Keeper of the house-89-گھر کا رکھوالا

گھر کا رکھوالا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی نئی سلسلہ وار کہانی ۔۔گھر کا رکھوالا۔ ۔ رومانس ایکشن اور سسپنس سے بھرپور کہانی۔

گھر کا رکھوالا۔ایک ایسے نوجوان  کی کہانی ہےجس کے ماں باپ کو دھوکے سے مار دیا گیا،  اس کے پورے خاندان کو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا اور۔۔اور اُس کو مارنے کے لیئے اُسے ڈھونڈھنے لگے ۔۔ دادا جی نے اس کی انگلی پکڑی  اور اُس کو سہارا دیا ۔۔لیکن اُس کے اس کے بچپن میں ہی، اس کے اپنے خاندان کے افراد نے  ہی اس پر ظلم وستم کیا،  اور بہت رلایا۔۔۔اورچھوڑ دیا اسے ماں باپ کے  پیار کو ترسنے کےلئے۔۔

گھر کا رکھوالا  کو  جب اس کے دادا جی نے اپنے درد کو چھپا کر اسے اس لائق بنانے کےلئے کہ وہ اپنا نام واپس لے سکے اُس کو خود سے سالوں دور کر دیا ۔ لیکن وہاں بھی قدم قدم پر اُس کو نفرت اور حقارت کے ساتھ ساتھ موت کے ہرکاروں سے بھی لڑنا پڑا۔۔اور وہاں سے وہ ایک طوفان کی طرح اُبھرا ۔ جہاں اسے اِس کا پیار ملا۔۔لیکن اُس پیار نے بھی اسے اسے ٹکرا  دیا۔ کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

چلو چلتے ہیں کہانی کی طرف   

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گھر کا رکھوالا قسط نمبر - 89

اتنا کہتے ہی اُس نے پھر سے ایک تھپڑ مارا نسرین باجی کے گال پر ۔اور وہ درد سے بے حال ہو گئی اور ان کی آنکھوں سے آنسو گر پڑے اور نسرین باجی  رونے لگی۔
 نسرین باجی پیچھے سرکنے لگ جاتی ہے لیکن وکی اُس کے دونوں ہاتھ  پکڑ لیتا ہے ، اور اس کے اوپر آکر اُس نے چاکو اُٹھایا اور چاکو کو اُس کی برا  کے درمیان پھنسا دیتا ہے ۔
وکی — جان اپنے کڑک ممے تو دیکھا مجھے ، بہت سوں کے دیکھے ہیں لیکن  تیرے مموں کا جواب نہیں ہے ۔میرا دل دودھ پینے کو چاہ رہا ہے ۔ چل مجھے اپنا دودھ پلا۔ دیکھ میرے ہونٹ سوکھ گئے ہیں ، زرا اپنے مموں کی گرمی تو دیکھا۔
نسرین باجی : مجھے چھوڑ دو،  مجھے جانے دو ۔پلیز مجھے چھوڑ دو۔۔۔ماں

 اور اُس  نے زور لگا کر خود کو چھڑوانے کی کوشش کی ، لیکن اُس ہوس کے بھیڑئے  کے آگے اُس کا زور کہاں چلنا تھا۔
لیکن پھر بھی اپنا پورا زور لگا کر چیختے ہوئے بولی۔۔۔ کہاں ہو میرے بھائی، تو  بچالےمجھے ۔۔اس کُتے سے ۔۔کہاں ہو میرے بھائی ۔

اور اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے

میں مرجاؤں گی راحیل ۔۔اگر تو نہ آیا میرے بھائی۔۔۔اُس کی آنکھوں سے آنسو ں کی برسات جاری ہوگئی۔۔اب وہ پچھتا رہی تھی کہ اس نے اریبہ کی  بات کیوں نہیں مانی۔

وہ پھر سے چلاتی ہے ۔۔۔بھائیی ی ی ی ی ی ی ی.
اور پھر کپڑوں کے چیرنے کی  آواز آتی
ہے ۔

نسرین باجی۔۔۔میں مرجاؤں گی راحیل ۔۔اگر تو نہ آیا میرے بھائی۔۔۔اُس کی آنکھوں سے آنسو ں کی برسات جاری ہوگئی۔۔اب وہ پچھتا رہی تھی کہ اس نے اریبہ کی  بات کیوں نہیں مانی۔

وہ پھر سے چلاتی ہے ۔۔۔بھائیی ی ی ی ی ی ی ی.
اور پھر کپڑوں کے چیرنے کی  آواز آئی
، اس کے ساتھ ہی کوئی چیز اُڑتے ہوئے آئی  اور وکی کے چہرے سے آکر ٹکرائی۔ اور اُس کا چہرہ  گیلا گیلا ہوجاتا ہے اور وہ نسرین  باجی کے اُپرسے بیڈ پر سے گر جاتا ہے ۔

وکی جیسے ہی اُس چیز کو دیکھتا ہے جو اُس کے چہرے سے ٹکرائی تھی۔وکی کی جان  خوف سے اُس کے گلے میں آجاتی ہے ،اور وہ خوف سے کسکتا ہوا دور ہوجاتا ہے ۔
پھر ایک اور چیز اس کی گود میں  آکر گرتی ہے ۔ جس کو دیکھ کر اس کی حالت بالکل اس شخص جیسی ہو گئی جس نے کسی شیطان یا دردندے کو دیکھ لیا ہو۔ وکی کے دل کی دھڑکن اتنی تیز تھی کہ لگتا تھا کہ ابھی اُس کا دل سینہ پھاڑ کر باہر آجائے گا۔
خیمے کے باہر چاندنی رات میں وکی کو ایک سایہ نظر آیا،  جس کے بال ہوا سے اڑ رہے تھے اور اس کے ہاتھ میں ایک بڑا خنجر تھا اور وہ اُسے موت کے فرشتے کی  طرح لگ رہا تھا۔

پھر  سے کپڑے چیرنے کی آواز آتی ہے اور  دو  بے سربدن اندر آکر گرتے ہیں۔ اور وکی اُن کے لباس کو دیکھ کر سمجھ جاتا ہے کہ وہ کون ہے۔ وکی اتنا ڈر جاتاہے کہ خوف سے اس کا پیشاب نکل جاتا ہے ۔ اُسے اپنی موت صاف نظر آرہی تھی۔ اور موت کے خوف سے اُس کا گلا خشک ہوچکا تھا، اس کے منہ سے  کوئی لفظ نہیں نکلا،  وہ مدد کے لیے نہیں چیخ سکا کہ اُس کے دوست اُس کی مدد کو آئیں۔

٭٭٭٭٭٭٭٭
فلش بیک
میں  اریبہ  کے پاس سویاتھا لیکن کچھ دیر بعد میری نیند ٹوٹ گئی۔ میرے سر میں شدید درد ہورہاتھا اور دل گھبرا رہا تھا، اور مجھے لگ رہا تھا کہ مجھے اُلٹی ہوگی ،  میں اریبہ کے پاس سے اُٹھ کر خیمہ سے  باہر نکل آیا اور تھوڑی دور ایک کھلی جگہ پر چلا گیا اور اچانک مجھے قے ہو گئی۔جب میں نے 2-3 بار قے کی تو پاس ہی گھاس پر لیٹ گیا کیونکہ  مجھے اُلٹی اور سردرد کی وجہ سے بے چینی سی ہورہی تھی۔گھاس پر کھلی ہوا میں  تھوڑا سا آرام کیا تو مجھے کچھ بہتر محسوس ہوا،  لیکن  سر میں پھر بھی شدید درد  ہو رہا تھا۔
میں دل ہی دل میں سوچ رہا تھا۔۔یہ کیا ہورہا ہے  آج سر میں اتنا درد کیوں ہورہا ہے ، آج تک تو میرے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا، کہیں ایسا تو نہیں کہ باہر کا کھانا میں نے کچھ زیادہ ہی کھا لیا جس کی وجہ سے میری ایسی حالت ہورہی ہے ۔ خیر مجھے تھوڑا سو جانا چاہئے ، آرام کروں گا تو ٹھیک ہوجاؤں گا، پھر خیال آیا کہ  شاید اریبہ کے پاس فرسٹ ایڈ بکس میں کوئی گولی وغیرہ ہو ، اُس کا اُٹھاتا ہوں اور دائی کھا کر سوجاتا ہوں ، تب شاید تھوڑا آرام آجائے۔ میں وہاں سے اُٹھا۔ تھوڑی دیر ایسے ہی گھاس پر واک کی تو پھر سے اُلٹی ہوگئی ، میں وہاں سے  واپس اریبہ کے خیمے میں آگیا، پانی سے منہ دھویا  ، پھر اریبہ کے پاس لیٹ گیا ۔ لیکن سر میں ایسے ہی شدید درد ہورہا تھا ، میں نے اریبہ کو جگانے کی کوشش کی اور کافی دیر اُس کو ہلاتا جلاتا رہا لیکن وہ صرف ہوں ، ہاں کر کے سوتی ہی رہی ۔
یہ کیا ہو رہا ہے؟۔ میں وہاں 5 منٹ تک یوں ہی بیٹھا رہا۔ اچانک میرے دل کی دھڑکن تیزی سے دھڑکنے لگی اور دماغ ۔ میرے دماغ میں آیا کہ کچھ تو غلط ہے  ۔
میرے دماغ میں فوراً سب کو چیک کرنے کا خیال آیا،  اور میں اپنے سر کو پکڑے دھیرے دھیرے  اریبہ کے خیمے سے نکل کر  کومل اور نسرین باجی  کے خیمے کی طرف گیا ، جب وہاں پہنچا تو  دیکھا کہ خیمہ کھلا ہوا ہے، میرا دل تیزی سے دھڑکنے لگا، میں نے جلدی سے اندر جاکر دیکھا تو وہاں صرف کومل لیٹی ہوئی تھی، نسرین باجی  غائب تھی، میرے دل کی دھڑکن کسی انہونی سے تیز دھڑکنے لگی۔ اب تک جو میرے چہرے پر سر کے درد اور اُلٹیوں کی وجہ سے پریشانی تھی وہ غائب ہوگئی ،  اور ڈر اور پریشانی نے ڈیرہ ڈال لیا، کہ نسرین باجی کہاں ہے ،میرا دماغ کنٹرول سے باہر ہورہا تھا۔میں نے بڑی مشکل سے خود پر کنٹرول کیا اور  جلدی سے خالد  کے خیمے میں آگیا ، خالد کو میں نے آواز دی اور ہلایا ، لیکن وہ بھی ایسے ہی سوتا رہا۔تو میں اُس کے سامان کی طرف چلا گیا اور اُس میں سے اپنے مطلب کا کچھ ڈھونڈھنے لگا۔اور مجھے اُس کے سامان میں اُس کا خنجر نظر آیا تو میں نے وہ اُٹھا لیا ۔

میں باہر جانے لگا تو خیال آیا کہ خالد اور اریبہ کو  اُٹھا کر کومل کے روم میں لے جاتا ہوں ، تاکہ سب ایک ساتھ  ہوں ۔
میں نے  خالد  اُٹھا کر  کومل  کے خیمے میں لے گیا ، اور ایک سایڈ پر اُس کو سُلایا ،میرے اُس کو اُٹھانے سے لے کر یہاں تک لانے تک خالد نے کوئی حرکت نہیں کی اور نہ ہی وہ جاگا وہ ویسے ہی  سوتا رہا، وہ نہیں جاگا۔
اور پھر میں اریبہ کے خیمے میں گیا اور اُسے  بھی ایک لمبا ٹاپ پہنایا ،  اور اُٹھا کر کومل کے خیمے میں لا کر کومل  کے پاس سلایا اُس کو بھی ۔ اور وہاں سے نکل کر پورے  کیمپ میں سب کے خیموں  میں نسرین باجی کی تلاش شروع کر دی لیکن وہ کہیں نہ ملی۔
اب میرا دل رونے لگا، سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ  کیا کروں کہاں ڈھونڈھوں نسرین باجی کو ، اور میں وہی کیمپ میں  گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا، میری آنکھیں  بھی میرا ساتھ چھوڑ گئی ۔اور میری آنکھوں سے آنسوں خود  بخود نکلتے ہوئے میرے چہرے کو بھگونے لگے۔
میں کہاں ڈھونڈھوں ، کیسے ڈھونڈھوں ، کچھ سمجھ میں  نہیں آرہا تھا۔ میرا دل دُکھ  میں ڈوبا جا رہا تھا،  اور دل میں یہی خیال آرہاتھا کہ جب میں ساتھ رہ کر اپنوں کی حفاظت نہیں کر سکا تو ۔ آگے کیا کروں  گا ،اور تربیت کا کیا فائدہ۔یہ سب خیالات میرے دماغ میں چل رہے تھے کہ اچانک میرے ذہن میں کچھ باتیں  کچھ ہدایات  گھومنے لگی۔اور میرا دماغ پرسکون ہونے لگا، میں نے وہیں پر خود کو ٹھیک کیا اور یوگا کاآسن  اختیار  کر کے بیٹھ گیا اور اپنی آنکھیں بند کر کے ذہن کو خیالات سے خالی کر کے ایک ہی بات پر مرکوز کر دیا  کہ نسرین باجی کو کیسے تلاش کروں، 5 منٹ تک آنکھیں بند رکیں اور جیسے ہی میرا ذہن پرسکون ہوا  مجھے معلوم  ہوا کہ اب مجھے کیا کرنا ہے۔ اور میں نے اپنی آنکھیں کھول دیں۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 گھر کا رکھوالا کی اگلی قسط بہت جلد

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page