Gaji Khan–77– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -77

کل منتظر نے کاشف کے بارے میں کچھ نہیں کہا تھا اور اب بے خیالی میں سب بول گیا۔

کیااااا ؟ ؟ ؟ کیا ہوا تھا کل ؟ اس نے کاشف کو مارا اور تو اسے گھر لے آیا ؟ یہ تم نے کیا کر دیا۔۔۔ اب تو وہ لوگ ہمارے دشمن بن جائینگے۔ کمبخت تم نے پہلے کیوں نہیں بتایا۔ چل بتا مجھے ساری بات اور دوبارہ اسے یہاں مت لے کر آنا اور نہ خود اس سے ملنا

منتظر کا کان پھر ایک بار ماہیما کے ہاتھوں میں تھا اور اب اسے سب بتانا ہی پڑا سوائے اِس بات کے وہ لوگ ماہیما کے بارے میں ہی گندا بول رہے تھے ؎۔۔۔ ماہیما پریشان ہوگئی تھی سب سن کر اور منتیں مانگنے لگی کہ چوہدری سے پناہ ملے۔

وہیں شیرا آج پھر ایک بار نہر دیکھے بغیر ہی واپس لوٹ گیا۔۔۔ مگر آج اسے ایک شکایت سننے کو ملی تھی جس کے بارے میں اس نے بالی سے بات کرنے کا سوچا بجائے اپنی دادی فریال سے۔

آداب بیگم صاحبہ ، ، ، ، ، ، ، !!!!!!

ایک بُری خبر معلوم پڑی ہے جو آپ کو بتانا میں نے ضروری سمجھا۔ میاں نواز صاحب نہیں رہے آج ان کی تدفین ہے۔ پچلے کچھ مہینوں سے وہ بیمار چل رہے تھے۔ کل رات ان کا دہانت ہوگیا۔

بالی آج صبح حویلی میں شیرا کے پاس جانے سے پہلے فریال کے حضور میں پیش ہوا تھا یہ خبر لیکر۔ جسے سن کر فریال کے چہرے پر بھی صاف نظر آ رہا تھا کہ اسے  یہ خبر  بالی سنا کر اچھا تکلیف ہوئی تھی۔

جو نام بالی نے لیا وہ کوئی عام انسان نہیں تھے اس حویلی کے لیے۔۔۔ بھلے ہی وہ عام لوگوں کے درمیان رہتے تھے۔

اس کے روح کو شانتی ملے۔۔۔ بہت ہی نیک دل انسان تھے وہ۔ اقبال اکثر ان سے ملتے رہتے تھے، کاش کہ وہ آج ہمارے درمیان ہوتے۔

ان کی تدفین کے لیے ہماری طرف سے آپ جائیے اور کسی طرح کی کوئی کمی نہیں رہنی چاہیے۔ ان کو پوری عزت کے ساتھ دفن کیا جائے۔ بہت خدمت کی ہے انہوں نے ہمارے خاندان کی اور صاحب جی کے بہت عزیز تھے وہ۔

فریال نے فوراً بالی کو حکم دے دیا کہ پوری عزت کے ساتھ ان کے آخری رسومات ادا کرنے کے لیے وہ جائیں۔ فریال بےحد سنجیدہ تھی کیوںکہ میاں نواز بےحد قریبی لوگوں میں سے ایک تھا اس کے مرحوم شوہر کے۔ اس لیے بالی نے سب سے پہلے فریال کو یہ بات بتانا ضروری سمجھا۔

فریال کا حکم سننے کے بعد بھی بالی کھڑا تھا جیسے اس نے  کچھ اور بھی کہنا تھا۔

کیا کچھ اور بھی کہنا ہے تم نے ؟

جی بیگم صاحبہ، آپ تو جانتی ہیں وہ کتنا قریبی تھے بڑے صاحب جی کے، ان کی آخریمراد تھی کہ صاحب جی کا وارث ایک بار ان کو آکر ملے۔ اقبال صاحب کے انتقال کے وقت بھی وہ اپنی بیماری کے چلتے نہ آسکے۔۔۔ مگر ان کے ملازم نے بتایا کہ وہ ایک بار چھوٹے صاحب جی سے ملنا چاہتے ہیں۔ اب وہ تو نہیں رہے پر ان کی آخری مراد پوری کرنے کے لیے اگر چھوٹے صاحب جی ان کے تدفین میں شامل ہوجائے اور ان پر مٹی ڈال دینے سے ان کی روح کو شانتی ملے گی۔

