A Dance of Sparks–74–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے وہ ایک ایسی جگہ  پہنچ گیا  جہاں زندگی کی رنگینیاں اپنے عروج پر تھی۔  تھائی لینڈ جہاں کی رنگینیوں اور نائٹ لائف کے چرچے پوری دنیا میں دھوم مچاتے ہیں ۔وہاں زندگی کے رنگوں کے ساتھ اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔ اور لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن کے اُبھرا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 74

 مجھ سے کچھ کاغذات پر دستخط بھی کروائے گئے تھے لیکن بعد میں انکشاف ہوا کہ چچا نے ہمارا فلیٹ اونے پونے بیچ دیا ہے اور اس سے ملنے والی رقم بھی تین چار مہینوں میں اڑا دی گئی۔ گھر میں فاقے ہونے لگے تو میری تعلیم کا سلسلہ منقطع کردیا گیا اور مجھے مجبور کیا جانے لگا کہ میں کہیں نوکری کر کے رقم کماؤں۔ چچا اور چچی مجھے بری طرح پیٹتے رہتے تھے۔ مجھے ایک ریسٹورنٹ میں ویٹریس کی نوکری مل گئی۔ تنخواہ تو کم تھی لیکن گاہکوں سے بخشش میں روزانہ اچھی خاصی رقم مل جاتی تھی۔ جب میں گھر آتی تو چچی میری تلاشی لے کر ساری رقم چھین لیتی۔ اس کا خیال تھا کہ میں کچھ رقم چھپاتی بھی ہوں۔ وہ مجھے بری طرح پیٹ دیتی اور میں روزانہ اس کی مار کی عادی ہو چکی تھی۔

چودہ پندرہ سال کی عمر بڑی خطرناک ہوتی ہے۔ ریسٹورنٹ میں آنے والے گاہکوں کا خیال تھا کہ میں صرف یہاں نوکری نہیں کچھ اور بھی کرتی ہوں۔ بعض گاہک مجھ سے فحش مذاق کرتے اور بعض زیادہ سے زیادہ ٹپ دے کر مجھے اپنے ساتھ چلنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتے۔ میں بڑی مشکل سے وقت کا نباہ کر رہی تھی۔ ایک مرتبہ چچی اور چچا مجھے کنچن بوری لے گئے۔ یہ بنکاک کے شمال میں ایک سوتیس کلو میٹر کے فاصلے پر ایک خوب صورت ہل اسٹیشن ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایک ہفتے کی چھٹیاں منانے کے لیے کنچن بوری جارہے ہیں۔ اس خوب صورت شہر میں انہوں نے رہائش کے لیے جو کاٹیج لیا تھا ، وہ شہر سے تقریباً چھ کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔ چاروں طرف سے سبزے اور اونچے درختوں میں گھرا ہوا وہ کا ٹیج بڑا شان دار اور قیمتی فرنیچر سے آراستہ تھا۔ چچی اور چچا کی مالی حیثیت ایسی نہیں تھی کہ وہ اس قسم کا کا ٹیچ کرائے پر لے سکتے۔ بنکاک سے روانگی سے ایک دن پہلے انہوں نے میرے لیےچند نئے کپڑے بھی خریدے تھے اور مجھے اس پر بھی حیرت ہوئی تھی۔

وہ دن اور وہ رات ہم نے بڑے خوشگوار ماحول میں گزاری تھی۔ دوسرے دن شام سے کچھ پہلے ایک شاندار کار ہمارے کاٹیج کے سامنے آکر رکی۔ ڈرائیور کے علاوہ اس کار میں صرف ایک آدمی تھا۔ سات فٹ کے قریب قد اور بھاری ڈیل ڈول۔ مجھے تو وہ جن زاد ہی لگا تھا۔ چچی اور چچا سٹنگ روم میں بیٹھے دیر تک اس سے رازدارانا  انداز میں گفتگو کرتے رہے۔ شام کا اندھیرا پھیل رہا تھا۔ میں اس وقت ہاتھ روم میں تھی کہ مجھے کار کے روانہ ہونے کی آواز سنائی دی۔ میں نے شکر ادا کیا کہ وہ دیو قامت شخص چلا گیا ہے ، کیونکہ اسے دیکھ کر ہی مجھے وحشت ہوتی تھی لیکن جب میں ہاتھ روم سے نکلی تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ وہ شخص تو نشست گاہ میں بیٹھا ہوا تھا اور چچی اور چچا غائب تھے۔ میں خارجی دروازے کی طرف بڑھی تو اس شخص نے بتایا کہ وہ دونوں جاچکے ہیں۔ میں سٹپٹا سی گئی۔ چچی اور چچا مجھے اکیلے چھوڑ کر کیسے جاسکتے ہیں۔ جب یہ انکشاف ہوا کہ چچی اور چچا مجھے کو چیانگ نامی اس شخص کے ہاتھ فروخت کر گئے ہیں تو میرے پیروں تلے سے زمین نکل گئی۔ پہاڑیوں میں بل کھاتے ہوئے راستے پر کار کے انجن کی آواز ابھی سنائی دے رہی تھی۔ میں کا ٹیج سے نکل کر بھاگی تو اس دیو قامت کو چیانگ نے مجھے پکڑ لیا۔

