A Dance of Sparks–77–رقصِ آتش قسط نمبر

رقصِ آتش

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

رقصِ آتش۔۔ ظلم و ستم کےشعلوں میں جلنے والے ایک معصوم لڑکے کی داستانِ حیات
وہ اپنے ماں باپ کے پُرتشددقتل کا عینی شاہد تھا۔ اس کے سینے میں ایک طوفان مقید تھا ۔ بے رحم و سفاک قاتل اُسے بھی صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے تھے۔ وہ اپنے دشمنوں کو جانتا تھا لیکن اُن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔ اس کو ایک پناہ گاہ کی تلاش تھی ۔ جہاں وہ ان درندوں سے محفوظ رہ کر خود کو اتنا توانا اور طاقتوربناسکے کہ وہ اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکیں، پھر قسمت سے وہ ایک ایسی جگہ  پہنچ گیا  جہاں زندگی کی رنگینیاں اپنے عروج پر تھی۔  تھائی لینڈ جہاں کی رنگینیوں اور نائٹ لائف کے چرچے پوری دنیا میں دھوم مچاتے ہیں ۔وہاں زندگی کے رنگوں کے ساتھ اُس کی زندگی ایک نئے سانچے میں ڈھل گئی اور وہ اپنے دشمنوں کے لیئے قہر کی علامت بن گیا۔ اور لڑکیوں کے دل کی دھڑکن بن کے اُبھرا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

رقصِ آتش قسط نمبر- 77

میں نے آنکھیں بند کرلیں۔ میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے اور ٹانگیں ہولے ہولے کانپنے لگیں۔ ماسٹر پھو زخمی ہونے کے باوجود چی فانگ کی طرف بڑھ رہا تھا اور چی فانگ پے در پے اس پر خنجر کےوار کر رہا تھا اور پھر میں نے ماسٹر پھو کو سڑک پر گرتے ہوئے دیکھا۔

 اسی لمحے وہاں ایک اور کار آکر رکی اور چار پانچ آدمی نیچے اترے۔ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ وہ چی فانگ کے آدمی تھے یا ماسٹر پھوکے۔

تھائی وانگ نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور مجھے دروازے کی طرف کھینچنے لگی۔ میں نے محسوس کیا تھا کہ اس کا ہاتھ بھی کانپ رہا تھا۔ ہم اس کمرے سے نکل کر راہداری میں دوڑنے لگے۔ راہداری میں کچھ لوگوں سے آمنا سامنا بھی ہوا۔ وہ سب خوف زدہ نظر آرہے تھے۔ ہم اسی تنگ سے زینے سے اتر کر راہداریوں میں ہوتے ہوئے ہوٹل کے پچھلے دروازے کی طرف آگئے۔ میں نے باہر جھانک کر دیکھا۔ سڑک سنسان پڑی تھی۔ اس طرف ہوٹل کی نگرانی کرنے والا بدمعاش  بھی غالباً ہوٹل کے سامنے والے رخ پر چلا گیا تھا۔

میں تھائی وانگ کا ہاتھ پکڑ کر باہر نکل آیا اور ہم دوڑتے ہوئے سونگ فور کی طرف مڑگئے اور دوسری طرف کے مین روڈ پر آگئے۔ سامنے ہی ایک ٹک ٹک کھڑا تھا۔ ہم دونوں رکشے سے ملتی جلتی اس سواری میں بیٹھ گئے۔

را ماون روڈ ۔ ہری اپ !۔۔۔ تھائی وانگ چیخی۔

 ٹک ٹک فورا ہی حرکت میں آگیا۔ تھائی وانگ بار بار پیچھے مڑ کر دیکھ رہی تھی۔ راماون روڈ پر ٹک ٹک چھوڑ کر ہم ایک ٹیکسی میں بیٹھ گئے۔ سیام اسکوائر کے قریب وہ ٹیکسی چھوڑ کر ہم ایک اور ٹیکسی میں بیٹھ گئے اور اس طرح ٹیکسیاں بدلتے ہوئے ہم ٹاسکن برج پر پہنچ گئے۔ آخری ٹیکسی ہم نے بیوری روڈ پر چھوڑ دی تھی اور وہاں سے آگے پیدل ہی آئے تھے۔

 گھر میں داخل ہوتے ہی تھائی وانگ نے دروازے اس طرح لاک کر لیے جیسے وہ ہمارے تعاقب میں آرہے ہوں۔ تھائی وانگ بری طرح خوف زدہ تھی۔ اس نے اپنی ڈریسنگ ٹیبل کی دراز سے پستول نکال لیا تھا۔

 ہماری وہ رات جاگتے ہوئے گزری تھی۔ خوف زدہ میں بھی تھا ۔ ماسٹر پھو کے انجام نے میری روح تک کو تڑپا کر رکھ دیا تھا۔ وہ میری وجہ سے چی فانگ جیسے سفاک آدمی کی بھینٹ چڑھ گیا تھا۔ تھائی وانگ کی کار اندرا ریجٹ ہوٹل کے پارکنگ میں کھڑی تھی لیکن دوسرے دن صبح بھی وہ گھر سے نہیں نکلی۔ اس نے تمام دروازوں کو تالے لگا رکھے تھے۔

شام کا اندھیرا پھیل چکا تھا۔ میں اور تھائی وانگ لاؤنج میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ٹیلی فون کی گھنٹی بجی۔ تھائی وانگ اٹھ کر فون کے قریب چلی گئی اور ریسیور اٹھا کر کان سے لگالیا۔ اس کے دوسرے ہاتھ میں چائے کا کپ تھا۔

تم کون ہو؟ ۔تمہارا میری کار سے کیا تعلق ہے۔ جب چاہوں گی لے آوں گی۔

میں نے تھائی وانگ کو ماؤتھ ہیں میں کہتے  سنا اور پھر دوسری طرف سے جو کچھ بھی کہا گیا تھا اسے سن کر تھائی وانگ کا چہرا دھواں  دھواں ہو گیا ، چائے کا کپ اس کے ہاتھ سے چھوٹ گیا ۔فوراً میں جلدی سے اٹھ کر اس کے قریب پہنچ گیا۔

کیا ہوا ۔۔۔ کس کا فون تھا؟” میں نے پوچھا۔

 انہوں نے کار کے نمبر سے میرا ایڈریس معلوم کرلیاہے ،  انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ تم یہاں ہو۔۔۔ تھائی وانگ نے کہا۔ اُس کی آواز حلق میں اٹک رہی تھی ۔۔۔ وہ ۔۔ وہ لوگ کسی بھی وقت یہاں پہنچ سکتے ہیں۔

مجھے سینے میں سانس رکتا ہوا محسوس ہونے لگا۔ دماغ میں  دھماکے سے ہو رہے تھے ، میں کچھ کہنا چاہتا تھا،مگر میری زبان تالو سے چپک کر رہ گئی تھی۔

одо

میں سکتے کی سی کیفیت میں کھڑا تھائی وانگ کی طرف دیکھ رہا  تھا۔ وہ بھی ٹیلی فون اسٹینڈ کے قریب اس طرح کھڑی تھی جیسے سُن ہو گئی ہو۔ اسٹینڈ سے نیچے لٹکا ہوا ٹیلی فون کا ریسیور کلاک وائز جھول رہاتھا ۔ ریسیور میں کوئی آواز ابھر رہی تھی۔وہ  صرف آواز تھی۔ میرے لیے ان الفاظ کے معنی یا مفہوم ختم ہوچکے تھے۔ وہ صرف آواز تھی۔ جیسے موت کی چاپ!

