A Dance of Sparks–44–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے وہ ایک ایسی جگہ  پہنچ گیا  جہاں زندگی کی رنگینیاں اپنے عروج پر تھی۔  تھائی لینڈ جہاں کی رنگینیوں اور نائٹ لائف کے چرچے پوری دنیا میں دھوم مچاتے ہیں ۔وہاں زندگی کے رنگوں کے ساتھ اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔ اور لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن کے اُبھرا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 44

صورت حال بہت سنگین ہے مسٹر شوچائی ۔۔۔ چی فانگ نے بتایا۔۔۔ پولیس نے شو تو سے سب کچھ اگلوا لیا ہے۔ اس نے نہ صرف اپنے دو سرے ساتھیوں کے نام بتا دیے ہیں بلکہ یہ بھی بتا دیا ہے کہ وہ لوگ تمہارے لئے کام کر رہے ہیں۔ پولیس نے ایک آدمی کو عرب اسٹریٹ کے علاقے سے گرفتار کیا ہے اور تمہارے نائٹ کلب کی بڑی سخت نگرانی  کی جارہی ہے۔ سی آئی ڈی کے کم از کم تین آدمی ہماری نظروں میں آچکے ہیں اس لئے تم نائٹ کلب کی طرف جانے کا خیال بھی ذہن میں مت لانا ۔

 اور رانا کے بارے میں کیا رپورٹ ہے ؟۔۔۔ شوچائی نے دریافت کیا۔

وہ بھی تمہاری تلاش میں ہے۔۔۔ چی فانگ نے بتایا۔۔۔ اسے بھی پتا چل گیا ہے کہ تمہارے کلب کی نگرانی ہورہی ہے اور تمہارے لئے ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ مسٹررانا ، البرٹ سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ اتفاق ہے کہ البرٹ آج کل سنگا پور میں نہیں ہے۔ وہ کوالا لمپور گیا ہوا ہے۔ اس کی واپسی تقریباً ایک ہفتے بعد ہوگی۔ اگر ہم اس کے واپس آنے سے پہلے پہلے اس لڑکے کو ٹھکانے لگا دیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے ۔بصورت دیگر سب کچھ ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا اور ہمارے کھاتے میں وہ سنگین جرائم رہ جائیں گے جو ہمیں پھانسی کے تختے پر پہنچا دیں گے۔

 یہ رانا میری توقع سے زیادہ چالاک نکلا۔۔۔شوچائی  نے کہا۔۔۔خود صرف ایک مرتبہ سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد سے مسلسل پس منظر میں ہے۔ اس نے ہمیں آگے کر رکھا ہے لیکن بچ کر وہ بھی نہیں جائے گا۔ بہر حال، البرٹ کی عدم موجودگی سے ہمیں کچھ اور مہلت مل گئی ہے۔ اب ہمیں ہر صورت میں روحان کو تلاش کر کے ٹھکانے لگانا ہے اور تم فی الحال ذرا محتاط رہنا۔

 میری فکرمت کرو مسٹر شوچائی۔۔۔ چی فانگ نے جواب دیا۔ ۔۔میں بالکل محفوظ جگہ پر ہوں۔ نہ صرف محفوظ ہوں بلکہ صورت حال پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہوں۔

شوچائی کچھ دیر اور اس سے باتیں کرتا رہا اور پھر اس نے فون بندکردیا ۔

اسی روز شام کو شوچائی کے اس آدمی کا فون آگیا جسے مائے فانگ کی نگرانی کا کام سونپا گیا تھا۔

مجھے افسوس ہے شوچائی ۔۔۔ اس شخص نے کہا۔۔۔میں نے کل دو پہر کو مائے فانگ کی نگرانی  شروع کی تھی لیکن اسے شاید پتا چل گیا تھا۔ وہ تقریباً ایک گھنٹے بعد مجھے دھوکا دے کر غائب ہو گئی۔ میں اسے تلاش کرتا رہا۔ وہ رات کو اپنے گھر پر بھی نہیں آئی۔ میں آج صبح سے اسے تلاش کر رہا تھا۔ وہ تقریباً ایک گھنٹا پہلے اپنے فلیٹ پر واپس آئی تھی لیکن آدھے گھنٹے بعد پتا چلا کہ وہ عمارت کے پچھلے دروازے سے غائب ہو گئی ہے۔

اگر تم میرے سامنے آکر یہ سب کچھ بتاتے تو میں تمہاری گردن مروڑ دیتا۔۔۔شوچائی نے چیختے ہوئے کہا اور فون کا ریسیور پٹخ دیا۔

 یہ رپورٹ سن کر اس کا خون کھولنے لگا تھا۔ رانا نے ٹھیک ہی کہا تھا کہ اس نے احمقوں کی فوج پال رکھی ہے۔ واقعی یہ سب لوگ احمق تھے۔ اب تک ان سے کوئی کام نہیں ہو سکا تھا بلکہ یہ لوگ ہر کام کو بگاڑتے چلے گئے تھے۔

شوچائی یہ سب کچھ سوچ رہا تھا کہ بر آمدے میں کسی کے قدموں کی ہلکی سی چاپ سنائی دی۔ پھر دروازہ کھلا اور مائے فانگ اندر داخل ہوئی۔ اس نے ڈینم کی شرٹ اور اسٹون واش جینز پہن رکھی تھی۔

نے اس کے ہونٹوں پر خفیف سی مسکراہٹ تھی۔

تم کہاں ۔۔۔شوچائی نے کچھ کہنا چاہا مگر پھر خاموش ہو گیا۔

میں کہاں غائب ہو گئی تھی؟ یہی  کہنا چاہتے ہو نا ۔۔۔فانگ یہ کہتے ہوئے آگے بڑھ آئی۔۔۔ میرا خیال ہے ، تمہیں مجھ پر اعتماد نہیں رہا اسی لئے تم نے اپنا ایک آدمی میرے پیچھے لگا دیا تھا لیکن وہ دنیا کا سب سے بڑا احمق ثابت ہوا۔ ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں، میں نے اس سے اس طرح پیچھا چھڑا لیا کہ وہ ٹا پتا رہ گیا ہو گا۔ دیسے کیا میں پوچھ سکتی ہوں کہ تم نے اسے میرے پیچھے کیوں لگایا تھا؟

شوچائی کا دماغ سلگ رہا تھا۔ اس کا دل چاہ رہا تھا کہ فانگ کی گردن مروڑ دے لیکن یہ موقع ایسا نہیں تھا کہ اس قسم کی خواہش پوری کی جاسکتی۔ وہ خون کے گھونٹ پی کر رہ گیا۔

تمہاری حفاظت ۔۔۔ وہ اس کی طرف دیکھ کر بات بناتے ہوئے بولا۔۔۔ صورتِ حال کی سنگینی سے تم بھی واقف ہو۔ میرے تین چار آدمی اب تک موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔ میں نے تمہاری حفاظت کے لئے اپنے ایک آدمی کو تمہاری نگرانی  پر لگا دیاتھا۔

میری حفاظت کے لیے یا میری نگرانی کر کے وہ میری سرگرمیوں پر نگاہ رکھ سکے تاکہ اگر میں اس لڑکے کا سراغ لگالوں تو مجھے دودھ میں سے مکھی کی طرح نکال کر پھینک دیا جائے؟۔۔۔ فانگ نے معنی خیز انداز میں مسکراتے ہوئے کہا۔

 تم غلط سمجھ رہی ہو فانگ ۔۔۔ شوچائی اپنی ندامت مٹانے کے لیئے بولا۔۔۔ اس آدمی کو پیچھے لگانے کا مقصد واقعی تمہاری حفاظت کرنا تھا۔

