Perishing legend king-207-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 207

کیوں کہ کل میرا  ون کلاس کا پہلا دن تھا۔ میرے فرینڈز کو بھی تو پتہ لگنا چاہئے نا کہ۔۔۔ میں کتنی خوبصورت ہو گئی ہوں وکیشن كے بَعْد۔۔۔ سب مجھے دیکھ كے کیوٹ بلائیں گے پھر۔

اور ہر بارکی طرح میں ون کلاس میں بھی فرسٹ آؤنگی۔ پھر سیکنڈ میں بھی ، پھر تھرڈ میں بھی اور پھر ہمیشہ۔۔۔مما پاپا  میری  پھرسے تعریف کرینگے۔ مجھے پھرسے گفٹس دینگے۔۔۔ برتھ  ڈے پارٹی میں بھی سبھی میری تعریف کرینگے۔۔۔ میں دیدی کو چھیڑونگی کہ پھرسے میرے مارکس زیادہ آئے ہی ہی۔۔۔

اور انہی باتوں كے بارے میں سوچ سوچ کر میں سو گئی۔

نیا دن ہوا، نئی شروعات۔۔۔

ارے مدھو ! ؟ ؟ جلدی کرو  بابا ! سونو کو اسکول بھی چھوڑنا ہے

 “آئی بابا ! کر تو رہی ہوں۔۔۔  سہانا کو ٹفن دیا ابھی ابھی۔وین میں بیٹھا كے ہی آ رہی ہوں اسے

 ” ہاں تھوڑا جلدی کرنا

 پاپا نے مما کو جلدی کرنے کو کہا تو مما فٹافٹ میرا ٹفن بھی ریڈی کركے لائی اور میرے بیگ میں رکھ دی۔

اور پھر میرے چہرے کو پکڑی اور میرے ماتھے کو چومتے ہوئے بولی ،

” میری بچی کا آج پہلا دن ہے نا ؟ نئی کلاس کا؟ انجوائے کرنا ہاں ؟ نیو فرینڈز بنانا  “!

میں مسکرائی اور مما كے گال پر پپی دیتے ہوئے باہر نکل کر کار میں بیٹھ گئی ۔ مجھے کار بے حد پسند تھی ۔ ہر کسی كے پاس نہیں ہوتی تھی کار۔۔۔ اسلئے میں وین میں جانے سے منع کر دیتی تھی مما کو۔ مجھے اچھا لگتا تھا اپنے دوستوں کو یہ دکھانا کہ ہمارے پاس کار تھی۔

بھیرو ! آپ کا ٹفن بھی رکھ دیا ہے۔ ٹھیک ہے نا ؟

ہمممم ~ “

آپ کو پتہ ہے نا ؟ کچھ دن پہلے ہمارے بغل میں نئے پڑوسی شفٹ ہوئے ہے

پتہ ہے مدھو ! پتہ ہے ! اور میں مل بھی آیا ہوں  ان سے۔کافی بَڑی کمپنی كے مالک ہے وہ کمال صاحب۔ بَڑی ہے ان کی کمپنی

 “ہممم ~ اسلئے آپ کو ان سے اچھے سمبندھ بنا كے چلنا چاہئے

تم تو ایسے کہہ رہی ہو جیسے میں جاکے ان سے جگڑ كے آجاؤنگا۔۔۔ ہا ہا ہا ہا ~ “

بس کہہ رہی ہوں۔ آپ تو جانتے ہی ہیں کہ آدمی کان بھرنے میں کتنا آگے رہتا ہے۔پڑوسی ہے اب وہ ہمارے۔ سمبندھ بناكے چلےگا ! “

جی محترمہ ! ! ویسے۔۔۔۔آج تو قیامت لگ رہی ہو اِس نیلی ساڑھی میں۔۔۔ ہاں ! ؟

دھتھ ! آپ بھی  نا۔۔۔۔

پاپا چلو جلدی ! ! میں لیٹ ہو رہی ہووں ~ ” میں چلائی۔۔۔ نا جانے کیا کھسر پسر کر رہے تھے مما  اور پاپا۔

اور میری بات سن  کرپاپا فوراََ ہی آئے ۔کار اسٹارٹ ہوتے ہی ہم نکل پڑے میرے اسکول کی طرف۔

پاپا نے مجھے چھوڑا اور بائے کیا۔ اور میں بھی انہیں بائے بول كے اپنی کلاس میں گُھس گئی۔

میرا بیگ نیا تھا۔ نئی ڈریس ، نئے شوز میرے ، نئے چمکیلے ربنز۔ سارے بچے بس مجھے ہی دیکھ رہے تھے۔ ہی ہی ~

میں اپنی سیٹ پر جاکے بیٹھی ، اپنی بیسٹ فرینڈ كے بغل سے۔

میری بیسٹ فرینڈ ~ آروی ! !

