منحوس سے بادشاہ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس سے بھرپور ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
قسط نمبر 10
اب آگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب ویر شام کو نندنی كے گھر سے نکلا تھا ، اس کے کچھ دیر بعد ہی نندنی گھر آچکی تھی۔۔۔ وہ کافی تھکی ہوئی تھی اور تھکے بھی کیوں نا ؟ کالج کی بھاگ دوڑ ہی ایسی رہتی ہے کہ اسٹوڈنٹ کیا ٹیچرز خود تھک جاتے ہے۔
جب وہ لوٹی تو اسے شریا سے پتہ چلا کہ ویر کہیں گیا ہوا ہے اور وہ بتا كے بھی نہیں گیا کہ کہا گیا ہے۔ بس ! اسی بات پہ نندنی بےچین ہو اٹھی۔
” ارے ! شریا ! تونے اسے روکا کیوں نہیں؟ ارے پوچھنا تو چاہیے تھا ایٹ لسٹ۔ اس کا کوئی فرینڈ نہیں ہے شریا۔ وہ غصہ کرتے ہوئے بولی۔
اس کا ایسا رویہ دیکھ کرشریا بھی حیران رہ گئی۔۔۔ یہ آخر اس کی بہن کو اچانک کیا ہوگیا ؟ کیوں ویر كے لیے وہ اتنا ٹینشن لے رہی ہے ؟
شریا :
ارے بٹ۔۔۔۔ اب اس نے بولا کہ اسے کچھ کام ہے اور جانا ہے تو میں نے زیادہ نہیں پوچھا۔۔۔ ہو سکتا ہے اپنے گھر گیا ہو ؟
نندنی :
نہیں ! ! ! وہ اپنے گھر نہیں جائیگا۔ تمہیں پتہ ہے نااا اس کے گھر والوں نے اسے گھر سے نکال دیا ہے۔۔۔ تو پھر کیوں جائیگا وہ گھر ؟ اور ایسا کیا کام آ گیا اس کو ایکدم سے ؟ شام كے 7:30ہو رہے ہیں شریا اور ابھی تک اس کا کچھ پتہ نہیں ہے۔
شریا :
چل دیدی چھوڑ اب ! آپ اتنا کیوں پریشان ہو رہی ہو ؟ گیا ہوگا کہیں، آجائیگا۔
نندنی:
ارے اس کا فون بھی خراب ہوا ہے شریا۔ نہ ہی اس کے پاس کوئی پیسے ہیں اور نہ ہی کوئی فون ، کہی بھٹک گیا تو؟ میرے خیال سے وہ بھٹک ہی گیا ہے۔ نجانے کہا گھوم رہا ہوگا ابھی ۔
شریا :
شِٹ ! مجھے لگا اس کے پاس فون اور پیسے ہونگے۔
نندنی :
کہاں سے ہونگے ؟ کل سے وہ ہمارے ساتھ ہے۔ مجھے اسے کچھ پیسے دے دینے چاہیے تھے، ایمرجنسی كے لیے ۔
اس کی بات سن کر شریا اسے گھور كے دیکھنے لگی تو نندنی نے سوالیہ نظروں سے اس سے پوچھا،
” کیا ہوا ؟ ایسے کیا دیکھ رہی ہو ؟ “
شریا :
دیکھ رہی ہوں کہ آپ کچھ زیادہ ہی پرواہ کر رہی ہو اس کی۔۔۔ یہاں تک کہ آپ اپنی لائف کی پرابلمز تک کو نیگلیکٹ (نظر انداز) کر رہی ہو ۔
نندنی :
آئی ایم۔۔۔ آئی ایم ناٹ نیگلیکٹنگ مائی پرابلمز شریا۔۔۔ مجھے پتہ ہے میں کیا کر رہی ہو۔۔۔ اینڈ رہی بات ویر کی تو۔۔۔ آئی نو ہاؤ اٹ فیلز۔۔۔ بس اسلئے میں اس کی مدد کر رہی ہوں۔۔ نتھنگ ایلس۔ ایسا کچھ بھی نہیں ہے جیسا تم سوچ رہی ہو ۔
شریا :
ویل ! اِف یو سے سو۔۔۔ (اوکے اگر تم کہہ رہی ہو تو ایسا ہی ہوگا)
نندنی :
میں گاڑی لے کر دیکھ كے آتی ہوں اسے۔ ہوسکتا ہے آس پاس ہی ہو۔
