رجونورتی ۔۔ رجونورتی سے مراد وہ مدت ہے جب ایک عورت حاملہ ہونے کی صلاحیت کھو دیتی ہے، کیونکہ حیض کا مستقل خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی بندش ہے۔ جس کو مصنوعی طریقے سے بھی کیا جاتا ہے عمل جراہی کے زریعے بچہ دانی کو ختم کردیا جاتاہے۔
لیکن اس سے پہلے کے جو چند سال ہوتے ہیں اُس میں عورت کی سیکس کی طلب بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔ اور اس وقت اگر اُس کا شوہر اس کو سمجھ جائے تو وہ اُس کو سنبھال سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ نہ سمجھے اور اپنی عورت کی سیکس کی خواہش کو پورا نہ کرے وقتاً فوقتاً تو اُس عورت کو کوئی بھی غیر مرد بہت جلد بے راہ کر سکتا ہے۔
-
-
-
Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025 -
Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر
May 28, 2025
رجونورتی قسط نمبر 05
پھر صائمہ نے مجھ سے کہا۔۔۔ تو سامنے والے گودام میں چلو، وہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
مجھے وہ جگہ پسند آئی، اس لیے ہم وہاں چلے گئے۔ اندر روشنی زیادہ نہ تھی لیکن سب کچھ صاف نظر آ رہا تھا۔ ہم کچھ دیر باتیں کرنے لگے۔
تقریباً آدھے گھنٹے کے بعدصائمہ نے کہا۔۔۔ اب تم دونوں مزے کرو، میں جا کر سوتی ہوں۔
یہ کہہ کر وہ چلی گئی۔
جاتے جاتے اس نےجو کہا میرے ہوش اڑ دیئے۔ اس نے کہا۔۔۔سہیل ۔شازیہ کو اچھی طرح سے چودنا ہے۔۔۔شازیہ سہیل سیکس کا ماسٹر ہے اس کا ساتھ دینا مزے کرو گی۔
میں نے شرم سے سر جھکا لیا۔
اس کے جاتے ہی سہیل دروازہ بند کر کے میرے پاس آیا۔ اس نے میری طرف دیکھا اور مسکراتے ہوئے بولا ۔۔۔ میں دن بھر تیری یاد میں بے چین رہا ہوں۔۔۔ یہ کہہ کر اُس نے مجھے پکڑ کر سینے سے لگایا لیا اور میرے چہرے پر چومنا شروع کردیا۔
میرے جسم پر بجلیاں سی دوڑنے لگی۔۔۔میں نے اس کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
اس نے مجھ سے پوچھا۔۔۔ تم فرنچ کسنگ کے بارے میں جانتی ہو؟
میں نے کہا۔۔۔ ہاں
تو اس نے کہا۔۔۔ کیا تم نے کبھی کیا ہے؟
میں نے کہا۔۔۔نہیں۔۔۔ ایسا کبھی نہیں کیا۔۔۔ بس فلموں میں دیکھاہے۔
اس نے کہا۔۔۔ تو پھر آج میرے ساتھ کرو۔
اس نے مجھ سے کہا۔۔۔ ہم ایک دوسرے کے پہلےہونٹوں کو چوسیں گے اور پھرایک دوسرے کی زبانوں کو چوسیں گے۔۔
یہ کہہ کر اس نے میری کمر پکڑ لی اور میں نے اس کے گلے میں ہاتھ ڈال کر اسے تھام لیا۔
پھر اس نے اپنا منہ میرے منہ پر رکھا اور میرے ہونٹوں کو چوسنے لگا، کچھ دیر بعد میں بھی چوسنے لگی۔
میں نے محسوس کیا کہ سہیل مجھے میری کمر پر دباؤ ڈال رہا ہے اورآگے سے اپنے لنڈ کو میری چوت سے رگڑ رہا ہے۔
میں اس کے سخت لنڈ کو کپڑوں کے اوپر سےاپنی چوت پر محسوس کر سکتی تھی۔
ہم دونوں اب گرم ہو رہے تھے، اب ہم ایک دوسرے کی زبان چوسنے لگے، ساتھ ہی وہ میری چوت کے اوپر اپنا لنڈ رگڑ رہا تھا۔
اب میرے اندر کی شہوت زور پکڑنے لگی تھی۔۔۔ میں بھی کمر کو حرکت دے کر اس کی مدد کرنے لگی۔ وہ مجھ سے قد میں کافی لمبا تھا اس لیے اسے جھکنا پڑتا تھا۔
اس نے اپنا ایک ہاتھ نیچے لے جا کر میری چوت پر پیرنے لگا ۔۔۔ اور میری رانوں کو پھیلانے کی کوشش کرنے لگا۔ میں نے بھی اس کی مدد کرتے ہوئے اپنی ٹانگیں پھیلائیں اور اُس کے لنڈ کو راستہ دے دیا ، تاکہ وہ آسانی سے اپنے لنڈ کو میری چوت پر رگڑے۔۔۔اور اُس نےبھی دیر نہیں کی اور اپنے لنڈ کو میری چوت پر آگے پیچے کرتے ہوئے رگڑنا شروع کر دیا۔
ایک طویل فرنچ کس کے بعد، وہ اب میرے چہرے پر آیا، میرے گالوں، گلے، سینے پر چومتا اور چوستا رہا۔ اس نے میرا نائٹ ڈریس اوپر کر دیا اور میری پینٹی کو نیچے کر دیا۔ پھر ایک پیارا بوسہ لیا۔میں سر سے پاؤں تک کانپ گئی۔
