Lustful Episode-92-شہوت زادی قسط نمبر

شہوت زادی

شہوت زادی ۔کہانیوں کی دنیا کی بہترین کہانیوں میں سے ایک۔

شہوت زادی۔ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت کی کہانی ہے ، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اُس کا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپکے  گھراور خاندان والے  لوگ پابندی پسند ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

شہوت زادی کا تعارف

ہیلو دوستو میرا نام صبو حی ملک چوہان ہے میرے گھر والے اور عزیز رشتے دار پیار سے مجھے صبو کہتے ہیں
اس وقت میری عمر تقریباً  32 سال ہے میں شادی شدہ اور تین بچوں کی ماں ہوں میں عرصہ دراز سے اس فورم پر لکھی ہوئی سیکسی کہانیوں کو پڑھ کر انجوائے کر رہی ہوں اور ان گرم سٹوریز کو پڑھ پڑھ کر مجھے بھی حوصلہ ہوا کہ میں بھی آپ لوگوں کے ساتھ اپنی زندگی سے ُجڑی سیکس سے بھر پور کچھ حسین یادیں شئیر کروں کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ جس طرح میں نے آپ لوگوں کی جنسی کہانیاں مزے لے لے کر پڑھی ہیں ویسے ہی آپ لوگ بھی مجھ پہ گزرے یہ جنسی تجربات ایک کہانی کی شکل میں پڑھ کرانجوائے کریں جیسے کہ میں آپ کی کہانیاں پڑھ کر کیا کرتی تھی ۔

یہاں میں آپ لوگوں سے ایک بات کو ضرور شئیر کرنا چاہوں گی اور وہ یہ کہ اس کے باوجود کہ میں ایک جنس پرست اور شہوت کی ماری ہوئی عورت ہوں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے کٹر قسم کے گھرانے سے ہے کہ جہاں پر جنس کو ایک شج ِر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے لیکن جیسا کہ آپ لوگ اس بات سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ سیکس اور خاص کر شہوانی جزبات کا اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا کہ آپ کا تعلق کس گھرانے سے ہے؟ آپ کٹر لوگ ہیں یا آزاد خیال ؟ آپ اچھے ہیں یا برے۔یہاں تو جب شہوت زور پکڑتی ہے تو یہ سب باتیں خودبخود مائینس ہوتی چلی جاتی ہیں اور باقی رہ جاتی ہے بدن کی گرمی ۔۔۔جسے ٹھنڈا کرنے کے لیئے عورت کو کسی مرد کے موٹے ڈنڈے کی۔۔۔ اور مرد کو میرے جیسی کسی گرم اور چکنی عورت کی ضرورت پڑتی ہے ۔

ہاں تو دوستو میں جس دور سے اپنی کہانی کا آغاز کرنے والی ہوں تب ہم ملتان اور لاہور کے درمیان ایک قصبہ نما شہر ۔۔۔یا شہر نما قصبے
میں رہا کرتے تھے اور میں نے جس گھر میں آنکھ کھولی وہ ایک لوئر مڈل کلاس گھرانہ تھا اور میں اس گھر میں پیدا ہونے والی میں سب سے پہلی اولاد تھی ابا کی تھوڑی سی زمین تھی جس پر کھیتی باڑی کر کے وہ ہم لوگوں کا پیٹ پالتے تھے
اسی طرح لوئر مڈل کلاس ہونے کی وجہ سے ہمارا گھر بھی چھوٹا سا تھا جس میں دو ہی کمرے تھے ایک میں ابا اور امی سوتے تھے جبکہ دوسرے کمرے میں ہم بہن بھائی سویا کرتے تھے پتہ نہیں کیوں مجھے بچپن سے ہی اپنے
جنسی اعضاء میں ایک خاص دلچسپی پیدا ہو گئی تھی اور میں اکثر تنہائی میں ان سے کھیل کر حظ لیا کرتی تھی اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس وقت مجھے اس بات کا قطعاً علم نہ تھا کہ جنس کیا ہوتی ہے؟ شہوت کس چڑیا کا نام ہے ؟ میں تو بس اپنے بدن۔۔۔ خاص کر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ ۔۔۔ کی لکیر اور بدن کے اوپری حصے پر اُگنے والی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں سے خوب کھیلا کرتی تھی۔ جس میں ۔۔۔ میں کبھی تو اپنی چوت کو ُمٹھی میں پکڑ کر دباتی تھی اور کبھی اپنے سینے کے ابھاروں سے چھیڑچھاڑ کیا کرتی تھی اس کام میں مجھے ایک عجیب سی لزت ملتی تھی غرض کہ بچپن سے ہی مجھے شہوت کی لت لگ
گئی تھی – فرق صرف اتنا ہے کہ اس وقت مجھے شہوت کے بارے میں کچھ معلوم نہ تھا جبکہ آج مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے کہ سیکس کیا ہے اور شہوت ۔۔۔شہوت کا تو مجھے اس قدر زیادہ پتہ ہے اور میں اس قدر شہوت پرست ہوں کہ ۔۔۔میری سہلیاں اور خاص کر وہ لوگ جن کے ساتھ میرے خفیہ تعلق رہے ہیں ۔(یا ابھی تک ہیں ) وہ سب مجھے شہوت ذادی کہتے ہیں ۔ اسی لیئے میں نے رائیٹر سے اس کہانی کا نام بھی شہوت ذادی رکھنے کو کہا ہے۔

