کہانیوں کی دنیا کی طرف سے پڑھنے کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول انوکھا گینگسٹر ۔
انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا ہے۔ معاشرے میں کوئی بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس ہوتا۔
لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے کے لیے انوکھا گینگسٹر ناول کو پڑھتے ہیں
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -30
چند لمحوں بعد ہی وہ اندر سے فرسٹ ایڈ باكس اٹھائے ڈائننگ حال میں داخل ہوئی اور میرے پاس اتے ہوۓ باكس کو میرے سامنے شیشہ کی ٹیبل پر رکھتے ہوۓ اسے کھول کر اندر سے پائیوڈین اور کچھ روئی باہر نکالی اور روئی پر تھوڑی سی پائیو ڈین لگا کر میرے سر کے زخم کو صاف کرتے ہوۓ مجھ سے بات کرتے ہوۓ میرا نام پوچھا تو میں نے جواب دیتے ہوۓ کہا ” نام تو میرا سلطان ہے پر پیار سے سب دوست سلو بولاتے ہیں ” وہ اثبات میں سر ہلاتے ہوۓ بولی اچھا نام ہے ۔میں نے بات آگے بڑھاتے ہوۓ کہا
میں بولا : اپ کا نام کیا ہے ؟
وہ بولی : میرا نام ہمنہ ہے اور میں ڈاکٹر ہوں اور لاہور میں اپنا کلینک ہے میرا ۔۔۔
اس کی بات سن کر ایک لمحہ کے لئے میرے دماغ میں ناصرہ کا خیال ایا مگر پھر اپنے خیال کو سکون کی نیند سلاتے ہوۓ میں اس کی طرف متوجہ ہو گیا ۔۔ان سب میں بمشکل دس سیکنڈ کا وقت لگا ہو گا ۔۔ڈاکٹر ہمنہ کی طرف متوجہ ہوتے ہوۓ میری نظر اس کی چھاتی پر پڑی تو میرا سانس رک گیا ۔کیونکہ ڈاکٹر میرے زخم کی ڈریسنگ کرتے ہوۓ میرے سامنے کھڑی ہو کر تھوڑا سا جھک کر میرے سر کے زخم کو پائیوڈین میں بھگوئی ہوئی روئی سے صاف کر رہی تھی ۔۔ڈاکٹر ہمنہ کے تھوڑا سا نیچے جھک کر میرے زخم صاف کرنے سے اس کے قمیض کے گریبان سے اس کے سكن کلر کے برا میں قید مموں کا نظارہ نظر اتے ہوۓ وہ مثال پیش کر رہے تھے کے صاف چھپتے بھی نہیں اور سامنے اتے بھی نہیں ۔۔میں نے خود کو کنٹرول کرتے ہوۓ ایک گہری سانس لی جو ہمنہ کو لگا شائد زخم میں درد ہونے کی وجہ سے میں نے لی ہو ۔اس نے فکر مندی سے پوچھتے ہوۓ کہا ۔۔۔
وہ بولی : زیادہ درد تو نہیں ہو رہا ؟
میں بولا : نہیں یہ معمولی سی چوٹ ہے اتنی کوئی بڑی بات نہیں ۔۔میں نے بات بدلتے ہوۓ کہا ۔زخم کی ڈریسنگ مکمل ہو گی ۔۔۔
اس نے اثبات میں سر ہلاتے ہوۓ کہا “بس ایک منٹ ہو گئی ۔۔یہ کہتے ہوۓ اس نے ڈریسنگ کو صاف کر اس پر ہلکی سی پٹی رکھ کر اس پر میڈ ٹیپ لگا دی جو ڈاکٹر زخم پر لگاتے ہیں ۔۔میں نے کھڑے ہوتے ہوۓ اجازت لی تو اس نے اپنا کارڈ میری طرف بڑھاتے ہوۓ کہا ۔۔یہ رکھ لو کبھی میری ضرورت پڑے تو بےججھک مجھ سے رابطہ کرنا ۔۔میں نے اثبات میں سر ہلاتے ہوۓ اس سے کارڈ لے کر اپنی جیب میں ڈالتے ہوۓ ڈائننگ حال سے باہر نکل ایا ۔۔وہ گیٹ تک مجھے چھوڑنے آئی اور جب میں نے بائیک سٹارٹ کی تو اس نے ہاتھ ہلاتے ہوۓ مجھے گڈ بائے کہا جس کا میں نے سر ہلا کر جواب دیا اور وہاں سے نکل ایا۔۔۔وہاں سے نکل کر جیسے ہی میں گھر پہنچ کر دروازہ کے باہر گاڑی کھڑی کر کے دروازہ کو دھکیلا تو دروازہ کھلا ہوا تھا اور سامنے ہی ناصرہ کرسی پر آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہوئی تھی دروازہ کھلنے کی آواز سن کر اس نے آنکھیں کھول کر دروازہ کی جانب دیکھا اور جیسے ہی اس کی نظر مجھ پر پڑی وہ ایک دم کھڑے ہوتے ہوۓ میرے پاس آکر میرے کپڑوں کی حالت دیکھ کر پریشانی سے میری طرف دیکھتے ہوۓ بولی ۔۔۔
