رجونورتی ۔۔ رجونورتی سے مراد وہ مدت ہے جب ایک عورت حاملہ ہونے کی صلاحیت کھو دیتی ہے، کیونکہ حیض کا مستقل خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی بندش ہے۔ جس کو مصنوعی طریقے سے بھی کیا جاتا ہے عمل جراہی کے زریعے بچہ دانی کو ختم کردیا جاتاہے۔
لیکن اس سے پہلے کے جو چند سال ہوتے ہیں اُس میں عورت کی سیکس کی طلب بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔ اور اس وقت اگر اُس کا شوہر اس کو سمجھ جائے تو وہ اُس کو سنبھال سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ نہ سمجھے اور اپنی عورت کی سیکس کی خواہش کو پورا نہ کرے وقتاً فوقتاً تو اُس عورت کو کوئی بھی غیر مرد بہت جلد بے راہ کر سکتا ہے۔
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
رجونورتی قسط نمبر 11
ہم سب کافی دیر تک گپ شپ کرتے رہے ۔۔پھر بھابھی نیچے جا کر کھانے کی تیاری کرنے لگیں۔
ہم سب وہاں بیٹھے باتیں کرتے رہے۔۔۔بھابھی کے جانےکے بعدصائمہ نے مجھے رات بھر کی چودائی پر تنگ کرنا شروع کر دیا۔۔۔ وہ بالکل بے شرموں تھی طرح لگی ہوئی تھی اور سہیل اس کا ساتھ دے رہا تھا۔۔۔یہ میری زندگی میں پہلی بار تھا کہ کوئی تیسرا جانتا تھا کہ میں چود رہی ہوں اور اُس نے مجھے چودتے ہوئے بھی دیکھا۔
وہ بار بار مجھ سے پوچھ رہی تھی کہ ہم نے رات بھر کس کس طرح اور کیا کیا۔۔۔ لیکن میں اس کی باتوں کو ٹالتی رہی۔۔۔کیونکہ مجھے بہت شرم محسوس ہورہی تھی۔
ہمیں گپ شپ کرتے بہت دیر ہو گئی تھی ۔۔۔اس لیے میں دونوں سے اجازت لے کر نیچے جانے لگی۔
تب سہیل بولا۔۔۔ آج آؤ گی نا؟
میں نے کہا۔۔۔ اگر کسی کو شک نہ ہو اور سب کچھ ٹھیک لگا تو میں ضرور آؤں گی۔
پھر میں نیچے چلی گئی۔۔۔ سب کو کھانا کھلایا۔۔۔ پھر میں اور میری بھابھی نے بھی رات کا کھانا کھایا اورہم اپنے اپنے کمروں میں چلے گئے۔
میں تھوڑی دیر کے لیئے والد صاحب کے پاس گئی۔۔اُن کے ساتھ بیٹھ کر تھوڑی دیر گپ شپ کی اور جب اُن کو نیند آنے لگی تو میں اُٹھ کر اپنے کمرے میں آگئی۔۔۔ اب مجھے صائمہ کی کال کا انتظار تھا۔۔۔ 10 بجے کے قریب مجھے اُس کا فون آیا ۔۔اُس نے مجھے سیدھا گودام جانے کو کہا۔
میں نے باہر جا کر دیکھا کہ کوئی نہیں ہے اور سب اپنے اپنے کمروں میں ہیں ۔۔ تو میں دبے قدموں سے چھت پر سے گھوم کر گودام کی طرف چل پڑی۔
میں جیسے ہی گودام میں اندر گئی تو دیکھا کہ سہیل وہاں پہلے سے ہی میرا انتظار کر رہا تھا۔۔ جیسے ہی میں نے دروازہ بند کیا اس نے اپنے کپڑے اتارے اور الف ننگا ہو گیا ۔۔اور مجھے بھی کپڑے اتارنے کو کہا۔۔۔ میں نے بھی مسکراتے ہوئے کپڑے اتارے اور برہنہ ہو گئی۔
ہم نے ایک دوسرے کے ننگے جسموں کو دیکھا اور پھر مسکراتے ہوئے ایک دوسرے کی طرف بڑھے ۔۔۔اور کسی مقناطیس کی طرح ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ چپک گئے۔
ہم ایک دوسرے کے جسموں سے کھیلنے لگے۔۔۔ پہلے تو ہم دونوں نے ایک دوسرے کے ہونٹوں اور زبانوں کوبڑی دیر تک چوسا۔۔۔پھر اس نے بے رحمی سے میری چھاتیوں کو رگڑنا شروع کر دیا۔۔۔ میں صرف سسکاریاں بھرتی رہ گئی ۔
اس نے مجھے گھما کر میری پیٹھ کو اپنی طرف کیا اب میں میری گانڈ اُسکے لنڈ کے نشانے پر تھی اور اُس نے ہاتھ آگے لا کر میری چھاتیوں کو پکڑ کر دبانا شروع کر دیا اور پھر میری کمر کو چومنے لگا۔