92-شہوت زادی قسط نمبر

ہاں تو میں عرض کر رہی تھی کہ بڑے ماموں کے ساتھ عافیہ کو دیکھ کر
میں بڑی خوش ہوئی لیکن۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ تھوڑا
حیران بھی ہوئی تھی ۔۔۔ کیونکہ میں نے چند ماہ پہلے کی
عافیہ ۔۔۔اور آج کی عافیہ میں بہت زیادہ فرق محسوس
کر لیا تھا ۔۔ پہلے عافیہ کی لُک ایک چھوٹی بچی
جیسی آتی تھی جبکہ اس وقت جو عافیہ میرے
سامنے کھڑی تھی ۔۔ اس عافیہ کی لُک ایک دم
نوجوان لڑکی جیسی تھی ۔۔ مطلب یہ کہ عافیہ اب
جوان ہو گئی تھی ۔۔ اس کا جسم پہلے بھی بھرا بھرا تھا
۔۔۔ جوانی کے آنے سے تھوڑا اور بھر گیا تھا۔۔۔ اس کے
گال پہلے سے زیادہ س ُرخ ہو گئے تھے ۔۔۔۔اور رنگ
بھی پہلے سے زیادہ نکھر گیا تھا اور سینے کے ابھار
بڑھنے سے اس کی چھاتیاں بہت شاندار نظر آ رہی
تھیں۔۔۔۔۔ چھاتی کے ساتھ ساتھ اس کی باہر کو نکلی ہوئی
راؤنڈ شیپ گانڈ اب پہلے سے زیادہ موٹی ہو گئی تھی۔۔
جیسا کہ آپ لوگ جانتے ہی کہ ہماری فیملی کے لوگ
مذہبی اور کٹٹر قسم کے ہوتے ہیں اس لیئے اس وقت
عافیہ نے اپنے اوپر ایک تنگ سی برقعہ نما عبا
اور سر پر اسکارف پہنا ہوا تھا ۔۔۔ لیکن اس عبا کے
نیچے اس نے تنگ موری والی تنگ شلوار کے ساتھ
ٹائیٹ قمیض بھی پہنی ہوئی تھی ۔۔۔ اور اس تنگ موری
والی شلوار میں۔۔۔ اس کی باہر کو نکلی ہوئی گانڈ بہت
ہی زیادہ سیکسی لگ رہی تھی۔۔۔ اور عافیہ کو اس حلئیے
میں دیکھ کر ۔۔ نا جانے کیوں میرے اندر شہوت کی بتی
جلنے بجھنے لگ گئی تھی۔۔۔۔۔۔ اس وقت بڑے ماموں
خالہ کے ساتھ باتیں کر رہے تھے کہ جب عافیہ دوڑ کر
آئی اور میرے گلے کے ساتھ لگ گئی۔۔۔ جیسے ہی
اس کا نرم جسم میرے جسم کے ساتھ ٹکرایا ۔۔۔۔ میرے
اندر ایک سنسنی سی دوڑ گئی ۔۔ اور پھر نا چاہتے ہوئے
بھی میں نے اس کی بڑی بڑی چھاتیوں کو اپنی چھوٹی
سی چھاتیوں کے ساتھ چپکا لیا ۔۔۔ اس کام میں مجھے اتنی
لذت ملی کہ کافی دیر تک ۔۔۔میں نے اس کو اپنے ساتھ چپکائے
رکھا ۔۔۔اس کے نوخیز بدن کا لمس مجھے پاگل کر رہا
تھا ۔۔۔ اس سے الگ ہونے پر میرا دل نہیں کر رہا تھا
۔۔۔لیکن پھر باد ِل نخواستہ میں اس سے الگ ہو گئی
۔۔۔۔ اور اس کے ساتھ میں نے عافیہ کی طرف دیکھتے
ہوئے کہا ۔۔ کہ کس چکی کا آٹا کھاتی ہو سالی؟۔۔۔۔ میرے منہ
سے اپنی تعریف سن کر وہ تھوڑا شرما سی گئی ۔۔۔اور
کہنے لگی کہ آپ ایسا کیوں کہہ رہی ہو؟۔۔۔ تو میں نے
اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا کہ وہ اس لیئے کہہ
رہی ہوں میری شہزادی کہ تم پہلے سے زیادہ خوب صورت
اور جوان ہو گئی ہو۔ اور پھر ہنس کر اس سے بولی ۔۔
اور سالی تیرے یہ لال لال گال دیکھ کر ان پہ چک ( دانت
کاٹنے کو) مارنے کو دل کرتا ہے۔۔۔۔ میری بات سن کر عافیہ
بھی ہنس پڑی اور کہنے لگی۔۔۔ ۔۔۔چھوڑیں نا باجی ۔۔ اس
سے قبل کہ میں اس سے کوئی اور بات کرتی ۔۔۔۔ باہر شور کو
