Unique gangster–42– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -42

کومل : مشی یار سوری ہو سکے تو مجھے معاف کر دینا کل کی وجہ سے ۔۔۔میرے بھائی نے تمہارے ساتھ بتمیزی کی تھی ۔۔مجھے اصل بات کا علم نہیں تھا ۔۔بعد میں جب مجھے تم لوگوں کے ساتھ لڑائی کی وجہ پتا چلی تو مجھے بہت شرمندگی ہوئی تھی ۔۔پلز معاف کر دو ۔۔۔آج سے ہم اچھے دوستوں کی طرح بلکہ بہنوں کی طرح رہیں گی ۔۔۔ ” کومل کی بات سن کر مشی نے گہری نظروں سے مجھے دیکھا اور لمبی سانس چھوڑتے ہوۓ کومل کی طرف دیکھتے ہوۓ بولی ۔۔

مشی : میں نے اپ کو معاف کیا ۔۔ویسے بھی اب اپ سلطان کی دوست ہو تو ہم سب کی بھی دوست ہو ہم سلطان کو ناراض کرنے سے تو رہے ۔۔کیونکہ ایسا دوست قسمت سے ملتا ۔۔۔ وہ ہمارے لئے بہت خاص ہے ۔۔اس لئے میں نے اپ کو معاف کیا ۔۔۔” مشی کے منہ سے اپنے بارے میں اور کومل کو معاف کرنے کے بارے میں سن کر مجھے بہت اچھا لگا ۔۔جبکہ دوسری طرف کومل نے بھی اٹھ کر سب کو گلے لگایا اور دوبارہ اپنی کرسی پر بیٹھتے ہوۓ کہا ” آج کی ٹریٹ میری طرف سے سب کو ” ہم نے بہت انکار کیا مگر اس نے زبردستی سموسے ، سنیکس  وغیرہ منگوائی اور ساتھ میں جنہوں نے کولڈ ڈرنک پینی تھی ان کے لئے ڈرنک جب کے جنہوں نے چائے یا کافی پینی تھی ان کے لئے کافی منگوا لی ۔۔میں پہلے سے ہی ایک کپ چائے پی چکا تھا ۔مگر خوشی کا ماحول اور نئی دوست کی خوشی میں میں نے بھی ایک کپ اور چائے منگوا کی پی اور ساتھ میں ایک سموسہ کھایا ۔۔۔اسی طرح ہنسی مذاق میں کب وقت گزرا پتا ہی نہیں چلا اور چھٹی کا ٹائم ہو گیا ۔۔ہم لوگ کینٹین سے اٹھ کر باہر نکل آئے جبکہ کومل کاؤنٹر پر جا کر بل پے کرنے کے بعد ہمارے پاس آئی اور ہم سب گراؤنڈ کی میں جا کر گھاس پر بیٹھ کر باتیں کرنے لگے ۔۔میرا دھیان سب کے چہروں کی طرف جا رہا تو جو ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت نظر آرہی تھی ۔۔میں انہیں دیکھنے میں اتنا کھویا ہوا تھا کے اچانک ۔۔۔

ہم لوگ اسی طرح باتیں کرتے ہوۓ گراؤنڈ میں بیٹھ گئے  ۔۔۔میں سب کے چہروں کو دھیان سے دیکھتے ہوۓ انکی خوبصورتی میں اتنا کھویا تھا کے ارد گرد سے بیگانہ ہو چکا تھا ۔کے تبھی اچانک کومل نے مجھے جھنجوڑا تو  میں  چونک اٹھا ۔وہ اب تک مجھے دو تین بار آواز دے چکی تھی ۔ اس کے دو تین بار پکارنے  کی وجہ سے سب میری جانب متوجہ ہو گئے تھے ۔۔میں نے ہوش  میں اتے ہوۓ نظریں جھکا کر سب کی طرف دیکھا اور آہستہ آواز میں کومل کو کہا ” سوری میں کھو گیا تھا تم کچھ کہ رہی تھی “میری بات سن کر سب کے چہروں پر مسکراہٹ آگئی مگر کسی نے مجھے زیادہ نہیں چھیڑا کیونکہ سب کو پتا چل گیا تھا کے میں انہیں ہی دیکھنے میں کھویا ہوا تھا ۔۔

