فیملی لو
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی طرف سے ایک اور زبردست رومانس اور سسپنس سے بھرپور کہانی ۔فیملی لو۔ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جس کو اپنے ہی گھر کے حالات دیکھ کر خود کو تبدیل کرنا پڑا کیونکہ بعض اوقات انسان کو زندگی نا چاہتے ہوئے بھی ایسی ڈگر پر لے آتی ہے کہ اس کی زندگی کا دھارا ہی بدل جاتا ہے، یہی کچھ اس کہانی میں ہوا، جب ایک انسان ہی نہیں بلکہ پورے گھرانے کی زندگی یکسر بدل کر رہ گئی۔اب جوکچھ اُس لڑکے نے کیا وہ ٹھیک ہے یا غلط ؟ اس کا فیصلہ قارئین پڑھ کر کریں ۔
نوٹ!۔۔ کہانی کو کہانی سمجھ کر پڑھیں ان کو حقیقت نہ سمجھیں ۔ شکریہ
-
-
-
Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025
فیملی لو قسط نمبر 36
امی تو عدت بیٹھ گئیں ۔۔۔ ان کے سکول والوں نے انکو چھٹیاں دے دی تھیں۔۔۔ ٹیوشن کی ذمہ داری سکول کی ایک سینئر ٹیچر جو کہ ہمارے محلے میں ہی رہتی تھیں نے اٹھالی۔۔۔ ہم تینوں ایک ہفتہ سکول نہیں گئے ۔
کسی کے جانے سے زندگی کا نظام کبھی نہیں رکا۔۔۔ وہ چلتا ہی رہتا ہے یہ قانون قدرت ہے ۔۔۔لیکن جس پر گزرتی ہے وہی جانتا ہے کہ کیا ہورہا ہے۔۔۔ ابو کے آفس والوں نے مجھے میٹرک کے بعد ابو کی جگہ بھرتی کرنے کی منظوری دے دی تھی ۔۔۔اور کہا تھا کہ باقی پڑھائی نوکری کے ساتھ ساتھ کرنا۔۔۔ابو کے بقایا جات بھی جلد ہی مل گئے۔۔۔زندگی اب ابو کے بنا ہی بسر کرنی تھی۔۔۔ سوسفر زندگی پھر سے شروع ہو چکا تھا۔
خرم کے گھر والوں نے ابو کے انتقال کی وجہ سے شادی کو ایک سال لیٹ کرنے کا کہہ دیا تھا۔۔۔ اب ہم دونوں میں اور ثمرین سکول اکیلے ہی جاتے۔۔۔ جبکہ امبرین کو حسب معمول خرم لے کر جاتا تھا۔
اسی دوران تین ماہ گزر گئے ۔۔۔ نہ تو ہمیں کسی مستی کی سوجی نہ کچھ اور۔۔۔ اور ہمارے سالانہ امتحانات شروع ہو چکے تھے۔۔۔مجھے سوائے پڑھائی کے اور کچھ ہوش نہ تھا۔۔۔دن رات بس پڑھائی ہی تھی۔۔۔ ثمرین کے بھی امتحانات میرے ساتھ ہی چل رہے تھے۔۔۔ اور دو ہفتوں میں ختم ہو گے ۔۔۔ امبرین کے امتحانات ایک ماہ بعد شروع ہونے تھے تو وہ بھی پڑھائی میں بزی تھی ۔
امی کی عدت کم ہونے میں ایک ماہ ہی رہ گیا تھا۔۔۔ امی کی صحت جو کہ ابو کے انتقال کے بعد کافی گر گئی تھی اب آہستہ آہستہ بحال ہورہی تھی ۔۔۔ ہم تینوں امی کے ساتھ جان بوجھ کر ہنسی مذاق کر کے ان کا دل بہلاتے تھے ۔۔۔امی ابو کے انتقال کے بعد کیلی ہی سوتی تھیں رات میں۔۔۔ ہمارے امتحان ختم ہونے کے بعد چونکہ فراغت تھی تو میں اور ثمرین گھر پر ہی ہوتے تھے ۔
صائمہ سے بھی بہت کم بات چیت ہورہی تھی ۔۔۔گرمی کا موسم شروع ہو چکا تھا۔۔۔ان ساڑھے تین ماہ میں میں ایک لڑکے سے مرد بن گیا تھا۔۔۔گھر کا ذمہ دار مرد۔۔۔ جس پر چھوٹی سی عمر میں ہی ذمہ داری پڑ گئی تھی۔
کبھی کبھی امی کے سکول کی ٹیچر زامی سے ملنے آجاتی تھیں ۔۔۔امتحانات ختم ہوئے دو ہفتے بعد کی بات ہے مجھے صائمہ کامیسج آیا۔۔۔ اس نے مجھے اوپر بلایا تھا۔۔۔ میں نے امی سے پو چھنا مناسب سمجھا۔
امی نے کہا ۔۔۔جاؤمل آو۔
