The essence of relationships –06– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔

رشتوں کی چاشنی قسط نمبر 06

ثمرین اور ماہم کمرے میں داخل ہوئی تو ان کی نظر مجھ پر پڑی ۔۔ ثمرین مجھے دیکھ کر ایک دفعہ پھر سے رونے لگ پڑی تھی چند لمحے رونے کے بعد وہ اپنے  دونوں ہاتھ جوڑے ہوے بولی :

وکی مجھے معاف کر دو یہ سب۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ثمرین نے ابھی اتنا ہی کہا تھا کہ میں اس کے منہ پر ہاتھ رکھتے ہوۓ بولا

 

میں بولا :  خبردار جو منہ سے آگے ایک لفظ بھی نکالا  نہیں تو میں تم سے بات نہیں کروں گا۔۔۔

میری بات سن کر وہ  بے اختیار  میرے گلے لگ گئی اور بولی :

 اگر تم نے  مجھ سے بات نہیں کی تو میں زندہ کیسے رہوں گی۔۔ اب تو میری زندگی پر صرف تمہارا  حق ہے ۔۔کیونکہ اس زندگی کو تم  نے ہی  برباد ہونے سے بچایا ہے۔۔ اگر تم ناراض ہوۓ  تو میں اپنی جان دے دوں گی۔

 

 

ثمرین کی بات سن کر میں قہقہ لگا کر ہنستے ہوۓ بولا :

ہاہاہاہا ۔۔۔۔پاگل میں مذاق کر رہا تھا جبکہ   تو اتنی سیرئس ہوگئی پگلی کہیں کی۔۔

 

وہ روتے ہوئے بولی:

تم مذاق کر رہے تھے یا حقیقت میں بول رہے تھے پر میں مذاق نہیں کر رہی میں سچ کہ رہی ہوں ۔۔ میری یہ بات یاد رکھنا کبھی مجھ سے ناراض مت ہونا ۔۔

 

ثمرین کا جذباتی سین دیکھ کر فریال چاچی ہنستے ہوئے بولی:

ہم بھی یہاں پر ہیں کبھی ہم پر بھی اپنے پیار کی برسات کردو کیوں ماہم کیا خیال ہے؟

 

چاچی کی  بات سن کر ماہم ہنستے ہوۓ بولی :

آئے ہائے ہماری ایسی قسمت کہاں کہ کوئی ہم سے ایسی بات کرے ۔۔ہم اس کے پیار کے سمندر میں غوطے ہی نہ لگا لیں ۔۔

 

ماہم کی بات سن کر چاچی قہقہ لگا کر ہنسنے لگی جبکہ میں اور ثمرین   ایسے شرمانے لگے جیسے نئی نویلی دلہا دلہن شرما رہے ہوں۔ ۔۔

 

 

چند لمحوں بعد  فریال چاچی فکر مندی سے بولی

ہمیں چلنا چاہئے پر یہاں سے  جائیں گے کیسے ؟

 

میں بولا

ایک بات اپ دونوں سن لو اور اس پر عمل کرنا ہے اپ نے ۔۔۔ گھر میں کسی کو بھی اس بات کے بارے میں  پتہ نہیں لگنا چاہئے۔

 

فریال چاچی بولی :

اس میں ایسی کوئی چھپانے والی بات تو نہیں ۔۔ویسے بھی جس کو بھی اس بارے میں پتا چلے گا وہ تم سے خوش ہو گا اور اس کو فخر ہو گا تم پر ۔۔۔

 

میں بولا

نہیں  چاچی یہ بات اگر گھر  میں کسی کو بھی پتہ چلی تو بات باہر نکل جائے گی  اور میں نہیں چاہتا کہ کوئی ثمرین باجی کے بارے میں غلط بات کرے ۔۔۔ کسی بھی طرح ثمرین باجی کی عزت پر آنچ نہیں آنی چاہئے۔ گھر میں ہم بتا دیں گے کہ ہمارا ایکسیڈنٹ ہوا تھا بائیک پھسل گئی تھی جس کی وجہ سے مجھے چوٹ آئی ہے۔۔ تو ثمرین نے گھر فون کیا تو اپ سے بات ہوئی تو اپ نے کہا کہ ابھی کسی کو نہیں بتاو میں آرہی ہوں۔ اسطرح آپ نے خود آکر مجھے ڈاکٹر کے پاس لے کر گئی اور دوائی وغیرہ دلائی بائیک ہم نے وہیں پر مکینک کے پاس کھڑی کر دی۔۔۔ یہ بات ہونی چاہئے گھر میں اس کے علاوہ کوئی بات کسی کو بھی کبھی پتہ نہ چلے یہ صرف ہمارے بیچ ہی رہے گا کے اصل میں ہوا کیا تھا ۔۔

