رجونورتی ۔۔ رجونورتی سے مراد وہ مدت ہے جب ایک عورت حاملہ ہونے کی صلاحیت کھو دیتی ہے، کیونکہ حیض کا مستقل خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر 45 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی بندش ہے۔ جس کو مصنوعی طریقے سے بھی کیا جاتا ہے عمل جراہی کے زریعے بچہ دانی کو ختم کردیا جاتاہے۔
لیکن اس سے پہلے کے جو چند سال ہوتے ہیں اُس میں عورت کی سیکس کی طلب بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔ اور اس وقت اگر اُس کا شوہر اس کو سمجھ جائے تو وہ اُس کو سنبھال سکتا ہے۔ لیکن اگر وہ نہ سمجھے اور اپنی عورت کی سیکس کی خواہش کو پورا نہ کرے وقتاً فوقتاً تو اُس عورت کو کوئی بھی غیر مرد بہت جلد بے راہ کر سکتا ہے۔
-
میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا
April 17, 2025 -
کالج کی ٹیچر
April 17, 2025 -
میراعاشق بڈھا
April 17, 2025 -
جنبی سے اندھیرے
April 17, 2025 -
بھائی نے پکڑا اور
April 17, 2025 -
کمسن نوکر پورا مرد
April 17, 2025
رجونورتی قسط نمبر 15
صائمہ میری طرف دیکھ کر مسکرانے لگی۔۔۔ اس کی آنکھوں میں شہوت کی لال ڈوریاں نمایاں تھی۔۔۔صائمہ نے ہاتھ بڑھا کر میری میری چوت کو چھوا۔۔۔ میرے جسم میں بجلیاں سی ڈوڑ گئی ۔۔۔ اور اس کا ہاتھ میں نے اپنی رانوں اور چوت پر بھینچ لیا۔
میں سسکتے ہوئے بولی۔۔۔ اُفففف کیا کر رہی ہو؟
صائمہ شہوت سے مسکرائی اور بولی۔۔۔ میں دیکھ رہی ہوں کہ دو راتوں میں تمہارا گڑھا کتنا گہرا ہو گیا ہے؟۔
اور پھر اُس نے اپنی دو انگلیاں میری چوت کے اندر ڈال کر اندر باہر کرنے لگی۔۔۔ میرے جسم میں پھریریاں سی دوڑ گئی ۔۔اور میں بھی اس کی انگلیوں سے مزہ لینے لگی۔
تب سہیل نے مجھ سے کہا ۔۔۔ شازیہ جان میرا لنڈ چوس لو۔
سہیل سائڈ کروٹ لیٹا ہوا بدستور صائمہ کی چوت کو چاٹ رہا تھا۔۔۔تو میں نے اُٹھ کر اُس کا لنڈ پکڑا اور سہلانے لگی ۔۔پھر میں نے اُس کے لنڈ کے ٹوپے پر اپنی زبان پھیری مجھے بہت مزہ آیا تو اُس کے لنڈ کے ٹوپے کو منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا۔۔۔میں نے بھی صائمہ کی طرح کبھی اُس کا لنڈ منہ سے نکال کر اُس پر ٹوپے سے لن کی جڑ تک زبان پھیرتی ۔۔۔پھر اُس کی گولیوں کو چومتی اور زبان پھیرتی ۔۔۔کبھی پورا لنڈ منہ میں لینےکی کوشش کرتی جو کہ پورا میرے منہ میں نہیں آرہا تھا لیکن میری کوشش زیادہ سے زیادہ منہ میں لینے کی ہوتی تھی۔
ہم دیر تک اسی طرح ایک دوسرےکے ساتھ کھیلتے ایک دوسرےکی شہوت کی آگ کو بھڑکاتے رہے۔
پھر سہیل کی بھی اور برداشت ختم ہوگئی ۔۔اس نے مجھے کھڑے ہونے کو کہا اوربھی خود کھڑا ہو گیا۔۔۔صائمہ کو اُس نے نیچے ہی بیٹھنے کو کہا اور میری چوت پر تھوک ملنے کو بھی کہہ دیا۔۔تو صائمہ نے اپنا تھوک میری چوت پر ملنے کے ساتھ ساتھ میری چوت کو سہلا کر انگلی بھی اندر باہر کی۔
سہیل نے مجھے کہا ۔۔۔ تم میرے لن پر اپنا تھوک لگاؤ۔!
