Gaji Khan–94– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -94

کھانا شازیہ نے تھوڑا سا ہی کھایا تھا وہ بھی اپنے کمرے میں۔۔۔مگر فضاءء نے زبردستی شازیہ کو دودھ پلا دیا تھا کچھ دیر پہلے اور اب جب سب سوچکے تھے تو وہ شازیہ کا ایسا کچھ کرنے کابلکل ارادہ نہیں تھا اس لیے وہ منع کر رہی تھی فضاء کو۔۔۔ مگر فضاء پر تو کوئی اثر ہی نہیں  ہورہا تھا جیسے۔۔۔

ایسے وقت میں ہی تو سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے کسی کے ساتھ کی میری ملکہ۔۔۔ سوچئے اگر اس وقت بڑے خان صاحب ہوتے تو اس وقت بڑی بی بی ان کے ساتھ ہوتی کہ نہیں۔۔۔؟؟؟

اور اگر آپ کے بھائی جان ہوتے تو چھوٹی بی بی جی ان کے ساتھ۔۔۔

شازیہ کی ٹانگوں کے بیچ اس کی پھدی پر اپنے ہاتھ رکھ کر اسے مسلتے ہوئے سرگوشی کرتے ہوئے فضاء نے اپنی بات ختم کی۔۔۔ جس سے شازیہ کی زبان سےنا چاہتے ہوئے بھی سسکی نکل گئی۔

شازیہ فضاءء سے خود کو بچانے کی کوشش تو کر رہی تھی مگر اس کے جسم  میں الگ ہی حرکت ہونے لگ گیا تھا اور اس کی دھڑکن تیز ہونے کے ساتھ اس کی آنکھوں کا رنگ گلابی ہونے لگ گیا تھا۔۔۔جیسے اس کا خود پر اختیار ہی  نہ رہا  ہو۔۔۔

یہ غلط ہے فضاء،،، ہمیں،،، ہمیں،،، گناہگار،،،مت  ،،،بناؤ۔

شازیہ کی آنکھیں بند ہو چکی تھی اور اس کے ہاتھ فضاء کے ہاتھ کو اپنی پھدی سے ہٹا بھی نہیں پا رہی تھی۔۔۔زبان سے الفاظ بھی  بڑی مشکل سے رک رک کر نکل رہے  تھے۔ جبکہ فضاء شازیہ کو اب بستر پر پوری طرح گراتی ہوئی اس کے پاؤں سے اس کے شلوار کو  اوپر کی طرف سرکاتی مخملی ننگی ٹانگوں کو سہلانے لگ گئی  تھی۔

   خود کو اور مت روکیے میری جان،،،میں آپ کے لیے ہر خوشی  زمانے سے چھین لاؤں گی مجھ پر یقین رکھیے۔۔۔صرف میں ہی آپ کی سچی ہمدرد  ہوں جسے  آپ کے درد کا خیال ہے،،،،امممم

  اتنا سب کہتے ہوئے شازیہ کے ہاتھوں پر فضاء نے اپنے ہونٹ رکھ دیئے اور شازیہ فضاء کے ہاتھوں کا کھلونا  بنی بےخودی  کے عالم میں کھوئی چلی گئی۔

فضاء نے شازیہ کو پھر سے اپنے قابو میں کر لیا تھا چاہے شازیہ نے کتنی ہی کوشش کی تھی اسے  دور رکھنے کی اور اب تو وقت  اور حالات پھر سے ایسے بن گئے  تھے کہ شازیہ کے پاس اب فضاء ہی رہ گئی تھی۔۔۔شازیہ کو بستر پر پوری طرح ننگی کرتے ہوئے  فضاء نے اس کے جسم کی آگ کو  اتنا زیادہ بڑھکا دیا کہ وہ تڑپنے  لگ گئی تھی جو کافی دیر  بعد شانت ہوئی مگر فضاء نے اپنے کپڑےنہیں اتارے تھے جبکہ شازیہ نے منی چھوڑ کر اس کا چہرہ ایسے لال ہو چکا تھا جیسے خون اتر آیا ہو۔۔۔شازیہ کو بےسدھ چھوڑ کر   فضاء دبے پاؤں حویلی کے اس حصے سے نکل گئی اور چپ چاپ شیرا کے کمرے میں داخل ہوئی جو ابھی بستر پر آدھی نیند میں تھا۔ کمرے کا دروازہ واپس بند کرتی فضاء نے ایک نظر شیرا کو دیکھا اور اپنےکپڑے وہیں نکال کر الف ننگی ہوگئی۔

شیرا کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے فضاء کی آنکھوں میں ایسا سرور تھا جیسے اسے کسی چیز  کی پرواہ ہی  نہیں اور آج وہ سب  کچھ کر کے رہے گی جو اس کے دل میں  ہے۔۔۔۔

فضاء کی دھڑکنوں میں طوفان سا  اٹھ رہا تھا۔ شازیہ کے جسم کو ٹھنڈا کرتے کرتے فضاء خود آگ میں جل رہی تھی اور سکون تھا تو شیراکے پہلو میں۔۔۔ اسی لیے انجام کی پرواہ کیے بنا وہ حویلی کے اِس چشم چراغ کو اپنی جوانی کی آگ میں جلا دینے پر آمادہ تھی ۔

دبے  پاؤں یہاں تک پہنچی ضرور تھی ڈر کے عالم میں مگر اب شیرا کو دیکھ کر سب کچھ بھول کر اب وہ بس اپنے جسم کی ضرورت اور دِل کے اَرْمان پورے کر لینا چاہتی تھی۔

