A Dance of Sparks–106–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے وہ ایک ایسی جگہ  پہنچ گیا  جہاں زندگی کی رنگینیاں اپنے عروج پر تھی۔  تھائی لینڈ جہاں کی رنگینیوں اور نائٹ لائف کے چرچے پوری دنیا میں دھوم مچاتے ہیں ۔وہاں زندگی کے رنگوں کے ساتھ اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔ اور لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن کے اُبھرا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 106

ویری گڈ ۔۔۔ ماسٹر ہو چن میری طرف دیکھ کر مسکرایا ۔۔۔ یہ لاش تمہاری طرف سے ٹائیگر کے لیے دوسرا تحفہ ہوگی اور اس لاش سے اسے یہ پیغام بھی مل جائے گا کہ تم پر ہاتھ ڈالنا اب اتنا آسان نہیں۔ اسے رپورٹ مل چکی ہوگی اور اس وقت وہ پاگلوں کی طرح اپنے بال نوچ رہا ہوگا۔

تھینک یو ماسٹر۔۔۔ میں نے اس کی تعریف پر بو کرتے ہوئے کہا۔۔۔ لیکن ایک بات میری سمجھ میں نہیں آسکی۔ جب میں اسپتال کے گیٹ سے باہر نکلا تھا تو میں نے آس پاس دو تین ایسے آدمی بھی دیکھے تھے جن کے بارے میں میرا خیال تھا کہ وہ ہمارے آدمی ہیں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ ان میں سے کوئی بھی میری مدد کو نہیں آیا۔

تم ٹھیک کہتے ہو۔۔۔  ماسٹر ہو چن مسکرایا ۔۔۔ہمارے آدمی وہاں موجود تھے لیکن انہوں نے دیکھ لیا تھا کہ تم بہت خوب صورتی سے اپنے حریفوں کا مقابلہ کر رہے ہو اس لیے وہ تم سے دور ہی رہے۔ اگر تمہیں کوئی خطرہ ہوتا تو وہ لوگ تم تک پہنچنے میں ایک لمحے کی تاخیر بھی نہیں کرتے۔ گانگ سے پہلے مجھے ان آدمیوں کی طرف سے رپورٹ مل چکی تھی۔ یہ تمہاری پہلی باقاعدہ فائٹ تھی۔ تمہاری کامیابی پر مجھے خوشی ہوئی اور مہاراج کو جب اطلاع ملے گی تو وہ بھی بہت خوش ہو گا۔

 تقریباً ایک گھنٹے بعد وہ لوگ چلے گئے اور میں دیر تک تھائی وانگ سے باتیں کرتا رہا۔ صبح ایک جوان اور خوب صورت عورت تھائی وانگ کے لیے دوائیں لے کر پہنچ گئی۔ وہ نرس تھی اور اسے اس وقت تک یہاں رہتا تھا جب تک تھائی وانگ ٹھیک نہ ہو جاتی۔

تین دن بعد رات نو بجے کے قریب ایک بھکشو نے آکر بتایا کہ ایک عورت مجھ سے ملنا چاہتی ہے۔ مجھے حیرت بھی ہوئی۔ وہ عورت کون ہو سکتی ہے۔ میں اس بھکشو کے ساتھ واٹ کے اس حصے میں آ گیا جہاں زائرین کی آمد ورفت رہا کرتی تھی لیکن اس وقت وہاں اکا دُکا لوگ ہی تھے۔ مرکزی گیٹ کے باہر دونوں طرف گنجان پودے اور قد آور درخت تھے۔ بھکشو نے دائیں طرف اشارہ کیا۔ چند گز دور ایک درخت کے نیچے تاریکی میں ایک عورت چادر لپیٹے کھڑی تھی۔

میرے ساتھ کوئی دھوکا بھی ہو سکتا تھا۔ میں محتاط انداز میں آگے بڑھنے لگا۔ اس عورت نے اپنا چہرہ بھی چادر میں چھپا رکھا تھا لیکن میں جیسے ہی قریب پہنچا اس نے چہرے سے چادر ہٹائی۔ میں اس کا چہرہ دیکھ کر ا چھل پڑا ۔

