Perishing legend king-65-منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی ایک بہترین سلسہ وار کہانی منحوس سے بادشاہ

منحوس سے بادشاہ۔۔ ایکشن، سسپنس ، فنٹسی اور رومانس جنسی جذبات کی  بھرپور عکاسی کرتی ایک ایسے نوجوان کی کہانی جس کو اُس کے اپنے گھر والوں نے منحوس اور ناکارہ قرار دے کر گھر سے نکال دیا۔اُس کا کوئی ہمدرد اور غم گسار نہیں تھا۔ تو قدرت نے اُسے  کچھ ایسی قوتیں عطا کردی کہ وہ اپنے آپ میں ایک طاقت بن گیا۔ اور دوسروں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کی بھی مدد کرنے لگا۔ دوستوں کے لیئے ڈھال اور دشمنوں کے لیئے تباہی بن گیا۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ قسط نمبر -- 65

ان کے پیچھے والی ہی ٹیبل پر وہ سبھی جاکے بیٹھی اور باری باری رنگ دیکھنے لگی۔

ادھر ویر کی نظر جیسے ہی سونیا پر پڑی اس نے دیکھا کہ وہ۔۔۔۔

اپنا نچلا ہونٹ زور سے بھینچی ویر کو بَڑی ہی ہمدردی اور اداسی سے دیکھ رہی تھی۔  مانو بس رو ہی دے گی۔

اس کے ہونٹ کھلے پر پھر بند ہو گئے ۔ کیا جواب دے وہ ویر کو کچھ سوچ نہیں پا رہی تھی۔

آئی  ایم سوری! “

 کچھ دیر بعد فائنلی اس کے منہ سے یہ دو لفظ نکلے۔

آئی  ایم سوری ! “

پھرسے۔۔۔۔
اس کے بعد جیسے اس نے کئی بار یہ الفاظ کہہ ڈالے۔

سونیا :

دیدی۔۔۔وہ ایسی ہی ہے۔ آئی کین نٹ کنٹرول ہر۔۔۔ آئی شوولڈنٹ ہیو کالڈ یو ہیئر( میں اسے کنٹرول نہیں کر سکتی۔ مجھے تمہیں یہاں نہیں بلانا چاہیے تھا۔)۔ میں نے۔۔۔میں نے تمہیں یہاں اپنی مس انڈرسٹینڈنگ دور کرنے كے لیے بلایا تھا۔۔۔ اینڈ لک ( اور دیکھو)۔۔۔ کیا  ہوا؟ ایک اور نئی مس انڈرسٹینڈنگ کھڑی ہوگئی۔ آئی  ایم سو سوری ! دیدی کی طرف سے بھی ۔۔۔ پلیز ! ویر !

ڈونٹ ٹیک اٹ ٹو یور ہارٹ۔( اسے اپنے دل پر مت لو۔)

ویر :

۔۔۔۔۔؟
پری:

 ماسٹر ! ! ! ایٹلیسٹ ۔۔۔ ٹاک ٹو  می۔۔۔(کم از کم۔۔۔ مجھ سے بات کرو۔)

ویر اِس وقت نہ ہی من میں کچھ سوچ رہا تھا اور نہ ہی کوئی جواب دے رہا تھا۔ اس کی نظروں میں ایکدم ہلچل تھی۔ وہ خود خاموش تھا ، مگر اس کا اس طرح خاموش ہونا جیسے سب پہ بھاری پڑ رہا تھا۔ یہاں تک کہ سہانا بھی غصہ ہوکے چلی گئی تھی اس کے اِس چُپ ہونے كی وجہ سے۔

سونیا :

