فیملی لو
کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی طرف سے ایک اور زبردست رومانس اور سسپنس سے بھرپور کہانی ۔فیملی لو۔ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جس کو اپنے ہی گھر کے حالات دیکھ کر خود کو تبدیل کرنا پڑا کیونکہ بعض اوقات انسان کو زندگی نا چاہتے ہوئے بھی ایسی ڈگر پر لے آتی ہے کہ اس کی زندگی کا دھارا ہی بدل جاتا ہے، یہی کچھ اس کہانی میں ہوا، جب ایک انسان ہی نہیں بلکہ پورے گھرانے کی زندگی یکسر بدل کر رہ گئی۔اب جوکچھ اُس لڑکے نے کیا وہ ٹھیک ہے یا غلط ؟ اس کا فیصلہ قارئین پڑھ کر کریں ۔
نوٹ!۔۔ کہانی کو کہانی سمجھ کر پڑھیں ان کو حقیقت نہ سمجھیں ۔ شکریہ
-
Raas Leela–10– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–09– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–08– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–07– راس لیلا
October 11, 2025 -
Raas Leela–06– راس لیلا
October 11, 2025 -
Strenghtman -35- شکتی مان پراسرار قوتوں کا ماہر
October 11, 2025
فیملی لو قسط نمبر 01
میرا نام ساجد ہے، دو بہنوں کا اکلوتا بھائی ، مجھ سے بڑی بہن کا نام امبر ین ہے جبکہ مجھ سے دوسال چھوٹی کا نام ثمرین ،امبرین مجھ سے محض ڈیڑھ سال بڑی ہے، اس لئے ہم اس کو باجی کی بجاۓ امبرین ہی کہہ کر بلاتے تھے،ابوایک سرکاری محکمے میں ملازم ہیں ، جبکہ امی بھی ایک سرکاری سکول میں استانی ہیں، دونوں کی تنخواہ سے اچھا گزارا ہو جا تا ہے، علاوہ ازیں امی نے گھر میں ایک ٹیوشن سنٹر بھی کھول رکھا ہے، پانچ مرلے پر بنا ہوا ڈبل سٹوری ایک چھوٹا سا اپنا گھر ہے، جوابو نے بھلے وقتوں میں پلاٹ خرید کر آہستہ آہستہ بنا لیا تھا، جس کے اوپر کے پورشن میں ایک فیملی کرائے دار ہے ۔
میاں بیوی اور ان کے دو بچے ہیں ،میاں کی ہمارے ایریے میں گارمنٹس کی دکان ہے ، جبکہ آنٹی گھر پر ہی ہوتی ہیں اور ایک پارلر چلاتی ہیں ،انھوں نے پارلر گھر میں ہی ایک روم میں بنایا ہوا ہے، اوپر کی منزل کو جانے کے لئے باہر گلی سے ایک الگ دروازہ ہے ،جبکہ اندر سے بھی ایک دروازہ ہے جو عام طورپر اس وقت ہی کھلتا ہے جب آنٹی کو نیچے آنا ہو کسی کام سے ہمارے گھر۔
ابو کا نام سلمان ہے ،اور سب ان کو سلمان با ؤ کہہ کر بلاتے ہیں ،ابو کی عمر پچاس سال کے اریب قریب ہے ، ابو کا قد ساڑھے پانچ فٹ سے اوپر ہے، جبکہ صحت بھی کافی اچھی ہے، گندمی رنگ ، بھرا بھرا کسرتی جسم ، بڑی بڑی مونچھیں ، بال ڈائی کئے ہوۓ ،ایک بارعب شخصیت تھی۔
امی بھی کافی خوبصورت تھیں ، قد میں ابو کے برابر جسم فربہی مائل ، کالے بال ، اورگورا رنگ، موٹے موٹے چوتڑ باہر کو نکلے ہوۓ ، اس پر 40 سائز کے ممے گلابی ہونٹ لپسٹک کے محتاج نہ تھے ۔۔تنگ لباس پہن کر جب سکول یا گھر سے باہر جاتی تھیں تو کئی مردلوڑے ہاتھ میں پکڑ کر مٹھ مارتے تھے سکول میں بھی کئی بار میں نے لڑکوں کو امی کے بارے میں کمنٹس کرتے اور سردآہ بھرتے دیکھا تھا۔
امی کے ہی سکول میں ہم تینوں بہنوں بھائی نے تعلیم حاصل کی تھی، امبرین تو کالج میں تھی جبکہ میر امیٹرک میں آخری سال تھا۔ثمر ین ابھی ساتویں جماعت میں تھی ، دونوں بہنوں نے امی کا ناک نقشہ لیا تھا، تاہم ثمرین کا قد تھوڑا کم تھا، جو شاید اس کی عمر کے حساب سے ٹھیک تھا، امبرین ایک سمارٹ جسم کی لڑکی ہے ، جس کے ممے ابھی 36 کے ہوں گے، جبکہ گانڈ کا سائز بھی کم تھا ۔
ابوامی کی پسند کی شادی تھی ، دونوں یو نیورسٹی سے ایک دوسرے کو جانتے تھے، وہیں ان کو ایک دوسرے سے پیار ہوا اور پھر گھر والوں کی رضا مندی سے شادی ہوگئی ، دونوں ایک دوسرے کو بہت چاہتے تھے۔
یہ سلسلہ اس وقت تک چلا جب میں آٹھویں کلاس میں تھا، اس کے بعد دونوں میں کچھ سرد جنگ کا ماحول بن گیا جس کی وجہ آگے چل کر بیان ہوگی ،امی کے میکے میں ان کا ایک بھائی اور بہن تھی جو شادی شدہ اور دوسرے شہر میں مقیم تھے، نانا نانی کچھ عرصہ پہلے ایک کا را یکسڈنٹ میں گز رکے تھے،ابو کے دو چھوٹے بھائی اور ایک بڑی بہن تھے، جو ہمارے ہی شہر میں رہتے تھے ۔
تینوں شادی شدہ اور بچوں والے تھے، امی ابو بہت لبرل مائنڈ ڈ تھے۔امی کے پاس ہمارے ہی سکول اور محلے کے بچے پڑھنے آتے تھے، جن میں دولڑ کے میری کلاس کے تھے، زبیر اور شاہ جمال ، دونوں ایک نمبر کے ٹھر کی تھے، اور لونڈے باز بھی ان کے کئی قصے سکول میں میں سن چکا تھا، کلاس میں بھی ان کی نظر امی کے مموں اور چوٹروں پر ہی بھی رہتی تھی ، خاص طور پر جب امی بلیک بورڈ پر پڑھ لکھ رہی ہوتی تھیں تو پیچھے سے ان کی قمیض کا دامن اگر ان کے چوتڑوں میں پھنس جاتا تو کیا ہی نظارہ ہوتا خود مجھے بھی گدگدی ہو نے لگتی لیکن وہ میری امی تھی ،اس لئے کنٹرول کر نا پڑتا تھا
ابو کے آفس کے ایک دوست تھے، جس کا نام اکرام تھا ، وہ ابو کے آفس میں ان کے انچارج بھی تھے اور دوست بھی اکثر ہمارے گھر آتے تھے، میں نے ان کو بھی کئی بارامی کو تاڑتے دیکھا تھا،امی چست لباس اور کھلے گلے کی قمیض پہنتی تھیں تو ان کے 40 کے ممے اوپر سے ابھر کر سامنے نظر آتے تھے، دونوں مموں کے درمیان کی لکیر بھی واضح دکھتی تھی ،اس پر اگر وہ جھک کر کوئی کام کرتی تھیں تو باقاعدہ ممے بھی اپنا نظارہ کروا دیتے تھے۔
بات تب کی ہے جب امی اور ابو کے درمیان کچھ سرد جنگ شروع ہوئی ، ویسے تو دونوں ہنس مکھ تھے لیکن کچھ دن سے میں دیکھ رہا تھا کہ دونوں میں وہی روٹین کی بات چیت نہیں ہورہی ، ایک دو بار دبے لفظوں میں ہلکی سی جھڑپ بھی ہو چکی تھی ، جو ان دونوں کے درمیان ان کے بیڈ روم میں ہوئی تھی ، میں نے امبرین سے پوچھا تو وہ بھی لاعلم تھی کہ کیا معاملہ ہے دونوں کے درمیان۔۔ میں تجس میں تھا ۔
ایک رات ابھی ہم کھانا کھا کر سونے ہی والے تھے کہ ان دونوں کی اونچی آواز میں باتیں کرنے کی آواز آئی ، ہمارے گھر میں تین بیڈ روم تھے ، ایک امی ابو کا اس کے ساتھ میرا اور ایک میں دونوں بہنیں سوتی تھیں، پہلے میں بھی ان دونوں بہنوں کے ساتھ سوتا تھا لیکن ساتویں کلاس میں آنے کے بعد امی نے سٹور روم کو بھی بیڈ روم بنا دیا اور مجھے وہاں سونے کو کہا سٹور کا سامان چھت پر ایک چھوٹا سا کمرہ بنا کر وہاں رکھ دیا گیا، درمیان میں امی ابو کا کمرہ اور دائیں بائیں ہمارے بیڈ رومز تھے، میں دائیں جانب والے کمرے میں سوتا تھا ، جب مجھے ان کی آواز آئی تو تجس سے مجبور ہو کر باہر نکالا اور ان کے بند دورازے کے ساتھ کان لگا کر سننے لگا امی کی آواز آرہی تھی ۔
امی ۔۔۔ میں نے کہا نا مجھے مت ہاتھ لگاؤ، جاؤ اس حرافہ کے پاس جس کو اس دن چودر ہے تھے، اب کیوں آئے ہو میرے پاس کیا وہ نہیں دیتی ، مجھے نہیں کرنا کچھ۔۔
مزید اقساط کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں
-
Family Love Last–60–فیملی لو آخری قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–59–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–58–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–57–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–56–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024 -
Family Love–55–فیملی لو قسط نمبر
December 22, 2024

Raas Leela–10– راس لیلا

Raas Leela–09– راس لیلا

Raas Leela–08– راس لیلا

Raas Leela–07– راس لیلا

Raas Leela–06– راس لیلا
