Strenghtman -26- شکتی مان پراسرار قوتوں کا ماہر

شکتی مان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی کہانی۔ شکتی مان پراسرار قوتوں کا ماہر۔۔ ہندو دیومالئی کہانیوں کے شوقین حضرات کے لیئے جس میں  ماروائی طاقتوں کے ٹکراؤ اور زیادہ شکتی شالی بننے کے لیئے ایک دوسرے کو نیچا دیکھانا،  جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔

ایک ایسے لڑکے کی کہانی جسے  ایک معجزاتی پتھر نے اپنا وارث مقرر کردیا ، اور وہ اُس پتھر کی رکھوالی کرنے کے لیئے زمین کے ہر پرت تک گیا ۔وہ معجزاتی پتھر کیاتھا جس کی رکھوالی ہندو دیومال کی طاقت ور ترین ہستیاں تری شکتی کراتی  تھی ، لیکن وہ پتھر خود اپنا وارث چنتا تھا، چاہے وہ کوئی بھی ہو،لیکن وہ لڑکا  جس کے چاہنے والوں میں لڑکیوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جاتی ، اور جس کے ساتھ وہ جنسی کھیل کھیلتا وہ پھر اُس کی ہی دیوانی ہوجاتی ،لڑکیوں اور عورتوں کی تعداد اُس کو خود معلوم نہیں تھی،اور اُس کی اتنی بیویاں تھی کہ اُس کے لیئے یاد رکھنا مشکل تھا ، تو بچے کتنے ہونگے (لاتعدا)، جس کی ماروائی قوتوں کا دائرہ لامحدود تھا ، لیکن وہ کسی بھی قوت کو اپنی ذات کے لیئے استعمال نہیں کرتا تھا، وہ بُرائی کے خلاف صف آرا تھا۔

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

شکتی مان پراسرار قوتوں کاماہر -- 26

ونود: “نرگس، اگر سنی نے تمہارے ساتھ کچھ غلط کیا ہو تو میں اس کی طرف سے معافی مانگتا ہوں۔ اسے نہیں پتا کہ تم کون ہو، اسے لگا ہوگا کہ تم میری سیکرٹری ہو، اسی لیے اس نے تم سے کچھ کہا ہوگا یا چھیڑا ہوگا، لیکن وہ غلط آدمی نہیں ہے۔” 

نرگس: “ونود، میں نے اسے بتا دیا تھا کہ میں کون ہوں۔” 

ونود: “پھر بھی اس نے تمہیں چھیڑا؟” (ونود نے دل میں سوچا: بہن چود، سالا اس عاشق کی اولاد سنی کو کہا تھا کہ اس آفت کےسامنے سنبھل کر رہ ، اس سے تو اس کے گھر والے بھی  ڈرتے ہیں۔ جن آدمیوں سے پوری دنیا کانپتی ہے، وہ اس کے سامنے نہیں ٹکتے، اور یہ سنی کس کھیت کی مولی ہے؟) 

**سنوب**: دنیا کا سب سے خوبصورت ہجڑا تھا۔ اس کے سامنے اچھی اچھی عورتیں پھیکی تھیں۔ وہ کسی مکھن ملائی کی طرح تھا۔ اس کی گانڈ بہت نرم گانڈ تھی، اس میں کتنا بھی بڑا لنڈ ہو، آرام سے گھس جاتا تھا۔ وہ لنڈ اس طرح چوستا تھا کہ کوئی بھی آدمی پانچ منٹ میں جھڑ جائے۔ اور جس آدمی کا لنڈ جھڑ گیا ہو، وہ پانچ منٹ میں چوس کر کھڑا کروا دیتا تھا۔ اگر کسی کو سزا دینی ہو یا کچھ منوانا ، معلومات لینی  ہو، اسے سنوب کے حوالے کردیتے تھے۔ سنوب دن میں دس بار آدمی کا پانی نکال لیتا تھا۔ سنوب کے ساتھ جو تین دن بھی رہا، وہ سب قبول کرتا تھا جو بھی اس نے گناہ کیے ہوتے تھے، لیکن اس کے بعد اس آدمی کا زندگی بھر  لنڈ کھڑا نہیں ہوتا تھا۔ ایسی ظالم چیز تھی سنوب۔ 