دراصل وہ رنگ(انگوٹھی) ۔۔۔ وہ رنگ ڈیڈ نے بنوا كے مانگوائی ہے باہر سے۔ اینڈ اٹس ڈائیمنڈ اراؤنڈ 8 ٹو 9قیراط ۔۔۔کل موم کا برتھ ڈے ہے  اسلئے ، ڈیڈ وانٹڈ ٹو سرپرائز ہر ( پاپا اسے سرپرائز دینا چاہتے تھے)۔۔۔  یہ اب تک کی سب سے مہنگی انگوٹھی ہے جو ڈیڈ موم کو دینے جا رہے ہیں۔
اینڈ ، دیدی وانٹڈ ٹو فلاونٹ (اور دیدی نے خوشامد کرنا چاہا)۔۔۔ انہیں یہ سب اچھا لگتا ہے۔۔۔ اپنی فرینڈز کو یہ سب دکھانا۔ وہ شروع سے ہی ایسے رہی ہے۔ اسلئے۔۔۔

ویر :

۔۔۔۔۔؟؟؟
سونیا :

پلیز ! ڈونٹ بے لائک دیٹ ویر ۔۔۔ یو آر میکنگ میں نروس ۔(ایسے مت بنو  ویر۔تم مجھے بے چین کر رہے ہو)۔ ایٹ لیسٹ کچھ تو بول دو ۔۔۔ آئی نو تم بے حد ناراض ہو مجھ سے۔ پلیز ! ایٹ لیسٹ سے سمتھنگ۔! (کم از کم کچھ تو بولو)

ویر اور اس کی بات چل رہے
15
 منٹس گزر چکے تھے جس میں ویر نے اب تک کچھ نہیں کہا تھا ۔ وہ بس سونیا کی ہی باتیں سنتا جا رہا تھا ۔اور سونیا بےچاری کو یہ اور بھی زیادہ بےچین کر رہا تھا۔

وہ ابھی کچھ اور باتیں رکھتی کہ تبھی ایکدم سے لائٹس ساری بند ہو گئیں۔

سونیا :

لائٹس  ؟ ؟

ویسے تو دن کا سمے تھا مگر اندر سے ہوٹل پوری لائٹس پہ ہی ڈیپینڈنٹ رہتی تھی کیونکہ باہر کی روشنی نہیں آتی تھی اِسْپیشَل ری زرویشن ایریا میں۔۔۔ لوگ ڈم لائٹس میں ہی باتیں کرنا پسند کرتے تھے اسلئے وہ ایریا ہی ویسا بنایا گیا تھا۔

قریب 5 منٹ لگ گئے جب لائٹس واپس سے آئی۔

سہانا :

واٹ د ہیل ؟ یہ لائٹس کیوں چلی گئی تھی اچانک سے  ؟

گرل :

ہممم  ؟  اوئے سہانا ! ؟انگوٹھی کہاں رکھ دی؟ ؟

سہانا :

ہو ! ؟ ؟

مانو یہ بات سنتے ہی سہانا کا دِل زور سے دھڑک اٹھا۔

اس نے اپنے صوفے كے بغل میں دیکھا جہاں پہلے رنگ کا بکس رکھا ہوا تھا۔ مگر وہ چھوٹا بکس اب غائب تھا۔

اور یہ بھانپتے ہوئے ہی اس کی آنکھیں  پھیلتی  چلی  گئی۔

” نووووو ” ! ! !

وہ ہڑبڑاكے کھڑی ہوئی اور شور مچاتے  ہوئے ادھر اُدھر سامان کرتے ہوئے دیکھنے لگی۔ اور کچھ ہی  لمحوں میں وہاں کا پرسکون ماحول ایکدم ہنگامے میں بدل گیا۔

شور شرابا سنتے ہی سونیا بھی اٹھی اور  بھاگتی ہوئی سہانا كے پاس آئی۔

سونیا :

ککک۔۔۔کیا ہوا ؟

سہانا ( گھبراتی ہوئی ) :

سس۔۔۔سونو ! سونو ! میری بہن ۔۔ سونو رنگ ۔۔۔ وہ رنگ ۔۔۔ رنگ کہیں نہیں مل رہی۔

سونیا :  (شوکڈ )

