A Dance of Sparks–151–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے وہ ایک ایسی جگہ  پہنچ گیا  جہاں زندگی کی رنگینیاں اپنے عروج پر تھی۔  تھائی لینڈ جہاں کی رنگینیوں اور نائٹ لائف کے چرچے پوری دنیا میں دھوم مچاتے ہیں ۔وہاں زندگی کے رنگوں کے ساتھ اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔ اور لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن کے اُبھرا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 151

اور مجھ پر عنودگی سی طاری ہوگئی ۔ کہ واشروم کا دروازہ  ایک جھٹکے سے کھلا۔ میری بھی عنودگی  ہوا ہوگئی اور جب نظر اُٹھا کردیکھا تو تھائی اس وقت واش روم سے نکل رہی تھی اس کا پورا جسم اس وقت صرف ایک ٹاول میں لپٹا ہوا تھا۔

اس کے آدھے ممے ٹاول سے باہر جھلک رہے تھے اور نیچے سے بھی ٹاول صرف اس کے پرائیویٹ ایریا کو ہی کور کر رہا تھا۔

میں نے جب اُس کو دیکھا تو میں نے چہرہ گھمایا کہ تھائی کو بُرا نہ لگ جائے ۔ تو تھائی وانگ مجھ سے بولی

کیوں چہرے گھما رہے ہو۔۔تھائی کی آواز میں ایک ترنگ سی تھی۔دیکھو نا مجھے ۔۔اس میں کچھ بھی نیا نہیں ہے یہ سب کچھ تم پہلے ہی دیکھ چکے ہو۔

اور پھروہ میرے قریب بیڈ کے پاس آئی  تھائی وانگ نے میرے سامنے آ کر اپنے ٹاول کو پکڑا اور اس کو اپنے جسم سے الگ کر دیا اس کے پورے جسم پر ابھی بھی کچھ کچھ پانی کی بوندیں باقی تھی۔

میں نے اس کو اوپر سے نیچے تک غور سے دیکھا۔ اس کا معصوم چہرہ اس کے 34 سائز کے ممے جو بلکل بھی ڈھلکے ہوئے نہیں تھے اور اس کے نیچے اس کا سپاٹ پیٹ جو بالکل بھی باہر نہیں نکلا ہوا تھا میری نظر جیسے نیچے گئی۔ تو اس کی چوت پر کوئی بھی بال نہیں تھا۔بلکل تازہ تازہ اُس نے اپنی چوت کو صاف کیا تھا۔جس سے اُس کی چوت کی جلد ایک الگ ہی نکھار دے رہی تھی۔

وہ میرے اوپر آئی  اور اپنی دونوں ٹانگیں اردگرد  پھیلا کر میرے اوپر آ کر بیٹھ گی اور پھر اپنے منہ کو آگے بڑھاتے ہوئے اس نے اپنے ہونٹوں کو میرے ہونٹوں پر رکھ دیا۔

وہ میرے ہونٹوں کو دیوانہ وار چوس رہی تھی اور میرے لن نے  بھی سر اٹھانا شروع کر دیا اور میں نے بھی کسنگ میں  اس کا ساتھ دینا شروع کر دیا۔

میرے ہاتھ پہلے اس کی کمر پر گئے کمر پر جانے کے بعد میرے ہاتھ نیچے پھسلتے ہوئے  اس کے چوتڑوں  پر پہنچے تو میں نے اُس کے گول گول نرم گوشت سے بھرپور چوتڑوں کو اپنے ہاتھوں میں لے کر دبانا شروع کر دیا۔۔ 

میرے ہونٹوں کو چوستے ہوئے اس نے اپنی زبان کو میرے منہ میں داخل کر دیا اور اب ہم دونوں کی زبانیں آپس میں ٹکرا رہی تھیں۔

پھر اس نے اپنے ہونٹوں کو میرے ہونٹوں سے جدا کیا اور تھوڑی اوپر کی جانب ہوئی جس سے اس کے ممے میرے منہ کے سامنے آگئے ۔ میں نے اس کے مموں کو پکڑا اور اُس کے نپل کو منہ ڈال کر چوسا مار کر چوسنا شروع کر دیا  جس سے اس کی سسکاریاں نکلنا شروع ہو گی۔

میں کبھی اس کے ایک ممے کو منہ میں ڈالتا  تو کبھی اس کے دوسرے ممے کو منہ میں ڈالتا میرا ایک  ہاتھ مسلسل اس کے چوتڑوں کو دبا رہا تھا۔

تھائی وانگ اپنی چوت  کو میرے لن پر مسلسل کر رگڑ رہی تھی۔ تھوڑی دیر بعد وہ میرے اوپر سے نیچے اتری اور پھر اس نے میرے شورٹ کی ڈوری کھول کر ٹراوزر کو  کر اسے نیچے کھینچا جس سے میرا لن سپرنگ کی طرح باہر آ گیا جسے دیکھ کر اس کی آنکھوں میں چمک آ گئی ۔

اُس نے میری ٹانگوں کو پکڑ کر چھوڑا کر کے کھول دیا اور میری دونوں ٹانگوں کے درمیان آکر بیٹھ گئی اور اس نے ایک ہاتھ سے میرے لنڈ کو پکڑا اور پھر اپنی زبان نکال کر جڑ سے لے کر  اوپر تک میرے لنڈ کو چاٹتی ہوئی آئی اور پھر اس کی ٹوپی پر اپنی زبان کو گول گول گھما کر پھر نیچے چلی گئی۔

