Gaji Khan–92– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -92

 آں آہ ہ ہ  ، ، ، ، رُخ بیٹی ، او ، رُخ بیٹی ، ، کیتی مر گئی ہیں ، ، ، ایہہ اپنے بالی بھائی کے گھر سے ہے ، ، ، جلدی سے گرم دودھ لے کر آو ۔ کیا کہیں گے وہ کہ ہم نے مہمان نوازی بھی نہیں کی ان کے مہمان کی

یہ عورت باتوں باتوں میں بھول ہی گئی کے اس کے پاؤں میں چوٹ لگی ہے بس بالی کا نام سنتے ہی جلدی سے شیرا کی مہمان نوازی کرنے کو چلنے لگی تو درد سے لڑکھڑا گئی جسےشیرا نے سہارا دیا۔ پھر اونچی آواز میں اپنی بیٹی کو ڈانتے ہوئے اسے دودھ لانے کو کہا ۔

رُخ شاید ساری باتیں سن رہی تھی دروازے کے پاس کھڑی ہوکر جو جلدی سے چولہے پر دودھ گرم کر کے لے بھی آئی اور اِس بار اس کے سر پر دوپٹہ قائدے سے تھا  اور نظریں بھی جھکی ہوئی جیسےاسے  اپنی غلطی کا احساس ہوچکا  ہو۔

 جی دودھ لیجئے ، ، ، ، ، آپ نے تب کیوں نہیں بتایا کہ آپ بالی چچا کے گھر سے ہیں ؟ بندے کو بتانا  تو چاہیے نا ورنہ مجھے کیسے پتہ چلے گا آپ کون ہیں۔ مجھے تو لگا کہ آپ ہماری زمین کو -خریدنے آئے ہیں ۔

رُخ  کا لہجہ ایک دم سے بَدَل گیا تھا جس پر شیرا اس کا چہرہ دیکھ رہا تھا مگر اِس بار رُخ کی امی نے اس کی حالت پر ہنسی اُڑانے والی بات کر دی۔

نئی ہوں کی ہویا ؟ کیہدا ساپ سونگھ گیا تینوں ؟ کتنی واری کہا تہذیب نال گل کریا کر پر نہیں تو تا اپنے ابو تے ہی گئی ہیں ۔غصہ ہمیشہ ناک تے ریہندا (اب کیا ہوا تمہیں ؟ سانپ سونگھ گیا کیا ؟ کتنی بار کہا ہے کہ تہذیب سے رہا کر مگر تم تو اپنے ابو پر ہی گئی ہو۔ غصہ ہمیشہ ناک پر رہتا ہے )

یہ سب سن کر شیرا کی ہنسی چھوٹ گئی کیونکہ رُخ کی امی نے بات ہی ایسے لہجے میں کی تھی۔ شیرا  کو ہنستا دیکھ کر رخ پھر سے غصے میں آ گئی اور اِس بات پر وہ اپنی امی پر غصہ دکھانے لگی۔
اڑا لو میرا مذاق سب کے سامنے ، ، ، خود ہی چلی جانا کل سے کھیتوں میں ، ، تب پتہ چلے گا آپ کو، دو روز بھی آپ سنبھال نہیں پائیں گی۔

رخ  اتنا سب کہتی ہوئی غصہ بھی دکھا رہی تھی مگر اس کی امی ایسے ہنس رہی تھی جیسے یہ روز کی بات ہو دونوں کے بیچ۔ رخ  تو پھر سے دور چلی گئی پر اس کی امی ہنستی رہی۔

. دیکھا بیٹا ، ، یہ ایسی ہی ہے ، ، ، سب پر غصہ کر دیتی ہے ، ، تم برا مت ماننا  اس کی کسی بات کا ۔ اس نے کچھ غلط کہہ دیا ہو تو میں معافی مانگتی ہوں تم دِل پر مت لینا ۔ویسے یہ دِل کی بہت اچھی ہے۔ اپنے ابو کے بعد اسی نے بیٹے کی طرح سنبھال رکھا ہے سب۔۔۔ ورنہ میری کہاں ہمت تھی کہ یہ سب کر پاتی۔

ارے میٹھا تو لائی ہی نہیں یہ ساتھ میں کچھ۔ ایہہ وی نا بالکل پاگل ہے ، ا و  رخ بیٹی۔ کچھ میٹھا تو لے آتی۔