شریا :
نو وے دیدی ! آپ یہی رہیے ، تھک گئی ہو آپ ، جوہی كے ساتھ رہیے۔۔۔ میں جاتی ہوں دیکھنے۔
اور شریا نندنی کی اسکوٹی لیے ویر کو ڈھونڈنے نکل پڑی۔۔۔ ایک طرف جہاں نندنی كے من میں بےچینی تھی تو وہیں دوسری طرف شریا كے من میں صرف گالیاں ہی نکل رہی تھی ویر كے لیے ۔
شِٹ ! پتہ نہیں کہا نکل گیا یہ بھی بنا بتائے۔
اس کی وجہ سے مجھے اب گھوم گھوم كے ڈھونڈنا پڑ رہا ہے۔ کوئی بچہ بھی اگر گھوم ہوجائے۔۔۔ تو جلدی مل جاتا ہے پر یہ جناب تو۔۔۔ یہ دیدی بھی بہت بھولی ہے۔۔۔ آنے دو اس کو۔۔۔ ایسا مزہ چکھاؤنگی ناااا۔۔۔۔۔۔
اور وہ یہی سوچتے سوچتے آس پاس کی گلیوں میں چکر لگانے لگی۔ مگر ویر کا کوئی آتا پتہ نہ لگا ۔
ادھر ویر اس کمرے میں بیڈ پہ پڑا ہوا تھا اور اس کے اوپر وہی لڑکی پاؤں دائیں بائیں رکھے بیٹھی ہوئی تھی۔
ویر اس کی خوبصورتی اتنے پاس سے دیکھ كر ہی کھویا ہوا تھا۔ کیا ہی حسن تھا۔ وہ حَسِین چہرہ، پوری فرصت سے بنایا گیا وہ بدن، وہ نین نقش جو ایک جھلک میں کسی کی جان لے لیں۔
ایسی خوبصورت لڑکی اس کے اوپر بیٹھی ہوئی تھی۔۔۔ مگر یہ بات بھی سچ تھی کہ وہ اِس وقت پورے ہوش میں نہیں تھی اگر وہ ہوش میں ہوتی تو کیا وہ لڑکی اس کے ساتھ ایسا حرکت کرتی ؟ شاید نہیں ؟
‘آئی تھنک آئی ڈونٹ ڈیزرو ہر۔ شی از ٹو بیوٹیفُل’
واٹ د ہیل ؟ اپنی اہمیت مت بھولو ماسٹر۔
یو ہیو می انسائڈ یور باڈی۔ آئی مِن۔۔۔ اہم! میں آپ کے اندر ہو۔ آپ کی ویلیو اب پہلے جیسے نہیں رہی۔
’ریلی ؟ واؤ ! بٹ یہ ہوش میں نہیں ہے۔۔۔ آئی ڈونٹ وانٹ تو ٹیک ایڈوانٹیج آف ہر’
’ چیک ’
ویر نے اسے چیک کرنا ہی بہتر سمجھا۔ مگر جیسے ہی اس نے اس لڑکی کو چیک کیا۔
سامنے ونڈو میں رزلٹ دیکھ کر اسے ایک زوردار جھٹکا لگا۔ حیرانی كے مارے اس کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی۔
اس لڑکی كے سَر پر ونڈو کھلی تو اس میں لکھا تھا۔
سسٹم اِس ان ایبل ٹو ایکسیس دِس پرسن آئیڈینٹی۔
’واٹ د ہیل پری ؟ مجھے اس کا اسٹیٹس کیوں نہیں دِکھ رہا ؟ ’
ہمممم ! میں اپنے شبد واپس لیتی ہوں۔ دِس گرل اِز مور دین ہائی ایکسپیکٹڈ۔ ( یہ لڑکی میری توقع سے کچھ زیادہ ہے)
’واٹ ڈو یو مِن پری ؟ میں اسے چیک کیوں نہیں کر پا رہا ؟’
ایسا ایک ہی وجہ سے ہوتی ہے ماسٹر۔
‘ اور کیا ہے وہ ؟ ’
وہ یہ ہے کہ میرا لیول لو ہے۔ اور یہ لڑکی کا اسٹیٹس لگتا ہے بہت ہائی ہے۔ جب کسی کا اسٹیٹس بہت ہائی ہوتا ہے۔ اور میرا لیول لو تو اس معاملے میں آپ ان لوگوں کی جانکاری نہیں دیکھ پاؤگے ماسٹر۔۔۔ اور یہ لڑکی کسی بہت بڑے گھرانے سے لگتی ہے۔ آپ کی تو لاٹری لگ گئی !