صبح دس بجے کا وقت تھا ثمرین گھر کے کام کرہی تھی۔۔۔ میں اوپر پہنچادروازہ ناک کیا تو صائمہ نے کھولا۔۔۔ اس کے بچوں کی نئی کلاسیں شروع ہو چکی تھیں۔۔۔صائمہ نے موسم کے مطابق ہلکے سے کپڑے کی شلورا اور قمیض پہن رکھی تھی۔۔۔ جس میں صاف لگ رہا تھا کہ براغا ئب ہے۔۔۔ کیونکہ اس کے ممے اور نپلز صاف نظر آرہے تھے۔۔۔ میں اندر داخل ہوا تو صائمہ نے دروازہ بند کیا ۔۔۔اور مجھے بیڈ روم میں لے گئی ہم دونوں جا کر بیڈ پر بیٹھ گئے ۔۔۔صائمہ میرے داہنے پہلو میں میرے بالکل ساتھ چپک کر بیٹھی تھی ۔۔۔اس نے میرا سیدھا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیا۔
اور بولنے لگی۔۔۔ دیکھو ساجد جو ہوا۔۔ اس کا سب کو بہت افسوس ہے ۔۔لیکن یہ دنیا ہے کسی کے جانے سے اس کا نظام نہیں رک سکتا۔۔سب سے بڑا نقصان تو تمہاری امی کا ہوا ہے۔۔ ان کا جیون ساتھی چلا گیا۔۔ وہ بھی اس عمر میں عورت ہو یا مرد ا کیلے زندگی نہیں گزارسکتا۔۔ دونوں کی ضروریات ہوتی ہیں۔۔ جو پوری نہ ہوں تو انسان نفسیاتی مریض بن جا تا ہے۔۔ یا پھر ادھر ادھر منہ مارتا ہے۔۔ اب تم ہی ہواپنے گھر کے بڑے۔۔ تو تمہیں یہ سب دیکھنا ہوگا۔
میں اس کی بات سجھتے ہوئے بولا۔۔۔ لیکن میں یہ سب کیسے کروں گا۔۔ وہ میری ماں ہے۔
حالانکہ ابوکی زندگی میں ہی میں مادر چود بن چکا تھا۔۔۔ لیکن یہ بات صائمہ کونہیں بتا سکتا تھا۔
ہاں تم سہی کہ رہی ہو ۔۔۔میں نے صائمہ کو جواب دیا۔۔۔ لیکن یہ ہوگا کیسے؟
دیکھو بس اپنی امی پر نظر رکھنا اگر وہ باہر دوسرے مردوں سے تعلقات بنائے تو خود بھی اس کے ساتھ مزے کرلیا کرنا۔۔۔ بہتر ہے اس کو دوسری شادی کا کہہ دینا۔۔۔ اس سے تم لوگوں کو ایک چھتری مل جائے گی۔۔۔ لیکن شادی کے لئے بندہ کوئی اعتماد کا ڈھونڈ نا ۔۔۔ہوسکتا ہے تمھاری امی ہی کسی کو پسند آ جائے۔۔۔ خوبصورت تو ہے سیکسی بھی ہے۔۔۔صائمہ نے یہ بات کہتے ہوئے میرا ہاتھ اپنے مموں پر رکھ دیا اور دبانے لگی۔
میں نے بھی رسپانس دیا اور اس کے گلے میں ہاتھ ڈال کر اس کو قریب کیا اور اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹوں رکھ کر چوسنے لگا ۔۔۔تقریب چار ماہ بعد عورت کا مزہ مل رہا تھا۔۔۔ میں بہت گرم ہوتا جا رہا تھا۔۔۔صائمہ کی سانسیں بھی بے ترتیب ہوچکی تھی۔۔۔ شاید وہ بھی کافی دن سےچُدی نہ تھی۔۔۔ ہم دونوں بہت جوش میں ایک دوسرے کے ہونٹ اور زبان چوس رہے تھے۔۔۔ ساتھ ہی میں نے اس کے ممے دبانے شروع کر دیئے تھے۔۔۔ کچھ دیر بعد میں نے اس کو کھڑا کیا اور اسکی قمیض کے دامن کو پکڑ کر اوپر کیا۔۔۔ اس نے اپنے بازو او پر کردیے۔۔۔ میں نے صائمہ کی قمیض اتار دی ۔۔۔اس کے ممے ننگے ہو گے ۔۔۔ جن کو میں نے منہ میں بھر لیا اور چوسنے لگا ۔
آہ ہ ہ ۔۔واہ ساجد چوس لو سارا دودھ ۔۔۔آہ ہ ہ ہ بہت مزہ آرہا ہے ۔۔۔اففففف
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Family Love Last–60–فیملی لو آخری قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–59–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–58–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–57–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–56–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–55–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر
