First Intoxication & Ecstasy -01- پہلا نشہ پہلا خمار

First Intoxication & Ecstasy -- پہلا نشہ پہلا خمار

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موجود ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور زبر دست سٹوری رائٹر شاہ جی کے قلم سے ۔۔پہلا نشہ پہلا خمار۔۔ اس کہانی میں پہلی دفعہ ملن  کے جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کی گئی ہے ۔

ہیلو دوستو! کیسے ہو آپ امید ہے ٹھیک ہی ہوں گے۔ ۔حسب معمول آپ کے لیئے ایک نئی سٹوری لے کر آیا ہوں۔یہاں ایک بات واضع کرنا ضروری ہے کہ میں یہ سٹوری اپنی ایک دوست کے کہنے پرلکھ رہا ہوں یہ کہانی اس نے مجھے سنائی اور اب میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں جو اس کے بقول یہ اس کی سچی داستان ہے ۔داستان سچی ہے یا چھوٹی ۔۔لیکن اس کو پڑھ کر آپ کو مزہ کتنا آیا ۔۔اس کا فیصلہ تو آپ لوگ ہی کریں گے ۔۔لیکن اسے لکھتے ہوئے۔۔میں نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی ہے کہ یہ سٹوری آپ کے معیار کے مطابق ۔۔مطلب سیکس اور دیگر مصالحہ جات سے بھر پور ہو۔اگر پسند آ گئی تو بتا دیجئے گا ۔۔اور اگر نہ پسند آئی۔۔ تو ابھی سے میری معزرت قبول فرمائیں کہ میں آپ کے میعار پر پورا نہ اتر سکا۔۔اتنی تمہید کے بعد آیئے سٹوری کی طرف چلتے ہیں۔

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پہلا نشہ پہلا خمار قسط نمبر -- 01

ہائے! میرا نام رانی ہے اور میں ایک خوشحال اور ماڈرن گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں۔ میرے گھر میں کل چار لوگ رہتے ہیں ایک میں ۔دوسرا میرا بڑا بھائی اسد ۔۔۔۔ماما اور ڈیڈ ۔میری ماما ایک ورکنگ وومن ہے جو کہ ایک نجی بینک میں اعلیٰ عہدے پر کام کرتی ہیں۔ جبکہ ڈ یڈ ایک سرکاری ادارے میں ایگزیکٹو کے عہدے پر فائز ہیں۔۔۔چونکہ ماما سارا دن آفس میں بزی رہتیں ہیں اس لیئے ہم نے گھر کی صفائی ستھرائی کے لیئے کام والی ماسی رکھی ہوئی ہے جو کہ کام کاج ختم کرنے کے بعد گھر چلی جاتی ہے اس کے علاوہ ہم نے ایک پٹھان نوکر بھی رکھا ہوا ہے اس کا نام تو ہدایت خان لیکن ہم اسے خان بھائی کہتے ہیں۔خان ایک 25/26 سال کا تنومند نوجوان ہے اس کی رہائش ہمارے سرونٹ کوارٹر میں ہے اور یہ چوکیداری کے علاوہ گھر کے چھوٹے موٹے کام بھی کرتا ہے۔ ہدایت خان کے والد ماما کے بینک میں سکیورٹی گارڈ کی نوکری کرتے تھے انہی کی سفارش پر ماما نے خان کو گھر میں ملازمت پر رکھا تھا۔۔ اسی وجہ سے یہ ماما کے بہت قریب اور ان کا نک چڑھا نوکر تھا۔ایک بات جو کہ میں نے خاص طور پر نوٹ کی تھی اور وہ یہ کہ اگر ڈیڈ گھر پر ہوتے تو ہدایت خان سرونٹ کوارٹر یا گیٹ پر ڈیوٹی دیتا تھا اگر کسی دن اتفاق سے ڈیڈ گھر پر موجود نہ ہوں تو یہ گھر کے اندر ماما کے آس پاس پایا جاتاتھا۔۔ اس وقت ماما اس کے ساتھ بہت بے تکلفی سے پیش آتی تھیں ورنہ ڈیڈ اور اسد کے سامنے وہ خاصی لیئے دیئے رہتی تھیں۔ یہ ان دنوں کی بات ہے کہ جب میں نویں گریڈ کی سٹوڈنٹ تھی اس وقت میری عمر 15/16 سال ہو گی ۔۔مجھے پیریڈز بھی شروع ہو چکے تھے جبکہ میری پھدی کے آس پاس ہلکے براؤن رنگ کے بال بھی اُگ آئے تھے