**کوکی**: دنیا کا سب سے تگڑا ہجڑا۔ اس کی ہائٹ 7 فٹ 2 انچ اور فگر 48-36-52 تھی۔ جہاں سنوب کے پاس لنڈ کے نام پر چھوٹی سی لُلی  تھی، وہیں کوکی کے پاس 8 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا لنڈ تھا۔ کوکی بھی دکھنے میں بہت خوبصورت تھا، لیکن کوئی آج تک اس کی گانڈ کی کھجلی نہ مٹا سکا تھا۔ جس آدمی کو سزا دینی ہو، اسے اگر کوکی کے پاس چھوڑ دیا جاتا تو یا تو وہ دو گھنٹوں میں اب کچھ قبول کر کے  اقرار کر لیتا، یا جو ایک دن سے زیادہ کوکی کے پاس رہا، وہ مر جاتا تھا۔ جب تک کوکی کی گانڈ کی کھجلی بند نہ ہوتی، اس کے لنڈ سے پانی نہیں  نکلتا تھا  اور وہ لگا تار اگلے کی گانڈ مارتا رہتا تھا۔ کسی کا بھی لنڈ آج تک کوکی کی گانڈ کے اندر تو دور، گانڈ کے سوراخ تک نہ جا سکا تھا۔ کوکی جس کو بھی سزا دیتی، پہلے اس سے اپنی گانڈ مارنے کو کہتی۔ کوئی بھی اس کی گانڈ بہت مشکل سے مار تا تھا، اب 52 کی پہلوانی گانڈ کون مار پائے گا؟ پھر اُس  آدمی کا اس کی گانڈ نہ مارنے کی وجہ سے، وہ اسی آدمی کی گانڈ مارتی۔ اب کوکی کا تو مال نکلتا ہی نہیں تھا اور لنڈ کتنی دیر تک جھیلے گا کوئی اپنی گانڈ میں؟ کوکی دن بھر میں صرف دو گھنٹے کھانے اور ہگنے کے لیے رُکتی تھی، رات کو وہ صرف 6 گھنٹے سوتی تھی۔ اب دن بھر میں 16 گھنٹے گانڈ مرانے والا کہاں زندہ بچتا ہے؟ 

نرگس: “اس نے مجھے آج تک نہیں چھیڑا، لیکن آج شیوا کے ساتھ میں بیٹھنے والی تھی اور یہ بات مجھے پسند نہیں ہے۔” 

ونود نے نرگس کی بات سنی اور فوراً اپنی سیٹ سے اٹھا اور سنی کے پاس جا کر اس سے زور سے بولا: “سنی، لَوڑے، اٹھ یہاں سے۔ یہاں بیٹھنا ہے یا اپنی گانڈ بچانی ہے؟ بہن چود، آج تیری وجہ سے میری بھی گانڈ کے لَوڑے لگنے والے ہیں۔” 

فلائٹ ابھی اڑی نہیں تھی۔ سب لوگ ونود کے چلانے سے اس کی باتیں سننے لگے اور اُس کی  باتیں سننے کے بعد سب زور زور سے ہنسنے لگے۔ سنی کے ساتھ ونود کبھی ایسی باتیں نہیں کرتا تھا۔ سنی کو پہلے حیرانی ہوئی۔

اس نے ونود سے پوچھا: “ونود، تیری طبیعت تو ٹھیک ہے نا؟ ایسی کیسی بہکی بہکی باتیں کر رہا ہے؟ لوگ سن رہے ہیں، تھوڑی شرم کر، دھیرے بات کر۔” 

ونود پہلے سے بھڑکا ہوا تھا۔ جب اس نے سنی کی باتیں سنیں، زور سے بولا: “ارے باولی گانڈ، جب لنڈ کبھی نہیں اٹھے گا اور گانڈ کا درد زندگی بھر رہے گا، تب کیا کرے گا؟ جلدی  کر چل، اٹھ یہاں سے اور میرے پاس بیٹھ۔” 

ونود کی باتوں سے لوگ پھر ہنسنے لگے۔ ونود نے سنی کو زبردستی اٹھا کر اپنے ساتھ بٹھا لیا اور نرگس کو شیوا کے پاس بھیج دیا۔ نرگس بھی خوشی خوشی شیوا کے پاس جا کر بیٹھ گئی۔ 