بالی کی بات سن کر فریال کے ماتھے پر پریشانی صاف نظر آئی مگر یوں آخری مراد ٹکرانا اور وہ بھی ایک قریبی عزیز کی فریال کو یہ بھی گوارہ نہ تھا۔

نفیس بھی فریال کی طرف دیکھ رہی تھی کہ وہ کیا فیصلہ لیتی ہے۔

مگر فریال نے زیادہ نہیں سوچا اور فیصلہ سنا دیا

اچھی بات ہے، اگر اُن کییہی مراد تھی تو اسے پورا  کرنا ہمارا فرض ہے۔۔۔ تم شیرا کو اپنے ساتھ لے جاؤ اور اسے اپنی سرپرستی میں ہی رکھنا’۔ اپنے ساتھ حفاظت کے لیے ضروری لوگوں کو لیکر جانا۔ ہم کسی طرح  کا خطرہ اٹھانا نہیں چاہتے۔

بالی نے فریال کی بات پر حامی بھری اور سلام کرکے وہاں سے جلدی سے نکلا۔ بالی کے جانے کے بعد نفیس فریال کے قریب آ گئی۔

کیایہ ٹھیک ہوگا؟ میاں نواز صاحب جی کا ملازم ہی نہیں دوست بھی تھا۔ اس کے تدفین میں وہ لوگ بھی آئیں گے جو اب اس حویلی سے تعلقات توڑ چکے ہیں۔

اگر وہاں کوئی اور بات ہوگئی تو؟ میرے خیال سے پہلے صرف بالی کو بھیج کر ساری معاملات دیکھ لینا چاہیئے۔

نفیس نے اپنا نظریہ پیش کیا مگر فریال کو اس سے اتفاق نہیں تھا۔

میاں نواز بہت وفادار تھا صاحب جی کا اور ایسے انسان کے آس پاس صرف وہی لوگ رہتے ہیں جو اس کے جیسے ہو’۔۔۔۔۔ چاہے تعلقات نہ بھی رہے ہوں اب۔۔۔ مگر کوئی غداری نہیں کرسکتا جب تعلقات دوستی جیسے ہو۔۔۔ میرے خیال سے ہمیں اب ان کے لیے نیک تمنائیں دینے کے بجائے کچھ اور نہیں سوچنا چاہیئے۔۔۔ یہ کہتے ہوئے فریال اپنے کمرے کو چلی گئی مگر۔۔۔ نفیس کے زہن میں بہت کچھ چل رہا تھا۔

میاں نواز بہت قریبی تھے اقبال کے والد کے ساتھ۔۔۔۔ اور اس کے ساتھ کچھ اور بھینام تھے، جو بڑے صاحب جی کے وفات کے بعد ایک  ایک کرکے حویلی سے دور ہوچکے تھے۔

کچھ ایسے بھی لوگ تھے جو دوبارہ کبھی بھی نظر میں نہ آئے۔۔۔ اقبال نے بھی کوشش کی تھی ان سے ملنے کی۔۔۔۔۔۔ مگر آج ایسا موقع آن پڑا تھا کہ وہ لوگ یہاں حاضر ہوسکتے تھے اپنے ساتھی کے تدفین میں۔

کہیں کوئی نئی مصیبت نہ آن پڑے، اففف اب کیا ہوگا۔۔۔۔!!!

کومل،،، کومل۔ نفیس کو ڈر ستا رہا تھا کسی بات کا۔۔۔۔ اس لیے اس نے کومل کو آواز دی جو اسی وقت حاضر ہوگئی۔

بالی اور شیرا   میاں نواز کے تدفین کیلئے جارہے ہیں۔ وہاں کون کون آتا ہے اس بات کی پوری خبر ہمیں چاہیے۔

نفیس نے کومل کو حکم دیتے ہوئے کہا تو کومل بھی تیز قدموں کے ساتھ وہاں سے نکل گئی۔۔۔ حکم بےحد خاص تھا اور کومل کو پتہ تھا کہ اسے کیا کرنا ہے اب۔