 

 

میری بات سُن کر فریال چاچی بے اختیار میری طرف بڑھی اور مجھے کس کر گلے لگا لیا چاچی کی آنکھوں میں آنسو آ گئے تھے ۔۔

 

فریال چاچی۔۔

بیٹا ہم اور ہماری فیملی تم پر جتنا بھی فخر کریں کم ہے ۔۔۔یہ بات ہم سب جانتے تھے کہ تم ہماری اور ہمارے خاندان کی شان ہو آج یہ ثابت بھی ہوگیا کہ تم نہ صرف ہماری شان ہو بلکہ ہماری آن بھی ہو ہم تم پر جتنا بھی فخر کریں اور جتنا بھی پیار دیں وہ کم ہے۔۔۔

 

 

یہ سارا جذباتی سین دیکھ کر ماہم کی بھی آنکھوں میں آنسو آ گئے تھے  وہ بولی:

 یاد رہے کل تم نے پٹی تبدیل کروانی ہوگی اور ثمرین تم وکی کا خیال رکھنا۔۔ دوائی میں لکھ کر دیتی ہوں وہ جاتے ہوے سٹور سے لیتے جانا اور وقت پر اس کو دوائی دیتی رہنا یاد سے بھول نہیں جانا۔۔

 

 

ثمرین

ٹھیک ہے ماہم میں تمہارا یہ احسان ہمیشہ یاد رکھوں گی۔۔

 

 

ماہم غصہ دکھاتے ہوئے :

ایک لگاو گی اگر دوبارہ یہ بات کی تو  تم میری سب سے اچھی  دوستوں میں سے ہو اور دوستی میں نہ احسان کیا جاتا ہے اور نہ لیا جاتا ہے جس کے بس میں جو ہوتا ہے وہ کرتا ہے دوبارہ ایسی بات نہیں کرنا ۔۔

 

اتنا بولنے کے بعد اس نے  ثمرین کو گلے لگا لیا۔ ۔

 

 

ماہم نے دوائی لکھ کر دی تو فریال اور ثمرین کے ساتھ میں بھی گھر سے باہر نکلا اور ایک گزرتی ہوئی ٹیکسی کو ہاتھ دیا۔۔ اتفاق سے وہ ٹیکسی خالی تھی ٹیکسی والے کو پتہ بتا کر ہم ٹیکسی میں بیٹھ گئے اور ڈرائیورکو کہا کہ راستے میں جہاں بھی میڈیکل سٹور نظر آئے اس کے پاس روک لینا دوائی لینی ہے۔۔ کچھ دور ہی ڈرائیور کو میڈیکل سٹور نظر آیا تو اس نے ٹیکسی وہیں پاس لے جا کر روک دی ہم نے  وہاں سے دوائی لی اور دوبارہ ٹیکسی میں بیٹھ  کر ہم گھر کی طرف چل دئے۔۔

 

 

گھر پہنچ کر ہم جیسے ہی اندر داخل ہوئے تو بڑی چاچی سامنے سے آرہی تھی۔

 

انہوں نے  جب مجھے زخمی حالت میں دیکھا تو تیز تیز چلتی ہوئی میرے پاس آئی اور میرے جسم پر ہاتھ پھیرتے ہوئے پریشانی سے بولی۔۔

کیا ہوا ہے میرے بچے کو  یہ چوٹیں کیسے آئیں تمہیں ۔۔  میری جند کو میرا بچہ ہائے میں قربان جاو۔۔

 

 

فریال چاچی جلدی سے بولی

کچھ نہیں باجی بس چھوٹا سا ایکسیڈنٹ ہوا ہے ۔۔ شکر ہے کے  وکی ٹھیک ٹھاک ہے زیادہ چوٹ نہیں آئی اس کو۔۔

 

