Lustful Episode-77-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

77-شہوت زادی قسط نمبر

گڈی باجی کی بات سن کر ماموں نے اپنی دھوتی کو مزید کھسکایا اور گڈی کی
طرح میں نے بھی ماموں کے ناگ کو دیکھا اور دیکھتی
ہی رہ گئی۔۔۔۔ ماموں کا لن کافی بڑا اور بہت موٹا اور
کالا سیاہ تھا۔۔۔ ٹوپا اس کا کافی موٹا اور آگے سے نوک
دار تھا۔۔۔۔ ماموں کے موٹے تازے لن کو دیکھ کر میری
چوت نے اپنی آمدگی ظاہر کرتے ہوئے ایک قطرہ پانی کا
چھوڑ دیا۔۔جو میری چوت سے ہوتا ہوا نیچے گرا ۔۔اور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری شلوار میں آ کر جزب ہو گیا۔۔۔۔
دوسری طرف ماموں گڈی باجی سے کہہ رہے تھے۔۔۔۔ چل
ہن اس ناگ کو اپنے ہتھ وچ پھڑ ( میرے ناگ کو اپنے ہاتھ
میں پکڑو ) یہ دیکھ کر گڈی باجی نے میری طرف دیکھا
اور ماموں سے کہنے لگی ۔۔۔ اینوں وی کہ نا ( اسے بھی
کہو۔۔۔) تو ماموں میری طرف دیکھ کر کہنے لگے چل
صبو تو بھی نیچے آ۔۔۔ ان کی بات سن کر میں بھی نیچے آ
گئی ۔۔۔اتنی دیر میں گڈی باجی نے ماموں کے لن کو اپنے
ہاتھ میں پکڑ لیا تھا۔۔۔اور جیسے ہی میں ا س کے ساتھ
زمین پر بیٹھی۔۔۔ اس نے وہ لن میری طرف کرتے ہوئے
کہا۔۔۔ چکھ کے ویکھ کیسا اے۔۔۔ تو میں نے اس سے کہا
پہلے آپ چیک کرو۔۔۔ تو یہ سن کر ماموں کہنے لگے۔۔۔۔
اس نے تو ہزار دفعہ چیک کیا ہوا ہے اب تیری باری ہے۔۔۔
لیکن میں نے اصرار کر کے کہا کہ نہیں پہلے گڈی باجی چیک
کرے میری بات سن کر گڈی باجی نے اپنا سر نیچے
جھکایا اور ماموں کے لن کو منہ میں لیکر اسے
چوسنے لگی۔۔۔ پھر کافی دیر تک چوستی رہی پھر کہنے
لگی انتا بہت ہے یا اور چیک کروں ۔۔۔ گڈی باجی کی
بات سن کر ماموں کہنے لگے۔۔۔ یہ اندر جاکر چیک کر لے
گی۔۔۔اور پھر مجھے ہاتھ سے پکڑ کر اُٹھاتے ہوئے گڈی
باجی سے کہنے لگے ۔۔۔ گڈیئے ۔۔۔ زرا باہر کا دھیان رکھنا
۔۔۔ میں صبو کے ساتھ اندر جا رہا ہوں ۔۔۔ہمیں اندر جاتا
دیکھ کر گڈی باجی ہنس کر کہنے لگی ۔۔۔۔سارا ای اینوں
نا دے دیں ۔۔۔کج میرے لئے وی رکھیں ( سارا۔۔لن اس کو ہی
نہ دے دینا کچھ میرے لیئے بھی رکھ
گڈی کی بات سن کر ماموں نے اپنے اکڑے ہوئے لن پر
ہاتھ مارا اور کہنے لگے۔۔۔۔ فکر نہ کر ۔۔۔ اس میں ابھی بڑا
دم ہے اور ہم اندر کمرے میں داخل ہو گئے۔۔۔ کمرے میں
جاتے ہی ماموں نے کنڈی لگائی اور اپنے کپڑے اتارنے
لگے۔۔۔ ان کی دیکھا دیکھی میں نے بھی اپنے کپڑے اتار
دیئے ۔۔۔اور ہم دونوں گڈی باجی کے پلنگ پر بیٹھ گئے۔۔
پھر ماموں نے مجھے نیچے لیٹنے کو کہا ۔۔۔اور جیسے ہی
میں پلنگ پر لیٹی ماموں نے میری دونوں ٹانگیں اُٹھائیں اور
میری پھدی کو نمایاں کرتے ہوئے اس پر اپنی زبان رکھ
دی۔۔۔۔۔ اور پھر اپنی زبان کو میرے دانے پر ٹچ کرتے
ہوئے بولے۔۔۔ تمہیں کہا تھا نا کہ مجھے چاٹنے کا بہت
شوق ہے۔۔۔ اور پھر اس کے ساتھ ہی ماموں نے میری
پھدی پر اپنی زبان رکھی اور اسے چاٹنا شروع ہو
گئے ۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ کبھی کبھی وہ میرے دانے کو