وہ بولی : اتنی دیر کہاں لگا دی تم نے ؟ اور یہ کپڑوں پر خون کیسا ؟
میں بولا : کچھ نہیں ہوا یار راستہ میں ایک ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا کسی کا جس کو اٹھا کر ہسپتال لے گیا تھا اسی وجہ سے کپڑوں پے خون لگ گیا تھا ۔۔۔تم سناؤ ابھی تک سوئی کیوں نہیں ؟
وہ بولی : تمہیں کھانا کھلانے سے پہلے کیسے سو سکتی ہوں ۔۔۔بس اسی کا انتظار کر رہی تھی کے جب تم اؤ تو تمہیں کھانا کھلا کر سو جاؤں ۔تم کہاں کچن میں جا کر اپنے لئے کھانا گرم کرو گے ۔۔
میں بولا : نہیں ! تم آرام کرو مجھے بھوک نہیں ہے ویسے بھی رات کافی ہو گئی ہے ۔۔۔ناصرہ سے بات کرتے ہوۓ میں موٹر سائیکل کو اندر لے ایا تھا اور اسے سٹینڈ پر لگا رہا تھا ۔میری بات سن کر وہ آگے بڑھ کر میرے پاس کھڑی ہوئی تو اچانک اس کی نظر میرے سر پر لگی پٹی پر پڑی اور وہ ایکدم آگے بڑھتے ہوۓ میرے سر کے بالوں کو ہٹاتے ہوۓ بولی تمھارے سر میں یہ چوٹ کس چیز کی ہے تم تو کہ رہے تھے کے کسی کا ایکسیڈنٹ ہوا تھا ۔۔
میں بولا : یار بتایا تو ہے کسی کا ایکسیڈنٹ ہوا میں اسے نہیں جانتا ۔۔
وہ بولی : اگر کسی کا ایکسیڈنٹ ہوا ہے تو تمھارے سر پر چوٹ کیسے لگ گئی ۔۔
ناصرہ مجھے بلکل ایسے ٹریٹ کر رہی تھی جیسے میں کوئی چھوٹا بچا ہوں اور کوئی الٹا کام کر کے گھر آکر ماں کے سوالوں کے جواب دے رہا ہوں ۔۔اور ناصرہ میری ماں ہو ۔اس کا ہاتھ سر سے ہٹاتے ہوۓ میں بولا
میں بولا : یار سڑک پر اچانک کوئی شخص سامنے آگیا تھا جس کے ساتھ موٹر سائیکل پر ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا اور میں موٹر سائیکل سے نیچے گر گیا تھا جس کی وجہ سے سر پے معمولی چوٹ لگ گئی تھی ۔۔اور اسے ہسپتال چھوڑنے کی وجہ سے تھوڑا ٹائم بھی زیادہ لگ گیا بس اتنی سی بات ہے ۔۔۔
وہ بولی : کہیں اور تو چوٹ نہیں لگی ؟ اور تم سچ کہ رہے ہو نا زیادہ نہیں لگی تمہیں ؟ اور یہ جو تمھارے کپڑوں پر خون ہے یہ اسی شخص کا ہے تمہارا نہیں ؟؟۔۔
میں بولا ہاں بلکل میں سچ کہ رہا ہوں یقین کرو مجھے بلکل چوٹ نہیں لگی ۔۔۔اگر زیادہ لگی ہوتی تو کیا میں بائیک کو اس طرح چلا کے آسکتا تھا ۔۔۔
وہ بولی : اچھا تمہارا موبائل کہاں ؟
ناصرہ سوال پے سوال کئے جا رہی تھی اور اس کے سوالوں کے جواب دیتے ہوۓ اب مجھے الجھن ہونے لگی تھی میں نے تھوڑی بےزاری سے جواب دیتے ہوۓ کہا ۔۔۔
اگلی قسط بہت جلد
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Unique Gangster–195– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–194– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–193– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 12, 2025 -
Unique Gangster–192– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–191– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025 -
Unique Gangster–190– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر
March 9, 2025

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

کالج کی ٹیچر

میراعاشق بڈھا

جنبی سے اندھیرے

بھائی نے پکڑا اور
