Teacher Madam -24- اُستانی جی

اُستانی جی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی بہترین مکمل کہانیوں میں سے ایک زبردست کہانی ۔۔اُستانی جی ۔۔ رائٹر شاہ جی کے قلم سے سسپنس رومانس اور جنسی کھیل کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی تحریر۔  آنٹیوں کے شوقین ایک لڑکے کی کہانی ، میں   آپ   سے    ایک  بڑے    مزے  کی  بات   شئیر کرنا   چاہتا  ہوں   اور  وہ  یہ کہ    کراۓ  کے   گھر   میں  رہنے  کے  بھی   اپنے  ہی   مزے  ہیں ۔ وہ  یوں  کہ  ایک  گھر  سے  جب  آپ  دوسرے  گھر میں   شفٹ  ہوتے  ہیں  تو  نئئ  جگہ   پر  نئے   لوگ  ملتے  ہیں   نئئ  دوستیاں  بنتی  ہیں ۔ اور ۔ نئئ۔ نئئ ۔  (امید   ہے  کہ آپ لوگ میری بات  سمجھ   گئے  ہوں  گے ) اُس لڑکی کہانی   جس کا  بائی   چانس   اوائیل  عمر  سے   ہی  پالا میچور عورتوں  سے  پڑا  تھا ۔ یعنی  کہ اُس کی  سیکس  لائف  کی  شروعات  ہی  میچور   قسم  کی   عورتوں  کو چودنے  سے  ہوئی  تھی۔اور  پھر سیکس کے لیے   میچور  عورتیں  ہی  اُس کا  ٹیسٹ  بن  گئ ۔ اُس کو   کسی  لڑکی سے زیادہ میچور  آنٹی کے ساتھ زیادہ مزہ آتا تھا۔ کیونکہ میچور لیڈیز سیکس کی ماسٹر ہوتی ہیں نخرہ نہیں کرتی اور کھل کر مزہ لیتی بھی ہیں اور مزہ دیتی بھی ہیں۔ اور یہ سٹوری جو میں  آپ کو  سنانے  جا  رہا  ہوں  یہ بھی  انہی  دنوں  کی  ہے۔  جب   آتش  تو    ابھی لڑکپن      کی   سرحدیں  عبور کر رہا  تھا  لیکن  آتش  کا  لن  اس   سے  پہلے  ہی  یہ   ساری  سرحدیں    عبور کر  کے  فُل    جوان  ہو  چکا  تھا ۔ اور پیار  دو  پیار  لو  کا  کھیل  شروع  کر  چکا  تھا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Teacher Madam -24- اُستانی جی

اور میرے ہاتھ جو کہ بائیک کی پشت پر تھے آگے آ گئے اور میں نے اس کے پیٹ کے اوپر ہاتھ رکھ لیا اور ۔۔۔۔ سفر جاری ہو گیا ۔۔۔کچھ دیر چلنے کے بعد وہ  شیشے میں سے دیکھتے ہوئے مجھ سے کہنے لگی ۔۔۔میں کیسا بائیک چلا رہی ہوں ؟؟ ۔۔۔ مجھے اس کی بائیک  چلانے کی ہوش ہی کہاں تھی میں تو اس کی نرم گانڈ کی نرمی میں مست  تھا ۔۔۔ لیکن  اس کے سوال کا جواب بھی دینا ضروری تھا  اس لیئے  میں نے اس کا کو  ذور سے پکڑ کر دباتے ہوئے کہا۔۔۔۔باجی آپ بڑا ۔۔ ذبر دست  بائیک چلا  رہی  ہیں  تو وہ بولی  مسکہ نہیں  لگاؤ  سچ  سچ  بتاؤ  نا ۔۔۔۔ تو میں نے کہا رئیلی میں سچ ہی کہہ رہا ہوں میری بات سن کر اس نے ایک ادا سے سر جھٹکا اور موٹر سائیکل کی ریس بڑھا دی۔۔۔۔

