Divorced Girl -09- طلاق یافتہ لڑکی

طلاق یافتہ لڑکی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل  کم اقساط کی بہترین کہانی ۔۔طلاق یافتہ لڑکی۔۔  رومانس اور سسپنس کی فینٹیسی،  جنس کے کھیل اور جنسی جذبات کی عکاسی کرتی تحریر۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جو کہ شادی شدہ کنواری تھی۔یعنی شادی کے بعد بھی کنواری ہی رہی ، آخر کیوں؟۔ اور جب اُس کوطلاق ہوئی تو  اُس کواپنی محبت ملی، اور محبت کے ساتھ جب سیکس ہوا  تو وہ اپنی لمٹ ہی کراس کرگئی ، اور ڈاکٹر کے بھی آگے لیٹ گئی۔ لیکن  اُس کی بہن اُس سے سبقت لے گئی اور وہ تڑپتی رہی اور سہتی رہی ۔ اُس کی محبت اور بہن اُس کے سامنے جنسی کھیل  کھیلتے رہے اور اُس کو تڑپاتے رہے۔ تو چلو چلتے ہیں کہانی کی طرف۔ کہانی کے روایت کے مطابق نام مقام چینج ہے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Divorced Girl -09- طلاق یافتہ لڑکی

 میں نے اپنی زبان باجی کے منہ میں ڈالدی باجی میری زبان چوسنے لگی تھوڑی دیر کے بعد میں نے اس کے ہونٹ چھوڑ کر اس کے گالوں پر بوسے دینے لگا میں نے اس کے کان کے پاس سرگوشی کی رات کو سوئی نہیں ہو کیا بے چینی اتنی شدید تھی کہ نیند نہیں آئی باجی نےکہا میں نے کہا کیوں تو باجی نے کہا کیونکہ رات تم نے مجھے سلگا کر چھوڑ جو دیا تھا میں نے کہا سوری باجی مجبوری تھی نہیں تو ایسا ظلم میں تمھارے ساتھ کیسے کر سکتا ہوں باجی نےکہا اس لیے میں جلدی امی کے ساتھ ہی اٹھ گئی تھی کہ اگر موقع ملا تو کچھ سکون مل جائے گا اس لیے میں نے تم سے پوچھا کہ کہاں چلا گیا تھا اتنا اچھا موقع ہاتھ آگیا تھا اور تم غائب تھے میں نے کہا سوری باجی آئندہ خیال رکھوں گا اور اس کے مموں کو پکڑ کر دبانے لگا باجی کے منہ سے آہ کی آواز نکل گئی باجی نےکہا کھڑکی پر نظر رکھنا ایسا نہ کہ کوئی آجائے میں نے باجی کو کھڑکی کے سامنے کیا اور مظبوطی سے پکڑ کر اپنی طرف جھٹکا دےکے بھینچ لیا اور اس کے ہونٹوں کو چوسنے لگا باجی نے ایک ہاتھ سے لن پکڑ کر سہلانا شروع کیا تھوڑی دیر کے بعد باجی نے کہا مجھے اپنا لن دکھاو اور خود ہی ناڑہ کھول دیا اور موڑھے پر بیٹھ کر لن کو نہایت غور سے دیکھنے اور چھو کر لن کی موٹائی لمبائی محسوس کرنے لگی میرے لن کی لمبائی سات اعشاریہ ایک انچ ہےاور موٹائی دو انچ ہے اپنے لن ہر ننگے ہاتھ کا لمس محسوس کر کے میں تو آسمانوں میں اڑنے لگا میں کھڑکی کے پار دیکھنے لگا اس پر مظبوط جالی دار گرل لگی ہوئی ہے امی کے کمرے کا دروازہ کچن کے دروازے کے ساتھ ہے اگر امی کے کمرے سے کوئی کچن میں آتا تو ہمیں خبر نہیں سکتی تھی لیکن ہمیں پتہ تھا کہ امی کے کمرے میں کوئی نہیں ہے میرے کمرے کا دروازہ اور پرلی طرف بھابھی کا پورشن یہاں سے صاف نظر آتا ہے اور کھڑکی میں لائٹ گریں شیشہ لگا ہوا ہے جس کی وجہ باہر سے کسی کو اندر کا منظر نظر نہیں آتا ہے تھوڑی دیر کے بعد میں نے باجی کو کھڑا کیا اور اس کی قمیص اٹھانے لگا کہ باجی نے خود ہی قمیص اٹھائی نیچے باجی نے اور کچھ نہیں پہنا ہوا تھا میں دونوں ہاتھ اس کے مموں پر پھیرنے لگا اور دبانے لگا باجی کے منہ سے لذت امیز سسکاریاں نکلنے لگیں میں اس کے مموں کو چومنے لگا اور اس کے نپل چوسنے لگا میں نے اس کی ٹانگ اٹھا کر اپنے کولہے پر رکھی اور دوسرا ہاتھ اس کے کمر پر رکھ کر اپنی طرف جھٹکا دیا میرا لن اس کی چوت سے ٹکرایا اور باجی نے میرے لن پر گھسے مارنے شروع کیے باجی کا قد میرے جتنا ہے شائد ایک آدھ انچ کا فرق ہوگا باجی دیوانوں کی طرح میرے لن سے چوت رگڑ رہی تھی میں نے اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی البتہ دل ہی دل میں تمنا کر رہا تھا کہ کوئی آ نہ جائے تاکہ باجی کی بے چینی دور ہوجائے ہم نے کپڑے اتارنے کا رسک نہیں لیا کونکہ جب تک ہم سنبھلتے آنے والا ہمارے سر پر پہنچ جاتا باجی کی چوت کے لب تھوڑے کھل گئے تھے اوراس کی شلوار کاکپڑا گیلا ہوکے چوت کے لبوں کے اندر چلا گیاتھاکونکہ لن کی ٹوپی دراڑ میں گھستی ہوئی محسوس ہوتی رہی شائد دانہ شہوت کو لن سے رگڑ رہی تھی تب ہی باجی اور تیزی کے ساتھ گھسے مارنے لگی میں سمجھ گیا کہ وہ اپنے منزل پر پہنچنے والی ہے جبکہ میں اپنے کلائمکس سے ہنوز دور تھا میرا لن باجی کی چوت سے نکلنے والے پانی سے مکمل طور پر بھیگ چکا تھا باجی کی سانس تیز ہوگئی باجی مجھے اور کس کے مظبوطی سے اپنے ساتھ بھینچنے لگی باجی کی آنکھیں بند تھیں اس کے منہ سے تواتر کے ساتھ آہ اوہ کی آوازیں نکلنے لگی کافی دیر تک باجی گھسے مارتی رہی جبکہ میں اس کے مموں کے نپل چوستا رہا باجی نے آخری گھسہ مارکر مجھے اور سختی سے اپنی بانہوں میں جکڑلیا اور اس نے اپنے ناخن میری کمر میں گاڑ دیے اور اس کی ٹانگیں تھوڑی کانپ گئیں اس کے منہ سے ایک طویل سانس نکل گیا فارغ ہوتے وقت اس نے اپنی سانس روک لی تھی باجی کی چوت سےلاوا بہنے لگا اورمیرے لن کوبھگونے لگاجیسے میرے لن پر کسی نےگرم چائے انڈیل دی ہو اور باجی کی منی کی تیز بو کچن میں پھیل گئی کافی دیر تک وہ مجھے اسی طرح جکڑ کر ہولے ہولے چوت کو لن کے ساتھ رگڑتی رہی جب وہ بلکل پرسکون ہو گئی تب میں اسے اپنے سے آہستگی سے الگ کیا اس کی ٹانگوں سے جان نکل گئی تھی کیونکہ الگ ہوتے ہوئے اس کی ٹانگیں کانپنے لگیں میں نے اس کو موڑھے پر بٹھا دیا اور اس کے گال پر پپی دیکر کہا کچھ تسلی ہوئی باجی نے مسکرا کر کہا کچھ کچھ میں نے کہا بس اب چند دن کی بات ہے میں تمھاری مکمل تسلی کرا دوں گا باجی نے اس بات میں سر ہلا دیا میں نے کہا باجی آپ جاکر تھوڑا آرام کرلو اور اس کو سہارہ دیکر کھڑا کیا باجی مجھ سے لپٹ گئی اور کان میں کہا آئی لو یو میں نے کہا آئی لو یو ٹو اور مڑ کر جانے کےلیے قدم اٹھایا میں نے کہاباجی تم نے اپنی منی کی بو محسوس کی تو اس نے کہا ہاں میں نے کہا اگر بھابھی کچن میں آئی تو اس کو محسوس نہیں ہوگی؟ باجی یہ سن کے پریشان ہوگئی اوہ اس طرف تو میرا دھیان ہی نہیں گیا باجی واقعی میں پریشان ہوگئی تب مجھے تسلی ہوئی کہ باجی لاپروا نہیں ہے میں نے کہا باجی آپ پریشان نہ ہوں میں جو ہوں آپکی پریشانیاں دور کرنے کے لیے پھر میں نے ماچس اٹھائی اور یکے بعد دیگرے پانچ چھ تیلیاں جلائیں بو غائب ہوگئی میں نے کہا باجی آپ بھی یہ ٹوٹکہ نوٹ کرلو کسی بھی قسم کی بو مٹانے کے لیے ابھی ہم یہ بات کر رہے تھے کہ بھابھی کچن کی طرف اتی دکھائی دی میں نے باجی سے کہا بھابھی آرہی ہے تو باجی برتن دھونے لگی میں اس موڑھے پر بیٹھ گیا جو باجی کی منی سے گیلا ہوچکا تھا اور شلوار کے کپڑے سے وہ جگہ صاف کرنے لگا جہاں بیٹھتے وقت باجی کی چوت سے تھوڑی منی بہہ گئی تھی بھابھی اندر آئی اور آتے ہی ناک کو سکوڑا مجھے تو جیسے سانپ سونگھ گیا یقینا” اس نے منی کی بو محسوس کرلی تھی وہ باہر سے آئی جبکہ ہم کافی دیر سے اندر تھے شائد ہلکی بو ہمیں محسوس نہیں ہورہی تھی اس وقت دس بج رہے تھے اور تقریبا” ڈیڑھ گھنٹے سے ہم مصروف تھے وہ عورت تھی اور مجھ سے زیادہ کسی دوسری لڑکی کی منی کی بو محسوس کرسکتی تھی۔

بھابھی نے کچن میں آتے ہی جس طرح ناک سکوڑی مجھے خدشہ لاحق ہوگیا کہ شائد اس نے منی کی بو محسوس کر لی تھی

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طلاق یافتہ لڑکی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page