Perishing legend king-197-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 197

ویر بس سانس لیتے ہوئے اپنی آدھ کھلی  آنکھوں سے پری کی باتیں سنتا جا رہا تھا۔

پری:اب بات کرتے ہیں  کارڈ کی تو ۔۔۔ واٹ  دے لک ؟ ؟ ؟ (آپ کی قسمت کیا تھی؟)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پری:آئی مین یہ ۔۔۔ کیا لک ہے تمہارا ہاں ؟ تمہیں پتہ بھی ہے یہ کیا ہے ؟ بی اولفس بلیسنگ ! ! ! یہ لیجینڈری کارڈز میں بھی ٹوپ ٹیئر کارڈ ہے۔ اور تمہیں بس یہ 1600 پوائنٹس کی گیمبلنگ میں مل گیا ؟  جسٹ ہاؤ انسین یور لک اِز ؟ ؟ ؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پری:لیٹ می ٹیل یو کہ۔۔۔ اس کے کیا فیچرز ہے۔ سب سے پہلی بات۔۔۔تمہیں اسے آن کرنا پڑیگا۔ مطلب ایقویپ کرنے كے بَعْد یہ اپنے آپ آن نہیں ہوئےگا۔ کیونکہ یہ تھوڑا الگ ٹائپ کا کارڈ ہے۔تھوڑا رسکی بھی ہے اور ٹائم لیمیٹڈ کارڈ ہے یہ۔۔۔

؟ ؟ ؟

ویر کچھ کہہ نہیں پا رہا تھا من میں پر جیسے پری سمجھ چکی تھی کہ وہ کیا کہنا چاہ رہا تھا۔

پری:ہممم ؟ نہیں نہیں ، ٹائم لیمیٹڈ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کچھ ٹائم كے بَعْد یہ کارڈ چلا جائیگا۔۔۔ یہ کارڈ پرمنینٹ ہے۔ ٹائم لیمِٹ سے میرا مطلب یہ تھا کہ تم اِسے آن کرنے كے بَعْد بس کچھ دیر كے لیے ہی یوز کر سکتے ہو اور پھر یہ واپس سے اوف ہو جائیگا۔ جب تک کی کولڈاؤن پیریڈ ختم نہیں ہو جاتا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 پری:اغغغہ ! سم  ہاؤ آئی’ ایم میسنگ یور  بلابیرینگ۔۔۔ اینی ویز، دھیان رہے۔ اسے ایقویپ کرنے كے لیے تمہیں سلوٹ سے بون ری پیئر ہٹانا پڑیگا۔اور تم جانتے ہو نا؟ بون ری پیئر ہٹانے كے ساتھ ساتھ ہی تمہاری بونس واپس سے نارمل ہو جائیں گی۔ رِب کیج پھر ان بریک ایبل نہیں رہیگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 پری:ہو ؟ یو وانٹ ٹو ایقویپ اٹ ؟ ؟ دھیان رہے کہ تم اسے پھر 24 گھنٹے تک ہٹا نہیں سکتے سلوٹ سے۔ یہی قانون ہے سلوٹ کا۔ یو اسٹل وانٹ ٹو ایقویپ اٹ ؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ! ’

پری:اوغغغغہ ! ! ! فائن ! ٹھیک ہے ایقویپ کر دیتے ہیں۔

* ڈنگ *

پری: بون ری پیئر ہیز بین ریموڈ

* ڈنگ *

پری:بی اولفس بلیسنگ ہیز بین اکیوپڈ

پری:یہ لو۔۔۔ ہو گیا۔ اب سنو ، اس کے فیچرز جان لو۔   دیکھو کارڈ میں لکھا ہی ہے، 60 فیصد اِن کریز ان سینسز۔ مطلب تمہارے سینسز ابھی كے مقابلے 60 فیصد اور بڑھ جائینگے۔ چاہے وہ سننے کی شکتی ہو، یا  سونگھنے کی ، یا دیکھنے کی ، یا توجہ سے فیل کرنے کی۔ اوکے ؟ یہ 60 فیصد بڑھ جائیں گی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 پری:اس کے بَعْد لکھا ہے 50+  فیصد ان رفلیکسز ، ایجیلیٹی ، سپیڈ اینڈ ہیلنگ۔۔۔ دس اِز  انسین ۔۔۔تمہاری ایجیلیٹی اور سپیڈ 50 فیصد بڑھ جائیگی۔۔۔ بائے د  وے ایجیلیٹی اور سپیڈ ایک ہی چیز ہے۔ لیٹس سے کہ تمہاری  ایجیلیٹی 100 ہے تو وہ 50  اور بڑھ جائیگی یعنی کہ 150 پہنچ جائیگی۔ دس اِز میڈنس۔ تم پہلے كے مقابلے اب بہت تیز ہو جاؤگے۔ اوپر سے ہیلنگ بھی 50 فیصد بڑھ جائیگی  اور تو اور فل مون میں یہ پرسنٹ ایج  ڈبل ہو جائینگے ۔ آ فکنگ لیجینڈری کارڈ یو گوٹ دیئر۔ اوئے سن رہے ہو نا ؟

اِس بار ویر نے بس ہولے سے حامی بھری “اممم”
پری:تھینک گاڈ ! اب مین  بات پر آتے ہیں۔ وہ ہے اس کا آن / اوف سسٹم اور اس کا رسک۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پری: دیکھو ، تم نے کارڈ ایقویپ تو کر لیا ہے لیکن یہ ابھی آن نہیں ہوا ہے۔ آن کرنے كے لیے وہی سوئچ ہے بغل میں کارڈ كے۔۔۔ بس اسے من میں جاکے ٹاگل کرنا ہے اور وہ آن ہو جائیگا۔۔۔ پر دھیان رہے . . .