بہر حال میں تمہیں اچھی طرح جانتی ہوں شوچائی۔۔۔ فانگ نے اس کی بات کاٹ دی۔۔۔ میں نے یہ معلوم کر لیا ہے کہ اس لڑکے کو ہسپتال  سے کہاں لے جایا گیا ہے۔ لیکن صحیح لوکیشن معلوم کرنے تمہیں بھی تھوڑی سی محنت کرنی پڑے گی اور میرا خیال ہے آسانی سے وہاں پہنچ جاؤ گے۔

کہاں؟ ۔۔۔شوچائی نے سوالیہ نگاہوں سے اس کی طرف دیکھا۔

پہلے باقی رقم ۔۔۔فانگ نے مسکراتے ہوئے ہاتھ پھیلایا۔

 کیا تمہیں مجھ پر بھروسا نہیں رہا ؟۔۔۔ شوچائی نے اسے گھورا۔

 اب مجھے کسی پر بھروسا نہیں رہا۔۔۔ مائے نانگ نے جواب دیا۔۔۔تائی من پرسوں رات بھر میرے جسم سے کھیلتا رہا۔ اس مجھے بڑے سبز باغ دکھائے تھے لیکن صبح جاتے ہوئے میرے پرس سے بھی رقم نکال کر لے گیا۔ میں اسے بہت شریف آدمی سمجھتی تھی لیکن وہ اس طرح مجھے دھوکا دے کر چلا گیا۔ اب کہیں ملا تو اگلی پچھلی ساری کسر نکال لوں گی۔ اگر تم مزید کچھ جاننا چاہتے  ہو تو باقی رقم ۔۔۔۔۔۔۔۔اس نے دوبارہ ہاتھ پھیلا دیا ۔

 شوچائی چند لمحے اس کی طرف دیکھتا رہا پھر دوسرے کمرے گیا۔ کچھ ہی دیر بعد واپس آکر اس نے نوٹوں کی گڈی اس کے پر رکھ دی۔

یہ پانچ ہزارہیں۔۔۔ وہ بولا۔۔۔ لیکن اگر اطلاع غلط ہوئی ؟

میری اطلاع سو فیصد درست ہے۔۔۔ مائے فانگ نے گڈی پرس میں رکھتے ہوئے کہا۔ ۔۔لیکن جیسا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ تھوڑی سی محنت تمہیں بھی کرنی پڑے گی۔

 اب میں اصل بات سنتا چاہتا ہوں۔۔۔ شوچائی نے اسے گھورا

 وہ لوگ اس رات شمشیر سنگھ اور اس لڑکے کو لازارس آئی لینڈ لے گئے تھے۔ ۔۔فانگ نے کہا اور چند لمحوں کی خام بعد بولی۔۔۔ اس روز شام کو پیٹرسن کے نام پر ایک موٹر بوٹ کرائے پر لی گئی تھی اور رات کو ڈھائی بجے کے قریب وہ لوگ وہاں سے  روانہ ہوئے تھے۔

لازارس آئی لینڈ۔ ۔۔شوچائی بڑ بڑا یا ۔۔۔ ا نہیں وہاں کیسے تلاش کیا جائے گا۔

تم جانتے ہو وہ جزیرہ زیادہ بڑا نہیں ہے۔ ۔۔ مائے فانگ نے  جواب دیا ۔۔۔ ایک دن میں جزیرے کا چپا چپا چیک کیا جا سکتا ہے۔

 لیکن اس طرح تو انہیں پتا چل جائے گا کہ ہم ان کی تلاش میں جزیرے پر پہنچ گئے ہیں۔۔۔شوچائی نے جواب دیا۔

یہ سوچنا اب تمہارا کام ہے کہ انہیں تلاش کس طرح کیاجائے۔ یہ بہر حال طے ہے کہ وہ لوگ اس جزیرے پر موجود ہیں۔ اچھا اب میں چلتی ہوں۔۔۔ فانگ کہتے ہوئے اٹھ کر کھڑی ہو گئی۔

