Unique Gangster–120– انوکھا گینگسٹر قسط نمبر

انوکھا گینگسٹر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی طرف سے پڑھنے  کیلئے آپ لوگوں کی خدمت میں پیش خدمت ہے۔ ایکشن ، رومانس اورسسپنس سے بھرپور ناول  انوکھا گینگسٹر ۔

انوکھا گینگسٹر — ایک ایسے نوجوان کی داستان جس کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا بازار گرم کیا جاتا  ہے۔ معاشرے  میں  کوئی  بھی اُس کی مدد کرنے کی کوشش ہی نہیں کرتا۔ زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے اس کے پورے خاندان کو ختم کر دیا جاتا ہے۔۔۔اس کو صرف اس لیے  چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی کمزور اور بے بس  ہوتا۔

لیکن وہ اپنے دل میں ٹھان لیتاہے کہ اُس نے اپنے خاندان کا بدلہ لینا ہے ۔تو کیا وہ اپنے خاندان کا بدلہ لے پائے گا ۔۔کیا اپنے خاندان کا بدلہ لینے کے لیئے اُس نے  غلط راستوں کا انتخاب کیا۔۔۔۔یہ سب جاننے  کے لیے انوکھا گینگسٹر  ناول کو پڑھتے ہیں

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

انوکھا گینگسٹر قسط نمبر -120

ہمنا آگے بڑھی اور مجھے زور سے گلے لگا لیا اور پھر مجھے نوشی کے سامنے ہی کس کر کے بیڈ پر چڑھ کر لیٹ گی۔ اور میں نے اس کے اوپر کمبل ڈال دیا۔ اور میں ابھی تک ننگا ہی تھا تو میں نے اپنے کپڑے اٹھائے اور ننگا ہی چلتا ہوا وہاں سے دوسرے کمرے میں آ گیا۔اور میرے ساتھ نوشی بھی آیا گئی اسی کمرے میں جہاں میں سونے والا تھا۔ میں اس کے سامنے اپنا انڈروئیر پہننے کےلیے جیسے ہی جھکا اور ایک پاؤں انڈروئیر کے ایک سائیڈ میں سے گزارا تو مجھے اپنے لن پر نوشی کا ہاتھ محسوس ہوا۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو وه بولی۔ میری بھی پیاس بجھا دو نا پلیز۔ 

اسے اپنے پاس اتنے قریب سے دیکھنے کے بعد میرے اندر دوبارہ آگ لگ گئی۔

میں کچھ بھی ناں بولا اور جیسے ہی اسے جواب دینے کےلیے اوپر اٹھا تو اس سے پہلے  کےمیں کچھ بول پاتا  نوشی نے آگے بڑھ کر میرے لن کو اپنے منہ میں لے لیا۔

نوشی کے ایسا کرنے پر میں ایک دم پیچھے ہو گیا اور نوشی کے منہ سے میرا لنڈ نکل گیا اور وہ اس طرح مجھے دیکھنے لگی جیسے کسی بچے سے اس کا قیمتی کھلونا چھین لیا گیا ہو۔۔

 میں بولا یہ تم کیا کر رہی ہو یہ سراسر  غلط ہے میں تمہارے ساتھ ایسا نہیں کر سکتا۔!

ہوس کے مارے اس کی آنکھوں میں لال ڈورے صاف نظر آ رہے تھے وہ گھٹنوں کے بل رینگتی ہوئی آگے بڑھی اور ایک دفعہ پھر ہاتھ بڑھا کر میرے لن کو پکڑ لیا۔ نوشی کے ہاتھ کے لمس سے مجھے بھی مزہ آنا شروع ہو گیا تو اس بار میں پیچھے نہیں ہٹا بلکہ ہلکی سی مسکان کے ساتھ اسے اجازت دے دی۔

میری مسکان دیکھ کر نوشی آگے بڑھی اور ایک مرتبہ پھر میرے لن کو اپنے منہ میں لے لیا اور اسے دیوانہ وار چوسنے لگی۔

میرے لن کی اب تک جتنی بھی چوسائی ہوئی تھی یہ سب سے بیسٹ تھی کیونکہ یہ پہلی ایسی عورت تھی جسے  لن کی چوسائی کا مکمل تجربہ تھا ایک ہی طریقہ یعنی ایک ہی سپیڈ( یا دھن 🎶) کے ساتھ میرے لن کو چوس رہی تھی۔ کبھی اپنی زبان سے میرے لن کی موری کو ٹچ کرتی جسے کے مزے سے میں اور بھی پرجوش ہو جاتا اور نیچے سے اس کے ہاتھ میرے ٹٹوں کو اس طرح سہلا رہے تھے جیسے وہ بہت بڑی رنڈی ہو اور اپنے گاہک کو خوش کرنے کے لیے ایسا کر رہی ہو۔ تقریبا پانچ منٹ کی چوسائی کے اندر ہی اندر اس نے میرے لن کو ایک بار پھر کھڑا ہونے پر مجبور کر دیا۔ میں نوشی کے ساتھ  کوئی انجوائے والا سیکس نہیں کرنا چاہتا تھا کہ اسے پہلے چومو اور چاٹو ۔میں نے اسے کھڑا کیا اور اس کے کپڑے اتار کر اس کو وہاں پڑے ایک صوفے پر گھوڑی بنایا اور پیچھے سے لن کو اس کے کولہوں سے گزار کر اس کی پھدی میں ڈال دیا اور گھسے لگانے شروع کر دیے۔ پکڑنے کے لیے میں نے اس کے کندھوں کو نہیں پکڑا بلکہ ہاتھ نیچے سے آگے بڑھا کر اس کے لٹکے ہوئے 34سائز کے دونوں مموں کو پکڑ لیا اور گھسوں پر گھسے  لگانے شروع کر دیے۔  شاید اس نے بھی اتنا بڑا لن پہلے کبھی نہیں لیا تھا۔جو وہ خوب چلا کر اپنے درد کا اظہار کر رہی تھی۔ پر مجھ پر اس کے درد کا کوئی بھی اثر نہیں ہو رہا تھا بلکہ اس کے چلانے پر مجھے اور زیادہ مزہ آ رہا تھا۔  اور میں وحشیوں کی طرح اس پر لگا ہوا تھا میں پہلے اپنا ایک بار پانی نکال چکا تھا اب دور دور تک میرے پانی نکلنے کے کوئی بھی امکان نہیں تھے۔  جبکہ نوشی کی کچھ ہی دیر  میں پھدی گیلی ہو چکی تھی۔ اور جہاں پہلے درد تھا اس کی جگہ سسکیوں نے لے لی تھی۔