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!؟  ’

پری:دیکھو میں نے بھی اس کا  یوزیج نہیں دیکھا ہے تو کچھ نا کچھ تو ہوئےگا ۔۔۔مطلب ، آن کرنے كے بَعْد تمہاری بریتھنگ بہت تیز ہو جائیگی۔ اوکے ؟ تمہارے سینسز  بڑھیں گے تو اُن میں ہو رہا بلڈ فلو بھی تو تیز ہوئے گا نا ؟ نتیجہ ؟ تمہاری سانسیں تیز ہو جائیں گی  اور ہو سکتا ہے تم۔۔۔  اہم۔۔۔ تم کچھ  ایگریسیو ہوجاؤ۔ یا زیادہ ہی ایگریسیو ہو جاؤ۔

پری ابھی اور کچھ باتیں کہتی ویر سے۔۔۔جب اچانک ہی۔۔۔۔

* کِلک *
*
کِلک *
*
فلیش *
*
کِلک *
ویر کی آنکھوں كے سامنے بار بار روشنی کا فلیش آنے لگا ۔ اس کی فوٹوز نکالی جا رہی تھی۔

سامنے پھرسے اروند ٹاکر بیٹھا ہوا تھا اور وہ راجا سے باتیں کر رہا تھا۔

اروند ٹاکر : ساری فوٹوز نکل گئی ؟

راجا : جی دادا !

اروند ٹاکر ڈیلز کا کیا ہوا ؟

راجاشرما سے پیسہ مل گیا ہے۔ مال ایکسچینج کی بات  بھی چل رہی ہے۔۔۔ رہی بات پرانی پیمنٹس  کی تو وہ مل گئی ہے ساری۔۔۔ وہ انگریز نہیں دے رہا تھا تو اسے بتی دی ہے، کل پیمنٹ کر دیگا

اروند ٹاکر : ہممم ~ گڈ ! اب اگر مجھے جو انفارمیشن ملی ہے کہ ہماری ٹارگٹ اِس ویر  کے زریعے پورا ہوتا ہے تو ظاہر ہے کہ اس کی ایسی حالت دیکھ  کروہ یہاں تو ضرور آئیگی ہا ہا ہا ہا ~

راجا ! بھیجو ذرا  ہماری ماہرہ کو اس کی یہ فوٹوز۔۔۔ اور لکھو نیچے کہ اسے بچانا ہے تو جلد سے جلد بتائے گئے ایڈریس پر آ جائے۔۔۔ وہ بھی اکیلی ۔

راجا : جی دادا !

اور راجا نے ویر کی فوٹوز کو ماہرہ كے فون پر بھیج دیئے۔

اروند ٹاکر : ٹریکنگ کا  لفڑا نہیں چاہئیے اپنے کو راجا۔ کیا ہے پھر پولیس كے لیے آدمیوں کو بھیجنا پڑیگا تاکہ وہ انہیں بزی رکھ سکے۔۔۔ وہ کہتے ہے نا ، شیر کا شکار کرنا ہو تو کچھ دیر بکری کو سامنے رکھنا پڑتا ہے۔ سمجھا نا ؟

راجا : جی دادا !

مسکراتے ہوئے اروند ٹاکر ویر كے پاس آیا اور اس کا چہرہ اٹھاتے ہوئے دیکھتے ہوئے بولا،

اب میں نہیں۔۔۔تو خود لائے گا اسے یہاں۔ ہا ہا ہا ہا ~ “

پر اسے کیا پتہ تھا کہ جس بات كے لیے وہ خوش ہو رہا تھا ۔ ویر کو یہاں کچھ الگ ہی الارم ہو چکا تھا ۔ کچھ ایسا جس سے شاید اروند ٹاکر کی خود کی دھجیاں اُڑ سکتی تھی۔

٭٭٭٭٭٭٭

میں نے کہا  نا۔۔۔ میں یہاں رک سکتی ہوں”

 یہ آواز تھی راگنی کی جو زور سے ٹیبل پر ہاتھ پٹک کر سامنے بیٹھے پولیس آفیسر سے بات کر رہی تھی۔

کائنات كے ساتھ راگنی ویر کو ڈھونڈنے نکل چکی تھی اور ویر كے بارے میں ساری ڈیٹیلز بھی آفیسر کو سلجھا کر دی تھی اس نے ۔۔۔ پر جیسا کہ ہر پولیس آفیسر اِس وقت سجیسٹ کرتا ،  وہی کام اِس پولیس آفیسر نے بھی کیا ، وہ تھا کہ راگنی کو گھر بھیجنا اور پولیس ٹیم كے ساتھ خود سرچ پر نکلنا۔

رات كے 12 بج رہے تھے اور ایسے میں ایک عورت کا پولیس اسٹیشن میں ہونا سہی نہیں بیٹھ رہا تھا۔  اگرچہ وہ یہاں محفوظ تھی لیکن یہاں اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

ویر کو ڈھونڈنا پولیس کا کام تھا ، اسلئے راگنی سے ڈیٹیلز لینے كے بَعْد اور کمپلینٹ لکھنے كے بَعْد انہوں نے راگنی کو گھر جانے كے لیے سجیسٹ کر دیا۔

آفیسر : دیکھیے میڈم ! آپ کی یہاں فی الحال کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہم نے ڈیٹیلز لکھ لی ہے۔۔ ہم سرچ جاری کرتے ہیں۔ اگر کچھ پتہ چلتا ہے ، یا آپ کی ضرورت پڑھتی ہے تو ہم آپکو کونٹیکٹ کرینگے۔ ابھی آپ جا سکتی ہے۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page