ابھی آواز دی ہی تھی کہ رخ پہلے حاضر ہو گئی مٹھائی لے کر۔ ایک بار پھر ہنس پڑی اس کی امی مگر اپنی امی کو منہ بنا کر دکھاتی ہوئی وہ شیرا کو ایک نظر دیکھ کر پھر سے اندر چلی گئی۔

“آپ کیوں معافی مانگتی ہیں جی جب ایسی کوئی بات ہے ہی نہیں ۔۔۔ کچھ بھی غلط نہیں کہا تھا رُخ نے مجھے۔ میری ہی غلطی تھی جو بنا پوچھے وہاں آرام کرنے لگ گیا۔ اچھا  جی میں اب چلتا ہوں ،  اِجازَت دیجیئے

شیرانے ایک ٹکڑا مٹھائی کا کھاتے ہوئے دودھ کا گلاس ختم کرکے رکھا اور اٹھ گیا۔

ار ے رک تو جا بیٹا تھوڑی دیر ۔۔۔ ابھی تو آئے ہو تم ، کیا کہیں گے بالی بھائی کہ ان کے یار کے گھر سے بنا كھانا کھائے لوٹ آئے ہو،  ہماری مہمان نوازی کس بات کی ہوئی پھر۔ بالی بھائی خود تو آتے نہیں اب اور تم بھی ایسے ہی جا رہے ہو’

جی معاف کیجیے آج تھوڑا  جلدی میں  ہوں، پھر کبھی ضرور کھاؤنگا كھانا

ٹھیک ہے  پُتر  ،  بالی  بھائی سے کہنا مینا کے ہاتھ کا كھانا کھانے دونوں ساتھ میں آنا۔ عرصہ ہو گیا انہیں میرے ہاتھ کا كھانا کھائے

شیرا  سلام کرتا ہوا  دروازے تک پہنچا تو ایک بار مڑ کر پھر سے مینا کی طرف دیکھا تو پیچھے  کمرے کی طرف  بھی شیرا کی نظر گئی  جہاں دروازے کے پیچھے چھپی رُخ بھی شیرا  کو گہری نظروں سے دیکھے جا  رہی تھی۔ شیرا  گھر سے باہر نکل گیا  اور جدھر سے آیا تھا اسی طرف چل دیا۔

بیگم جی ایک بہت بری خبر ہے ۔۔۔۔ آپ کے بھائی جان اب اس دنیا میں نہیں  رہے۔

فریال نفیس کے ساتھ کسی مسئلے پر بات کر رہی تھی کہ کومل نے آکر اُسے یہ خبر دی تو فریال کانپ سی گئی۔۔۔ آنكھوں میں اشکوں کی برسات ہو چلی تو نفیس نے ہی فریال کو سنبھالا۔

نہیں نہیں نہیں ، ، ، ، ایسا نہیں ہوسکتا، ، ،  یہ مجھے کس جرم کی سزا  مل رہی ہے ، ، ، ، ایک ایک کر کے میرے سارے عزیز مجھے سے دور ہوتے جا رہے ہیں

 خود کو سنبھالئیے،  ،  ، سنبھالئیے خود کو ، ، ، تقدیر  کے آگے کسی کی نہیں چلتی ، ، ، اس کیلئے اب پراتنا  کیجیے کہ ان کی روح کو شانتی ملے، کتنے عرصےسے وہ خود بیمار تھے، ایک دن تو یہ ہونا  ہی تھا۔

 کومل سونم کو خبر کر دی ہے کیا ؟
کومل نے ہاں میں سر ہلایا تو نفیس نے اگلا حکم دیا۔

بیگم جی کے چلنے کی تیاری کرو اور بالی کو فوراً خبر کر دو کہ جہاں بھی ہے واپس لوٹ آئے۔ آج ہی  بیگم جی یہاں سے نکلے گی اور سونم کو ساتھ لیکر کچھ دن اپنے بھائی کے گھر تعزیت کے لیے جائینگے  ’
نفیس نے خود ہی یہ سب فیصلہ سنا دیا تھا بنا فریال سے جانے ۔۔۔

کومل فوراً تیاری کرنے کے لیے دوڑ گئی۔

 آپ سونم کو ساتھ لیکر جائیے آخر وہ اس کے ابو تھے۔۔۔ یہاں میں سب سنبھال لونگی ” دونوں بچیاں کاجل  کے پاس ہی رہینگی۔ امتحان ہیں ان کے اور شازیہ کو یہیں رہنے دیا جائے ورنہ شیرا بالکل اکیلا ہو جائیگا