بالی نے شیرا کو سب کچھ بتایا اور اپنے ساتھ چلنے کو کہا تو وہ بھی فوراً تیار ہوگیا دونوں کچھ حفاظتی باڈی گارڈ  کو ساتھ لیکر اور حویلی کی طرف سے میاں نواز کے لیے ضروری نشان/تمغہ لے گئے جو ہر وفادار کو سلطنت کی خدمت میں دیا جاتا تھا۔

بالی اور شیرا اقبال کی شاہی سواری انگریزوں کے دور کی ایک بڑی سی موٹر کار میں سوار تھیں جوکہ حویلی کے ایک پرانا ڈرائیور چلا رہا تھا اور باقی سب حفاظتی دستے اسلحے سے لیس آگے پیچھے جیپوں میں چل رہے تھے ہاتھوں میں ہتھیار پکڑے ہوئے ۔

چاچا جان، یہ میاں نواز صاحب ہیں کون؟ آپ ان کے بارے میں مجھے کچھ بتایئے گا۔ ظاہر ہے وہ بہت قریبی ہوں گے جو آپ مجھے ساتھ لیکر جارہے ہیں اور دادی جان نے بھی اجازت دی ہے۔ مگر مجھے بتائیے تو سہی ان کے بارے میں۔

بالی اور شیرا کار میں پیچھے بیٹھے اور کچے راستے پر تین گاڑیاں گرد و غبار اڑاتی ہوئی جا رہی تھیں۔

بالی کے چہرے پر رنج و غم تھا جس نے ابھی تک میاں نواز کے بارے میں کوئی بات نہیں کی تھی سوائے اس کے۔۔۔۔۔کہ شیرا کو اس میں شامل ہونا ہے اور یہ فریال کا حکم ہے۔

بہت زیادہ تو مجھے بھی نہیں پتہ ان کے بارے میں شیرا بیٹے مگر آپ کے ابو سے میں نے جو کچھ سنا ہے ان کے بارے میں،  وہ بتاتا ہوں’۔

میاں نواز تمہارے دادا جان کے بےحد قریبی تھے، اور میاں نواز کے ابو بھی ملازم تھے تمہارے دادا جان کے ابو کے وقت اور ویسے ہی میاں نواز بھی بن گئے۔۔۔ وفاداری ان کے خون میں تھی اس لیے کبھی انہوں نے اپنی جان کی پرواہ نہیں کی۔ ملازم ہونے کے ساتھ ساتھ وہ بڑے صاحب جی کے بچپن کے دوست بھی تھے۔

ایک ساتھ کھیل کر بڑے ہوئے اور تعلیم بھی ساتھ میں ہی لی۔ میاں نواز صاحب کے علاوہ سلیم جاوید صاحب اور مانور صاحب بھی ان کے قریبی خاص میں سے تھے۔ مگر بڑے صاحب جی کے انتقال کے بعد وہ سب جانے کیوں حویلی سے دور ہوگئے۔ اقبال صاحب نے بہت کوشش  کی تھی سب کو واپس لانے کی مگر میاں نواز کے علاوہ کسی اور کی کوئی خبر تک نہ ملی۔

میاں نواز صاحب کے پاس اکثر اقبال صاحب جایا کرتے تھے اور اس کو وہ منایا بھی بہت مگر ان کا کہنا تھا کہ وہ اب یہاں رہیں گے تو ان کو اپنی مرحوم دوست کییاد آئے گی اسی لیے وہ دوبارہ کبھی لوٹ کر حویلی نہیں آئے۔ جس طرح تم مجھے چاچا جان بلاتے ہو اسی طرح تمہارے ابو میاں نواز صاحب کو چاچا جان بولتے تھے۔ وہ آخری بار تمھیں دیکھنا چاہتے تھے مگر ایسا ممکن نہ ہو پایا۔ برا لگ رہا ہے کہ ان کی آخری تمنا پوری نہ ہوسکی۔

بالی نہ بہت کم الفاظ میں میاں نواز کے بارے میں بتایا۔

اوریہ سب سن کر شیرا کے زہن میں بھی ملال ہو رہا تھا اس بات کا کہ۔۔۔ اتنے عزیز شخص سے وہ ایک بار مل بھی نہ پایا۔