وہ اس عمل کو بار بار دوہرا رہی تھی جس سے میں مزے کی شدت سے پاگل ہو رہا تھا۔ پھر اس نے ایک دم اپنا منہ کھولا اور میرا آدھے سے زیادہ لن اپنے منہ میں لے لیا۔ میں آج اس کی وحشت اور شدت  کو دیکھ کر حیران ہو رہا تھا۔  

تھائی وانگ بولی۔۔۔آہہہہہہہ۔۔۔یور کک یز سو سویٹ ۔۔وانا لک مائی  پوسی

میں بولا۔۔یس وائے ناٹ ۔۔جو تم چاہوں

پھر وہ اُٹھ کر میرے اوپر گھوم کر آگئی جس سے اُس کی چوت اور گانڈ میرے چہرے کے بلکل سامنے آگئی اور وہ میرے لنڈ پر جھک گئی ، یعنی ہم اب 69 کی پوزیشن میں تھے۔ اب وہ میرے لن کو چوس رہی تھی اور میں اس کی چوت میں اپنی زبان اندر باہر کرنے لگ گیا ۔ جس میں مجھے ایک انوکھا سا مزہ آنے لگا اور میں بے خودی میں پتہ نہیں کتنی دیر اُس کی چوت کو چوستا اور زبان گھساتا رہا۔کہ ایک دم اس کی سانسیں اکھڑنے لگی اور اس نے میرے لن کو زور سے پکڑ کر بھینچ لیا اور اپنی ٹانگوں کی مدد سے میرے سر کو دباکر  اپنی چوت کو  زور سے میرے منہ پر دبا لیا اور پانی چھوڑنا شروع کر دیا۔ اگلے کچھ سیکنڈوں میں وہ جھٹکے لیتی ہوئی فارغ ہو گئی اس نے اپنا سارا پانی میرے منہ میں چھوڑ دیا۔اُس کی چوت سے نکلا ہلکا گرم نمکین ٹائپ پانی میں اپنی بے خودی میں ہی چاٹ کر پی گیا۔ اور مجھے اُس سے کوئی گھن نہیں آئی بلکہ بہت مزہ آیا۔وہ بے  اب بھی بے دم سی میرے اوپر پڑی ہوئی تھی اور میں اب بھی اُس کی چوت کو چوس اور چاٹ رہاتھا۔میرا دل ہی نہیں بھررہاتھا۔

وہ تھوڑی نارمل ہوئی تومیرے اوپر سے اُٹھ کر بیڈ پر میرے ساتھ لیٹ گئی  اور اُس نے مجھے اپنے اوپر آنے کے لیئے کھینچا اور اپنی ٹانگیں چھوڑی کردی ، تو میں بھی اُٹھ کر اُس کی دونوں ٹانگوں کے درمیان آ کربیٹھ گیا اور  میں نے اپنے لن کو پکڑ کر اس کی چوت پر سیٹ کر کے پہلا جھٹکا تھوڑا آرام  سے مارا تو لن کی ٹوپی اندر چلی گئی۔ جس سے اس کے منہ سے ایک سسکاری نکل گئی۔

میں نے اگلا جھٹکا تھوڑا زور سے مارا جس سے آدھا لن اندر چلا گیا۔ تھائی وانگ کے منہ سے ایک چیخ نکل گئی اور اس نے اپنے ہاتھوں سے بیڈ کی چادر کو زور سے پکڑ لیا۔ میں نے اپنے لن کی طرف دیکھا، تو میرا لن اُس کی چوت میں پھنسا ہواتھا اور چوت کے ہونٹ میرے لن کے ساتھ مڑ کر اندر کی طرف دبے ہوئے تھے ، اور اُس کی چوت کا دانہ بھی کھینچ کر لن کے ساتھ اندر کی طرف تھا۔

تھائی نے میرے ہاتھوں کو پکڑ کر اپنے مموں پر رکھا تو میں نے اس کے مموں کو دبانا شروع کر دیا جس سے تھوڑی دیر بعد ہی اُس کی چوت میں مجھے نمی کا احساس ہونے لگا۔تو میں نے اپنے لن کو دیکھتے ہوئے تھوڑا سا لن کو باہر کھینچا جس سے اُس کی چوت کے ہونٹوں اور دانے کو آزادی ملی ۔اور میں نے دیکھا کے میرے لن پر چکنا گاڑھا اُس کی چوت کا پانی لگا ہوا تھا۔ تو میں نے تھوڑا تھوڑا کرکے  لن کو اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔۔

کچھ دیر میں جب اس کی حالت سنبھلی تو اُس نے نیچے سے اپنی گانڈ اُٹھا کر میرا ساتھ دینا شروع کردیا ، تو میں نے ایک زوردار دھکا مارا جس سے میرا لن جڑ تک اندر گھس گیا۔

آہہہہہہہہہہہہ۔۔سٹاپپپپپپپ۔۔آہہہہہہہہہ

تھائی وانگ نے اپنے دونوں ہاتھ میرے پیٹ پر رکھتے ہوئے کراہتے ہوئے کہا

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page