بیٹھ جاؤ۔ ابھی تم سے کچھ باتیں کرنی ہیں۔ ۔۔ شوچائی  نے کہا۔

 مائے فانگ چند لمحے گھورتی ہوئی نگاہوں سے اس کی طرف دیکھتی رہی پھر دوبارہ صوفے پر بیٹھ گئی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

اس جزیرے پر ان کا تیسرا دن تھا۔ روحان کو اب کسی حد تک آزادی مل گئی تھی۔ وہ کا ٹیج کے آس پاس گھومتا رہتا۔ وہ درختوں میں گھرا ہوا ایک خوبصورت کا ٹیج تھا۔ درخت اس قدر گنجان تھے کہ بعض جگہوں پر دھوپ بھی زمین تک نہیں پہنچ سکتی تھی۔ انہیں یہاں بھیجنے سے پہلے انسپکٹر چیانگ شو نے تمام انتظامات مکمل کر لئے تھے۔ کچن کے اسٹور میں سات آٹھ آدمیوں کا کم از کم ایک مہینے کا راشن موجود تھا اور کھانا پکانے والا ایک آدمی بھی۔ ان کے ساتھ تین آدمی آئے تھے اور چوتھی حارہ کاشی نام کی وہ عورت تھی جس کا تعلق بھی پولیس کے محکمے ہی سے تھا۔ روحان بہت جلد اس سے مانوس ہو گیا تھا اور وہ رات کو سوتا بھی اس کے ساتھ ہی تھا۔ ممتا کے احساس نے روحان کو ذہنی طور پر بھی بڑی حد تک پر سکون کر دیا تھا۔ دن میں بھی روحان کا زیادہ وقت اس کے ساتھ گزرتا تھا۔

اس جزیرے پر زیادہ لوگوں کی آمدورفت نہیں تھی۔ جو لوگ آتے وہ بھی چند گھنٹوں کی سیرو تفریح کے بعد واپس چلے جاتے۔ ویسے اس جزیرے پر کچھ پرائیوٹ گیسٹ ہاوسز بھی تھے۔ وہ گیسٹ ہاو سز بھی ایک دوسرے سے خاصے فاصلے پر تھے۔ پولیس کے تینوں آدمی سادہ لباس میں تھے اور اس کا ٹیج کے اطراف میں خاصے فاصلے پر اس طرف آنے والے راستوں کی نگرانی کر رہے تھے۔ روحان اس روز صبح دس بجے کے قریب حارہ کاشی کے ساتھ چلتا ہوا کاٹیج سے کافی دور نکل گیا۔ حارہ کاشی نے بیل باٹم اور اوپن شرٹ پہن رکھی تھی۔ پینٹ کے ڈھیلے ڈھالے پائنچے کے اندر دائیں پنڈلی پر چمڑے کے فیتے سے بندھے ہوئے ہولسٹر میں چھوٹی نال والا ولسن اینڈ ا سمتھ ریوالور رکھا ہوا تھا۔ یہ ریوالور بظاہر چھوٹا سا کھلونا ہی لگتا تھا لیکن در حقیقت یہ اعشاریہ تین آٹھ کے ریوالور سے بھی زیادہ خطر ناک تھا۔

وہ ایک جگہ پر رک گئے۔ وہاں درخت قدرے چھدرے تھے۔ چمکتی ہوئی دھوپ بڑی بھلی لگ رہی تھی۔ ہر طرف خوش رنگ پھولوں کے پودے نظر آرہے تھے۔ روحان پھول توڑنے لگا اور حارہ کاشی ایک پتھر پر بیٹھ کر کبھی اس کی طرف دیکھتی اور کبھی اطراف میں دیکھنے لگتی۔