سب کو مسکراتے ہوۓ دیکھ کر شرمندگی سے میں نے گردن جھکا لی تو کومل نے بات بدلتے ہوۓ کہا۔

وہ بولی : میں کہ رہی تھی اگر تمہیں برا نہ لگے اور تمھارے پاس ٹائم ہو تو شام کو میرے ساتھ سٹڈیم چلنا وہاں تم اپنی پریکٹس  کر لو گے اور اگر وہاں نہیں جا سکتے تو سب لوگ میرے فارم ہاؤس آجانا وہاں کافی کھلی جگہ ہے اور مشین  بھی لگا لیں گے  پریکٹس کرنے کے لئے کیا کہتے ہو۔ ” کومل کی بات سن کر ابھی میں کوئی جواب دینے ہی لگا تھا کے مجھ سے پہلے سحرش بول پڑی “تمہاری بات ٹھیک ہے پر وہاں تو سب ہوں گے ہم کیسے وہاں آسکتے ہیں ”

کومل بولی : وہاں کوئی نہیں ہو گا اور نہ میری اجازت کے بغیر کوئی آسکتا ہے ۔” کومل کی بات سن کر سب سوچنے لگے کے کیا کریں کے اسی بیچ اجالا نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوۓ کہا ۔۔۔۔

اجالا بولی : کیا تم ایسا نہیں کر سکتی کے  پریکٹس مشین اٹھا کر سونیا کے گھر آجاؤ ۔ہم سب بھی وہاں آجائیں گے اور مل کر مستی بھی کر لیں گے ۔” اجالا کی بات سنتے ہی مشی نے خوشی سے یاہو کا نعرہ لگایا جبکہ کومل نے مسکراتے ہوۓ جواب دیا 

کومل بولی : مجھے کوئی اعترض نہیں میں پریکٹس مشین اٹھا لاؤں گی ” یہ سب اپنی کر رہے تھے جبکہ میں ان لوگوں کی باتیں سن کر حیران ہوۓ جا رہا تھا کے جس  نے پریکٹس کرنی ہے اس سے نہ کسی نے پوچھا نہ مشورہ مانگا نہ رائے لی ۔۔اب مجھ سے مزید خاموش نہیں رہا جا رہا تھا ۔میں نے اپنی شرمندگی کو اتار کر ایک طرف رکھا اور گفتگو میں دخل اندازی کرتے ہوۓ کہا 

میں بولا : اؤ ہیلو تم سب اپس میں لگے ہوۓ ہو مجھ سے کسی نے پوچھا ہی نہیں کے میں کیا چاہتا ہوں ۔اور ویسے بھی میری نظر میں ان سب چیزوں کی کوئی ضرورت نہیں ۔ویسے بھی دو دن ہیں ۔میں اپنا نام واپس لے لوں گا اس کے بعد جو ہو گا دیکھا جائے گا ۔۔”میری بات سن کر سب نے ایک ساتھ زور دار آواز میں مجھے منع کرتے ہوۓ نہیں کہا اور ساتھ ہی اسد جو کب سے خاموش بیٹھا تھا اس نے چہرے پر سنجیدگی لاتے ہوۓ کہا  ” نہیں تم نام واپس نہیں لو گے ۔۔یہ ہماری عزت کی بات ہے کالج میں سب کیا کہیں گے کے سلطان بلکل نکما ہے اسے کچھ بھی نہیں اتا ہم یہ تانے نہیں سن سکتے ” مجھ سمیت باقی سب لڑکیاں بھی اسد کی بات بہت غور سے سن رہی تھیں جیسے ہی اسد نے اپنی بات مکمل کی تو اس کے چہرے پر آئی ہنسی دیکھ کر باقی سب لڑکیاں ہنسنے لگی جبکہ میں نے ہاتھ اٹھا کر  اس پر لعنت ڈالی ۔مجھے ایسے کرتا دیکھ کر تانیہ بولی ” اسد ٹھیک جہ رہا ہے سلطان اب یہ عزت کا معملہ ہو گیا ہے ” جبکہ تانیہ کی بات سن کر سونیا نے تانیہ کو چھیڑتے ہوۓ کہا ” اوئے ہوۓ بڑی طرف داریاں ہو رہی ہیں ” یہ سنتے ہی تانیہ کے چہرے پر شرم سے لالی آگئی جبکہ باقی سب کا ایک زور دار قہقہ گونج اٹھا گراؤنڈ میں جس کو سن کر سب ہماری طرف دیکھنے لگے ۔مگر ہم نے کسی کی پروا نہیں کی اور اسی طرح اپس میں ہنسی مذاق میں لگے رہے ۔۔باتوں کے دوران پتا ہی نہیں چلا ٹائم گزرنے کا اچانک پریڈ بیل سن کر ہم واپس کالج کی دنیا میں آئے اور شام کا پروگرام سونیا کے گھر میں ڈن کر کر کے سب اٹھ کر اپنی اپنی کلاس میں چلے  گئے ۔۔۔اس کے بعد اتنا کچھ خاص نہیں ہوا وہی پڑھائی اور کلاسیس وغیرہ چلتی رہی ۔چھٹی کے وقت جب سب نکلنے لگے تو اجالا نے میرا بازو پکڑ کر مجھے ایک طرف سائیڈ میں کرتے ہوۓ کہا 