‘لاٹری لگ گئی ؟ فک ! میری گانڈ مارنے والی ہے۔۔۔ ڈیڈنٹ یو سی دوز ٹو باڈی گارڈز؟ اگر غلطی سے بھی اس نے بتا دیا تو مجھے زندہ نہیں چھوڑینگے وہ لوگ۔ آئی ایم لیونگ ! آئی کین نٹ ڈو اٹ وِد ہر’ ( میں واپس آرہا ہوں میں اس کے ساتھ نہیں کرسکتا)
نہیں ! ماسٹر ! یہ کیا کہہ رہے ہو۔ آپ کے پاس ٹائم کم ہے۔ اور ایسی لڑکی آپ کو پھر کبھی نہیں ملے گی۔ آپ اسے فورس نہیں کر رہے۔ سی (دیکھو) ! وہ خود آپ کے اوپر بیٹھی ہوئی ہے۔
’ پری ! یو ڈونٹ انڈر اسٹیند ’
سسٹم اِس گوئنگ ان سلیپ موڈ ۔ انجوائے یور فرسٹ ٹائم ماسٹر ۔
’ واٹ د ہیل ؟؟ پری ؟ ہے ! ! فککککک !
ویر کو اس کے حال پر چھوڑ کرپری تو سلیپ موڈ میں جا چکی تھی۔۔۔ اب سب کچھ ویر كے اوپر تھا کہ وہ کیا کرنے والا تھا ۔
تبھی وہ لڑکی نیچے جھکی اور ویر كے چہرے كے پاس اپنا چہرہ لائی۔۔۔ اس کی گرم گرم سانسیں ویر كے چہرے پر پڑ رہی تھی جو اسے کچھ غلط کرنے پر مجبور کرتی جا رہی تھی۔
اس نے بڑے ہی پیار سے ویر كے گال پر اپنا ایک انگوٹھا پھیرایا اور اس کے چہرے کو نہارنے لگی،
“یو نو ؟ نو ون ۔۔۔۔ نو ون ہیز ایور ٹچڈ می
یو آر د فرسٹ ون”
ویر :
ہو ؟ ؟؟
لڑکی :
نیور ایور آئی ہیو کیسڈ اینی ون ۔
ویر (شرماتے ہوئے)
اور اگلے ہی پل اس نے جھکتے ہوئے ویر كے ہونٹ اپنے گلابی ہونٹوں میں بھر لیے۔
دونوں كے ہونٹ آپس میں ملتے ہی ایک زوردار جھٹکا دونوں كے ہی شریر کو لگا۔
یہ دونوں کی ہی پہلی کِس تھی۔
ویر کو جہاں لڑکیاں دیکھ كے اگنور کر دیا کرتی تھی، آج ویر کو ایسی لڑکی اپنے نیچے لٹائے اس کے ہونٹ چوم رہی تھی۔
یہ کسی سپنے سے کم نہیں تھا اس کے لیے ۔
یہ احساس ویر کبھی نہیں بھول پائےگا۔
شاید اب اسے سمجھ آ چکا تھا کہ کیوں وہ لڑکے لڑکیاں نیچے ایسے ایک دوسرے کو چوم رہے تھے۔ یہ احساس تھا ہی ایسا کہ کسی کو بھی اس کی لت لگ جائے ۔
ویر نے جی بھر كے اس لڑکی كے ہونٹ چومے ۔۔۔ وہ نہیں چاہتا تھا کہ وہ کبھی بھی اِس فیلنگ کو بھولے۔ کیا پتہ اسے ایسی لڑکی دوبارہ ملے بھی یا نہیں ؟
آج ویر خود کو بہت ہی خوش قسمت مان رہا تھا جو ایسی خوبصورتی کی بلا اس سے چپک كے اس کے ساتھ کسنگ کر رہی تھی۔