اور میں جس کا  اب تک سارا دھیان اس کی گانڈ پر تھا اچانک اس کے بالوں کی طرف دھیان چلا گیا ۔۔۔ کیا لمبے اور سلکی سلکی  بال  تھے ۔۔۔ اور بالوں سے زیادہ اس کی گردن کتنی گوری اور کتنی دلکش تھی ۔۔ چنانچہ میں  اپنا منہ اس کی گردن پر لے گیا اور دونوں ہونٹ جوڑ کر اس کی خوبصورت گردن کو چوم لیا ۔۔میری اس حرکت سے ۔ موٹر سائیکل چلتے چلتے تھوڑا   سا   ڈولا  اور  پھر اس کے منہ سے ایک لذت آمیز سسکی نکلی ۔۔۔ سس س۔س۔س۔س ۔۔اور وہ  شیشے میں میری طرف دیکھ کر دبے دبے لفظوں میں بولی ۔۔۔ کیا کر رہے ہو؟ تو میں نے جواب  دیا  میں آپ کو پیار کر رہا ہوں ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی دوبارہ اپنے ہونٹ اس کی گردن پر رکھ دیئے اور تین چار دفعہ لگا تار  اس کی گردن کو چوم لیا ۔۔۔ اب کی بار  پہلے کی نسبت بائیک ذرا کم ڈولا ۔۔۔ کہ شاید وہ اس کے لئےپہلے سے تیار تھی اور اسکے ساتھ ہی اس کے منہ سے لذت بھری سسکیاں نکلنا شروع ہو گئیں ۔۔۔ آہ ۔ہ ۔۔ سس ۔س۔۔س۔س  اور وہ پھر ایک گہری سانس لیکر کر بولی ۔۔۔ مت کرو پلیز ۔۔۔لیکن میں اس کی پلیز ۔۔ کے سننے کے موڈ میں ہر گز نہ تھا چنانچہ اس دفعہ میں نے اس  کی چادر تھوڑی سی  پیچھے کی  اور اس  دایاں کاندھا  ننگا کر کے اس پر ایک شاندار کس  کردی ۔۔۔ میرے ہونٹوں کا لمس پاتے ہی وہ پھر سے بے چین ہو گئی اور ۔۔۔ سسکیاں بھرنے لگی ۔۔۔۔ اسی دوران میرا لن بھی شہوت میں آ چکا تھا  اور وہ ۔۔بری طرح سے اس کی گانڈ سے ٹچ ہو  رہا  تھا ۔۔۔ چنانچہ کچھ دیر بعد اس نے اپنا  ایک ہاتھ پیچھے کیا اور لن پر رکھ  کر بولی ۔۔۔ تمھارا یہ مجھے بہت   چُبھ رہا ہے ۔۔۔ تو میں نے لن کو ہاتھ میں پکڑا ۔۔۔اور اس کی  موٹی گانڈ کے کریک پر رگڑتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔ تو کچھ ایسا کریں نہ کہ یہ آپ کو نہ چھبے۔۔۔  تو وہ  کہنے لگی  بھلا  میں کیا  کر سکتی ہوں  ؟ ۔۔۔تو  اسی  دوران  میرے  ذہن میں ایک  آئیڈیا  آ  گیا  تھا ۔۔ اور میں نے مرینہ سے کہا کہاگر  آپ اپنی سیٹ سے تھوڑا اوپر اٹھو  گی تو اس  کا  بندوبست  ہو سکتا  ہے ۔۔۔ وہ میری بات کا مطلب سمجھ گئی  اور پھر وہ موٹر سائیکل  پر تقریباًکھڑی ہوگئیں اور بولی  یہ لو ۔۔۔۔۔سو میں نے جلدی سے اسکی اور اپنی  قمیض کو تھوڑا سا  سائیڈ پر کیا  اور لن سیٹ پر رکھ کر ۔۔۔اس  کو نیچے  بیٹھنے  کا  اشارہ کیا ۔ ۔ ۔میرا اشارہ پا کر  ۔ وہ دھیرے دھیرے نیچے بیٹھنے لگی اور میں اس کے بیٹھنے کے انداز کو دیکھ کر دیکھتے ہوئےاپنا  لن ان کی گانڈ کے کریک کے بیچ میں سیٹ کرنے لگا ۔۔۔فائنلی  وہ بائیک کی  سیٹ پر بیٹھ گئی اور  میرا ۔۔۔لن عین اسکی  کی گانڈ کے کریک  میں دھنس گیا   ۔۔۔ یعنی کہ اس کی  دونوں  پھاڑیوں کے بیچ  میں آ گیا ۔۔۔  ۔چونکہ میرا لن کافی موٹا اور لمبا  تھا اور اس حساب سے اس کی گانڈ کا کریک کافی تنگ تھا اس لئے لن صاحب اس کے کریک میں پھنسا  ہوا  تھا   اور  دوسری بات یہ کہ لمبا ہونے کی وجہ سے لن کا اگلا سرا۔۔۔۔ مرینہ کی گرم چوت کے نازک  لبوں کو بھی  ٹچ کر رہا تھا ۔۔ میرے تو  مزے ہو گئے تھے کہ ۔ لن کے آس پاس اس کی گانڈ کا نرم گوشت۔۔۔۔اُف۔ف۔ف۔ف۔ اور ٹوپے  کو چھوتے ہوئے ان کی پھدی کے نرم  ہونٹ ۔۔۔۔             کیا بتاؤں یارو۔۔۔مجھے اور میرے لن کو ۔۔۔ مجھے کتنا سُرور مل  رہا تھا ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ اُفف ف ف فف ۔۔۔ ۔۔۔اس کے ساتھ ہی میں نے مرینہ کو پیچھے سے پکڑ کر اپنے دونوں ہاتھ ان کے مموں پر رکھ دیئے ۔۔۔۔ اور ان کو دبانے لگا۔۔۔۔ اور مرینہ باجی ۔۔۔۔آہستہ آہستہ ۔۔ اب اس کے جزبات بھی بھڑکنے لگے تھے ۔۔۔ اور اب    وہ  مستی میں آ کر   اپنی  گانڈ کو میرے لن کے گرد اپن کلوز کرتی  جا  رہی تھی ۔۔۔ جس سے میرا لن ایک انوکھے مزے سے لطرف اندوز ہو رہا تھا۔۔۔   اس کے ساتھ ساتھ  وہ  اپنی  گانڈ کا دباؤ میرے لن پر بڑھاتی تھی اور کبھی اپنی گانڈ کو لن پر رگڑتی تھی ۔۔۔ گویا  آگ دونوں طرف برابر کی لگی ہوئی تھی ۔۔۔۔خود میرے بدن میں بھی شہوت کا غلبہ دم بدم  کچھ  ذیادہ  ہی ہوتا جا  رہا  تھا ۔۔۔ پھر میں  اپنے دونوں ہاتھ ان کی قمیض کے اندر لے گیا اور برا کو ہٹا کر ان کے ممے ننگے کر دیئے اور پھر ان کے  ننگے مموں کو دبانے لگا ۔۔۔ انہوں نے ایک تیز سسکی لی ۔۔۔ اور بیک شیشے میں میری طرف دیکھ کر بولی ۔۔اُف ۔ ۔ف۔ف۔ف ۔۔۔۔۔ تو میں کہا کیا ہوا باجی ۔۔۔۔ تو وہ میری طرف دیکھ کر  کہنے لگی ۔۔۔۔ کتنے ظالم ہو تم ۔۔۔ تو میں نے بھی ان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا وہ کیسے باجی ؟ تو وہ کہنے لگی کتنی بےدردی سے میرے بریسٹ دبا رہے ہو ۔۔۔ تو میں نے کہا میرے دبانے سے آپ کو درد ہو ہو رہا ہے یا مزے آ رہا ہے ؟ تو وہ شہوت سے بھر پُور لہجے میں بولی ۔۔۔۔۔ مزہ آ  رہا ہے  میری جان !!!۔۔   آدھی  رات  کا  وقت تھا  سڑک سنسان تھی ۔۔۔ اور ہم  دونوں ۔۔۔ جنسی کھیل میں مشغول  تھے ۔۔۔۔ اور اس نے  بائیک  کی  رفتار بھی  بہت کم کر دی تھی ۔۔۔۔  ۔ہم  دونوں مسلسل موٹر سائیکل کے  بیک شیشے سے ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے ۔۔۔۔ مجھے مرینہ کی آنکھوں میں سُرورکے جنسی  ڈورے تیرتے صاف نظر آ رہے تھے ۔۔۔۔ اس وقت وہ اپنی مستی کے عرج پر تھی ۔۔۔۔ ایسے میں  وہ میری طرھ دیکھتے ہوئے ۔مخمور اور نشلی آواز میں بولی ۔۔۔۔ہے !!!!!!۔۔۔ میرے یہ کیسے ہیں ؟   تو میں نے کہا مست ہیں میری جان ۔۔۔۔ تو وہ کہنے لگی ۔۔۔  میرے نپلوں کو اپنی انگلیوں میں لیکر مسلو   نا ۔۔۔اس کی بات سُن کر میں نے اس کے مموں سے ہاتھ  ہٹایا  اور  اس کے موٹے موٹے  نپل  جو  اس  وقت  اس کے مموں پر اکڑے کھڑے تھے کو  اپنی  انگلیوں میں  لیا  اور انہیں ۔بڑی بے دردی سے ۔۔۔ مسلنے لگا۔۔کچھ ہی دیر بعد اس  کے جسم نے ایک جھٹکا کھایا اور ۔۔۔ مجھے اپنے لن کی ٹؤپی پر کچھ گرم سا پانی   سامحسوس  ہوا  اور میں نے اس سے پوچھا ۔۔۔۔ مرینہ ۔۔۔میری  جان ۔۔ آپ کی چوت  سے پانی رِ س رہا ہے تو وہ  بڑی ہی مست  ہو کر بولی ۔۔۔۔ میری چوت کے پانی سے تمھارا لن گیلا ہو رہا ہے نا ؟  تو میں کہا یس۔س۔س۔س۔ ۔۔۔ آپ کی چوت کا پانی آب میرے لن تک پہنچ   گیا ہے۔  تو وہ  بولی تمھارے لن کو  کیسا  لگا  میری چوت کا پانی ؟؟؟؟؟   تو میں نے جواب دینے کی بجائے ایک گھسہ ان کی گانڈ کی طرف مارا ۔۔۔ جس کی وجہ سے میرا ٹوپا  اس کی گیلی چوت کے لب سے ٹکرایا ۔۔۔۔ اور بولا ۔۔۔ باجی آپ بتاؤ  میرا یہ کیسا  لگا ؟ تو وہ  بولی ۔۔۔۔۔ بہت اچھا  اور بہت  ذبردست ۔ہے ۔۔۔ اس نے ابھی سے مجھے گیلا کر دیا ہے ۔۔۔۔۔ پھر وہ تھوڑا سا آگے کو جھکی اور ۔۔۔۔ اپنی گانڈ کو تھوڑا پیچھے کی طرف کر لیا ۔ ۔ ۔ ۔ اس اینگل سے  میرا لن اب ان کی گانڈ کی حد کو عبور کر  کے میرا ٹوپا  ان کی چوت کے لبوں کے تھوڑا  اندر کی طرف جانے  لگا ۔جس سے مجھے از حد مزہ آیا  اور ۔۔۔ میں نے جوش میں آ کر ان کے نپلوں کو بڑی سختی سے مروڑا ۔۔۔۔۔۔اور ان کو باقی جسم کو فل پاور سے ۔۔ اپنی طرف بھینچا ۔ ۔ ۔۔ آہ ۔۔اپنی اس حرکت سے میں نے مرینہ باجی کی ۔ گانڈ اور چوت دونوں کا ایک ساتھ مزہ لے لیا تھا ۔۔۔ اب وہ بھی فُل مست ہو چکی تھی اور بار بار آگے ہو کر اپنی چوت کے لبوں کے اندر  میرا ٹوپا ۔۔۔لے رہی  تھی ۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اُستانی جی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page