فریال تو بس روئے جا رہی تھی۔ نفیس  نے ہی   ساری تیاری کروائی اور تب تک بالی بھی آگئے جس کے ساتھ فریال کو بھجوا دیا  نفیس نے۔۔۔ جو پہلے کاجل کے گھر سے سونم کو بھی ساتھ لیکر جانے والے تھے۔

حویلی میں یہ سب ہو گیا تھا اور ابھی تک شیرا واپس نہیں لوٹا تھا ۔ اس کو بلانے کے لیے فریال نے کہا بھی پر وہ کسی کو نہیں ملا۔ نفیس نے سمجھا کر فریال کو رخصت تو کر دیا پر شیرا حویلی میں نہیں ہے یہ اندازہ اُسے بھی ہو گیا تھا۔

آپ کی چھوٹی امی کے ابو نہیں رہے اس لیے آپ کی دادی جان آپ کی چھوٹی امی کو لیکر گئی  ہیں ان کے گھر۔۔۔جانے سے پہلے وہ آپ سے ملنا چاہتی تھیں مگر آپ کہیں ملے ہی نہیں۔۔۔معلوم ہوتا ہےآپ کو حویلی میں رہنا پسند نہیں جو آپ باہر گھومتے رہتے ہیں۔۔۔ ایسے کیا دیکھ رہے ہیں مجھے؟؟؟

اس حویلی سے میری نظر ہر طرف رہتی ہے۔۔۔کچھ بھی مجھ سے چھپا نہیں۔۔۔میں سمجھ سکتی ہوں کہ آپ کو یہاں رہنا اچھا نہیں لگ رہا اس لیے میں بھی آپ کو قید میں رہنے کیلئے نہیں کہہ رہی مگر آپ کی جان کتنی قیمتی ہے یہ آپ کو بھولنا نہیں چاہئے۔ آپ اس حویلی کی آخری امید ہیں۔۔۔خدا کے واسطے اپنی اہمیت کو سمجھیں۔ آپ تھک گئے ہوں گے۔۔۔جائیے جاکر آرام کرلیجیئے۔۔۔رات کے کھانے پر ملتے ہیں۔

شیرا حویلی واپس لوٹا تو  فِضا ء  اس کے انتظار میں کھڑی تھی اور اسے آتے ہی  نفیس کے پاس چلنے کو کہا تو شیرا  اس کےساتھ نفیس کے پاس آیا جہاں نفیس نے فضاء کو یہاں سے بھیج کر یہ ساری باتیں شیرا  سے کہیں۔ جسے سن کر شیرا حیران بھی تھا اور افسوس مند بھی کہ ایک اور موت ہو گئی اس کے خاندان میں۔۔۔ نفیس سے کچھ کہنے کے بجائے اس نے واپس اپنے کمرے کا رخ کیا اور جا کر اپنے بستر پر بیٹھ گیا۔

شیرا  تھکا ہوا تھا مگر جوکچھ ابھی  سنا  اس نے اسے سوچ میں ڈال دیا۔

 کچھ دیر یوں ہی  شیرا خیالوں  میں  بیٹھا رہا پھر کمرے کے دروازے پر دستک ہوئی اور فضاء شیرا کے سامنے حاضر ہوئی۔ وہ اپنے ساتھ کچھ لے کر آئی تھی۔

حضور،،، لگتا ہے آج آپ کہیں دور چلے گئے تھے جو آپ تھکے ہوئے سے لگ رہے ہیں۔ یہ گرم گرم دودھ پی لیجیئے اور ساتھ میں یہ کھجور کھا لیجئے۔۔۔آپ کی تھکان اتر جائے گی۔

فضاءنے شیرا کے سامنے دودھ پیش کیا اور کھجور بھی دی اسے۔۔۔جسے  شیرا نے ایک طرف رکھ دیا۔

فضاء  شیرا کے سامنے زمین پر بیٹھ گئی اور اس کے پاؤں سے جوتے نکالنے لگی۔

 یہ کیا کر رہی ہیں آپ ؟؟؟

آپ کی خدمت میرے حضور۔ یہ ہی تو میرا کام ہے۔آپ کی خدمت کرنا۔۔۔اور اب آپ مجھے روکیے گا مت۔

