاؤ۔”

تقریباً دو گھنٹے بعد تہمینہ کی میری بیوی کو کال آئی کہ وہ فیض آباد پہنچنے والی ہے اور یاسر کو بھیج دو کہ وہ اسے لے جائے۔ میری بیوی نے مجھے تہمینہ کا نمبر دیا اور کہا، “تیری محبوبہ تہمینہ اپنی گرم چوت لیے فیض آباد میں موجود ہے، جاؤ جان، اسے گھر لے کر آؤ۔”

میں نے گاڑی نکالی اور فیض آباد پہنچ کر تہمینہ کو کال کی۔ کچھ ہی منٹ میں ایک بھرے ہوئے سانولے جسم والی عورت چلتے ہوئے میری گاڑی کے پاس چلی آئی۔ میں نے دروازہ کھولا اور تہمینہ نے سلام کیا اور میرے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھ گئی۔ کچھ ہی دیر میں ہم فیض آباد سے راولپنڈی پہنچ گئے اور راستے میں رسمی گفتگو کرتے رہے۔

گھر پہنچ کر تہمینہ کو دیکھ کر میرا لن قابو میں نہیں آ رہا تھا۔ میری بیوی بولی، “یاسر جان، تھوڑا لن کو کنٹرول کرو، رات کو تہمینہ کی پھدی میرے شوہر کے لن کے نیچے ہو گی۔” کچھ دیر بعد تہمینہ میری ماں نسرین سے ملی تو بہت خوش ہوئی۔ وہ بولی، “آنٹی، آپ تو ابھی تک جوان لگتی ہیں۔” میری ماں سمجھ چکی تھی کہ آج رات تہمینہ کی پھدی چدے گی۔

رات کے کھانے کے بعد ماں اور تہمینہ باتیں کرنے لگیں۔

تہمینہ: “آنٹی، آپ کی چدائی کی کہانیاں بہت گرم ہیں، میں اور میرا شوہر ارشد بہت مزے لے کر پڑھتے ہیں، خاص کر ارشد کو بہت پسند ہیں۔”

ماں: “اچھا شکریہ تہمینہ، آج تمہاری بھی کہانی لکھی جائے گی۔”

تہمینہ: “کیسی کہانی آنٹی؟”

ماں: “میرا بیٹا یاسر آج تجھے چود کر کہانی لکھے گا۔”

تہمینہ مسکرانے لگی۔ ماں نے مجھے آواز دی اور کہا، “یاسر، آج تہمینہ کی پھدی اپنی بیوی اور اپنی ماں کے سامنے چودو۔” میں نے تہمینہ سے پوچھا، “کیوں، چلے گا؟” تہمینہ چپ رہی تو میری بیوی نے میری شرٹ اتار دی اور میرا پاجامہ نیچے کر کے میرے لن کو سہلانے لگی اور مجھے تہمینہ کے پاس لے گئی۔ تہمینہ نے میرا لن دیکھا تو اس پر ہاتھ پھیرنے لگی اور پھر ایک نظر مجھے دیکھا جیسے اجازت مانگ رہی ہو۔ میں نے تہمینہ کے ہونٹوں پر لن رگڑنا شروع کر دیا اور تہمینہ نے منہ کھول کر لن چوسنا شروع کر دیا۔ میری ماں اور بیوی نے تالیاں بجائیں اور تہمینہ زور زور سے میرے لن کو چوسنے لگی۔

“آہ آہ اوہ یاسر تیرا لن آہ آہ آف آف آہ کھا جاؤں گی تیرا لن۔”

میں نے کہا، “گشتی، چوس، زور لگا کر چوس، کھا جا میرا لن۔”

تہمینہ میرا لن زور زور سے چوسنے میں مگن تھی اور کچھ ہی دیر میں میری منی اس کے منہ میں نکلنے لگی۔ تہمینہ میری منی چاٹ کر نگل گئی اور میری ماں سے بولی، “دیکھا نسرین آنٹی، کیسے تمہارے بیٹے کے لن کو کچھ منٹوں میں چوس کر فارغ کر دیا ہے۔”

تہمینہ نے میرے لن کو چوس کر صاف کیا اور اٹھ کر کھڑی ہو گئی اور میری بیوی نورالعین کی طرف دیکھتے ہوئے میرے ہونٹوں پر بوسہ کرنے لگی۔ کچھ دیر بعد ہم دونوں ایک دوسرے کی زبان چوس رہے تھے۔ میری ماں اور میری بیوی ہم دونوں کو ایک دوسرے سے مزے لیتے دیکھ رہے تھے۔ میری بیوی کا ہاتھ اس کی پھدی پر تھا اور وہ مجھے تہمینہ کو چومتا ہوا دیکھ رہی تھی۔ میں تہمینہ کے ہونٹوں اور گالوں پر بوسہ کر رہا تھا اور ہم دونوں مکمل طور پر گرم ہو چکے تھے۔ میں نے تہمینہ کو ننگا کرنا شروع کر دیا اور اس کی قمیض اتار دی۔ اب تہمینہ کے 34 سائز کے ممے کالی برا میں میرے سامنے تھے۔ میں نے تہمینہ کی برا کا ہک کھول کر اس کے مموں کو آزاد کرنے کے بعد دونوں ہاتھوں سے دبایا اور چوسنے لگا۔

