Divorced Girl -04- طلاق یافتہ لڑکی

طلاق یافتہ لڑکی

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی مکمل  کم اقساط کی بہترین کہانی ۔۔طلاق یافتہ لڑکی۔۔  رومانس اور سسپنس کی فینٹیسی،  جنس کے کھیل اور جنسی جذبات کی عکاسی کرتی تحریر۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جو کہ شادی شدہ کنواری تھی۔یعنی شادی کے بعد بھی کنواری ہی رہی ، آخر کیوں؟۔ اور جب اُس کوطلاق ہوئی تو  اُس کواپنی محبت ملی، اور محبت کے ساتھ جب سیکس ہوا  تو وہ اپنی لمٹ ہی کراس کرگئی ، اور ڈاکٹر کے بھی آگے لیٹ گئی۔ لیکن  اُس کی بہن اُس سے سبقت لے گئی اور وہ تڑپتی رہی اور سہتی رہی ۔ اُس کی محبت اور بہن اُس کے سامنے جنسی کھیل  کھیلتے رہے اور اُس کو تڑپاتے رہے۔ تو چلو چلتے ہیں کہانی کی طرف۔ کہانی کے روایت کے مطابق نام مقام چینج ہے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Divorced Girl -04- طلاق یافتہ لڑکی