تم یہ گلدستہ کس کے لئے بنا رہے ہو؟ ۔۔۔وہ روحان کی طرف دیکھتے ہوئے بولی۔

میں دو گلدستے بناؤں گا آنٹی۔ ۔۔ روحان نے جواب دیا۔۔۔ ایک میں آپ کو دوں گا اور دوسرا شمشیر چاچا کو۔

 شمشیر سنگھ تمہیں اچھا لگتا ہے؟۔۔۔  حارہ کاشی نے پوچھا۔

بہت اچھا۔۔۔ روحان بولا۔۔۔وہ بہت اچھے انسان ہیں۔ میرا بہت خیال رکھتے ہیں۔ میری وجہ سے وہ بھی مصیبت میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کی ٹانگ میں گولی بھی میری وجہ سے لگی تھی۔ کبھی تو میں سوچتا ہوں کہ اگر چاچا شمشیر سنگھ نہ ہوتے تو پتا نہیں میرا کیا انجام ہوتا۔ ویسے آپ بھی بہت اچھی ہیں آنٹی۔ مجھے بہت اچھی لگتی ہیں آپ۔

 اس نے ایک اور پھول توڑ کر اپنے ہاتھ میں پکڑے ہوئے پھولوں  میں شامل کیا اور حارہ کاشی کے قریب آگیا۔

یہ لو آنٹی۔ آپ کا گلدستہ تو تیا ر ہو گیا۔ اب میں چاچا شمشیر سنگھ کے لئے گلدستہ بناؤں گا۔

ایک بات بتاؤ روحان ۔۔۔ حارہ کاشی گلدستہ لیتے ہوئے بولی۔۔۔ یہ بات تو سمجھ میں آتی ہے کہ تم اپنے ماں باپ کے مرڈر کے چشم دید گواہ ہو اس لئے رانا تمہیں قتل کرانا چاہتا ہے ۔لیکن تمہارے ماں باپ کی اس سے کیا دشمنی تھی۔ اس نے انہیں کیوں قتل کرا دیا؟

“ممی ڈیڈی نے تو مجھے کبھی کچھ نہیں بتایا تھا لیکن ان کے قتل کے بعد ایک روز میں نے ڈیڈی کی ڈائری پڑھی تھی۔۔۔روحان کہہ رہا تھا۔۔۔پاکستان میں ڈیڈی کی اپنے گاؤں میں کسی سے دشمنی تھی۔ زمین کا معاملہ تھا اور ڈیڈی نے ان کا پانچ کروڑ روپے کا سونا۔

روحان ۔۔۔ حارہ کاشی کہاں ہو تم لوگ ؟؟ ۔۔دور سے آتی ہوئی یہ آواز سن کر روحان نے جملہ ادھورا چھوڑ دیا۔

شمشیر چا چا ہمیں ڈھونڈ رہا ہے۔۔۔ روحان بولا اور پھر اونچی آواز میں شمشیر سنگھ کو بتانے لگا کہ وہ کہاں ہیں۔

چند سیکنڈ بعد ہی شمشیر سنگھ درختوں سے نکل کر سامنے آگیا۔ میں تمہیں کاٹیج کی طرف تلاش کر رہا تھا اور تم یہاں پھول توڑرہے ہو؟۔۔۔ شمشیر سنگھ نے قریب آکر کہا۔

آنٹی حارہ کاشی کے ساتھ سیر کرتا ہوا اس طرف آگیا تھا۔۔۔ روحان نے جواب دیا۔۔۔ اس طرح گھومنا پھرنا کتنا اچھا لگ رہا ہے

ہاں واقعی بہت اچھا لگ رہا ہے اور یہ جگہ تو بہت ہی اچھی  ہے ۔۔۔شمشیر سنگھ ادھر ادھر دیکھتے ہوئے بولا۔

 یہ جگہ قدرے بلندی پر تھی اور بائیں طرف ساحل کا کچھ حصہ بھی نظر آرہا تھا۔ ساحل پر چند ہی لوگ نظر آرہے تھے۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page