Gaji Khan–12– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -12

روشی کو پیار سے سہلا کر کومل نے کھڑا کیا اور دونوں کو اپنے کچھ کپڑے ساتھ لینے کو کہا کیونکہ اب سے کچھ دن دونوں کو حویلی میں ہی رہنا تھا۔۔۔ اس کے بعد شاید انہیں گھر واپس آنے کا موقع دیا جاسکتا تھا۔ روشی جلدی سے بھاگ کر گئی اور اپنے اور روحی کے لیے کچھ کپڑے باندھ لیے اور پھر کومل ان دونوں کو اپنے ساتھ لیے حویلی لوٹ آئی جہاں بڑے بڑے لوگ حویلی میں آ جا رہے تھے۔

ان دونوں لڑکیوں کو لیکر کومل سیدھا زنانہ گاہ میں ہی گئی۔۔۔ ابھی انہیں حویلی کے طور طریقے سکھانے تھے اس کے بعد ہی ان دونوں کو کام سونپنا تھا اور سب سے زیادہ ضروری تھا ان دونوں کو بڑی بیگم سے ملوانا۔

٭٭٭٭٭٭٭

ایک نظر اس خاندان کے ان  کرداروں پر جو ابھی تک پردے میں ہیں یعنی کہ  خواتین۔۔۔۔
فریال :

عمر 46 سال، بڑی بیگم، بڑی بیگم صاحبہ، بڑی اماں ، ملکہ ، الگ الگ ناموں سے لوگ ان کو بلاتے ہیں۔۔۔ خاندان میں سب سے بڑی یہ ہی ہیں۔۔۔ پورے خاندان اور سلطنت کی ساری جاگیر کی دیکھ بال اتنے سالوں سے یہ ہی کرتی آئی ہیں۔۔۔ لوگوں پر ان کا خاص اثر ہے۔۔۔۔کوئی بھی ان کے سامنے نظریں اٹھا کر بات کرنے کی نہ جراۤت کرتا ہے نہ کسی کی حیثیت ہے۔۔۔ چاہے کوئی بڑا جاگیردار ہو یا سیاسی حکمران ، سب کی نظریں جھکی رہتی ہیں ان سے بات کرتے وقت۔۔۔ سلطنت کے شاہی تخت پر یہ ہی بیٹھتی ہیں مگر ایک پردے کے پیچھے۔

اقبال نے کبھی بھی تخت پر بیٹھنے کے بارے میں سوچا تک نہیں ان کے ہوتے۔۔۔ وہ ہمیشہ سے ان کے آگے سر جھکائے ہی رہا۔ اپنے سارے فرض انہوں نے  بخوبی  نبھائے اور خاندان کے ساتھ ساتھ سلطنت اور حویلی کے اصولوں کو بھی قائم رکھا ہے۔ ہمیشہ ہی شاہی لباس میں رہنے والی فریال کو لوگ اپنی امی کی طرح ہی عزت دیتے آئے ہیں اور یہ ہیں بھی نرم دِل،،، اپنی جاگیر میں آنے والے ہر گاؤں اور ہر  پریوار  پر کوئی نہ کوئی احسان کرکے انہوں نے لوگوں کے دلوں میں اپنی خاص جگہ بنائی ہے۔

ایک مضبوط کردار جس نے اقبال کے ابو، مرحوم ظفر خان گاجی کے جانے کے بعد نہ صرف خاندان کو سنبھالا بلکہ تمام تکلیفوں اور مشکلات کے باوجود ایک مضبوط شخصیت بن کر ابھری۔۔۔۔خاندان کو سنبھالنا اور پھر جاگیر کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی تکلیفوں کو بھی دور کرنے میں فریال نے ساری زندگی لگا دی۔

چھوٹی عمر میں ہی کندھوں پر بڑی زمہ داری آگئی تھی مگر سب سے مشکل حالتوں میں رہ کر ہی وہ سب سے مضبوط کردار بنی۔۔۔ آج تک کبھی کسی نے اس کی نافرمانی نہیں کی چاہے وہ خاندان سے کوئی ہو یا باہر سے۔

نفیس :

عمر 53 سال۔۔۔ حویلی میں اس کا خاص کردار ہے۔۔۔ فریال اسے اپنی بڑی بہن کی طرح مانتی ہے اور فریال کو اگر کوئی کچھ کہہ سکتا ہے تو وہ یہ ہی ہے۔۔۔ فریال ہر بات پر اس سے صلح مشورہ کرتی ہے۔۔۔ حویلی کے اصولوں کے بارے میں فریال بھی نفیس سے زیادہ نہیں جانتی اور اسی لیے وہ نفیس سے پوچھے بنا کوئی فیصلہ نہیں لیتی۔ فریال اکیلی کب کی ٹوٹ چکی ہوتی اگر نفیس اس کے ساتھ نہیں ہوتی۔۔۔ اور اِس حویلی میں وہ فریال سے بھی پہلے سے موجود ہے۔