ریت کے پتھر سے بنا سفید سنگ مرمر  سا تراشا  بدن کسی پر بھی بجلی گرانے کے لیے کافی تھا اور جس کے لیے خود کو فضاء نے ایک پل میں بےپردہ کر لیا تھا وہ تو بے سدھ آرام فرما رہا تھا۔

فضاء قدم آگے بڑھاتے ہوئے شیرا کے بستر پر چڑھ آئی اور شیراکے لباس کو آہستہ سے کھولنے لگی۔  ڈھیلی سے لباس کو کھولنا مشکل نہ تھا فضاء کے لیے اور جلد ہی اس کے ہاتھ  شیراکے مردانہ حصے پر آگئے۔ جیسے ہی فضاء نے شیرا کے لنڈ کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا۔ شیرا ہڑبڑا کر اٹھ گیا مگر فضاء کو بےپردہ دیکھ کر اس کے منہ سے الفاظ ہی نہ نکل پائے۔۔۔ زُبان کی مانو لقوہ مرگئی اور ہلکی روشنی میں فضاء کا گورا جسم دیکھ کر شیرا سمجھ ہی نہ  پایا کہ وہ حقیقت میں فضاء کو دیکھ رہا ہے یا خواب میں۔۔۔

شیرا  کی زہنی حالت کو دیکھ کر فضاء نے ہی قدم بڑھایا اور شیرا  کا ایک ہاتھ پکڑ کر  اپنی چھاتی پر رکھا اور خود ہی اپنا  گول مما شیرا  کے ہاتھ سے دباتے ہوئے اس نے اپنے ہونٹ شیرا کے ہونٹوں پر رکھ دیئے۔ شیرا   تو جیسے کسی طلسم میں بندھا وہی کرتا جا رہا تھا جو فضاء اس سے کروا رہی تھی۔ فضاء نے گھٹنوں پر ہوتے ہوئے اپنا بایاں گھٹنا شیرا کی ٹانگوں کے اوپر سے اٹھاتے ہوئے بستر پر رکھا اور اِس طرح اب فضاء شیرا کے لنڈ کے اوپر اپنی  پھدی  لے آئی۔  شیرا کو کچھ ہوش بھی نہیں تھا  جو فضاء  چپ چاپ کرتی جا رہی تھی۔ اگلے ہی پل فضاء ءنے ایک ہاتھ نیچے لے جا کر شیرا کے لنڈ کو پکڑ کر اپنی پھدی پر سیٹ کیا اور آہستہ آہستہ بیٹھ گئی ۔ شیرا کے لنڈ کو ابھی تک فضاء نے ٹھیک سے دیکھا تک نہیں تھا مگر اب پھدی  میں گھوستےوقت اسے اندازہ ہو رہا تھا کہ آج اس کی پھدی کا پالا اصلی لنڈ سے پڑا ہے کیونکہ فضاء کی پھدی ایک دم سے پھیلنے لگی تھی لنڈ کا ٹوپہ گھسنے پر۔۔۔شیرا   کا  اوزار  روپ سے تِین انچ موٹا  اور ٹوپہ کسی مشروم کی طرح پھیلا ہوا تھا جو کہیں سے بھی معمولی نہیں تھا۔

اُاافففف، ، ، ، ،آاییی اممممییی جیییی،،،،

اپنی کراہ کو دبانے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے آخرکار فضاء کے منہ سے درد بھری سسکاری نکل ہی گئی۔ شیرا  کا بھی یہ پہلی مرتبہ تھا تو اسے بھی یہ عجیب سا لگا کیونکہ اس کا  لنڈ گیلا  اور ملائم جگہ میں پھنستا ہوا سا محسوس ہوا۔ فضاء ء کا جسم اکڑ سا گیا تھا اور اپنے ہونٹ دانتوں میں دبائے وہ آنکھیں بند کیے درد کو جذب کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ شیرا نے فضاء کے چہرے کی طرف دیکھا تو  اسے فضاء ء کا درد محسوس ہوا۔شیرا نے فضاء کو اپنے اوپر سے ہٹانے کی کوشش کی تو فضاء ءنے اپنے دونوں ہاتھ شیراکے کندھوں پر مضبوتی سے رکھے اور آنکھیں کھول کر شیرا  کی آنکھوں میں دیکھا۔ اشکوں سے بھری پلکوں سے شیرا  کو دیکھتے ہوئے فضاء نے نا  میں گردن ہِلائی اور اپنا وزن شیرا کے اوزار پر ڈالتے ہوئے وہ اور نیچے بیٹھتی چلی گئی جب تک کہ،،،  اس کے  جبڑے  کس نہ گئے اور دوسری مرتبہ دبی دبی سی چیخ اس کی حلق سے نکل نہ گئی ۔

فضاء نے درد کو جذب کرتے ہوئے شیرا کا پُورا اوزار اپنی  پھدی میں لے لیا تھا۔ 7 انچ لمبے اور تقریباً 3 انچ موٹے سخت اوزار نے فضاء جیسی عورت کی حالت خراب کر دی تھی۔

‘ اممیی جییی ، ، ، ، ، ، ، اہہہ ‘ شیرا  نے فضاء کے درد کو سمجھا اور فضاء کو اپنے اوپر سے ہٹانے کی کوشش کی مگر فضاء نے ایسا نہ کرنے دیا ۔ شیرا کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ فضاء کیوں جان بوجھ کر خود کو تکلیف دے رہی ہے۔

آپ یہ سب کیا کر رہی ہیں ؟ آپ کتنی  تکلیف میں ہیں اور پھر بھی ہٹ نہیں رہی ، آپ کو ہوا کیا ہے ؟ کیوں کر رہی ہیں یہ سب ؟ ’

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page