Lustful Episode-06-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

06-شہوت زادی قسط نمبر

تفریع کے وقت وہ مجھے سکول کے گراؤنڈ کے آخیر میں
لگی ٹاہلی کے نیچے لے گئی ۔۔۔ اور وہاں بیٹھتے ہی میں
نے اس سے کہا ہاں اب بول یہ کیا چکر ہے؟ میری بات
سنتے ہی پہلے تو اس نے بڑی راز داری سے ادھر ادھر

دیکھا ۔۔۔پھر کہنے لگی۔۔۔ وعدہ ہے نا کہ تو عاشی کے علاوہ
اور کسی کو بھی یہ بات نہیں بتائے گی ؟تو میں نے اس سے
کہا کہ یار ایک دفعہ وعدہ کر جو لیا ہے۔۔۔ اور پھر اس
سے بولی۔۔ اب خدا کے اور سپنس نہ ڈال ۔۔۔تو وہ کہنے لگی
۔۔ بات سپنس کی نہیں ہے صبو جی ۔۔۔۔۔ پھر خود ہی کہنے لگی
۔۔۔تم نے ٹھیک اندازہ لگایا تھا صبو ۔۔ خالی پیریڈ میں ۔۔۔
میں کورس کی کتاب نہیں بلکہ سیکسی کتابیں پڑھتی ہوں ۔۔۔
سیکسی کتاب کے بارے میں سن کر میرا دل دھک دھک
کرنے لگا اور میں نے بڑی یقینی سے اس کی طرف دیکھا
اور بولی۔۔۔تُو ۔۔تو ٹھیک کہہ رہی ہے نا ۔۔۔مذاق تو نہیں کر رہی
۔۔تو وہ ایک دم سنجیدہ ہو کر بولی ۔۔ نہیں قسم سے میں
بلکل ٹھیک کہہ رہی ہوں پھر کہنے لگی۔۔دیکھو تمہارے
پوچھنے پر میں نے تم کو یہ سب بتایا ہے اب خدا کے لیئے ۔۔
۔۔ مجھے سمجھانے کی کوشش نہ کرنا کہ یہ بری بات ہے
۔۔وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔ کیونکہ مجھے سیکسی کتابیں بڑھنا بہت
اچھا لگتا ہے ۔۔ اس کے منہ سے سیکسی کتابوں کا ذکر سن
کر میرے اندر ایک ہل چل سی مچ گئی تھی کیونکہ ۔۔۔ میں نے

اور عاشی نے ان کتابوں کے بارے میں ُسن تو رکھا تھا
مگر یہ کہاں سے ملتی ہیں اس بارے میں ہمیں کچھ معلوم
نہ تھا اور اگر پتہ بھی ہوتا تو ہماری اتنی جرات نہ تھی کہ
ہم لوگ ایسی کتابوں کو منگوا کر پڑھ سکتیں ۔۔۔اب میں نے
زرینہ کی طرف دیکھا اور بولی ۔۔۔ اچھا میں تمہیں نہیں
سمجھاتی لیکن کیا تم یہ بات بتا سکتی ہو کہ تم اس قسم کی
کتابیں تم لاتی کہاں سے ہو؟
میری بات سن کر وہ کہنے لگی بس مل جاتی ہیں ۔۔۔ لیکن اس
کی یہ بات مجھ سے ہضم نہ ہوئی اورپھر میرے کریدنے پر
اس نے بتلایا کہ اس قسم کی کتابیں اس کا ایک” یار” (لور-
محبوب) مہیا کرتا ہے۔۔۔ جو کہ اس کے گاؤں کے نمبردار کا
بیٹا ہے۔۔یار کا ذکر سن کر میں بڑی حیران ہوئی اور اسی
حیرانی میں اس سے کہنے لگی ۔۔تت تمہارا کوئی یار بھی ہے؟
میری بات سن کر وہ ہنس پڑی اور کہنی لگی ۔۔ اوئے مولوی
صاحب ۔۔۔۔۔ نہ صرف میرا بلکہ اس کلاس میں آدھی لڑکیوں نے