اور اسلئے اس نے جی بھر كے اس لڑکی كے ہونٹ چُوسے۔۔۔ جب دونوں كے ہونٹ ایک دوسرے سے الگ ہوئے۔ تو دونوں کی سانسیں ایک دم تیز تھی۔ لڑکی پوری طرح سے اب نشے میں لگ رہی تھی۔
اس نے ویر کا ہاتھ پکڑا اور اسے راستہ دکھاتےہوئے وہ اپنے پستانوں پر لے آئی ۔
” ٹچ می ۔۔۔۔!!! ” اسے دباؤ۔ اس نے بڑی ہی نشیلی آواز میں بولا ۔
یہ پہلی بار تھا جب ویر کسی لڑکی كے دودھ کو اپنے ہاتھوں میں فِل کر رہا تھا۔ اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ لڑکیوں كے دودھ اب اس کی پسندیدہ کھلونا بن چکے تھے۔
بنا وقت گنوائے اور بنا ہچکچاتے ہوئے ویر نے اس لڑکی كے پستانوں کو ڈریس كے اوپر سے ہی زور سے بھینچتے ہوئے انہیں نچھوڑنا شروع کر دیا ۔
” آہ ہ ہ ہ ہ آں ں ں۔۔۔مُووو “۔۔ اور زور سے۔۔۔ اور وہ لڑکی لمبی لمبی سسکیاں لینے لگی۔
ویر نے اسے پکڑتےہوئے اپنے اوپر سے ہٹا كے اسے لٹایا اور اس کے اوپر چڑھ گیا۔ اسے شرم بھی بہت آ رہی تھی یہ سب کرکےکیونکہ یہ سب وہ پہلی بار کر رہا تھا اور وہ بھی اتنی سُندر لڑکی كے ساتھ۔
مگر ساتھ ہی ساتھ اسے جوش بھی اتنا ہی چڑھا ہوا تھا۔۔۔ تھا تو آخر لڑکا ہی۔۔۔ جوانی میں قدم رکھ چکا تھا اور اب اس کے اندر كی جنگلی بھیڑیئے کو سنبھالنے كے لیے ایک لڑکی چاہیے تھی جو کہ ٹھیک اس کے سامنے تھی ۔
نیچے سَر جھکاتےہوئے اس نے اس لڑکی کی گورے ننگے کندھوں کو چومنا شروع کردیا اور دھیرے دھیرے اوپر جاتے ہوئے وہ اس کی گردن کو اپنی کسنگ سے گیلا کرنے لگا۔
” آااں نننن ! “
اسے پتہ تھا کہ یہ سہی نہیں ہے۔ کیونکہ وہ لڑکی نشے میں تھی مگر وہ زبردستی بھی نہیں کر رہا تھا ایک طرح سے ۔ وہ لڑکی خود اسے یہاں لیکر آئی تھی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد
پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں
-
Perishing legend king-110-منحوس سے بادشاہ
February 21, 2025 -
Perishing legend king-109-منحوس سے بادشاہ
February 21, 2025 -
Perishing legend king-108-منحوس سے بادشاہ
February 21, 2025 -
Perishing legend king-107-منحوس سے بادشاہ
February 21, 2025 -
Perishing legend king-106-منحوس سے بادشاہ
February 21, 2025 -
Perishing legend king-105-منحوس سے بادشاہ
February 17, 2025