وااااٹٹٹٹٹ ! ؟ ؟ ؟

اور اگلے ہی پل سہانا جو کچھ دیر پہلے ہی اتنا ہنس رہی تھی وہ موٹے موٹے آنسو بہاتی رونے لگی ۔

دیٹس واٹ یو گٹ  بچ ! ! ہا ہا ہا ہا ~ ماسٹر ! لک ایٹ ہر ۔۔۔ شی ٹوٹلی دیسیرvید اٹ۔
فک یو بچ۔( کتیا یہی آپ کو ملتا ہے!! ہاہاہاہا۔۔۔ ماسٹر! اسے دیکھو۔۔۔ وہ اس کی پوری طرح مستحق تھی۔بھاڑ میں جاؤ کتیا۔)

سونیا سے لپٹتے ہوئے وہ زور زور سے رونے لگی۔۔۔ اور وہاں کا ماحول خوشحال سے ایکدم تناؤ   ہو گیا۔

سہانا ( کرائس ) :

میں نے یہی رکھی تھی ۔ ٹرسٹ می ! میں نے جسٹ یہی رکھی تھی سونو۔۔۔بٹ اچانک سے لائٹ گئی اینڈ اس کے بعد ۔۔۔ اس کے بعد جیسے ہی لائٹ آئی بکس یہاں نہیں تھا۔۔۔ آئی۔۔۔ڈیڈ بہت غصہ  ہوں گے سونو۔۔۔ موم كےلیے ۔۔۔  اٹ ۔۔۔ اٹ واز سرپرائز گفٹ۔ سونو۔۔سونوووو۔
سونوو

وہ لپٹے ہوئے زور زور سے رو رہی تھی۔ سونیا نے خود کو سنبھالتے ہوئے سیدھا ہوٹل كے مینجر کو بلایا۔ اسے ساری بتائی اور سبھی اسٹاف کی تَلاشی لینے کو کہا۔

یہاں تک کہ سبھی کیمرے كے  سی سی ٹی وی  فوٹیج بھی چیک کرنے کو کہہ دیا ۔

بھومیکا کو جب یہ بات پتہ چلی تو وہ بھاگتی ہوئی ری زرویشن ایریا میں آئی اور وہاں کا ماحول دیکھتے ہی اس کی حالت پتلی ہو گئی۔

1 . 57 کروڑ کی انگوٹھی۔۔۔ اس کے ہوٹل سے چوری ہو گئی  ؟ ؟  مانو جیسے سارے ہوٹل سے جڑی سپنے اس کو اپنی آنکھوں كے سامنے بکھرتے دِکھ رہے تھے۔

اس نے سونیا کی بات رکھتے ہوئے سب کچھ اس کے سامنے شروع کر دیا ۔سی سی ٹی وی فوٹیجز سے لیکر اسٹاف کی تَلاشی تک۔

مگر جو رزلٹ ملا۔۔۔۔ وہ ہلا دینے والا تھا۔

نہ تو اسٹاف كے پاس سے کچھ ملا ، نہ ہی وہاں كے پورے ایریا سے۔

سب سے چونکا دینے والا سچ تھا سی سی ٹی وی کا  سچ۔۔۔جب لائٹ گئی تو سی سی ٹی وی نے کام کرنا  ہی بند کر دیا تھا۔

اور جیسے ہی لائٹ آئی ،  واپس سے چالو ہو چکا تھا۔

مانو جیسے کسی نے پلان كے ساتھ چوری کی ہو
اور جیسے ہی یہ بات سب کو سمجھ آئی۔
سہانا : ( کرائس)

 نووو ! ! !دس کین نٹ بی۔نو (یہ نہیں ہوسکتا ۔۔۔نہیں )

وہ رونے لگی۔۔۔مگر تبھی اس کے  کانوں میں آواز پڑی ”  