یار بنائے ہوئے ہیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ پھر بولی ۔۔۔ ہاں پوری کلاس میں
اگر کوئی واقعی ہی شریف بیبیاں ہیں تو وہ تم دونوں بہنیں
ہو ورنہ تو جن کے یار نہیں ہیں وہ بھی ادھر ادھر منہ
ضرور مار لیتی ہیں۔۔پھر آنکھ مار کر بولی کہ کیا خیال ہے
صبو جی تم یہ کتاب پڑھنا پسند کرو گی؟ اس کی بات سن کر
میرا سانولا چہرہ ایک دم سرخ ہو گیا اور اندر سے میرا
جی چاہا کہ ابھی کی ابھی وہ مجھے یہ کتاب لا دے لیکن ۔۔۔
بھرم بھی کوئی چیز ہوتی ہے اس لیئے میں بظاہر نخرہ
کرتے ہوئے بولی۔۔۔ نہیں بابا ایسی گندی کتابیں مجھے نہیں
پڑھنی ۔۔تو وہ کہنے لگی ۔۔۔ یار ایک بار پڑھ کر تو دیکھ تیرے
چودہ طبق نہ روش ہو گئے تو پھر کہنا ۔۔۔۔ پھر ۔۔کچھ سوچ
کر بولی ۔۔۔چل کتاب نہ پڑھ ۔۔ایسا کرتی ہوں میں تم کو فوٹوؤں
والا رسالہ لا دوں گی ۔۔۔تم اس کو دیکھنا ۔۔۔۔ اور اگر وہ
رسالہ تم کو پسند آ گیاتو ۔۔پھر میں تم کو پڑھنے کے لیئے بھی
رسالے دوں گی ۔۔۔۔ اس پر میں نے نیم رضامندی ظاہر کرتے
ہوئے اس کے کہا کہ۔۔۔ان فوٹوؤں والے رسالے میں کیا ہوتا ہے

۔۔تو وہ شرارت سے مسکرا کر بولی۔۔۔ یہ تم خود ہی دیکھ
لینا۔۔۔
اگلے دن گھر سے سکول آتے ہوئے میں نے عاشی کو اس
بارے میں بتایا تو سن کر وہ خاصی پر جوش سی ہو گئی اور
کہنے لگی۔۔۔ تم ضرور اس سے یہ رسالہ لینا ہم دونوں مل کر
دیکھیں گی ۔۔۔ اور پھر سارے راستے ہم دونوں اسی بارے
ڈسکس کرتی رہیں ۔۔۔ اور طے یہ پایا کہ زرینہ جو عاشی کی
جگہ میرے ساتھ بیٹھی تھی اسے بیٹھے رہنے دینا ہے جبکہ
عاشی بائیں جانب میری ساتھ بیٹھ جائے گی۔۔ چنانچہ سکول
پہنچتے ہی اسمبلی سے پہلے زرینہ مجھے ایک طرف لے گئی
اور کہنے لگی ۔۔۔۔وہ تمہارا رسالہ میں لائی ہوں ۔۔۔ تو میں نے
بظاہر بے نیازی سے اس کی طرف دیکھ کر کہا ۔۔۔اس کی کیا
ضرورت تھی ؟ تو وہ کہنے لگی ۔۔۔ ایک بار دیکھ تو لو۔۔۔۔
اس طرح تھوڑے سے نخروں کے بعد میں نے اس سے رسالہ
لینے کی حامی بھر لی ۔۔ چنانچہ ایک خالی پیریڈ میں اس

نے بڑے طریقے سے اردو کی کتاب میں رکھ کر وہ رسالہ
میرے حوالے کیا ۔۔۔ جو میں نے کانپتے ہاتھوں سے اس سے
وصول کیا اور پھر چوری چوری اس کو دیکھنے لگی۔۔۔۔
رسالے کی پہلی تصویر دیکھتے ہی میری تو سٹی گم ہو گئی۔۔۔
وہ ایک گوری کی ننگی فوٹو تھی ۔۔۔ جس نے اپنے ہاتھ میں
ایک کالے حبشی کا بڑا سا لن پکڑا ہوا تھا ۔۔۔ یہ تصویر دیکھ
کر میں تو کانوں تک سرخ ہو گئی ۔۔اور اس کے ساتھ ہی
میرے نیچے بھانبڑ جلنا شروع ہو گیا۔۔۔ جیسے جیسے میں
ان تصوروں کو دیکھتی جاتی ویسے ویسے میرے چودہ طبق
روشن ہوتے جاتے اور مجھ پر سیکس کے نئے نئے افق
طلوع ہونا شروع ہو گئے ۔۔۔اور مجھے سیکس کی نئی نئی
ڈیفی نیشن معلوم ہونا شروع ہو گئیں کہاں میں اور عاشی
صرف گالوں کو چومنا اور مموں کو چوسنا ۔دبانا اور پھدی کو
مسلنا ہی سیکس کی معراج سمجھتی تھیں جبکہ یہاں تو ِلپ
کسنگ ۔۔۔ پھدی چاٹنا ۔۔۔۔ اور لن چوسنا ۔۔۔

وغیرہ وغیرہ دیکھ کر میں اندر سے بڑی ہی پ ُر جوش سی ہو
گئی اور خاص کر میری چوت بہت سخت اشتعال میں آ گئی۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page