میں نے بھی ہاتھ اس کے مموں سے ہٹا کر اس کے کندھوں پر رکھ لیے تھے اور دوبارہ ایک سپیڈ کے ساتھ دھکے لگانا شروع کر دیئے۔ کمرے میں تهپ تھپ کی آوازیں گونج رہی تھیں۔ میں نے نوشی سے چلا کر کہا کہ اپنی آوازیں بند کرو ایسا ناں ہو ہمنا اٹھ جائے تو وہ آگے سے جواب دیتے ہوئے بولی۔ وہ اگلے آٹھ گھنٹے تک بستر سے نہیں اٹھ پائے گی۔  کیونکہ اسے ڈرگز ہی ایسا دیا گیا ہے۔  چاہے تم جا کر اس کے پاس پٹاخے  بھی پھوڑ لو تب بھی وہ نہیں اٹھے گی۔ اتنی گہری نیند میں ہے۔ میں نے اس کی بات مان کر اپنے ہاتھ  کندھے سے ہاتھ ہٹا کر اس کی گانڈ پر رکھ لیے اور جب میں دھکا مارتا تو اس کی گانڈ کا براؤن سوراخ مجھے اور بھی پاگل کر دیتا۔  پھر میں نے اوپر سے ایک تھوک کا گولا پھینکا جو سیدھا آ کر میرے لن سے ٹکرایا تو میں نے ہاتھ نیچے لے جا کر انگوٹھے کی مدد سے اس تھوک کے گولے کو اس کی گانڈ کے سوراخ پر ملا اور اپنے انگوٹھے کی مدد سے اس کو کریدنا شروع کر دیا۔

میں نے جب یہ کیا تو اس نے اپنا منہ پیچھے کر دیکھا جیسے پوچھ رہی ہو کہ یہ کیا کرنے لگے ہو۔  لیکن میں اپنے کام میں لگا رہا میں نے ایک اور تھوک کا گولا سوراخ پر پھینکا اور اپنے انگوٹھےکو چکنا کر کے تھوڑا تھوڑا کر کے  اندر ڈالنا شروع کر دیا اس سے وہ بھی دوہرے مزے میں مبتلا ہو گئی لیکن ایک بات تھی اس کی گانڈ ابھی تک کسی نے نہیں ماری تھی۔  اس لیے انگوٹھا بھی بہت مشکل سے اندر جا رہا تھا یا پھر اس نے اپنی گانڈ کو ٹائٹ کر رکھا تھا کہ میں رک جاؤں۔ لیکن میں کہاں رکنے والا تھا میں نے آہستہ آہستہ کر کے انگوٹھے کو انچ جتنا حصہ اندر گھسا دیا۔  تو اس کو ایک درد والی ٹھيس اٹھی۔ جس کے چلتے اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا اور بولی۔ یہ کیا کر رہے ہو

میں بولا۔ اپنا لن اندر ڈالنے سے پہلے اسے نرم کر رہا ہو اس میں تمہارا ہی فائدہ ہے اگر لن اسی طرح ڈال دیا تو تمہیں اور زیادہ درد ہوگا۔۔

 وہ بولی۔ میں نے پہلے کبھی بھی یہاں پر نہیں لیا۔ تمہارا لن بہت بڑا ہے میری گانڈ پھٹ جاۓ گی۔ 

 میں اس کی بات کا جواب دیتے ہوئے بولا۔  ہر کام زندگی میں کبھی نہ کبھی پہلی بار ہی ہوتا ہے اور سمجھ لو کہ یہ تمھاری گانڈ کا پہلا دن ہے۔

وه بولی۔ میں نہیں لے پاؤں گی۔

میں بولا۔ پر مجھے تو ڈالنا ہے۔ تو اس لیے بہتر ہے تم اسے ڈھیلا چھوڑ دو میری بات سن کر وه برا سا منہ بنا کر آگے کی جانب ہو گئی۔ اور اپنی گانڈ کو ڈھیلا چھوڑ دیا۔ اور میرے انگوٹھے پر بھی اس کی گانڈ کی پکڑ کچھ کم ہوگئی تو میں نے اپنے انگوٹھے کو باہر نکالا ۔ ایک مرتبہ پھر ایک تھوک کا گولہ  پھینک کر اپنے انگوٹھے کو بڑی  آسانی کے ساتھ  اس کی گانڈ کے اندر باہر کرنے لگا نیچے سے اب بھی میرا لن اس کو ایک ردھم کے ساتھ چود رہا تھا۔۔ جسے کی چلتے اس کی پھدی نے اپنا بند توڑ دیا۔ اور اپنا پانی بہانہ شروع کر دیا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page