“اوہ اف آہ یاسر چوسو میرے ممے، چوسو آہ آہ آہ آہ آہ آف آہ آہ آہ بہت مزا آ رہا ہے آہ آہ آہ چوسو۔”

میں تہمینہ کے ممے چوس رہا تھا اور میری ماں اور میری بیوی ہمیں دیکھ رہی تھیں۔ میری بیوی کا ہاتھ اس کی شلوار میں گھسا ہوا تھا۔

تہمینہ: “یاسر میری پھدی چوسو۔”

میں نے فوراً تہمینہ کی شلوار کھینچ کر اتار کر دور پھینکی اور اسے بیڈ پر لٹا دیا، اس کی ٹانگیں کھول دیں اور اپنے ہونٹوں کو تہمینہ کی گرم، گیلی پھدی کے ہونٹوں سے جوڑ کر چاٹنے لگا۔ آف، تہمینہ کی کیا نمکین پھدی تھی اور اس کی پھدی پر بال بالکل نہیں تھے، شاید وہ جانتی تھی کہ رات اس کی پھدی چدے گی۔

میں تہمینہ کی چوت چوس رہا تھا تو وہ بولی، “آہ آہ آہ آہ آہ اوہ اوہ اوہ اف آہ آہ چوسو یاسر، آہ آہ آہ آہ آہ بہت گرم تھی تمہاری سیکسی کہانیاں پڑھنے کے بعد آہ آہ آہ آہ چوس لو، یہ میری پھدی بہت ترسی ہوئی ہے تمہارے لن کے لیے آہ آہ آہ آف آف چوسو، کھا جاؤ میری پھدی آہ۔”

میں تہمینہ کی پھدی میں زبان اندر ڈال کر چاٹ رہا تھا اور پھر اس کی پھدی نے جھٹکا لیا اور اس سے گاڑھا پانی نکلنے لگا جسے میں فوراً چاٹ کر نگل گیا۔ تہمینہ کی پھدی چاٹنے کے بعد میں نے اسے اپنی ماں اور بیوی کے سامنے گھوڑی بنا لیا اور اپنا سات انچ لمبا اور موٹا لن اس کی پھدی کے سوراخ پر رکھ دیا۔ تہمینہ کی کمر کو پکڑ کر زور دار جھٹکا مارتے ہوئے میں نے اپنا لن اس کی پھدی میں گھسا دیا۔ “آہ آہ آہ اوہ اف آف آف آہ مزا آگیا۔”

میری ماں اور بیوی نے تالیاں بجائیں کہ تہمینہ کی پھدی ان کے سامنے چد گئی۔

تہمینہ: “آف یاسر مادرچود، پورا لن میری پھدی میں اتار دے، زور زور سے چودو۔”

میں نے زور زور سے دو تین گھسے مارتے ہوئے اپنا لن جڑ تک تہمینہ کی گرم پھدی میں ڈال دیا اور اس کی پھدی چودنے لگا۔

“اف آہ، تیرے شوہر ارشد کو پتہ نہیں، اف کیا گرم پھدی ہے اس کی بیوی تہمینہ، آہ آہ آہ آہ گھوڑی بنی ہے گشتی، میرے لن سے چدوا رہی ہے، آہ آہ آہ تہمینہ کیا چوت ہے تیری، آہ آہ آہ اوہ اوہ چود چود کر تیری پھدی کو اپنی منی سے بھر دوں گا۔”

میں زور زور سے پھدی چود رہا تھا اور اب میری ماں اور بیوی دونوں کی شلواریں اتری ہوئی تھیں اور وہ مجھے اور تہمینہ کو سیکس کرتا دیکھ کر فنگرنگ کر رہی تھیں۔

تہمینہ کی چوت نے پانی چھوڑ دیا اور میں نے لن باہر نکال کر اسے بیڈ پر لٹا دیا۔ تہمینہ کی دونوں ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھے پر رکھیں اور پھدی میں لن ڈال کر چودنے لگا۔

“آف آہ آہ آہ آہ آہ یاسر چودو مجھے آہ آہ آہ آہ چودو، پوری طاقت سے میری چوت چودو۔”

میں زور زور سے تہمینہ کی پھدی چودے جا رہا تھا اور اس کی سسکیاں پورے کمرے میں گونج رہی تھیں۔ میری بیوی نے موبائل آن کر کے تہمینہ کی پھدی چدتے کی ویڈیو بنانی شروع کر دی۔ میں زور زور سے تہمینہ کی پھدی چودنے میں مگن تھا۔ بہت گرم پھدی تھی تہمینہ کی اور بہت جوسی چوت تھی۔