وہ کو شلیا تھی۔

میں اپنے آپ کو خطرے میں ڈال کر یہاں آئی ہوں۔ تم سے ایک ضروری بات کرنی ہے۔۔۔ اس نے سرگوشیانہ لہجے میں کہا۔

کہو کیا بات ہے۔۔۔ میں نے خشک لہجے میں پوچھا اور ادھر اُدھر دیکھنے لگا۔

اب مجھے اپنی غلطی کا احساس ہو رہا ہے۔ ۔۔وہ بولی ۔۔۔مہاراج سے غداری کر کے میں نے واقعی حماقت کی تھی۔ میں تم سے معافی مانگنے آئی ہوں۔ اگر مہاراج بھی مجھے معاف کردیں تو میں انہیں ایک بہت بڑی سازش سے آگاہ کر سکتی ہوں۔۔۔ کو شلیا نے کہا۔

کوئی نئی سازش؟۔۔۔ میں نے اسے گھورا۔

میں اپنے کیے پر نادم ہوں روحان۔ میری بات کا یقین کرو۔۔۔ اس نے کہا ۔۔۔میں اب کسی سازش میں شریک نہیں ہوں بلکہ مہاراج کو ایک خطرناک سازش سے آگاہ کر کے اپنے گناہوں کا او پائے کرنا چاہتی ہوں۔ میں ماسٹر ہو چن یا کسی اور کے پاس بھی جا سکتی تھی لیکن میں جانتی ہوں کہ مہاراج تمہاری بات نہیں ٹالیس گے۔

وہ سازش کیا ہے ؟۔۔۔ میں نے پوچھا۔

 وہ سازش اس ٹمپل سے متعلق ہے۔ اگر تفصیل جاننا چاہتے ہو تو گیارہ بجے فلائی اسکائی ریسٹورنٹ میں ملو لیکن اس وقت تمہیں ضمانت دینا ہوگی کہ مہاراج نے مجھے معاف کردیا ہے۔ ۔۔ کو شلیا نے کہا۔

اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ تم میرے خلاف کوئی نئی سازش نہیں کر رہیں۔۔۔ میں نے اسے گھورا۔

میں تمہیں کس طرح یقین دلاؤں۔۔۔ کو شلیا بولی ۔۔۔میں اپنی غلطی پر اب تک پچھتا رہی ہوں۔ ٹائیگر نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ مجھے روز کلب کا پارٹنر بنا دے گا لیکن اس نے میرے ساتھ دھوکا کیا۔ دو وقت کی روٹی کمانے کے لیے کلبوں میں کک باکسنگ کے مقابلوں میں مجھے اپنے آپ کو برہنہ کرنا پڑتا ہے ۔ میں اب تک بہت ذلت اٹھا چکی ہوں۔ اتفاق سے مجھے اس سازش کا پتا چل گیا تھا۔ میں اکیلی کچھ نہیں کر سکتی لیکن تم ۔۔۔ وہ چند لمحوں کو خاموش ہوئی پھر میرے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے بولی ۔۔۔ پلیز۔۔ میرا ساتھ دو وجد ان۔ مجھے تباہ ہونے سے بچالو۔

مجھے اس کے لہجے میں سچائی کی کچھ جھلک نظر آرہی تھی۔

 ٹھیک ہے۔۔۔ میں نے کہا میں مہاراج سے بات کرتا ہوں۔ اگر انہوں نے گیارہ بجے تم سے ملاقات کی اجازت دے دی تو سمجھو تمہارے لیے معافی کا کوئی راستہ نکل سکتا ہے لیکن اگر میں گیارہ بجے وہاں نہیں پہنچا ۔۔