یہ تو مجھے بعد میں پتا چلا کہ کو چیانگ سے میرے سودے کی بات کئی روز سے چل رہی تھی اور چچا ہوانگ وقتاً فوقا اس سے چھوٹی موٹی رقمیں بھی لیتا رہا تھا اور بالآخر پروگرام بنا کر وہ دونوں مجھے دھوکے سے یہاں لے آئے اور مجھے اس کے حوالے کر کے چلے گئے۔ آخری قسط کے طور پر انہیں صرف دس ہزار بھات ملے تھے۔ یہ کا ٹیج بھی کو چیانگ کا تھا۔

 اس رات مجھ پر جو بیتی میں اسے لفظوں میں بیان نہیں کر سکتی۔ شہر سے دور ویرانے میں میری چیخیں  سننے والا کوئی نہیں تھا۔ میں آخری لمحے تک مزاحمت کرتی رہی۔ کو چیانگ نے ہنٹر سے میری کھال ادھیڑ ڈالی تھی۔ یوں تو میں چچی اور چچا سے مار کھاتی رہتی تھی لیکن ا ُس  رات ہنٹر کی مار پہلی مرتبہ کھائی تھی۔

 پندرہ دن تک میرے ساتھ یہی کچھ ہوتا رہا۔ کو چیانگ پہلے ہنٹر سے مجھے پیٹتا اور پھر بھیڑیوں کی طرح مجھے نوچنے لگتا۔ میں بھاگنے کا موقع تلاش کرتی رہی لیکن اس نے میری نگرانی کے لیے شہر سے ایک ہٹی کٹی عورت کو بلا لیا تھا۔ وہ شکل سے ہی حرافہ نظر آتی  تھی۔ سائے کی طرح میرے ساتھ لگی رہتی۔

سولھویں شب مجھے موقع مل گیا۔ کو چیانگ شراب کا عادی تھا، لیکن اس رات اس نے کچھ زیادہ ہی چڑھالی تھی اور وہ نشے میں دھت ہو رہا تھا۔ اس طرح مجھے اس کے پستول پر قبضہ کرنے کا موقع مل گیا۔ میں نے چھ کی چھ گولیاں اس کے سینے میں اتار دیں۔ میں جب کمرے سے باہر نکلی تو میرے ہاتھ میں پستول دیکھ کر نگران عورت چیختی  ہوئی بھاگ کھڑی ہوئی۔ میں پہاڑیوں میں اس بل کھاتے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے کسی نہ کسی طرح شہر پہنچ گئی اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

نگران  عورت اور میری چچی چچا بھی پکڑے گئے ۔ کیس چلا اور مجھے سات سال کی سزا ہوئی جبکہ چچی اور چچا کو مختلف الزامات میں طویل مدت کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ جیل میں بھی میرے ساتھ کوئی قابل تعریف سلوک نہیں ہوا۔ میں نہ صرف قیدی عورتوں سے پٹتی رہتی بلکہ جیل کی ایک وارڈن  بھی میری پٹائی کرتی رہتی۔ اسے تو شاید مجھ سے خدا واسطے کا بیر ہو گیا تھا۔ وہ جب تک دن میں ایک مرتبہ مجھے پیٹ نہ لیتی اسے چین نہیں آتا تھا اور میں بھی اس پٹائی کی عادی ہو گئی تھی۔

تھائی وانگ خاموش ہو گئی۔ میں بھی خاموش بیٹھا اس کی طرف دیکھ رہا تھا۔ اس کی کہانی سن کر مجھے واقعی اس سے ہمدردی ہو گئی تھی۔

جیل سے نکلنے کے بعد میں جس طرح وقت سے لڑتی رہی وہ ایک طویل داستان ہے۔ ۔۔تھائی وانگ کہہ رہی تھی۔۔۔ چچا اور بچی جیل میں ہی مرگئے تھے اور مجھے ان کے مرنے کا کوئی افسوس نہیں تھا۔ میں اب آزاد تھی۔ میں نے اپنے قدم جمانے کے لیے بڑی تگ ودو کی۔ آج میں ایک کامیاب بزنس وومن ہوں ۔لیکن ماضی میں میرے ساتھ جو کچھ بھی ہوا، اس نے مجھے اذیت پسند بنا دیا۔ میرا جسم مار کا عادی ہو چکا ہے۔ جب تک میں تشدد کا نشانہ نہ بنوں مجھے چین نہیں آتا۔ بڑی عمر کے مردوں پر مجھے بھروسا نہیں ہے۔ میں تمہاری عمر کے نوجوانوں کو پیسے کا لالچ دے کر ان سے یہ کام لیتی ہوں۔ ہنٹر سے پٹائی کے بعد جب تک جسم میں جلن رہتی ہے مجھے سکون ملتا ہے اور صبح جیسے جلن کم ہوتی جاتی ہے، میری بے چینی میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ جب میرے جسم پر کوڑے پڑتے ہیں تو تم اندازہ نہیں لگا سکتے کہ مجھے کتنا لطف اور سکون ملتا ہے۔ آج کی یہ پٹائی چار چھ روز کے لیے کافی ہے۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page