بھی اپنے منہ میں لیکر چوسنے لگ جاتے۔۔ ماموں کے
اس طرح پھدی چاٹنے سے میں تو باؤلی سی ہو گئی ۔۔اور
میرے منہ سے عجیب عجیب آوازیں نکلنا شروع ہو گئیں۔۔
جیسے۔۔۔اوہ۔۔۔آہ۔۔۔اُف۔۔۔۔۔ ہائے ماما۔۔۔ہوں۔ں ں ں ۔۔۔ اور ۔۔۔اس کے
ساتھ ساتھ میری پھدی نے لیس دار پانی چھوڑنا بھی
شروع کر دیا۔۔۔۔ جسے ماموں بے دریغ پیتے گئے ۔اور میں
ماموں کی زبان کے نیچے تڑپتی رہی ۔۔۔۔۔۔۔اور پھر جیسا کہ
ماموں نے کہا تھا واقعی انہوں نے بڑے شوق ۔۔۔اور بہت
ہی مستی سے میری چوت کو چاٹا ۔۔اور ایسا چاٹا کہ میری
پھدی نے کم از کم دو دفعہ پانی چھو ڑ ا تھا ۔۔۔۔۔
پھر ماموں اوپر اُٹھے اور اپنے لن کو لہراتے ہوئے کہنے
لگے۔۔۔۔۔ صبو تجھے موٹے اور لمبے سگریٹ کی تمنا تھی نا
۔۔۔تو اس سے موٹا اور لمبا سگریٹ تم کو اور کہیں نہیں ملے
گا۔۔۔ یہ کہتے ہی انہوں نے مجھے پلنگ سے اُٹھنے کا
کہا۔۔اور جب میں اُٹھ کر بیٹھی تو انہوں نے اپنا موٹا سا لن
میرے منہ میں ڈال دیا۔۔۔۔جس وقت میں نے ماموں کے لن
کو اپنے منہ میں لیا تو اس وقت ان کے ٹوپے کے
سوراخ سے ہلکا ہلکا پانی ٹپک رہا تھا۔۔۔ جسے میں چاٹ
اور چوس کر جتنا صاف کرتی وہ اتنا ہی ۔۔۔۔۔۔۔ باہر کی طرف
رستا جاتا۔۔۔ آخر ان کے مزیدار ۔۔نمکین پانی کے موٹے موٹے
قطروں کو میں نے پینا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔ میرے لن
چوسنے سے دوسری طرف ماموں بھی میر ی طرح ۔۔۔ باؤلے
سے ہو کر سسکیاں بھرتے جا رہے تھے۔۔۔ ان کے منہ سے
کبھی یہ نکلتا ۔۔۔۔آہ ۔۔۔لن پورا ڈال۔۔۔ ساری مزی نگھل جا۔۔۔۔
چوس میرے لن کو چو س س س۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سس۔۔۔
پھر کچھ دیر کے بعد ماموں نے میرے منہ سے لن کو نکالا اور
مجھے گھوڑی بننے کو کہا۔۔۔اور جیسے ہی میں گھوڑی
بنی۔۔۔۔انہوں نے پیچھے سے اپنے موٹے تازے لن کو میرے
اندر ڈال دیا۔۔۔ اور گھسے پہ گھسہ مارنے لگا۔۔۔۔وہ گھسہ بھی
مارتے اور منہ سے بھی کہتے جاتے کہ تیری پھدی بڑی
ٹائیٹ ہے صبو۔۔۔اور ان کی بات سن کر میں کہتی آپ کا لن
بھی بہت جاندار ہے ماموں ۔۔۔اور پھر ۔۔۔۔۔ایسے ہی مست
انداز میں چودتے چودتے ۔۔۔۔اچانک ہی ماموں چلانے
لگے۔۔۔ص۔صبو۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی ماموں کے گھسے
مارنے کی رفتار تیز سے تیز تر ہوتی چلی گئی۔۔۔اور اتنے
شدید گھسوں کی تاب نہ لا کر میری چوت نے بھی ہار مان
لی اور ۔۔۔۔ ماموں کی طرح اب میں بھی چلاتے ہوئے کہہ رہی
تھی کہ۔۔۔۔۔۔۔۔ماما ۔۔۔اور تیز۔ز۔ز۔ز۔ز۔ز۔ز۔ز۔ز۔۔۔اور
تیززززززززز۔۔اور اسی تیزی تیزی میں ۔۔آخر ماموں اور
میں نے اکھٹے ہی ایک خوشی بھری چیخ ماری ۔۔۔۔اور
پھر مجھے ایسا لگا کہ جیسے میری پھدی میں منی کا
سیلاب آ گیا ہو۔۔۔ میری تنگ پھدی میں پھنسا ماموں کا لن
۔۔۔۔۔۔اپنی منی کو فوارے چھوڑتا جا رہا تھا ۔۔۔ ۔۔۔ چھوڑتا جا
رہا تھا ۔۔۔ چھو۔۔۔۔ڑ۔۔تا۔۔۔جا رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page