وہ بولی : یہ سب کیا ہے سلطان ؟؟تم اس کومل سے کب ملے ؟ اگر اس نے کوئی ایسی ویسی حرکت کر دی تو پھر کچھ سوچا ہے کیا ؟”

میں بولا :تم خوا مخوا ٹینشن لے رہی ہو بھروسہ رکھو مجھ پر ایسا کچھ نہیں ہو گا ۔

وہ بولی : تم پر تو بھروسہ ہے پر اس پر ” ابھی اجالا کی بات منہ میں ہی تھی کے میں نے اس کی بات کو  درمیان میں کاٹتے ہوۓ بولا ” پر ور کچھ نہیں جب میں نے کہ دیا کے بھروسہ رکھو تو پھر بھروسہ رکھو مجھ پر ” میری بات سن کر اور میرا لہجہ دیکھ کر اجالا کے چہرہ اداس ہو گیا مگر خود کو جلدی سے سنبھالتے ہوۓ اس نے مجھے گھر چھوڑنے کا کہا تو میں نے بھی اسکا موڈ ٹھیک کرنے کے لئے اس حامی بھر لی ۔۔اجالا نے مجھے گھر کے باہر گلی میں اتار کر خود وہیں سے گاڑی واپس موڑ لی حالانکہ اس کو میں اندر انے کا کہ رہا تھا پر وہ مجھ سے ضروری کام کا بہانہ کر کے جلدی سے وہاں سے نکل گئی ۔۔میں جیسے ہی گھر کے اندر داخل ہوا تو ناصرہ میرے انتظار میں تھی ۔۔اس وقت گھر میں کوئی بھی موجود نہیں تھا ۔۔میں نے دروازہ بند کرتے ہوۓ ناصرہ کے کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے اپنے ساتھ چپکا کر اس کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھ کر ہلکی سی کس کی تو اس نے میری آنکھوں میں دیکھتے ہوۓ کہا ” آج نمرہ واپس آجائے گی ۔پھر میں تمھارے کام کیسے کروں گی ؟ تم سے اکیلے میں کیسے ملوں گی ” اس کے بات کرنے کا انداز اتنا پیارا تھا کے میں نے اسے کوئی جواب دینے کے بجائے اپنی گردن جھکا کر اس کے چہرہ پر چھوٹی چھوٹی پاریاں کرنے لگا ۔۔چند لمحے اس کا  چہرہ چومنے کے بعد میں پیچھے ہٹتے ہوۓ بولا ۔” جو ہو گا دیکھ لیں گے ابھی تو میں جا رہا ہوں پھر کسی ٹائم اس بارے میں بات کریں گے ” یہ کہ کر میں سیڑھیاں چڑھ کر اوپر اپنے کمرہ میں ایا اور کپڑے تبدیل کر کے کھانا کھائے بغیر ہی ماسٹر جی کی طرف چل دیا ۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page