میں نے گاڑی میں نظر دوڑائی گاڑی فل سیٹڈ تھی ہماری لائن کے ساتھ والی سیٹ پر ایک چھوٹی عمر کا لڑکا اور بابا ٹائپ کا آدمی بیٹھے ہوئے تھے اور اس کی اگلی سیٹ پر ایک جوان جوڑا بیٹھا تھا دونوں میاں بیوی لگتےتھے ہمارے اگے والی سیٹ پردو معمر حضرات بیٹھے ذرا اونچی آواز میں گپیں ہانک رہے شائد دونوں اونچا سنتے تھے ہم دونوں بھی باتیں کررہےتھے باجی نے کہا شہزاد آنٹی لوگ بہت اچھے ہیں میں نے کہا باجی ان کے ساتھ آپکی واقفیت کیسے ہوئی؟ آنٹی کا ایک بھائی ہمارا پڑوسی ہے بلکہ اب تو تھا ہوگیا آنٹی وہاں اپنے بھائی کے ہاں آتی جاتی رہتی ہیں اور اس کے بچے بھی اس طرح میری ان کے ساتھ جان پہچان ہوگئی بلکہ صائمہ تو میری اچھی دوست بن گئی پھر صائمہ نے مجھے اپنے گھر آنے کی دعوت دی اس طرح میرا انکے گھر آناجانا شروع ہوا آنٹی بہت دردمند دل رکھنے والی خاتون ہیں ایک دن جب میرا سسرال والوں کےساتھ جھگڑا ہوگیا تو میں آنٹی کے ہاں آگئی سب کو بہت خوشی ہوئی لیکن آنٹی میرے انررونی حالت کو بھانپ گئی اس نے کہا کیا بات ہے آج ہماری سائرہ بیٹی پریشان لگ رہی ہے مجھے بتاو ہمدردی کے دو بول سنتے ہی میری ضبط کے بندھن ٹوٹ گئے اور پھوٹ پھوٹ کے رونے لگی آنٹی نے دیکھا تو بےاختیار اٹھاکے مجھے اپنے گلے سے لگالیا نا میری بیٹی رو مت مجھے بتاو کیا شوہر کےساتھ جھگڑا ہو گیا ہے میں نے ہاں میں سر ہلا دیا آنٹی نے مجھے تسلی دی تم فکر مت کرو میں سب سنبھال لوں گی آج سے تم میری صائمہ کی طرح بیٹی ہو پھر آنٹی نے اکرم سے کہا جاو اپنے ماموں کو بلا کے لے او پھر جب آنٹی کا بھائی آیا تو آنٹی نے پورا قصہ سنایا اس نے کہا میں ابھی جاکے ان سے بات کرتا ہوں اور چلا گیا پھر شام کو آنٹی کا بھائی ان لوگوں کو ساتھ لےکے آگیا اور اسی بڑے کمرے میں بیٹھ کر بات چیت کرنے لگے آنٹی بھی ساتھ بیٹھ کے بات چیت میں شریک ہوگئی بہرحال آنٹی اور اس کے بھائی نے معاملہ سنبھال لیا اور میں رات کو گھر چلی گئی پھر تو جب بھی اس طرح ہوتا میں یہاں آجاتی اور پھر یہ لوگ معاملہ رفع دفع کردیتے باجی نے مجھے پوری صورت حال بتادی اور تم بتاو فائزہ کے ساتھ سیٹنگ ہوگئی باجی نے اچانک کہا میں گڑبڑا سا گیا کیسی سیٹنگ باجی نے کہا بچو مجھ سے کوئی بات چھپی نہیں ہے جب سے تم یہاں آئے ہو تمھاری ایک ایک حرکت میری نظر سے چھپی نہیں ہے میں نےتو صائمہ کو اپنی بھابھی بنانے کا سوچا تھا پھر باجی نے اچانک میرا کان پکڑ کر کہا سچ سچ بتا جب فائزہ باہر گئی تو تم اس کے پیچھے باتھ روم کا بہانہ کر کے گئے میں نےکہا ہاں باجی میں فائزہ سے ملنے باہر آگیا لیکن آپ نے کیسے نوٹ کیا باجی نے کہا بچو میں نے تمھاری آنکھوں میں فائزہ کے لیےاور فائزہ کی آنکھوں میں تمھارے لیے والہانہ پن دیکھ لیا تھا جب میں نے تمھیں ٹہوکا دیا تھا اور آتے وقت فائزہ کی آنکھوں کی سرخی دیکھ کر مجھے پتہ چل گیا تھا کہ وہ روتی رہی ہے بہرحال صائمہ نہ سہی فائزہ سہی میں نےلجاجت سے کہا باجی پھر آنٹی سے مانگ لو نا فائزہ کو میرے لیے تو باجی نے میرے کان پر چٹکی بھر کہا ارے بدھو تمھیں یہاں میں نے کیوں بلایا تاکہ آنٹی تمھیں دیکھ لے اور میں نے آنٹی کے ساتھ تمھارے رشتے کے بارے میں بات چیت بھی کی ہے لیکن وہ صائمہ کےلیے تھی ابھی فائزہ کے لیے کروں گی اوہ یو آر گریٹ باجی میں خوشی سے مغلوب ہوگیا پھر میں نے پوچھا باجی آنٹی نے پھر کیا کہا باجی بولیں آنٹی تو راضی ہے پر اس کے شو ہر سے بات کرنے کے لیے امی ابو کو آنا پڑے گا لیکن تم فکر مت کرو میں خود اپنے پیارے بھائی کے لیے یہ رشتہ کروں گی باجی نے میری طرف پیار سے دیکھا لیکن میرے بارے میں امی ابو سے کیا بات کروگے باجی نے فکر مندی سے کہاآپ فکر نہ کریں میں سب سنبھال لوں گا میں نے باجی کو تسلی دی میں نے محسوس کیا کہ باجی کی آنکھیں بھاری ہورہی تھیں میں نے دونوں بیگ سیٹ کے نیچے سے نکال کر باجی کے پیروں والی جگہ رکھ دیے اور باجی سے کہا آپ اپنا سر میرے گود میں رکھ دیں اور دونوں گھٹنے موڑ کر بیگوں کے اوپر کروٹ کے بل لیٹ جائیں باجی نے ایسا ہی کیا میں نے گاڑی میں نظر دوڑائی تقریبا” سب سو رہےتھے سوائے چند ایک کے ہماری سیٹ کے اردگرد تو سب سو رہےتھے البتہ ہماری لائن کے ساتھ والی سیٹ کے اگلی سیٹ پر جوان جوڑا خوش فعلیوں میں مصروف تھا میں نے دھیان سے دیکھا تو میرے لن میں زندگی کی لہر دوڑ گئی ویسے تو گاڑی میں اندھیرا تھا لیکن دوسری گزرنے والی گاڑیوں کی وجہ سے اچھی خاصی روشنی ہوتی رہتی وہ آدمی اپنی ہمسفر کے ممے دبارہاتھا لڑکی کے ہاتھ بھی ہل رہے تھے میں نے غور سےدیکھا تو وہ اس کےشلوار اندر ہاتھ ڈال کر لن سے کھیل رہی تھی کیونکہ قمیص کا دامن ہاتھ کی حرکت سے اچھل رہا تھا ادھر میرا لن تن گیا پھر اس آدمی نے آگے بڑھ کے اس کے ہونٹوں پر کسنگ کرنے لگا میرے لن نے اوپر کی طرف جھٹکا کھایا میں یہ بھول گیاتھا کہ میری گود میں باجی سر رکھے سو رہی تھی اور اس کا گال لن کے اوپر تھا تو لن سیدھا باجی کے گال پر لگا جوش کی وجہ سے دوسری بار پھر لن نے گال پر ضرب لگائی باجی تھوڑی کسمسائی پھر اس نے ہاتھ سے ٹٹولا کہ کسی چیز نے گال پر تھپتھپایاہے میرے تو چودہ طبق روشن ہوگئے جب باجی کے ہاتھ میں میرالن آگیا اور مجھے بہت زیادہ مزہ آیا کیونکہ زندگی میں پہلی بار کسی دوسرے کے ہاتھ کی لمس سے آشنا ہوا تھا اور اس کے ٹچ کرنے سے جو کرنٹ پورے بدن میں دوڑ گیا وہ مزہ بیان سے باہر ہے میں گھبرا گیا کہ اب کیا ہوگا لیکن میری حیرت کی انتہا نہ رہی جب باجی نے میرے لن کو سہلانا شروع کیا میں ساکت بیٹھا تھا مجھے بےانتہا مزہ آرہاتھا باجی میرے لن کو باقاعدہ ٹٹولنے لگی کبھی اس کی لمبائی رخ کبھی مٹھی میں لے کے موٹائی جانچتی تو کبھی ٹوپےکو انگلیوں سے محسوس کرتیں میں تو مزے کی بلندیوں میں پرواز کررہا تھا میرا لن لوہے کی طرح سخت ہوچکاتھا جب کافی دیر گزر گئی تو میں سمجھ گیا کہ باجی مزہ لے رہی تھی لیکن یہ میری غلط فہمی تھی اس کی وجہ آپ کو آگے چل کر سمجھ آئےگی خیر پھر میں نے ہمت کی اور اپنا ہاتھ باجی کے بغل کے نیچے آہستگی سے رکھ دیا اور نرمی سے سرکا کر اوپر والے ممے پر رکھ دیا باجی کچھ نہ بولی میرا حوصلہ اور بڑھا میں نے ممے کو ہلکا سا دبایا تب باجی کے بدن کو جھٹکا لگا جیسے کوئی سویا ہوا آدمی کسی کی لمس محسوس کر کے جھٹکے سے جاگ اٹھتا ہے اور لن پر حرکت کرتا ہوا اس کا ہاتھ رک گیا

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

طلاق یافتہ لڑکی ۔۔ کی اگلی  یا  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

Leave a Reply

You cannot copy content of this page