بڑی چاچی اسی طرح پریشانی میں بولی

میرے بچے کیسے ہوا ایکسیڈنٹ ؟ تم ٹھیک تو ہو ۔۔ بہت درد ہو رہا ہوگا  میرے بچے کو ۔۔فریال اس کو ڈاکٹر کے پاس لے کے گئی ہو یا  نہیں اگر نہیں لے کر گئی تو ڈاکٹر کو گھر پر بلا لیتے ہیں۔۔

 

 

میں جلدی سے ہنستے ہوئے بولا

نہیں بڑی ماں فريال چاچی مجھے زبردستی ڈاکٹر کے پاس لے گئی تھیں ۔۔ ثمرین نے گھر فون کردیا تھا تو چاچی جلدی سے وہاں آگئی تھی ۔۔ڈاکٹر نےدوائی دے دی ہے ۔۔ اور میں بھی ٹھیک ہوں زیادہ چوٹ نہیں آئی اچھا ہوا کہ ثمرین باجی کو کچھ نہیں ہوا وہ  بچ گئی ہیں۔۔

 

 

ثمرین بھی جلدی سے بولی

امی میں تو بچ گئی ہوں لیکن وکی کو چوٹ لگی ہے اس کو اندر کمرے میں لے کر چلتے ہیں وہاں انٹرویو کر لینا اس کو آرام کی ضرورت ہے۔۔

 

بڑی چاچی بولی

ٹھیک ہے ٹھیک ہے چلو میرے بچے اندر چلو۔ ۔۔

 

 

فریال چاچی نے ثمرین کو اس کے کمرے میں بھیج دیا اور خود بڑی چاچی کے ساتھ مجھے لے کر میرے کمرے میں آ گئی۔۔

 

 

مجھے کمرے میں چھوڑنے کے بعد بڑی چاچی نیچے چلی گئی۔۔ جبکہ فریال چاچی وہیں پر رک گئی اور مجھے  دیکھتے ہوئے بولی

 

فریال چاچی .

وکی تمہیں ڈر نہیں لگا وہاں پر ۔۔کیونکہ وہ چار لوگ  تھے اور تم اکیلے..

 

میں بولا

نہیں چاچی مجھے ڈر نہیں لگا بلکہ  باجی کو روتے دیکھ کر مجھے سمجھ نہیں آئی کے مجھے کیا ہو گیا تھا ۔۔ میرا دل کر رہا تھا کہ ان سب کو جان سے مار دوں کسی کو زندہ نہ رہنے دوں۔۔

 

فریال لاڈ بھرے انداز میں بولی

اوئے ہوئے ہمارا منا بڑا ہوگیا ہے۔

 

 (پر وہیں دل میں اپنے اپ سے بولی کہ وہ تو کچھ زیادہ ہی بڑا ہوگیا ہے آج تو جان پر بن گئی تھی بڑی مشکل سے خود پر کنٹرول کیا تھاجب دیکھا تھا ۔۔اور وہ ماہم کی بھی آنکھیں نکل آئی تھی دیکھ کے سویا ہوا بھی کتنا بڑا لگ رہا تھا ۔۔ماہم تو کانپنے لگ گئی تھی دیکھنے سے ہی ۔۔ابھی تک دل بے چین ہے دل کرتا ہے کہ دوبارہ دیکھوں اور اس کے ساتھ پیار کروں لیکن کیسے سمجھ نہیں آرہاا)

 

 

میں نے فریال چاچی کو خاموش اور کھویا ہوا دیکھا تو بولا

چاچی کیا ہوا کہاں کھو گئی ہو کوئی پریشانی ہے کیا مجھے بتاو چاچی؟۔۔

 

 

فریال چاچی چونک کر میری جانب دیکھتے ہوۓ بولی :

نہیں ایسا کچھ نہیں ہے بس ایسے ہی چلو تم آرام کرو  میں کھانا تیار کر لاتی ہوں۔۔۔ اپنے منے کے لیے۔۔۔

 

اتنا بول کر وہ  میرے گال پر پیار سے بوسہ دے کر چلی گئی کھانا بنانے کے لئے۔۔۔ میں بھی لیٹ گیا کیونکہ مجھے  بھی کمزوری محسوس ہوری تھی اور نیند آرہی تھی۔۔اسی کمزوری کے چلتے کب میں سو گیا مجھے اس کی خبر نہ ہو سکی۔۔۔

 

 

شام کو فریال چاچی کھانا تیار کر لائی تو میں جاگ رہا تھا اور خود کو  پہلے کی نسبت بہت بہتر محسوس کر رہا تھا۔۔

 

مجھے ایک الجھن ہو رہی تھی تو میں پہلے تو بہت شرما رہا تھا پھر حوصلہ کرکے پوچھ ہی لیا۔۔

 

میں بولا۔۔

چاچی لاسٹک ہے تو مجھے تھوڑا لا کر دو

 

فریال چاچی حیرت سے میرا چہرہ تکتے ہوۓ بولیں۔۔۔

لاسٹک کا کیا کرنا ہے۔۔تمہیں اس کی کیا  ضرورت پڑگئی ؟

 

میں بولا

وہ چاچی شلوار میں ڈالنا ہے مجھے واشروم استعمال کرتے وقت بہت مشکل ہو گئی شلوار میں لاسٹک ہوگی تو آسانی رہے گی۔۔

 

وکی کی بات سن کر فریال کے دماغ کی بتی جل گئی اور اس کے دل میں جلترنگ بجنے لگی اور اس کو وکی کے ساتھ فری ہونے کا چانس نظر آنے لگا ۔۔اس کے دل میں ابھی سے یہ سب  سوچ کر ہی گُدگدی ہونے لگی تھی اور اس کی رانی( جو کے نیچے تھی ) رونے لگی پڑی تھی ۔۔ اب اسے وکی کو رام کرنے کا ایڈیا تو مل گیا اور اس پر وہ بہت ہی خوش ہوئی اس کی آنکھوں میں خوابوں نے بسیرا کر لیا تھا ۔۔

 

 

میں فریال چاچی سے اپنی کہی ہوئی بات کے جواب کے انتظار میں چاچی کو دیکھے جارہا تھا لیکن چاچی تو خاموش اور گم سم تھی

 

میں پریشانی سے بولا

چاچی کیا ہوا آپکو کوئی پریشانی ہے یا کوئی اور وجہ ہے تو بتا سکتی ہے ۔۔  اپ کن سوچوں میں ڈوب گئی ہو اور میری بات کا جواب تک نہیں دیا۔۔

 

 

میری آواز سن کر وہ  اپنے خیالوں کی دنیا سے باہر آگئی اور فوری بات بنا کر بولی۔۔ نہیں کچھ نہیں بس ایسے ہی خیال آگیا کہ تمہاری امی کو جب پتہ چلے گا کہ تمہارا  ایکسیڈنٹ ہوا ہے تو ان کی کیا حالت ہوگی؟۔

 

میں ہنستے ہوے بولا

ارے چاچی تم بھی ناں کیا کیا سوچتی رہتی ہو۔۔ جب امی آئے گی تو دیکھا جائے گا میں بھی کونسا اتنا زخمی ہوا ہوں ویسے بھی جب تک امی آئے گی میں ٹھیک ہوجاؤں گا۔ اپ میرا مسلہ حل کریں اور مجھے الاسٹک لا کر دیں تاکہ میں واشروم جا سکوں مجھے جلدی کر کے دیں۔۔۔

 

فریال سوچنے کی اداکاری کرتے ہوئے

اس ٹائم تو الاسٹک نہیں مل سکتا کیونکہ میرے پاس ختم ہوچکا ہے اور باہر سے منگوانا پڑے گا جبکہ اس ٹائم دکانیں بند ہونگی جس کی وجہ سے  صبح ہی ملے گا تم کو اگر واشروم جانا ہے تو میں مدد کردیتی ہوں اس کے لئے پریشان ہونے کی تمہیں کوئی ضروت نہیں۔۔

 

میں حیرت سے بولا

چاچی آپ کیسے ؟

 

فریال چاچی بولی

تو میں تیری گرل فرینڈ نوشین کو بلا دیتی ہوں

فریال چاچی یہ کہ کر ہنسنے لگی۔۔

 

ان کی بات سن کر میرا چہرہ  شرم سے لال ہوگیا تھا میں  بولا

چاچی آپ بھی میرا مذاق بنا رہی ہیں آپ کو بتایا تو تھا کہ نوشین صرف میری دوست ہے اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔۔

 

 

فریال چاچی بدستور ہنستے ہوئے بولی

میرے چنوں منوں میں تو مذاق کر رہی ہوں تم سے ۔۔چلو میرے ساتھ میں لے کر چلتی ہوں تمہیں واشروم آخر ہم بیسٹ فرینڈ ہیں اور فرینڈ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔۔

 

ان کی بات سن کر میں  شرماتے ہوئے اور گھبراتے ہوئے بولا

چاچی کوئی دیکھ لے گا تو کیا سوچے گا۔۔

 

فریال جس کے من میں لڈو پوٹ رہے تھے اپنی کامیابی پر جلدی سے دروازہ بند کرتے ہوئے بولی۔۔

سب گھر والے نیچے بیٹھے گپ شپ کر رہے ہیں جبکہ احتیاط کے لئے میں نے  دروازہ بھی  بند کر دیا ہے اب بے فکر ہو کر آجا شرما مت ایسا نہ ہو کہ یہیں پر کپڑے خراب ہوجائیں تمہارے  ورنہ وہ بھی مجھے صاف کرنے پڑیں گے۔۔

 

اور ساتھ میں ہنستے ہوئے مجھے سہارا دے کر واشروم کی طرف لے جانے لگی تو میں بھی ساتھ میں چل دیا۔۔ لیکن میرا دل بڑی تیزی سے دھڑکنے لگ گیا تھا ۔۔کہ ایک عورت کے سامنے میں واشروم استعمال کرنے کےلئے ننگا ہوں گا اور وہ عورت بھی کوئی اور نہیں بلکہ   پیاری چاچی ہے جو مجھے  ننگا دیکھیں  گی پتہ نہیں کیا سوچے گی وہ مجھے اس طرح دیکھ کر  اور مجھ کو خود کیسا فیل ہوگا میں خود اپنے اپ پر اپنی فیلینگز پر کتنا کنٹرول کرسکوں گا؟۔

 

ادھر فریال کی اپنی بھی حالت ٹائٹ تھی اس نے وکی  کو کہ تو دیا اور سوچا بھی اس نے بہت کچھ تھا اوراپنی خیالی دنیا میں تو وہ بہت آگے بڑھ گئی تھی۔

 

 لیکن اب جب عمل کرنے کا وقت آیا تو اس کے خود کے ہاتھ پیر کانپنے لگ پڑے تھے ۔۔پر  وہ خود پر جبر کئے اپنے پلان کو عملی جامہ پہنانے پر تلی ہوئی تھی اور خود پر آخری حد تک کنٹرول کر رہی تھی، بہر حال وہ کوئی بچی تو ناں تھی ایک شادی شدہ عورت تھی اور مرد عورت کے درمیان کی ساری حدیں پھلانگ چکی تھی اب اس میں وہ نئی نویلی لڑکیوں والی فیلنگز ناں تھی بلکہ اب وہ ایک پختہ سوچ کی حامل تھیں۔ ۔

 

میں فریال چاچی کے ساتھ واشروم میں کھس گیا اور کموڈ کے پاس رکا تو فریال چاچی نے جلدی سے آگے بڑھ کر میرا ناڑؑا کھول دیا ۔۔ناڑے کے کھلتے ہی میں نے شرم سے اپنی آنکھیں بند کر لیں ۔جبکہ  چاچی بھی میرے چہرے کی طرف نہیں دیکھ رہی تھی۔۔

 

 کیونکہ وہ  نہیں چاہتی تھی کہ میں  نروس ہو جاؤ شائد ۔۔یہ سب میرے اپنے ذہن کی چولیاں تھیں۔ ۔

 

 ناڑا کھلنے کے بعد میں نے اپنے صحیح ہاتھ سے اپنی شلوار سنبھالی ہوئی تھی اوردوسرے ہاتھ سے میں اپنے ہتھیار کو نہیں پکڑسکتا تھا اور مجھ کو یہی پریشانی تھی۔۔

 

چاچی بھی اس بات کو سمجھتی تھی اور وہ یہ چانس مس نہیں کرنا چاہتی تھی ۔۔انہوں نے فوری طور پر اپنا ہاتھ بڑھا کر میرا  لن پکڑ کر کموڈ کی طرف اس کی ٹوپی کا رُخ کر دیا۔۔

 

جیسے ہی فریال چاچی نے میرا لن پکڑا تو میں پوری جان سے لرزگیا اور مجھ پر کپکپاہٹ شروع ہوگئی ۔۔ خود پر کنٹرول کرنے کے چکر میں میرا پیشاب بھی نہیں آ رہا تھا۔۔