ہاں ایک بات اور وہ یہ کہ جب میرے پیریڈز ختم ہوتے تھے تو اس وقت میرے سارے بدن میں ایک عجیب سی اینٹھن ہوا کرتی تھی۔۔۔جسے میں اگنور کر دیتی تھی ۔۔۔پیریڈز کے بعد اکثر چوت سے پیشاب کے علاوہ ایک رسیلا اور چپ چپا سا پانی بھی نکلا کرتا تھا۔جسے میں محسوس تو کرتی تھی لیکن اس پر کبھی دھیان نہیں دیا تھا۔۔۔۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ میں ایک پڑھاکو قسم کی لڑکی تھی ۔۔اور ہر کلاس میں فسٹ آیا کرتی تھی ۔۔۔ میری کلاس کی لڑکیوں کے افئیر وغیرہ تھے لیکن مجھے ان باتوں میں رتی برابر بھی دلچسپی نہ تھی اس کی وجہ یہ تھی کہ میں نے اپنی ساری توجہ پڑھائی پر مرکوز رکھی ہوئی تھی۔۔۔۔ دوسری بات یہ کہ اس وقت تک میری سیکس کے بارے میں اتنی جانکاری بھی نہ تھی۔ اس کی وجہ جیسا کہ اوپر بتا چکی ہوں یہ تھی کہ مجھے پڑھائی کے علاوہ کسی اور چیز میں کوئی انٹرسٹ نہ تھا۔ میں اپنے بارے میں بتا دوں کہ میں ایک بھرے بھرے جسم کی قدرے موٹی لڑکی تھی۔ موٹی ہونے کی وجہ سے میں اپنی اصل عمر سے زیادہ کی دکھائی دیتی تھی۔۔۔ میری چھاتیاں کافی بڑی اور شیپ میں گول تھیں۔۔۔۔جبکہ خاص طور پر میرے ہپس میری عمر سے بہت بڑے نظر آتے تھے اور یہ موٹے ہپس مجھے ماما کی طرف سے ورثہ میں ملے تھے میری طرح ان کے ہپس بھی بہت بڑے اور دیکھنے میں بہت ہی دل کش تھے ۔ ان کی فی میل فرینڈ جب بھی ان کی ہپس کی تعریف کرتیں تو وہ اس پر ہاتھ پھیر کر بڑی شوخی سے کہا کرتی تھیں کہ اسی کی وجہ سے تو میں نے اتنی جلدی ترقی کی ہے ۔اکثر اوقات جب میں ماما کے ساتھ بازار جاتی تھی اس وقت ماما ایک انداز سے گانڈ مٹکا مٹکا کر چلتی تھیں۔۔۔۔ تو میں نے نوٹس کیا کہ اکثر لوگ ماما کو مڑ مڑ کر دیکھتے تھے اور ماما بھی اپنے ہپس کی نمائش کر کے بہت خوش ہوا کرتی تھیں۔

لائف میں ایک دو دفعہ ایسا بھی ہوا تھا کہ میں نے ماما کے ننگے ہپس دیکھے تھے۔۔۔ ان میں سے ایک واقعہ کچھ یوں ہے کہ اس دن ڈیڈ نے فون کیا تھا کہ ضروری میٹنگز کی وجہ سے وہ آفس سے کافی لیٹ آئیں گے سو اس وقت گھر میں ماما اور میں  ہی تھے اسد بھائی حسب معمول اپنے دوستوں کے ساتھ باہر گیا ہوا تھا اور اس نے بھی لیٹ ہی آنا تھا ۔

ایسے میں ماما مجھ سے کہنے لگیں:  رانی میں بور ہو رہی ہوں چلو کہیں گھومنے چلتے ہیں

اس پر میں کہنے لگی: ایک منٹ ماما میں زرا کوئیک شاور لے لوں

تو وہ ہنس کر بولیں؛  تمہارا شاور بھی نا پورے ایک گھنٹے کا ہوتا ہے

 تو میں کہنے لگی: پرامس ماما میں صرف دس منٹ میں تیار ہو کر آؤں گی

 تو وہ پھر ہنس کر بولیں:  اوکے تم جلدی سے شاور لے لو۔۔ لیکن پلیز۔۔ زرا جلدی کرنا ۔