میں تہمینہ کی پھدی چودے جا رہا تھا کہ اس کے موبائل پر اس کے شوہر کی کال آگئی۔ میری بیوی نے فوراً کال اٹھائی۔ دوسری طرف ارشد تھا اور میری بیوی نے کہا، “میں نورالعین ہوں اور تمہاری بیوی میرے شوہر یاسر سے پھدی چدوا رہی ہے۔”

میں زور زور سے تہمینہ کی پھدی چود رہا تھا اور میری بیوی ویڈیو کال پر ارشد کو دکھانے لگی، “دیکھ تیری بیوی تہمینہ میرے شوہر کے لن سے چدائی کا مزہ لے رہی ہے۔” میں نے ارشد کو کیمرے میں دیکھ کر تہمینہ کی چوت پر مزید زور سے جھٹکے مارنے لگا اور مسکراتے ہوئے اس سے کہا، “مست ہے تیری بیوی کی پھدی، آج ساری رات چدے گی۔” میری بیوی نے فون بند کر دیا اور میں تہمینہ کی پھدی پر تیزی سے جھٹکے مارنے لگا۔

میں تیس منٹ سے تہمینہ کی پھدی چود رہا تھا اور تہمینہ چار بار فارغ ہو چکی تھی۔ اب مجھے محسوس ہوا کہ میری منی اب اس کی گرم چوت میں نکلنے والی ہے تو میں نے تہمینہ کی ٹانگوں کو مضبوطی سے پکڑ کر چودنا شروع کر دیا۔ کچھ ہی سیکنڈ میں میرے لن سے میری منی کی پچکاریاں تہمینہ کی پھدی میں نکلنے لگیں اور تہمینہ کی پھدی میری منی سے بھر گئی۔ میں لن اندر ہی ڈالے تہمینہ پر لیٹ گیا اور کچھ دیر بعد تہمینہ مجھے بوسہ دینے لگی اور بولی، “یاسر جان، اٹھو، واش روم جانا ہے۔ مزا آگیا۔”

تہمینہ: “نور، میں نے تمہیں منع کیا تھا کہ میرے شوہر ارشد کو نہیں بتانا مگر تم نے اسے ویڈیو کال پر میری پھدی چدتے دکھا دی۔”

نورالعین: “کیا ہوا؟ اسے بھی پتہ چلے کہ اس کی بیوی بھی میرے شوہر سے چدوانے خود چل کر آئی ہے، جیسے میں تیرے شوہر ارشد سے خود چل کر پھدی چدوانے گئی تھی۔”

ماں: “تہمینہ، مزا آیا میرے بیٹے سے پھدی چدوا کر؟”

تہمینہ: “نسرین آنٹی، بہت زیادہ! اور اگلی بار آنٹی، آپ کی پھدی اپنے شوہر ارشد سے چدوانے ہے۔”

ماں اور میری بیوی سونے چلے گئے اور میری بیوی تہمینہ سے بولی، “کوئی چیز چاہیے ہو تو میسج کر دینا، رات میرے شوہر کو اچھی طرح پھدی دے کر خوش کرنا۔”

میری بیوی اور ماں کے جانے کے بعد تہمینہ نے میرے لن کو پکڑ کر چوسنا شروع کر دیا اور پھر میرے لن پر بیٹھ کر پھدی چدوانے لگی۔ اس رات میں صبح 7 بجے تک تہمینہ کی پھدی چھ بار اور گانڈ ایک بار چودا اور ہم دونوں ننگے سو گئے۔ صبح گیارہ بجے میری آنکھ کھلی تو دیکھا تہمینہ میرے لن اور ٹٹوں کو چوس رہی ہے۔ میں اسے شاور روم میں لے گیا اور ایک بار پھر تہمینہ کی پھدی ماری۔ پھر ہم فریش ہوئے اور ناشتہ کیا۔

ناشتہ کرتے ہوئے تہمینہ کے شوہر کا فون آیا تو تہمینہ نے صاف کہا کہ وہ دو دن بعد جہلم واپس آئے گی اور وہ دو دن مجھے اپنی پھدی کے مزے دینا چاہتی ہے۔ یہ کہہ کر تہمینہ نے فون بند کر دیا اور بولی، “دو دن ‘نو ڈسٹرب’۔ مجھے یاسر کے لن کو اپنی پھدی سے نچوڑنا ہے اور چدائی کا مزا لینا ہے۔”

تہمینہ نے تین دن تک مجھ سے خوب چدوایا اور پھر جہلم اپنے شوہر ارشد کے پاس جانے کے لیے روانہ ہو گئی۔

دوستو، کیسی لگی تہمینہ ارشد کی گرم پھدی کی چدائی؟ کمنٹس میں بتائیے گا۔

 

مزید کہانیوں کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page