A Dance of Sparks–31–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش - ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے ایک ایسی جگہ وہ پہنچ گیا جہاں اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 31

اچانک چھنا کے کی آواز سن کر وہ اچھل پڑا۔ ان لوگوں نے بر آمدے والے دروازے کا شیشہ توڑ دیا تھا۔ اب وہ دروازہ کھول کر اندر آجائیں گے اور وہ چوہے کی طرح پکڑا جائے گا۔ نہیں وہ پکڑا نہیں جائے گا۔ وہ اسے دیکھتے ہی گولی مار دیں گے۔ روحان نے ایک لمحے کو  سوچا اور پھر دبے قدموں سیڑھیاں چڑھتا ہوا اوپر پہنچ گیا۔ زینے کے اختتام پر کشادہ راہداریاں  تھیں۔  ایک دائیں طرف ایک بائیں طرف اور ایک بالکل سامنے۔

نیچے سے باتوں کی آواز سنائی دے رہی تھی۔ وہ لوگ اسے نیچے تلاش کر رہے تھے۔ روحان نے ادھر ادھر دیکھا اور پھر دائیں طرف کی راہداری میں چلنے لگا۔ لاتعداد کمرے تھے۔ اس نے ایک کمرے کا دروازہ کھول کر دیکھا۔ اندر ڈیسک لگے ہوئے تھے۔ وہ آگے بڑھ گیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ سوچ رہا تھا کہ اسکول کی اس عمارت کا چوکی دار کہاں چلا گیا۔ اگر وہ عمارت میں موجود تھا تو اس نے شیشہ ٹوٹنے کی آواز ضرور سنی ہوگی۔اور  اب تک چوکی دار کی آواز سنائی کیوں نہیں دی۔ وہ صورت حال معلوم کرنے کے لیے کیوں نہیں آیا۔

روحان یہی  سب کچھ سوچتا ہوا آگے بڑھتا رہا۔ راہداری کے دونوں طرف کلاس رومز تھے۔ وہ لوگ نیچے کی تلاش مکمل کرنے کے بعد اوپر آجائیں گے۔ اب وہ سوچ رہا تھا کہ اس نے اوپر آکر غلطی کی تھی۔ اگر نیچے ہی کسی کلاس روم میں چھپ جاتا تو کھڑکی کے راستے بھاگنے کا موقع مل سکتا تھا۔وہ  راہداری کے آخر میں پہنچ کر رک گیا۔ سامنے تقریبا تین فٹ اونچی دیوار تھی۔ وہ دیوار کے دوسری طرف جھانکنے لگا۔

نہیں۔ وہ یہاں سے چھلانگ نہیں لگا سکتا تھا۔ وہ سامنے دیکھنے لگا۔ اسکول کی کمپاؤنڈ وال کے دوسری طرف وہی علاقہ تھا جہاں سے وہ بھاگ کر آیا تھا۔ وہاں اب پہلے جیسی رونق نظر آرہی تھی اور کوئی  افرا تفری نہیں تھی۔ قدموں کی آواز سن کر وہ چونک گیا۔ اس نے پیچھے مڑکر دیکھا۔ وہ دونوں غالباً سیڑھوں پر دوڑتے ہوئے اوپر آرہے تھے۔ اس کے دل کی دھڑکن ایک بار پھر تیز ہو گئی۔ وہ کسی بھی لمحے پکڑا جا سکتا تھا۔ نہیں۔ ان میں سے کسی کی گولی کا نشانہ بن سکتا تھا۔

 اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا اور پھر راہداری کا آخری دروازہ کھول کر اندر داخل ہو گیا۔ دروازہ کھلتے ہی ناگوارسی  بو کا  زبردست بھبکا  اس کے نتھنوں ٹکرایا اور اس کا دماغ بھک سے اڑ گیا۔ اس دروازے کے اندر چھوٹے چھوٹے بیت الخلا بنے ہوئے تھے۔ وہ دیوار کے سہارے ٹٹولتا ہوا آگے بڑھنے لگا اور بائیں طرف والے آخری بیت الخلا کا دروازہ کھول کر اندر داخل ہو گیا۔ اسپرنگ والا دروازہ خود بخود بند ہو گیا اور وہ دروازے کے پیچھے دیوار سے چپک کر کھڑا ہو گیا۔ یہ آخری بیت الخلا تھا اور اس میں باہر والی دیوار میں ایک کھڑکی بھی تھی۔ کھڑ کی اگرچہ کھلی ہوئی تھی اور ہوا بھی اندر آ رہی تھی لیکن بد بو سے اس کا دماغ پھٹا جا رہا تھا۔

اس کی تمام تر توجہ آوازوں پر مرکوز تھی۔ وہ دونوں اس راہداری میں تھے اور کلاس رومز کے دروازے کھول کھول کر دیکھے رہے تھے۔ دروازوں کے کھلنے اور بند ہونے کی آوازیں صاف سنائی دے رہی تھیں۔ کچھ ہی دیر بعد وہ بیت الخلا والے دروازے کے سامنے پہنچ گئے۔ دروازہ کھلنے کی آواز سنائی دی اور اس کے ساتھ ہی ایک آدمی کی آواز اس کی سماعت سے ٹکرائی۔

