A Dance of Sparks–30–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش - ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے ایک ایسی جگہ وہ پہنچ گیا جہاں اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 30

اس طرف تیز روشنیاں تھیں۔ روحان سڑک کے کنارے کھڑی ہوئی کاروں کے پیچھے چھپتا ہوا ایک باربی کیو والی دکان کی طرف آگیا۔ یہ ایک پاکستانی کا باربی کیو تھا۔ روحان اپنے والدین کے ساتھ کئی مرتبہ یہاں آچکا تھا۔ سامنے کے رخ پر بڑے بڑے کباب دان تھے اور کئی کبا بچی دہکتے ہوئے کوئلوں پر کباب اور چکن تکے وغیرہ تیار کر رہے تھے۔ اشتہا انگیز خوشبوئیں  فضا  میں پھیلی ہوئی تھی۔ پچھلی طرف ایک دیوار کے ساتھ کوئلے کی بوریوں کا انبار لگا ہوا تھا۔ روحان ایک کار کی آڑ سے نکلنا ہی چاہتا تھا کہ اس نے ان دونوں چینیوں کو دیکھ لیا جو ایک جگہ کھڑے متجسس نظروں سے لوگوں کو دیکھ رہے تھے۔ وہ جیسے ہی دوسری طرف گھومے روحان نے کار کی آڑ سے نکل کر کوئلے کی بوریوں کی طرف دوڑ لگا دی۔ دیوار اور بوریوں کے درمیان تنگ سی جگہ تھی۔ وہ گھسٹتا ہوا اندر گھس گیا۔

 اس کے خیال میں یہ جگہ اگر چہ محفوظ تھی لیکن اگر انہیں شبہ ہو گیا تو پھر اسے کوئی نہیں بچا سکتا تھا۔ دیوار اور بوریوں کے درمیان جگہ بہت تنگ تھی۔ وہ پھنس کر کھڑا ہوا تھا۔ دو تین منٹ گزر گئے اور پھر باتوں کی آواز سن کر وہ چونک گیا۔ ایک چینی ٹوٹی پھوٹی اردو میں کسی سے پوچھ رہا تھا کہ اس نے کسی لڑکے کو ادھر آتے ہوئے تو نہیں دیکھا۔ دوسرے آدمی کا جواب وہ نہیں سُن سکا تھا لیکن بہر حال اسے یہ اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ لوگ آس پاس ہی کہیں موجود تھے اور اسے تلاش کر رہے تھے۔ جگہ اگرچہ بہت تنگ سی تھی لیکن روحان مزید آگے بڑھنے کی کوشش کرنے لگا۔ اس کا جسم بوریوں سے رگڑ کھا رہا تھا۔ پانچ چھ بوریاں نیچے اوپر رکھی ہوئی تھیں۔ ایک بوری غالباً کچھ آڑی تھی۔ اس کا بیلنس درست نہیں تھا۔ اپنی جگہ بنانے کے لیے روحان نے دھکا دیا تو اوپر والی بوریاں دھڑام سے دوسری طرف گرگئیں۔  بوریاں گرنے کی آواز سن کر لوگ اس طرف متوجہ ہو گئے۔ ہوٹل کے ایک ملازم نے روحان کو بوریوں کے پیچھے دیکھ لیا۔

اُوئے۔ کون ہو تم۔ یہاں چھپے  ہوئے کیا کر رہے تھے۔۔۔ وہ ملازم اس کی طرف بڑھتے ہوئے چیخا ۔۔۔ساری بوریاں گرا دیں۔ تمہارا باپ اٹھائے گا انہیں۔

روحان کا چہرہ دھواں ہو رہا تھا۔ وہ خوف زدہ سی نظروں سے ادھر ادھر دیکھنے لگا اور پھر دوسرے ہی لمحے ایک آواز سن کر اس کا دل اچھل کر حلق میں آگیا۔

وہ رہا۔ بوریوں کے پیچھے۔ پکڑو۔

روحان کو ایک لمحے کے لیئے  سینے میں سانس رکتا ہوا محسوس ہوا لیکن دوسرے ہی لمحے اس نے بوریوں کے پیچھے سے نکل کر ایک طرف دوڑ لگا دی۔ وہ دونوں چینی اس سے تقریباً چالیس گز دور تھے۔ وہ بھی اس کے پیچھے لپکے۔ اور پھر اچانک ہی فضا فائر کی آواز سے گونج اٹھی۔ روحان ٹھیک اسی وقت ایک فاسٹ فوڈ کی دکان کے ساتھ مڑگیا تھا۔ اگر اسے ایک لمحے کی بھی تاخیر ہو جاتی تو گولی اس کے جسم کے کسی حصے میں پیوست ہو جاتی۔

وہ اندھا دھند ایک طرف دوڑتا رہا۔ اس کے پیچھے دوڑتے ہوئے قدموں کی آواز فضا میں گونج رہی تھی۔ گولی چلنے سے اس علاقے میں خوف و ہراس سا پھیل گیا تھا۔ فاسٹ فوڈ کی دکانوں کے سامنے بیٹھے ہوئے لوگ اٹھ کر محفوظ جگہوں کی طرف دوڑنے لگے۔

روحان دو بلند عمارتوں کے درمیان ایک تنگ سی گلی میں دوڑتا ہوا پھر کھلی جگہ پر نکل آیا ۔ یہ پارکنگ ایریا تھا۔ روحان نے سوچا ان کاروں کے درمیان کہیں چھپ جائے یا کسی کار کا دروازہ کھول کر اندر گھس جائے لیکن وہ لوگ اسے ڈھونڈ لیتے۔ وہ پارکنگ ایریا کے پیچھے دیوار کی طرف دوڑا۔