وہ دکھنے میں میری ہی طرح خوبصورت تھی ۔ بس فرق یہ تھا کہ اس کی اسکن تھوڑی اور زیادہ سفید تھی اور اس کے بال پیلے تھے۔ جیسے انگریز لڑکیوں كے ہوتے تھے۔ مجھے یہ بَعْد میں پتہ لگا تھا کہ ایسی لڑکیوں کو بلونڈی کہتے تھے۔

” اروی ~ “

سونو ~ تو آ گئیووووو ! رِبن بہت اچھی ہے ~ “

ہی ہی ~ تھینک یو ! “

پر ہماری باتیں زیادہ نہیں ہو پائی کیوں کہ میڈم آئی اور انہوں نے سب کو بیٹھا دیا۔

بچوں! آج آپ کی کلاس میں ایک نئی اسٹوڈنٹ کا ایڈمیشن ہوا ہے ۔اور آج سے وہ آپ لوگوں كے ساتھ ہی پڑھیں گی۔اوکے؟  اسٹوڈنٹ ! پلیز کم ان ! اندر آؤ بیٹا ~ “

میم نے اندر آتے ہی ایک نیوز پھینکی تھی ہماری طرف۔ کلاس میں کوئی نیا اسٹوڈنٹ آیا تھا۔ یا  یوں کہیے کہ آئی تھی۔

ہم سبھی اپنی نظریں جمائے دروازے کی انٹرینس پر دیکھنے لگے۔

اور میم كے بلانے پر ایک بے حد ہی سُندر سی لڑکی اندر آئی۔ ہم سب کے منہ کھلے ہوئے تھے اسے دیکھ كے۔ اس کے بال میرے  اور آروی کی طرح اتنے لمبے نہیں تھے ، صرف کندھے تک ہی تھے ۔ اور اسلئے وہ ربن کی جہاں سر پر ریڈ بند لگائی ہوئی تھی۔

آج اس کا پہلا دن تھا تو اسکول ڈریس میں نہیں بلکہ وہ پرنسز والی ریڈ فراک پہنے ہوئے تھی۔

میرے پاس بھی پرنسز فراک تھی پر اتنی خوبصورت نہیں

بچوں ! یہ ہے ماہرہ ! آج سے یہ آپ کے ساتھ ہی پڑھیں گی۔ٹھیک ہے ؟ ویلکم کرو سبھی۔۔۔ سے ویلکم ماہرہ ! “

ویلکم ماہرہ ~ ” ہم سبھی چلائے اور اس کے بَعْد اس نے ہمیں تھینک یو کہا۔

کتنا عجیب اور پیارا نام تھا ؟ ماہرہ ! ؟ پہلی بار میں نے ایسا کوئی پیارا نام سنا تھا۔

خیر ! پھر  میم نے ہماری بینچ كے آگے والی بینچ جس پر ایک ہی لڑکی بیٹھی ہوئی تھی اُدھر ماہرہ کو بیٹھنے کہہ دیا۔

وہ آئی اور میرے سامنے والی بینچ پر بیٹھ گئی۔
آروی ہر بار کی طرح اپنی باتیں شروع کرکے اس سے بات کرنے لگی اور باتوں ہی باتوں میں مجھے پتہ لگا کہ وہ اروی کی ہی طرح میری پڑوسی تھی۔

میں بھی خوش تھی۔ مجھے شاید ایک اور فرینڈ مل گیا تھا۔پر۔۔۔

پر آج سب مجھے چھوڑ کراس کے بارے میں بات کر رہے تھے۔میں نے اپنے ارد گرد دیکھا اور۔۔۔۔

اور واقعی۔۔۔

سبھی اس کی ڈریس کو دیکھ كے اس کی تعریف کر رہے تھے۔

اور ان کی ہر باتیں میرے کانوں میں پڑ رہی تھی ۔میں بھی تو سج كے آئی تھی۔ پھر میرے ۔۔۔ میرے بارے میں کوئی بات کیوں نہیں کر رہا تھا ؟

میں نے اسے پیچھے سے ٹٹولا ، وہ پلٹی اور مجھے دیکھی۔

تمہیں پتہ ہے۔ ایسی سیم فراک میرے پاس بھی ہے۔ میں کئی بار پہن چکی ہوں  اس کو۔۔۔ اس سے بھی اچھی ہے وہ۔۔۔ ” میں نے اس سے کہا۔

ہممم ! ؟ ” پر اس نے مجھے دیکھنے كے بَعْد اگنور کر دیا اور اپنا دھیان پڑھائی پر دینے لگی۔

’ ہوہہہ ؟ ؟ ؟ ؟

مجھے غصہ آیا ۔ اِس لڑکی نے میری بات سننے كے بَعْد کچھ کہا کیوں نہیں ؟ میرے پاس اِس سے بھی اچھی ڈریسز ہے۔اسے سن کر تو اسے کچھ کہنا چاہئے تھا نا ؟

’ وگھہ ! ! ! ’

میں نے پھرسے اسے ٹٹولا اور اسے بلایا ۔

” تمہیں پتہ ہے ؟ میرے پاس بھی اِس سے اچھا ہیئربند ہے۔ مما لائی تھی۔ پر میرے بال  تمہاری طرح چھوٹے نہیں ہے نا اسلئے۔۔۔ اسلئے میں نہیں پہنتی” 

 “اوکے ! ” وہ بس اتنا بول کر واپس سے مڑ كے اپنی کاپی میں لکھنے لگی۔

’ وھہہہہ ! ! ! ! ’

مجھے اتنا غصہ آ رہا تھا۔

” ماہرہ تمہاری فراک بہت اچھی ہے

 “ تمہارے اوپر ریڈ فراک اچھی لگ رہی ہے” 

“گڈ مارننگ اسٹوڈنٹ ! ارے واہ ! نیو اسٹوڈنٹ ؟ سو پریٹی ؟ واٹس یور نام ؟ ماہرہ ؟  کتنا پیارا نام ہے۔ اور یہ فراک تم پر بہت پیاری لگ رہی ہے ۔ ارے واہ ! تمہاری تو ہینڈ رائیٹنگ بھی سُندر ہے۔ یہ لو ~ میری طرف سے اسٹار۔۔۔فوفو ~ “

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page