فضاء نے شیرا کے پاؤں سے جوتے اتارے اور بڑی نزاکت سے شیرا کے پاؤں سہلانے لگی۔

شیرا کو عجیب  سا  احساس جب ہوا  تو اس کی نظریں فضاء سے ملی جوشیرا کی نظروں میں بدستور دیکھ رہی تھی۔۔۔اس کی نظروں  کی تاب نا جھیلتا  ہوا شیرا  بستر پر ایک دم پیچھے ہوگیا  اپنے پاؤں فضاء کے ہاتھوں سے چھوڑانے کے لیے مگر۔  فضاء نے ایسا ہونے نہیں دیا اور شیرا کے پاؤں پکڑے رکھے۔

یہ آپ کیا کر رہی ہیں۔ مجھے ضرورت نہیں ہے،،،آپ جایئے یہاں سے۔

ضرورت ہے حضور،،،آپ کے چہرے سے ظاہر ہو رہا ہے آپ کتنے تھک چکے ہیں۔میں آپ کے ذرا  سا  پاؤں ہی تو دبا رہی ہوں اور آپ مجھے اتنی بھی خدمت نہیں کرنے دینا چاہتے۔کیا مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے جو آپ مجھے اپنی خدمت کرنے نہیں دینا چاہتے۔ اگر ایسا ہے تو جو چاہے سزا دے دیجئے میں اففف تک نا کہوں گی مگر مجھے میرا کام کرنے سے مت روکیے خضور۔۔۔

مجھے یہ سب پسند نہیں  ہے۔آپ جائیے یہاں سے۔۔۔ میں ناراض نہیں ہوں بس یہ سب  مجھے اچھا نہیں لگتا۔۔۔

اچھا نہیں لگتا یا پھر آپ ڈرتے  ہیں؟؟؟

ڈرتا ہوں؟؟؟ میں بھلا کیوں  ڈرنے  لگا ؟؟؟ ویسے بھی آپ سے ڈرنے والی کیا بات ہے ؟

ہممم،،،کہہ تو رہے ہیں آپ مگر۔۔۔  پھر بھی ڈر رہے ہیں میرے چھونے سے،،،کہیں آپ کو یہ تو ڈر نہیں کہ میرے چھونے سے آپ کو کچھ ہو جائے گا؟  بیماری تو نہیں پر اکثر لوگ  یہ کہتے ہیں کہ خوبصورت عورتوں کے چھونے سے مردوں کا خون جوش مارنے لگتا ہے۔آپ کو بھی تو ایسا کچھ۔۔۔

ایسا کیا ہوتا ہے عورتوں کے چھونے سے؟؟ ایسے ہی کسی نے کہہ دیا ہوگا آپ کو۔ ویسے بھی  مجھے ایسا کچھ نہیں ہوتا۔۔۔بس مجھے یہ سب پسند نہیں ہے کہ کوئی میرے پاؤں کو ہاتھ لگائے۔۔۔

مجھے تو ایسا  ہی لگتا ہے کہ آپ کو بھی یہ ڈر ہے کہ میرے چھونے سے آپ کے خون کا بھی کہیں  جوش  نہ  بڑھ جائے۔

 ایسا کچھ نہیں ہے۔۔۔

 تو پھر دیکھ لیتے ہیں،،،آپ سچ کہہ رہے ہیں یا پھر ڈر رہے ہیں۔فضاء باتوں میں شیرا کو بڑی  صفائی سے اپنے جال میں پهنسا رہی تھی اور شیرا اس بات کو سمجھ نہیں  پا رہا تھا۔ سچائی یہ بھی تھی کہ شیرا کے اندر فضاء کی باتیں اور حرکتوں کا اثر تو ہو رہا تھا  چاہے وہ منع کر رہا تھا۔

آپ کو ایسا لگتا ہے تو کر لیجئے کوشش۔۔۔میں بھی دیکھتا ہوں کہ ایسا ہوتا ہے یا نہیں۔۔۔

‘ تو پھر وعدہ کیجئے آپ مجھے روکیں گے نہیں میں جو بھی کروں۔اگر میں ہار گئی تو آئندہ کبھی بھی آپ کے سامنے بھی نہیں آؤں گی اور اگر میں جیت گئی تو۔۔۔؟؟؟

تو کیا ؟؟؟ ویسے آپ جیت نہیں سکتی۔ چاہے کچھ  بھی کر لیجئے ۔

تو ٹھیک ہے،،،پر اگر میں جیت گئی تو آپ کو میری بات  ماننی  ہوگی۔

کیسی بات۔۔۔؟؟؟

وہ میں بعد میں بتاؤں گی۔۔۔ ابھی آپ بس آرام سے لیٹ  جائیے۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page