پھر پیار سے میری کمر اور گردن کو چومنے لگا اور میرے کولہوں کو سہلانے لگا۔
میری چوت اب گیلی ہو رہی تھی۔۔۔مجھ پر اب شہوت طاری ہوری تھی۔۔ اس نے اپنے ہاتھوں سے میری گانڈ کی پہاڑیوں کو پھیلایا اور پیچھے سے میری چوت کو چاٹنے لگا۔
اس نے اپنی زبان میری پنکھڑیوں پر پھیرنا شروع کی، پھر چوت کو دو انگلیوں سے پھیلا کر اس میں اپنی زبان داخل کرنے کی کوشش کرنے لگا۔
مجھے بہت مزہ آ رہا تھا۔۔میں نے بھی اس کے لنڈ کو چوسنے کا سوچا ۔۔۔ لیکن آج اس کے دماغ میں کچھ اور تھا۔
اس نے مجھ سے کہا۔۔۔ آج میں کچھ مختلف کروں گا
میں نے پوچھا۔۔۔ کیا؟
پھر اس نے ایک بوتل نکالی جس میں تیل تھا۔۔۔ اس نے میرے پورے جسم پر تیل لگانا شروع کر دیا۔ مجھے گلے سے پاؤں تک تیل میں ڈبو دیا۔
میں نے پوچھا۔۔ ۔کیا کر رہے ہو؟
تو اس نے کہا ۔۔۔ میں مساج کر رہا ہوں
میں نے مسکرا کر کہا۔۔۔ اتنا تیل کوئی لگاتا ہے؟
وہ بولا ۔۔۔ بس تم دیکھتی رہو۔
اس نے میرے سارے جسم پر تیل لگا کر تیل سے بھر دیا ۔۔۔ پھر اپنے جسم کو میرے ساتھ رگڑنے لگا۔
کچھ اور تیل لے کر اس نے مجھے اپنے جسم پر لگانے کو کہا۔۔۔ میں نے بھی پیار سےاُس کے سارے جسم پر تیل لگا کر اس کے جسم کی مالش کی۔۔۔اُس کے لنڈ کوبھی مکمل طور پر تیل میں نہلادیا میں نے۔۔۔ہم دونوں اب تیل سے چمک رہے تھے۔
اس کی حرکتیں اب ظاہر کر رہی تھیں کہ وہ اب پوری طرح گرم اور پورے جوش میں ہے۔
وہ مجھے دیوار کے ایک کونے میں لے گیا اور کہا۔۔۔ تم ان دونوں بوریوں پر اپنی دونوں ٹانگیں پھیلا کر کھڑی ہوجاؤ۔
دونوں بوریوں کے درمیان تقریباً 2 فٹ کا فاصلہ تھا اور اونچائی تقریباً 1 فٹ تھی۔ ۔۔میں دونوں ٹانگیں پھیلا کر کھڑی ہو گئی۔۔۔ میں متجسس تھی کہ وہ اب کیا کرنے جا رہا ہے؟۔
اس نے میری چوت پر کچھ اور تیل لگایا اور اسے اپنی انگلی سے اندر بھی لگایا۔۔۔ پھر اسنے اپنے لنڈ پر بھی تیل لگا کر ہاتھ سے پھیلا کر لنڈ کو کچھ دیر تک مسلا۔۔۔اُس کا لنڈ فل جوبن پر ٹنا ٹن کھڑا کسی ناگ کی طرح جھوم رہا تھا۔۔۔اور اپنے بل میں گھسنے کو بے قرار لگ رہا تھا۔
اب وہ میرے پاس آیا اور ایک ہاتھ سے میری کمر کو پکڑا اور دوسرے ہاتھ سے اپنے لنڈ کو میری چوت پر رگڑنے لگا۔۔۔ میں نے بھی اس کے گلے میں ہاتھ ڈال کر اسے اپنی باہوں میں پکڑ لیا اور اپنی چوت کو اس کی طرف آگے بڑھا دیا۔
میری چوت بہت گیلی ہو چکی تھی اور میرے اندر شہوت کی آگ بھڑک رہی تھی۔
پھر اس نے اپنا لنڈ میری چوت کے سوراخ پر رکھا۔۔ میرے دونوں چوتڑوں کو دونوں ہاتھوں سے مضبوطی سے پکڑا اور اپنے ہونٹوں کو میرے ہونٹوں پر رکھتے ہوئے مجھے کس کرنے لگا۔
پھر میرے ہونٹوں کو چوستے ہوئے اس نے اپنی زبان کو میرے منہ میں ڈالا اور ساتھ ساتھ ہی ایک زوردار گھسامار کر پورا لنڈ میری چوت کی گہرائی میں دھکیل دیا۔۔۔اُس کا لنڈ نیچے سے اوپر کی طرف رگڑتاہوا میرے رحم سے ٹکرا گیا۔
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Extreme desire Last–24–رجونورتی آخری قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–23–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–22–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–21–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–20–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–19–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024