منی کین بائے  ہیپی نیس“!  (پیسہ خوشی خرید سکتا ہے)

اس نے مڑ کر دیکھا۔

سامنے ویر اپنی جیب میں ہاتھ ڈالے کھڑا ہوا تھا۔

ویر :

ڈیڈنٹ یو سیڈ دیٹ فائیو منٹس اےگو ! ؟ منی کین بائے ہیپی نیس۔ ( آپ نے 5 منٹ پہلے کہا نہیں تھا ؟کہ پیسہ خوشی خرید سکتا ہے)  پیسہ سب کچھ ہے۔ پیسہ ہی خوشیاں لاتا ہے۔۔۔  پیسے سے ہی آپ خوش رہتے ہو ؟ پیسے سے کبھی کوئی اداس رہ ہی نہیں سکتا۔

ڈیڈنٹ یو سیڈ دیٹ ! ؟ دین وائے ڈو یو لک سیڈ ناؤ ؟  ( کیا تم نے یہ نہیں کہا؟ پھر اب اداس کیوں لگ رہی ہو؟)

مجھے تو ابھی صرف یہی دکھائی دے رہا ہے کہ۔۔۔پیسے سے۔۔۔ یو آر ناٹ ایون ہیپی۔( تم خوش بھی نہیں ہو۔) ۔۔ لک (دیکھو) ! ہاؤ ڈسٹیسید یو آر۔۔۔ لک ایٹ یورسیلف۔( آپ کتنے پریشان ہیں۔ اپنے آپ کودیکھو)۔ کہاں گئے اب وہ  باتیں؟؟؟  ہممم ؟ ؟  آئی کین نٹ ہیئر دیم۔ ( میں انہیں نہیں سن سکتا)

ویر کی بات سے اِس بار سہانا کی باری تھی بولتی بند ہو جانے کی۔۔۔  وہ آنکھیں  پھاڑے ویر کو دیکھ رہی تھی۔ اس کے ہونٹ تھرتھرا رہے تھے ، مگر ایک بھی لفظ مزاحمت کا  باہر نہیں آ رہا  تھا۔

ویر :

رممبر ! پیسوں کا گھمنڈ ہمیشہ لے ڈوبتا ہے۔
وہ اتنا بولا اور پلٹ كے وہاں سے جانے لگا ، بھومیکا سمیت سبھی لوگوں کو  پھٹی پھٹی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے  چھوڑ کر۔

مگر تبھی ۔۔۔۔

 ڈنگ  ڈانگ۔۔۔۔۔

مشن : دی چیس

انفو – چیس ڈاؤن د ی انناون گائے اینڈ برنگ بیک د ڈائیمنڈ رنگ۔

(معلومات – نامعلوم آدمی کا پیچھا کریں اور ہیرے کی انگوٹھی واپس لے آئیں۔)

ریوارڈز – 1  ؟ ؟  پوائنٹس 2 

لائف ٹائم فیور فرام سہانا ۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹائم لیمِٹ – 6 ڈیز۔۔۔

(انعامات – 1 ؟؟  پوائنٹس۔ 2۔۔۔ سہانا کی طرف سے لائف ٹائم فیور۔ وقت کی حد- 6 دن۔)

’ فک فک فکککککک ! ! ! ’

ویر كا  بھومیکا کے ہوٹل سے چلے جانے كے بَعْد سب سے بڑا جھٹکا  اِس وقت ہوٹل میں ہی کھڑی بھومیکا کو لگا تھا۔ کہ اس کے ہوٹل سے  اتنی قیمتی ڈائمنڈ کی رِنگ چوری ہو جانا ،  اوپر سے وہ رِنگ کسی ایسی ویسی خاتون کی بھی نہیں  تھی۔ سونیا جیسی ہستی اس کے ہوٹل میں تھی ،  ساتھ ہی ساتھ ویر کا  وہاں آ جانا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

منحوس سے بادشاہ کی اگلی قسط بہت جلد  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page