ماما کی بات سن کر میں نہانے کے لیئے واش روم میں چلی گئی۔۔ ابھی میں نے کپڑے اتار ے ہی تھے کہ مجھے یاد آیا کہ میرا تو شیمپو ختم ہے ۔ چونکہ میں اور ماما سیم برانڈ کا شیمپو استعمال کرتے تھے۔۔اس لیئے سوچا چلو ماما کے واش روم سے شیمپو لے آتے ہیں ۔۔چنانچہ یہ سوچ کر میں نے دوبارہ سے کپڑے پہنے۔۔اور ننگے پاؤں ہی ماما کے کمرے کی طرف چل پڑی۔ ان کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے میں نے احتیاطاً کمرے میں جھانک کر دیکھا تومیں ہکا بکا رہ گئی۔

 کیا دیکھتی ہوں کہ خان بھائی ماما کے عین پیچھے کھڑا تھا ۔۔اس کا فرنٹ ماما کی بیک کے ساتھ چپکا ہوا تھا۔۔اور وہ بڑے پیار سے ماما کی گردن پر کس کر رہا تھا ۔۔جبکہ ماما کسمساتے ہوئے کہہ رہیں تھیں

ماما:  نا کر یار ۔۔۔ رانی گھر پر ہے۔

ماما کی بات سن کر خان بولا: میں خود دیکھ کر آیا ہوں رانی بی بی واش روم میں گھس گئی ہے ۔۔ اور آپ کو بھی معلوم ہے۔۔ کہ اب وہ کم ازکم آدھا گھنٹہ ضرور لگائے گی۔

 اتنا کہتے ہوئے خان کا ہاتھ ماما کی بھاری چھاتیوں پر پڑا ۔۔اور وہ انہیں دبانے لگا۔۔ اس پر ماما کے منہ سے ایک سسکی نکلی۔۔اور وہ گرم آہ بھرتے ہوئے کہنے لگیں۔

ماما:  پھر بھی یار۔۔اگر اس نے دیکھ لیا تو قیامت آ جائے گی ۔

تو اس پر خان بولا ۔۔ کوئی قیامت نہیں آئے گی۔۔ ہم نے کتنے دن سے تمہارا گانڈ کا دیدار نہیں کیا۔۔مہربانی کر کے اپنی پیاری سی گانڈ کا درشن کراؤ ۔۔تو میں چلا جاؤں گا۔

 اس پر ماما کہنے لگیں: سچ کہہ رہے ہو نا کہ گانڈ دیکھ کر چلے جاؤ گے۔۔؟

 تو خان ان کی موٹی ہپس پر ہلکا سا تھپڑ مارتے ہوئے بولا: میں ٹھیک کہہ رہا ہوں ۔۔ تم گانڈ ننگی کرو ۔۔ ہم دیکھ کر چلا جائے گا۔

اس کی بات مان کر ماما نے ایک نظر پیچھے دیکھا۔۔اور پھر اس کے ہونٹ چوم کر بولی:  وعدہ کرو۔۔لنڈ کو اندر ڈالنے کی ضد تو نہیں کرو گے ناں ؟؟؟

 تو خان کہنے لگا۔۔ بلکل بھی نہیں میڈم ۔۔ بس مجھے آپ کی گانڈ پر تھوڑا سا پیار کرنا ہے۔

 خان کی بات سن کر ماما مطمئن لہجے میں بولیں: اوکے۔۔ میں تمہیں اپنی گانڈ کے درشن کرواتی ہوں ۔۔لیکن یاد رکھنا اس وقت صرف گانڈ کے درشن دوں گی۔۔اور اندر بلکل بھی نہیں کرنے دوں گی۔

اتنا کہہ کر ماما نے اپنے دونوں ہاتھ بیڈ کے کونے پر رکھ دیئے۔ اور اپنے گانڈ پیچھے کر دی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

پہلا نشہ پہلا خمار  

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ بلکل فری ہے اس  پر موڈ ایڈز کو ڈسپلے کرکے ہمارا ساتھ دیں تاکہ آپ کی انٹرٹینمنٹ جاری رہے 

Leave a Reply

You cannot copy content of this page