لعنت ہو۔ یہ تو لیٹرین ہے۔

دیکھو۔ اندر جا کر دیکھو۔ ہو سکتا ہے وہ یہیں چھپا ہوا ہو۔۔۔دوسری آواز نے کہا۔

 اور پھر بیت الخلا کے دروازے کھلنے اور بند ہونے کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ روحان کو سینے میں سانس رکتا ہوا محسوس ہونے لگا۔ موت اور اس کے درمیان بہت کم فاصلہ رہ گیا تھا۔ خوف کی شدت سے اس کا دل پھٹا جا رہا تھا۔ اس ڈر سے کہ اس کے منہ سے چیخ  نہ نکل جائے اس نے اپنے منہ پر سختی سے ہاتھ رکھ لیا۔ اور پھر اس ہاتھ روم کا دروازہ بھی کھل گیا۔ وہ منہ کو ہاتھ سے دبائے سانس رو کے دروازے کے پیچھے دیوار کے ساتھ چپکا کھڑا تھا۔ اس نے آنکھیں بند کرلیں۔ اس کے کان کسی بھی لمحے گولی کی آواز سننے کے منتظر تھے مگر گولی نہیں چلی۔ دروازہ دھڑ سے بند ہو گیا۔ اس کے ساتھ ہی اس شخص کے بڑبڑانے کی آواز سنائی دی اور وہ باہر نکل گیا۔ جب باہر کا دروازہ بند ہونے کی آواز سنائی دی تو روحان نے آنکھیں کھول دیں لیکن منہ کو ہاتھ سے دبائے رکھا۔

وہ یقیناً اسی عمارت میں کسی جگہ چھپا ہوا ہے۔۔۔ باہر سے ایک آواز سنائی دی ۔۔۔ تم سامنے والی راہداری میں تلاش کروچی فانگ میں دوسری راہداری میں دیکھتا ہوں۔

روحان کے دماغ میں ایک جھما کا سا ہوا۔ چی فانگ۔ یہی نام تھا اس چینی کا جس نے اس کی ماں کو اس کی نظروں کے سامنےخنجروں کے پے در پے وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ چی فانگ کو اس نے اگر چہ دیکھتے ہی پہچان لیا تھا اور اب اس کا نام بھی یاد آگیا تھا۔

 قدموں کی آواز دور ہوتی جارہی تھی۔ روحان نے اپنے منہ سے ہاتھ بٹالیا اور گہرے گہرے سانس لینے لگا۔ بدبو سے اس کا دماغ پھٹا جا رہا تھا لیکن اس بدبو ہی کی وجہ سے وہ بچ گیا تھا۔ موت ایک بار پھر اس کے قریب سے گزر گئی تھی۔ دوسری راہداریوں میں کلاس رومز کے دروازے زور زور سے کھلنے اور بند ہونے کی آوازیں سُنائی دے رہی تھیں۔ اس کے خیال میں راہداری میں نکلنا مناسب نہیں تھا۔ اس نے باتھ روم کی کھڑکی سے باہر جھانک کر دیکھا اور پھر اس کی آنکھوں میں چمک سی اُبھرآئی۔

کھڑکی سے تقریباً تین فٹ کے فاصلے پر دیوار کے ساتھ ڈرین پائپ تھا۔ جو عمارت کی چھت سے لے کر نیچے تک چلا گیا تھا۔ وہ کھڑکی کے فریم پر چڑھ گیا۔ ایک ہاتھ سے کھڑکی کی چوکھٹ کو مضبوطی سے تھام لیا ایک پیر جما کر چوکھٹ پر رکھا اور ڈرین پائپ کی طرف جھکنے لگا۔

فاصلہ تین فٹ سے زیادہ نہیں تھا۔ اس کا ہاتھ آسانی سے پائپ تک پہنچ گیا۔ اس نے پائپ پر گرفت جمالی اور کھڑکی کو چھوڑ دیا۔ دوسرا ہاتھ بھی بڑی پھرتی سے پائپ پر جمالیا اور پھر آہستہ آہستہ نیچے پھسلنے لگا۔

زمین پر قدم ٹکتے ہی وہ کمپاؤنڈ وال کی طرف بھاگ کھڑا ہوا۔ اُسے دیوار پر چڑھنے میں بھی زیادہ دشواری پیش نہیں آئی اور پھر کسی کے چیخنے کی آواز سن کر اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا۔ چی فانگ یا اس کے ساتھی نے کسی کلاس روم کی کھڑکی سے اسے دیکھ لیا تھا۔ روحان نے دوسری طرف چھلانگ لگا دی۔ اس وقت شاید بارہ بج چکے تھے لیکن اس علاقے کی رونق میں کوئی فرق نہیں آیا تھا۔ یہاں کے بیشتر ریسٹورنٹ اور فاسٹ فوڈز کی دکانیں رات بھر کھلی رہتی تھیں۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page