تو میں نے اپنا تھوک ہاتھ میں لے کر اُس کے لن پر مل دیا ۔
صائمہ نے میری ایک ٹانگ اٹھا کر اپنے کندھے پر رکھ لی۔۔ سہیل نے مجھے اپنی باہوں میں پکڑ لیا اور میں نے اس کی گردن میں اپنی باہیں ڈال کرپکڑ لیا۔۔۔اب سہیل کا لن اور میری چوت ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے ۔۔۔اور میری چوت اُس کے لن کا چوپا لگانے کو بے تاب تھی ۔۔۔تو سہیل کا لن بھی میری چوت کو سلام پے سلام کئے جارہا تھا۔
صائمہ نے اس کے لنڈ کو اپنے ہاتھ سے پکڑ کر میری چوت پر رگڑنا شروع کر دیا اور پھر لنڈ کو میری چوت کے سوراخ پر رکھ کر سہیل سے کہا۔۔۔جان چلو گھسا مارو۔
سہیل نے ایک جاندار ھکا لگا کراپنا لنڈ جڑ تک میری چوت میں پیل دیا۔۔۔ اور لن کا ٹوپا میری بچہ دانی سے ٹکرا گیا۔
آہہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔اُففففففففف ۔۔۔۔میں نے درد اور لذت سے ایک لمبی سسکاری لی۔
میں ایک ٹانگ پر کھڑی تھی۔۔۔ دوسری ٹانگ کو صائمہ نے اپنے کندھے پر سہارا دیا تھا اور سہیل ایک ہاتھ سے میراایک مما پکڑ کے دبا رہا تھا۔۔۔ دوسرے ہاتھ کو میرے میری کمر کے گرد گھما کر میرا ایک چوتڑپکڑ کر مسل اور دبا رہا تھا ۔۔۔ اور ہمارے منہ ایک دوسرے کےساتھ چپکےہوئے تھے۔۔۔ ہم دونوں ایک دوسرے کے ہونٹوں کو چوستے اور کبھی زبان کو ایک دوسرے کے منہ میں ڈال کر چوستے ۔۔۔ اور نیچے سہیل کے لنڈ نے میری چوت پر حملہ کیا ہوا تھا اور زوردار گھسےمار کر مجھے چود رہا تھا۔
دوسری طرف صائمہ ایک ہاتھ سے سہیل کے ٹٹے سہلارہی تھی اوردوسرے ہاتھ سے میری گانڈ کو ۔۔۔اورسر نیچے کر کے میری چوت میں اندر باہر ہوتے لن اور چوت کے سنگم پر زبان پھیرتی اور چاٹتی جا رہی تھی۔۔۔ اس دوطرفہ حملے کے آگے میں زیادہ دیر نہیں ٹک سکی اور میرا جسم اکھڑنےلگا ۔۔۔اور میری سسکیاں تیز ہوگئی ۔۔۔سہیل نے یہ محسوس کرتے ہوئے اپنی رفتار بڑھادی ۔۔۔اور ساتھ ساتھ میرےمموں کو زور زور سے مسلنا بھی جاری رکھا۔
اس کے 5 سے 6 زور دار کھسوں کے بعد میری بس ہوگئی اور میرا جسم ایک دم اکھڑ کر جھٹکے لیتے ہوئے اُس کے لن کو نہلانے لگا اور نیچے صائمہ میری چوت سے چپکی ہوئی میری چوت کا رس شڑاپ شڑاپ چاٹ چاٹ کر پیتی جارہی تھی۔
آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔اففففففف ۔۔ہممم ۔۔۔ہااااااااائےےےےے۔۔آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہہ
میں نے سہیل کو کس کر پکڑے سسکتی جارہی تھی ۔۔جب میں مکمل طور پر جھڑ گئی تو سہیل مجھے نیچے لٹا کر خود بھی لیٹ گیا۔
اب صائمہ کی باری تھی۔۔۔ اس نے اپنی دونوں ٹانگیں سہیل کے دونوں طرف پھیلائیں اور اس کے اوپر چڑھ کر مجھ سے کہا۔۔۔میری چوت پر تھوڑا سا تھوک رگڑکر چکنا کرو۔
میں نے اس کی چوت میں تھوک مل دیا اور سہیل کے لنڈ کو پکڑ کر اس کی چوت کے سوراخ پر رکھ دیا۔۔۔تو اس نے اپنی چوت کو نیچے کی طرف لنڈ پر دبانے لگی ۔۔۔پچک کی آوزکے ساتھ لنڈ کا ٹوپا اُس کی چوت کے اندر چلا گیا۔۔۔
آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔سسسی سسی۔۔۔صائمہ نے ایک سسکاری لی۔
پھر صائمہ ہلکے ہلکے اوپر نیچے ہوئے ہوئے لنڈ کو پورا پنی چوت میں لینے لگی ۔۔۔پورا لنڈ اندر جاتے ہی وہ جم کر لنڈ پر بیٹھ گئی اور کچھ دیر لنڈ کو پنی چوت میں محسوس کرتےہوئے مزے لیتی رہی ۔۔۔پھر اُس کے بعد اس نے آہستہ آہستہ لنڈ پر اچھلنا شروع کر دیا۔۔۔کچھ ہی دیر میں وہ پوری قوت سے لنڈ پر اچھلتے ہوئے دھکے مارنے لگی۔
میں سائیڈ پر لیٹ گئی اور دیکھنا شروع کر دیا کہ کس طرح لنڈ اس کی چوت کے اندر اور باہر آ جا رہا ہے۔
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Extreme desire Last–24–رجونورتی آخری قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–23–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–22–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–21–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–20–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024 -
Extreme desire–19–رجونورتی قسط نمبر
December 18, 2024