وہ بیٹھ گیا اور مجھے کھڑا ہونے اور ٹانگیں پھیلانے کو کہا۔ اب وہ میری چوت سے پیار کرنے لگا۔
پہلے تو اس نے اسے بہت پیار سے چوما، پھر ایک انگلی اندر اور باہر کی، مجھے بہت مزہ آنے لگا۔
پھر اُس نے منہ لگا کر زبان نکالی اورمیری چوت کو چاٹنے لگا۔
میرے لیے یہ ایک بلکل نیا تجربہ تھا۔۔۔کیونکہ اس سے پہلے کسی نے بھی میری چوت کو نہیں چاٹا تھا۔۔۔بلکہ سہیل کی زبان کچھ مختلف انداز میں میری چوت کے ساتھ کھیل رہی تھی۔
میرے پاؤں کانپنے لگے۔۔۔اب میرے سے کھڑا نہیں ہوا جارہا تھا، میں نے اس کا سر پکڑ کر اسے اپنی چوت میں دبانے لگی۔
میری چوت پوری طرح گیلی تھی اور اور بہت پانی بہا رہی تھی ۔۔۔ساتھ ساتھ اس کا تھوک اور میری چوت کا رس میری رانوں سے بہنے لگا۔
اس نے واقعی مجھے بہت گرم کردیا تھا۔ میرے دل بس چاہ رہا تھا کہ وہ اب اپنا لنڈ میری چوت میں ڈال دے اور جم کر میرے جسم کو رگڑ رگڑ کر میری چوت کی آگ کو اپنے لنڈ سےبجھائے۔
میری نشہ آور آہوں اور حرکات کو دیکھ کر اس نے مجھے چاول کی بوری پر بٹھا دیا۔ میری پینٹی ہٹائی اور اپنی قمیض اور پاجامہ اتار کر خود ٹائٹس میں آگیا۔ پھر اس نے میرا نائٹ ڈریس اتار دیا۔ اب میں صرف برا میں تھی۔
میرے سینے کو دیکھ کر پوچھا- شازیہ ، تمہاری چھاتیوں کا سائز کیا ہے؟
میں نے جواب دیا۔۔۔36 ڈی سائز ہے میرا۔
یہ سن کر اس نے خوشی سے کہا۔۔۔زبردست میرا پسندیدہ سائز ہے ۔۔۔جلدی سے دکھاؤ۔۔۔ میں ان کا مزہ چکھنا چاہتا ہوں۔۔۔
اور اس نے میرا برا اتار دیا۔ اب میں بالکل ننگی ہو چکی تھی۔ اس نے میری دونوں چھاتیوں کو دونوں ہاتھوں سے پکڑا اور پھر انہیں غور سے دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔ کتنی گول، ملائم اور بڑے ہیں تمہارے ممے۔۔۔
پھر ان کو سہلاتے ہوئے میرے مموں سے کھیلنے لگا ۔۔۔اور میرے مموں کے نپلز کو مسلنا شروع کر دیا۔ مجھے اس کے اس طرح کرنے سے ہلکا ہلکا درد ہونے لگا لیکن بہت مزہ بھی آنے لگا۔
پھر اس نے منہ کھولا اور باری باری میرے مموں کو چوسنے لگا۔۔۔ کبھی ایک کو منہ میں ڈال کر چوستا کبھی دوسرے کو ۔
مجھے بھی بہت مزہ آنے لگا۔ میں بھی اس سے لطف اندوز ہونے لگی۔۔۔ میں مدہوش ہوئی جا رہی تھی کہ اچانک میرا ہاتھ نیچے چلا گیا اور اس کے لنڈ کو ٹائٹس کے اوپر پکڑکر مسلنا شروع کر دیا۔
یہ دیکھ کر اس نے اپنی ٹائٹس اتار کر اپنا لنڈ میرے حوالے کر دیا۔ اس کا لنڈ اتنا موٹا تھا کہ میں پورا اپنی مٹھی میں نہیں پکڑ سکتی تھی۔ لیکن ساتھ ساتھ ننگا لن اپنے ہاتھ میں محسوس کر کے میں بھی جوش میں آگئی اور تیزی کے ساتھ اس کے لنڈ کو دبانے اور مسلنے لگی۔
تھوڑی دیر میری چھاتیوں سے کھیلنے، چوسنے اور مجھے چومنے کے بعد وہ کھڑا ہوگیا۔ اس نے اپنا لنڈ میرے منہ کے سامنے کر دیا۔
میں اُس کا ارادہ اور اشارہ سمجھ گی، لیکن میں تھوڑا ہچکچا رہی تھی۔
اس پر اس نے مجھ سے کہا۔۔۔ پلیز میرا لنڈ چوس لو، اس میں جھجک کیسی۔۔۔ سیکس میں کچھ بھی گندا یا برا نہیں ہوتا۔۔۔ تمہیں بہت مزہ آئے گا۔۔۔پلیز۔۔
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Extreme desire Last–24–رجونورتی آخری قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–23–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–22–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–21–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–20–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–19–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024