آواز سن کر شبی بھائی بھی کمرے سےباہر نکل آیا ۔۔۔۔اور
پھر ماموں کو سلام کر کے عافیہ کے پاس بیٹھ گیا ۔۔۔اور
ادھر ادھر دیکھ کر اسے کہنے لگا۔۔
۔۔ عافیہ اک گالی تے دے (عافیہ ایک گالی تو دو) بھائی کی
منہ سے گالی کا لفظ سن کر عافیہ نے بڑی سخت نظروں
سے اس کی طرف دیکھا اور کہنے لگی ۔۔۔ ابے دا پتہ
ای نا ( ابو کا پتہ ہے نا) تو بھائی کہنے لگا ۔۔ لو جی
ماموں نے ہی تو تم کو گالیوں کی طرف لگایا تھا۔۔۔ پھر
ماموں کی طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگا۔۔ چل دے نا۔۔۔
بھائی کی بات سن کر عافیہ نے ایک نظر اپنے ابو کی طرف
دیکھا اور پھر بھائی کی طرف منہ کر کے بولی ۔۔۔ تیری بین
دا پھدا ( تمہاری بہن کی چوت) اس پر میں نے احتجاج
کرتے ہوئے کہا۔۔۔ کتنی بری بات ہے عافیہ ۔۔۔ تمہیں گالی
دینے کے لیئے بھائی نے کہا تھا ۔۔۔ اور تم نے بھائی کو
گالی دینے کی بجائے مجھے ہی گالی دے دی ۔۔۔۔۔۔۔ میری
بات سن کر گڈی باجی سمیت پاس بیٹھے ہوئے سب لوگ
ہنس پڑے ۔۔۔ اس کے بعد گڈی باجی کہنے لگی ۔۔ کیا بات
ہے عافیہ !!۔۔۔گالی چاہے جس کو بھی ملی ہے۔۔۔۔ پر
تمہارے منہ سے بین دا پھدا سن کر مزہ آ گیا۔۔۔ تھوڑی
دیر بیٹھنے کے بعد میں نے بھائی کو اندر جا کر اپنا
سبق یاد کرنے کو کہا ۔۔۔اور بھائی برا سا منہ بنا کر
وہاں سے اُٹھ گیا۔۔ اس پر عافیہ کہنے لگی۔۔۔۔ کیوں بے چارے
پہ اتنا ظلم ڈھا رہی ہو باجی۔۔۔۔لیکن میں نے عافیہ کی
بات سنی ان سنی کر دی ۔۔۔ اور اس کی طرف دیکھنے لگی
حقیقت یہ کہ اس معصوم کلی پر میرا دل آ گیا تھا ۔میرے اندر
کی شہوت ذادی بار بار اس کے رس بھرے ہونٹوں کو
دیکھے جا رہی تھی ۔ اور اس کا بس نہیں چل رہا تھا
کہ وہ ابھی اور اسی وقت اس کے رس بھرے ہونٹوں
کا سارا رس چوس لے ۔۔۔ لیکن۔۔
چونکہ عافیہ کی میرے ساتھ بچپن سے ہی دوستی چلی آ
رہی تھی اس لیئے وہ ہر وقت میرے ساتھ ہی چپکی
رہتی تھی میں اگر کچن میں ہانڈی پکا رہی ہوں تو وہ
بھی میرے ساتھ کھڑی ہو کر گپیں لگانا شروع کر دیتی
تھی۔۔ عام طور پر صبع کو میرے ساتھ چپکتی تو پھر
رات کو ہی میری جان چھوڑا کرتی تھی کہ جب عدنان
گھر آ جاتے تھے اور اس کے بعد اگلی صبع عدنان کے
جاتے ہی دھم سے وہ میرے کمرے میں آ جایا کرتی
تھی۔۔۔ پھر ایک دن کی بات ہے کہ اس رات عدنان نے
میری ٹھوک کے بجائی۔۔۔ لیکن جیسا کہ آپ لوگ اچھی طرح
سے جانتے ہیں کہ جس رات چوت کی اچھی سی دھلائی
ہو ۔۔اس دن صبع کم از کم میری تو آنکھ ہی نہیں کھلتی
۔۔اور اس دن خاص کر میں تو۔۔۔صبع کے وقت ایک عجیب
بے خودی کے علم میں سوتی رہتی ہوں۔۔۔ اس دن بھی کچھ
ایسا ہی تھا ۔۔۔ چنانچہ میں نے جلدی جلدی عدنان کو ناشتہ
کروا کر ُرخصت کیا اور پھر سے سونے کے لیئے لیٹ گئی۔۔۔

اگلی قسط بہت جلد

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page