تو سمجھ لینا کہ ایسی صورت میں صبح شہر کی کسی سڑک پر میری لاش ملے گی۔۔۔ کو شلیا نے میری بات کاٹ دی ۔۔۔میں چلتی ہوں۔ اب میری زندگی اور موت تمہارے ہاتھ میں ہے۔

اس نے اپنا چہرہ چادر میں لپیٹ لیا اور تیز تیز قدم اٹھاتے ہوئے مخالف سمت میں چلی گئی۔ میں چند لمحے اس کی طرف دیکھتا رہا اور پھر میں بھی مڑکر تیز تیز قدم اٹھاتا ہوا  واٹ کے گیٹ میں داخل ہو گیا۔

میں رہائشی حصے کے مہتمم کے کمرے میں آگیا جہاں ٹیلی فون بھی موجود تھا۔ مہتمم وہی بوڑھا بھکشو تھا جسے میں پہلے بھی ایک مرتبہ ماسٹر ہو چن کے پاس بھیج چکا تھا۔ وہ اس وقت کمرے میں موجود نہیں تھا۔ میں نے فون کا ریسیور اٹھا کر ماسٹر ہو چن کا نمبر ملایا اور رابطہ قائم ہونے پر اسے کو شلیا کے بارے میں بتانے لگا۔

 ہولڈ رکھو۔ میں دوسرے فون پر مہاراج سے بات کرتا ہوں۔ ۔۔ماسٹر ہو چن نے میری بات سننے کے بعد کہا۔

میں ریسیور کان سے لگائے کھڑا رہا۔ مجھے ماسٹر ہو چن کی ہلکی سی آواز سنائی دیتی رہی۔ وہ مہاراج سے بات کر رہا تھا۔ دو منٹ بعد وہ مجھے مخاطب کرتے ہوئے بولا۔

 ٹھیک ہے روحان۔ کچھ دیر میں کانگ تمہارے پاس پہنچ جائے گا۔ تم اس کے ساتھ فلائی اسکائی ریسٹورنٹ چلے جاؤ، تم سے پہلے میرے کچھ آدمی  وہاں پہنچ جائیں گے اگر یہ بھی ٹائیگر کی کوئی سازش ہوئی تو کوئی زندہ بچ کر نہیں جائے گا۔

 میں ٹھیک گیارہ بجے وہاں پہنچ جاؤں گا۔ ۔۔ میں نے کہتے ہوئے ریسیور رکھ دیا۔

کمرے میں آکر میں نے تھائی وانگ کو بتا دیا کہ کس طرف  جا رہا ہوں۔ سوا دس بجے کے قریب گانگ بھی آ گیا اور اس کے کچھ ہی دیر بعد ہم وہاں سے روانہ ہو گئے۔ گانگ اس وقت اپنی ٹک ٹک  نہیں سیاہ رنگ کی کار لے کر آیا تھا۔ مجھے اسے کچھ بتانے کی ضرورت نہیں پڑی۔ ماسٹر ہو چن نے اسے بتا دیا تھا کہ کہاں جانا ہے۔ کار مختلف سڑکوں پر کھومتی ہوئی  سوکھم  وٹ روڈ پر آگئی۔ کانگ ڈرائیونگ کرتے ہوئے بھی بہت مختاط نظر آرہا تھا۔ اس کی نظریں چاروں طرف گھوم رہی تھیں۔اس  نے کا رسوئے فور کی طرف موڑ لی۔ اس کے ساتھ ہی سوئے نانااسٹریٹ تھی۔ اس سڑک پر یونان کا سفارت خانہ بھی تھا۔ ا سفارت خانے کے پیچھے ایک اور گلی میں کار مڑگئی اور کچھ ہی فاصلہ  طے کرنے کے بعد ایک جگہ رک گئی۔ سامنے فلائی اسکا ئی یسٹورنٹ تھا۔ گانگ کا رہی میں بیٹھا رہا۔ میں نیچے اتر کر ریسٹورنٹ کی طرف بڑھا ہی تھا کہ ایک آدمی نے میرے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے سرگوشی کی۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page