کاجل :

اقبال کی چھوٹی بہن عمر 38 سال پالےخان کی بیوی۔ ابھی تک اس کی کوئی اولاد نہیں ہے۔۔۔ یہ اپنے بھائی اقبال سے سب سے زیادہ پیار کرتی تھی اور اب اس کے جانے کے بعد بہت غمزدہ ہے۔۔۔ شیرا کو یہ ایک بار مل بھی چکی ہے مگر بہت پہلے اور یہ بات شیرا نہیں جانتا۔۔۔ سب سے بہت پیار کرتی ہے۔

شازیہ :

عمر 28 سال ، اقبال اور کاجل کی چھوٹی بہن۔۔۔ اس کے شوہر کی موت ہوچکی ہے۔ کبھی یہ بہت خوش مزاج  ہوا کرتی تھی مگر اب یہ اپنے آپ میں ہی کھوئی سی رہتی ہے۔۔۔ حویلی کی چاردیواری سے باہر نکلنا بھی اب اسے گوارہ نہیں ہے۔۔۔ اپنی بھابی اور دونوں بھتیجیوں سے بہت پیار کرتی ہے۔

سونم :

عمر 37 سال ، اقبال کی دوسری بیوی اور شیرا کی سوتیلی امی۔۔۔ بہت ہی خاموش طبیعت کی مالکن۔۔۔ ہر بات کو حکم کی طرح ماننے والی۔۔۔ یہ اقبال کی بیوی ہونے کے ساتھ فریال کے بھائی کی بیٹی ہے یعنی کے فریال اس کی پھوپھی بھی ہے۔ حویلی میں آج تک کبھی کسی کو اسی کی آواز سنائی نہیں دی یہ اتنی خاموش رہتی ہے۔۔۔ بنا ضرورت کی بات بھی نہیں کرتی۔۔۔ اپنی دونوں بیٹیوں سے بہت پیار کرتی ہے اور باقی سب کی بھی پوری عزت کرتی ہے۔

رفعت :

عمر لگ بھگ شیرا کے برابر۔۔۔۔ بس کچھ ہی دن چھوٹی ہے اس سے۔۔۔ یہ بھی اپنی امی پر گئی ہے۔۔۔۔ خاموش رہتی ہے زیادہ تر۔۔۔ مگر خوبصورت اتنی کہ کوئی دیکھ لے تو اس کے لیے جان دینے تک تیار ہوجائے۔ حویلی میں رہ کر ہی تعیلم حاصل کر رہی ہے اور کتابوں سے خاص لگاؤ۔۔۔ اپنے ابو سے بہت محبت ہے اسے۔

زینت :

رفعت کی چھوٹی بہن عمر 18 سال۔۔۔ اپنی بہن اور امی کی طرح ہی خوبصورت مگر طبیعت سے خوش مزاج  ہے۔۔۔ تھوڑی ضدی بھی ہے اور سب کی لاڈلی بھی۔۔۔ اپنی امی اور رفعت کے برعکس یہ تھوڑی باتونی بھی ہے اور اپنی چھوٹی پھوپھی کے ساتھ ہنسی مذاق کرتی رہتی ہے۔۔۔ کبھی کبھی حویلی کے اصولوں کے خلاف بھی بولنے کی کوشش کرتی ہے مگر رفعت اسے سمجھا دیتی ہے اکثر۔

کومل :

یہ حویلی کی خدمت گروں میں سب سے  اہم ہے۔۔۔۔ سالوں سے حویلی میں ہی رہتی ہے اور بہت کچھ جانتی ہے۔۔۔ نفیس کی بہت خاص ہے اور یہ ہی سب نوکروں پر حکم فرمان کرتی ہے جو بھی بڑی بیگم یا نفیس سے ملتا ہے۔۔۔ اس کے علاوہ یہ سونم کاجل اور شازیہ کے بھی قریب ہے۔۔۔ رفعت اور زینت بھی اس کی عزت کرتی ہے۔ مگر زینت کبھی کبھی اِس سے چِڑ جاتی ہے وجہ ہے اس کا ہمیشہ قائدے کی بات کرنا۔

فِضا :

یہ بھی کومل کی طرح ایک کنیز ہے، عمر ہے 30 سال۔۔۔ دیکھنے میں خوبصورت ہے اور کومل کے بعد یہ ہی ہے جو خاندان کی خواتین کی خاص خدمتگار ہے۔۔۔ شازیہ اسے اپنی سہیلی کی طرح ہی رکھتی ہے اور سونم کی خدمت بھی یہ خوب کرتی ہے۔ بس فریال اور نفیس کے پاس جانے سے ڈرتی ہے۔۔۔ وہاں بس کومل ہی جاتی ہے۔

یہ کردار حویلی میں اہم ہیں ان کے علاوہ اور بھی کچھ کردار ہیں جو خاندان سے بھی جُڑی ہیں ان کے بارے میں آگے بتایا جائیگا۔

٭٭٭٭٭٭٭

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page