 

کیونکہ میرے ناگ نے سر اُٹھانا شروع کردیا تھا ۔۔ ایک عورت کا لمس ہوتا ہی خطرناک ہے۔

 

میں بڑی مشکل میں پھنس گیا تھا دل کچھ کہ رہا تھا اور دماغ کچھ اور، کیا کروں اور کیا نہیں؟

 

چاچی  نے بھی جب لن کو پھولتے ہوے محسوس کیا تو اس کی چوت بھی پانی پانی ہوگئی اور لن مانگنے لگی لیکن وہ خود پر بہت جبر کر نے کے باوجود ان سے کنٹرول نہیں ہوا اور ان کا ہاتھ خود بخود ہی  لن کو سہلاتے ہوۓ آگے پیچے کرنے لگی۔۔

 

میں بھی ساری حدیں بھول گیا تھا اور فریال چاچی کے لن سہلانے پر نشے کی حالت میں ہوگیا تھا ۔۔۔میری آنکھیں پہلے ہی بند تھیں  جبکہ اب کی بار  میرے دماغ کی بھی  بتی فیوز ہوگئی تھی ۔۔

 

لیکن یہ سب کرنے کے باوجود میں خود کچھ کرنے کی ہمت نہیں کر پا رہا تھا لن سہلانے کی وجہ سے لن اور  ٹائٹ ہوگیا تھا ۔۔پھر لن سے ایک دھار نکلی جو سیدھی کموڈ کے پانی میں جا کر ملنے لگی

 

یہ دیکھ کر جذبات میں آ کر فریال نے وکی کا لن کچھ زیادہ ہی دبادیا۔۔

 

 

کیونکہ اس کی اپنی بری حالت ہوچکی تھی تو وکی کے منہ سے درد کے مارے سسکاری نکل گئی۔۔

 

میں نے  اپنا زخمی ہاتھ بےاختیار سہارے کے لئے جب آگے کیا تو میرے ہاتھ نے کچھ پکڑ لیا میری آنکھیں تو بند تھیں اس ٹائم۔۔

 

لیکن ہاتھ نے بے خیالی میں اپنا کام پورا کر دیا اورفریال چاچی کا ایک ممہ بڑی زور سے پکڑ لیا جس کے بنا پر فریال چاچی کے منہ سے بھی ہلکی سی چیخ نکل گئی تھی ۔۔

 

چاچی کی آواز سن کر جب میں نے آنکھیں کھول کر دیکھا تو میرے ہاتھ میں فریال چاچی کا ممہ تھا اور چاچی کے چہرے پر تکلیف کے آثار تھے۔ میں نے گھبرا کر جلدی سے فریال کا ممہ چھوڑا اور کہا

سہ سہ سہ سوری چاچی۔۔۔۔ غا ۔۔غا۔۔غلطی ہوگئی

اور جلدی سے اپنی شلوار اُٹھانے کو جھک گیا۔۔

 

 فریال چاچی۔۔

کوئ بات نہیں میں سمجھ سکتی ہوں ۔ لیکن یار بہت زور سے دبایا ۔ اپنا کام تو تم نے کر لیا اچھا صاف کر دیتی ہوں۔۔۔

 

اتنا کہ کر فریال چاچی نے بھی لن کو چھوڑ دیا اورجلدی سے ٹشو پیپر اُٹھا کر میرے لن کی ٹوپی صاف کرنے کے بعد شلوار درست کر کے ناڑا باندھ دیا۔ اور بیسن پر ہاتھ دھونے لگی۔۔

 

فریال چاچی ناں میری طرف دیکھنے کی کوشش کر رہی تھی اور ناں میں ان کی جانب دیکھ رہا تھا ۔۔

 

ہم دونوں کے چہرے جذبات کی شدت سے لال انگارہ ہوچکے تھے۔۔

 

فریال چاچی نے اپنے  ہاتھ دھونے کے بعد دوبارہ مجھے  سہارا دیتے ہوئے کمرے میں لے کر آئی اور پھر میرے  لئے کھانا لگاتے  ہوئےکہا۔۔

 

فریال چاچی

تم آرام سےپیٹ بھر کر کھانا کھاو ۔۔۔میں نے برتن بھی واپس لے کر جانے ہیں۔۔۔۔۔۔۔

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page