جانے کیا بات رہی ہوگی ان کے دل میں جو وہ کہنا چاہتے تھے۔ میاں نواز کا بسیرا حویلی سے زیادہ دور تو نہیں تھا میانوالا گاؤں کے پاس والی نہر کو پار کرکے کوئی 10 کوس دور میاں نواز کا گھر تھا جو چھوٹی حویلی نما تھا۔۔۔ بڑی بڑی دیواروں کے درمیان ایک منزلہ عمارت جس میں 10 کمرے تو تھے مگر وہ رہنے والا اکیلا اور اُن کے ملازم تھے۔ ان کے اپنے عزیز پہلے ہی دنیا سے جاچکے تھے۔ جس کے بارے میں بالی نے شیرا کو بتا دیا تھا۔ فل الحال وہ یہاں اکیلے تھے اور شیرا کے پہنچنے سے پہلے گاؤں کے لوگ اور چوہدری سب موجود تھے۔

تین تین موٹر گاڑیاں دیکھ کر لوگوں کو سمجھتے میں دیر نہ لگیں کہ یہ قافلہ حویلی سے ہے اسی لیے کچھ لوگ جلدی سے خوشامد میں آگے ہوئے مگر شیرا کے گاڑی سے اترنے سے پہلے ہی اسلحے سے لیس باڈی گارڈز نے گھیرا بنا لیا سب سے پہلے۔

بالی کے ساتھ شیرا  بھی گاڑی سے اُترا اور اترتے ہی بالی نے خود شیرا کو اپنے ساتھ میاں نواز کے حویلی کے اندر لے چلا۔ ہر کوئی بالی کو جانتا تھا مگر شیرا کی صورت کسی نہیں دیکھتی۔ سب کی نظریں فریال کی تواضع کر رہی تھی مگر بالی کے ساتھ آئے ہوئے نوجوان کو دیکھ کر سمجھ میں دیر نہ لگی کہ یہ حویلی کا اگلا وارث ہی ہے۔

شیرا نے کسی کی طرف نہ دیکھا اور بالی کے ساتھ سیدھا میاں نواز کے مردہ جسم کے پاس آ کھڑا ہوا جو ایک محفوظ تابوت میںبند زمین پر پڑا تھا۔ پاس میں ہی کچھ لوگ  کھڑے تھے جنہوں نے بالی کو دیکھ کر آداب کیا اور شیرا سے ملنے آگے بڑھے۔

گاجی کان خاندان کا اقبال بلند ہو قسمت آپ کی عمر دراز کرے۔۔۔آؤ وارثِ گاجی سلطنت۔۔۔۔۔ ایک معزز شخص نے شیرا کو آگے بڑھ کر گلے لگا کر یہ کہا۔

شیرا نے آدب سے سلام کیا اور میاں نواز کے مردہ جسم جو تابوت میں بند تھی۔۔۔ کے پاس آکھڑا ہوا اور تابوت کے اوپر شیشے میں چہرے کو غور  سے دیکھنے لگا۔

آپ کا ہی انتظار تھا حضور اِن کو اپنی آخری وقت میں بھی۔ نظریں جیسی آپ کی دید کیلئے ہی کھول رکھی تھی۔۔۔

مرنے سے پہلے میاں نواز صاحب نے یہ آپ کو دینے کو کہا تھا صرف آپ کو، اچھا ہوا کہ۔۔۔ آپ خود ہی آ گئے۔

ایک ملازم جو پاس میں ہی کھڑا تھا نظریں جھکائے اس نے گھٹنوں پر بیٹھ کر ایک کتاب شیرا کی طرف کرتے ہوئے کہا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

انوکھا گینگسٹر

Unique Gangster–216– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
انوکھا گینگسٹر

Unique Gangster–215– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
انوکھا گینگسٹر

Unique Gangster–214– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
انوکھا گینگسٹر

Unique Gangster–213– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
انوکھا گینگسٹر

Unique Gangster–212– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more
انوکھا گینگسٹر

Unique Gangster–211– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، سسپنس رومانس جنسی کھیل اور جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر  انوکھا گینگسٹر ۔ انوکھا گینگسٹر -- ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔ لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page