شیوا بھی ونود کی حرکت سے کچھ پریشان تھا، لیکن نرگس نے بتا دیا کہ دونوں دوستوں میں ایسا مذاق  چلتا ہے، یہ کوئی بڑی بات نہیں۔ 

نرگس کو شیوا کے ساتھ بیٹھ کر بہت اچھا لگ رہا تھا۔ نرگس 22 سال کی تھی، عرب کے سب سے بڑے تیل کے کنوؤں کے مالک الغفور کی اکلوتی بیٹی تھی۔ نرگس کی ہائٹ 6 فٹ 2 انچ تھی، 38-30-40 کی تگڑی فگر، 90 کلو وزن، گورا رنگ، نیلی آنکھیں، بھورے لمبے بال، ایک ساتھ دس تگڑے پہلوانوں کو مات دینے والی طاقت، تلوار بازی میں تو کوئی اس کے سامنے ٹک ہی نہیں سکتا تھا۔ غصیلی اتنی تھی کہ جو اس کے دل میں آتا وہ کرتی۔ ایک اصلی عربی گھوڑی تھی، جسے آج پہلی بار کوئی پسند آیا تھا، اور وہ تھا ۔۔ شیوا۔ 

ونود اور سنی پاس ہی بیٹھے تھے۔ ونود نے سنی کو پانچ منٹ رکنے کے بعد سب کچھ بتایا۔ جب سنی نے سنوب اور کوکی کے بارے میں سنا، اس کی تو سیٹی ہی  گم ہو گئی۔ اس نے پھر فلائٹ سے اترنے کی سوچی، لیکن تب تک فلائٹ آسمان میں اڑ کر دبئی کی طرف آدھا گھنٹہ ہوئے  چل پڑی تھی۔ سنی فلائٹ رکوا دینا چاہتا تھا اور پیراشوٹ سے بھی نیچے چھلانگ لگانے کو تیار تھا۔ اس نے تھوڑا تماشہ کرنے کی کوشش کی، لیکن نرگس نے اس کے کان میں کچھ کہا، جس سے وہ ایک دم شانت ہو گیا اور دبئی آنے تک خاموش ہی رہا۔ شیوا کو حیرانی ہو رہی تھی کہ ایک منٹ میں سنی کیسے مان گیا۔ اس نے نرگس سے بھی پوچھا تو اس نے اتنا ہی کہا: “کچھ نہیں، سنوب اور کوکی کو میں  ہمیشہ کے لیے ونود کے گھر بھیجنے والی تھیں اگر وہ چپ نہ ہوتا تو۔” 

شیوا: “یہ سنوب اور کوکی کون ہیں؟” 

نرگس: “اُن دونوں  کو پتا ہے، ان سے پوچھ لینا۔”

شیوا اور نرگس دبئی کے ایئرپورٹ پر اتر گئے، لیکن ونود اور سنی فلائٹ سے اترنے کو راضی ہی نہ تھے۔ نہ وہ نرگس کا فون اٹھا رہے تھے اور نہ ہی ایئرپورٹ پر آنے کو تیار تھے۔ 30 منٹ تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔ تبھی ایئرپورٹ میں ایک جیسے کپڑوں میں ملبوس 30 سے زائد آدمی جمع ہو گئے۔ نرگس نے عربی میں ان سے کچھ کہا تو 5 آدمی ایئرپورٹ کے اندر چلے گئے۔ اس کے بعد نرگس نے بتایا کہ ونود اور سنی پیچھے آرہے ہیں، اب ہمیں چلنا چاہیے۔ شیوا یہاں پہلی بار آیا تھا، جیسا نرگس نے کہا، اس نے ویسا ہی کیا۔ اپنا سامان لے کر وہ اپنی رہائش کی جگہ پر چلے گئے۔ یہ ایک بہت مہنگا اور شاندار ہوٹل تھا۔ نرگس نے ہوٹل میں ایک شاندار کمرہ لے کر شیوا کو وہاں چھوڑ دیا۔ جانے سے پہلے اپنا موبائل نمبر بھی دیا اور یہ بھی بتا دیا کہ اسے بتائے بغیر کہیں نہ جائے۔ اگر کہیں بھی جائے تو اپنا فون ساتھ رکھے۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page