 تھائی وانگ کی آنکھیں خوف سے پھٹی پڑ رہی تھیں۔ چہرہ اس طرح سفید پڑ گیا تھا جیسے اس کے جسم میں گردش کرنے  والے خون کے سرخ سیل اچانک ہی ناپید ہو گئے ہوں۔ اس  کی زبان گنگ ہو گئی تھی۔ قوت گویائی تو میری بھی سلب ہو چکی مجھے تو یوں لگا تھا جیسے ایک لمحے کو زمین کی گردش رک گئی ہے ، کائنات پر سکوت طاری ہو گیا ہو،  اور زندگی گمبھر سناٹے میں آگئی ہو۔ اور پھر اچانک یہ سکوت اور سناٹا ٹوٹ گیا۔

ررر۔۔رو۔۔حا۔۔ن۔۔۔  تھائی وانگ کے لرزتے ہونٹوں سے  کپکپاتی ہوئی سی آواز نکلی تو میں بھی جیسے ہوش میں آگیا۔۔۔وہ  لوگ کسی بھی وقت یہاں پہنچ جائیں گے۔ ایک ایک لمحہ ہمارے  لیے قیمتی ہے۔ ہری اپ۔۔۔

مجھے اس کی ہمت کی داد دینی پڑی۔ یہ فون کال گویا موت کی  کال تھی جس نے ایک لمحے کو ہم دونوں کو دہلا کر رکھ دیا تھا اور تھائی وانگ نے بڑی سرعت سے اپنے حواس پر قابو پانے کوشش کی تھی۔ وہ ایک دم حرکت میں آگئی تھی۔ میں بھی تیز تیز قدم اٹھاتا ہوا اس کے ساتھ بیڈ روم میں آگیا تھا۔ اس نے الماری کھول کر کرنسی نوٹوں کے کچھ بنڈل اپنے شولڈر بیگ میں ڈالے۔ ایسا کرتے ہوئے اس کے ہاتھ نمایاں طور پر کانپ  رہے تھے۔ الماری میں تہ در تہ رکھے ہوئے کپڑے اور دو سری بہت سی چیزیں نیچے گر گئی تھیں،  لیکن شاید اسے اس بات کی پرو نہیں  تھی۔ الماری سے ہٹ کر وہ ڈریسنگ ٹیبل  کے قریب آگئی اور باری  باری سارے  در از باہر کھینچ لیے لیکن شاید اسے مطلوبہ چیز نہیں مل رہی تھی۔ اس پر خوف کے ساتھ اب جھنجلا ہٹ بھی طاری ہو رہی تھی۔

میں  نے یہیں  رکھا تھا۔ پتا نہیں کہاں غائب ہو گیا۔ وہ۔۔

کس چیز کی تلاش ہے ؟۔۔۔ میں نے آگے بڑھتے ہوئے پوچھا۔

میری آواز میں بھی ہلکی سی کپکپاہٹ تھی۔

پستول !۔۔۔ وہ بولی۔۔۔میں نے چیک کر کے یہیں  رکھا تھا۔ کسی دراز میں۔

پستول تمہارے تکئے کے نیچے ہے۔ ۔۔  میں نے کہا۔

 تھائی وانگ نے تکیہ اٹھا کر ایک طرف پھینک دیا اور جھپٹ کر پستول اٹھالیا۔

اب نکل چلو یہاں سے۔ وہ کسی بھی وقت آسکتے ہیں۔۔۔ وہ کہتے  ہوئے تیزی سے دروازے کی طرف گھوم گئی۔ بیڈ روم سے نکل کر میں نے لاؤنج کی طرف قدم بڑھایا تو اس نے میرا ہاتھ تھام لیا۔

 ادھر نہیں ۔۔۔  اس کا لہجہ اب سرگوشیا نہ تھا۔۔۔  ہو سکتا ہے کوئی آدمی بنگلے کی نگرانی کر رہا ہو۔ اس طرف ہم پچھلے دروازے سے نکلیں گے۔

میں اس کے ساتھ دوسری طرف مڑگیا اور پھر راہداری میں گھوم کر ہم عقبی دروازے کے قریب آگئے۔ اس نے بیگ میرے حوالے کر دیا جسے میں نے کندھے پر لٹکا لیا۔ اس کے دائیں ہاتھ میں پستول تھا اور بائیں ہاتھ سے وہ بڑی آہستگی سے دروازے کا بولٹ گرارہی تھی۔ گھر کی تمام بتیاں کھلی چھوڑ دی گئی تھیں تاکہ اندھیرا ہوجانے پر کسی کو شک شبہ نہ ہو۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page