دیوار تقریباً پانچ فٹ اونچی تھی۔ وہ دوڑتا  ہوا دیوار پر چڑھ گیا اور  دو سری طرف کودنے سے پہلے اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا۔ ایک چینی اس تنگ گلی میں دوڑتا ہوا آرہا تھا جہاں سے وہ گزر کر آیا تھا۔اُس چینی  نے فائر کر دیا۔ اس دوران میں روحان دیوار سےدوسری طرف  چھلا نگ لگا چکا تھا۔ گولی اس کے اوپر سے گزر گئی۔ اس مرتبہ بھی وہ بال بال بچا تھا۔

دوسری طرف کچی زمین تھی ۔ اس نے سنبھل کر اِدھر اُدھر دیکھا۔ سامنے پودے تھے۔ اکا دکا درخت بھی تھے اور ان کے آگے گھاس کا قطعہ تھا،  جس کے دوسری طرف ایک بہت لمبی چھوڑی   دو منزلہ عمارت تھی۔

روحان نے اس عمارت کو پہچان لیا۔ وہ ایک ہائی اسکول کی عمارت تھی۔ وہ اٹھ کر پودوں کو پھلانگتا ہوا درختوں کی طرف  دوڑا۔ درختوں کے قریب پہنچ کر بھی وہ رکا نہیں بلکہ عمارت کی طرف دوڑتا رہا۔ عمارت تاریکی میں ڈوبی ہوئی تھی۔ کشادہ بر آمدے میں پہنچ کر وہ رک گیا اور متوحش نگاہوں سے اِدھر اُدھر دیکھنے لگا۔ سامنے بہت  بڑا  مرکزی دروازہ تھا جو بند تھا۔ برآمدے میں ایک کمرہ   دائیں  طرف تھا اور ایک بائیں طرف دائیں طرف والا کمرہ  تو استقبالیہ روم تھا اور بائیں طرف کا کمرہ  ویٹنگ روم تھا۔ بچوں کے والد ین  ٹیچرز وغیرہ سے ملنے یا کسی اور وجہ سے آتے تو انہیں اسی ویٹنگ روم میں بٹھایا جاتا تھا۔

 دھب کی آواز سن کر روحان چونک گیا۔ اس نے مڑ کر دیکھا۔ ایک چینی غنڈا کمپاؤنڈ وال سے کود گیا تھا۔ روحان نے اِدھر اُدھر  دیکھا اور پھر استقبالیہ روم کی طرف بڑھا۔ یہ اس کی خوش قسمتی تھی کہ دروازہ لاک نہیں تھا۔ وہ اندر داخل ہو گیا اور بڑی آہستگی سے دروازہ بند کر کے کنڈا لگا دیا ۔

باہر دوڑتے ہوئے قدموں کی آواز سنائی دے رہی تھی۔ روحان چند لمحے دروازے کے قریب ہی کھڑا تاریکی میں گھورتا رہا۔  برآمدے کے بالکل سامنے تقریباً بیسں گز دور مین گیٹ کے سامنے سڑک کے کنارے بجلی کے کھمبے پر تیز روشنی والا مرکر ی بلب جل رہا تھا۔ اس کی نہایت مدھم روشنی کھڑکی کے راستے اس کمرے تک بھی پہنچ رہی تھی۔ روشنی اتنی نہیں تھی کہ صاف طور پر کچھ نظر آسکتا ۔ اندھیارے پر روشنی کا گمان سا تھا۔ چند سیکنڈ بعد روحان کی آنکھیں اس اندھیارے سے مانوس ہوئیں تو وہ ٹٹولتا  ہوا آگے بڑھنے لگا۔

فرش پر دبیز قالین بچھا ہوا تھا۔ سلیقے سے کچھ کرسیاں آراستہ تھیں اور درمیان میں ایک سینٹر ٹیبل رکھی ہوئی تھی۔ روحان ٹٹولتا ہوا کرسیوں کے پیچھے ایک دروازے کے پاس پہنچ گیا۔ اس نے بڑی آہستگی سے دروازہ کھولا ۔ دوسری طرف ایک کشادہ اور طویل راہداری تھی جس کے دونوں طرف کمرے بنے ہوئے تھے۔ بائیں طرف آخری سرے پر مدھم روشنی کا ایک بلب جل رہا تھا۔ روحان نے دائیں طرف دیکھا۔ اوپر جانے کا زینہ تھا۔ وہ زینے کی طرف لپکا۔ ابھی اس نے تیسری سیڑھی پر قدم رکھا تھا کہ دوڑتے ہوئے قدموں کی آواز بر آمدے میں پہنچ کر رک گئی۔ وہ دونوں بر آمدے میں پہنچ گئے تھے اور مرکزی دروازے کو دھڑ دھڑا رہے تھے۔ روحان کے دل کی دھڑکن بے قابو ہوئی جا رہی تھی۔ دوڑتے دوڑتے ٹانگیں شل ہو چکی تھیں۔ وہ پناہ کی تلاش میں بھاگا پھر رہا تھا لیکن اسے کہیں بھی پناہ نہیں مل رہی تھی۔ موت کے فرشتے اس کے تعاقب میں لگے ہوئے تھے۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page