Gaji Khan–05– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -05

شیرا کی آنکھوں سے آنسوں ابھی تک رکے نہیں تھے  اور ابھی تک جو اس نے دیکھا سُنا محسوس کیا۔۔۔ اُسے دیکھ کر وہ اِتنا تو سمجھ گیا تھا کہ اس کی امی کو اِس حویلی سے دور رکھا گیا تھا۔۔۔ اسی لیے اس کے من میں اِس بات کو لیکر ابھی سے نفرت بھر گئی تھی۔۔۔ مگر بالی اسے پیار سے سمجھانے کی کوشش کرنے لگا۔

‘  تم ابھی کچھ بھی نہیں جانتے میرے بچے، مگر تمہیں اپنے ابو کی آخری باتیں یاد کرنی چاہیے۔۔۔ یہ سب کچھ تمہارا ہے، یہ خاندان یہ حویلی یہ سلطنت سب کچھ تمہارا ہے۔۔۔ یہاں پر بہت سارے ایسے اصول ہیں جو بہت لمبے وقت سے چلے آرہے ہیں۔ جنہیں ہر حال میں ماننا ہی پڑتا ہے، جنہیں تمہارے ابو بھی کبھی بدل نہیں پائے۔

مردے دیکھنے کیلئے کوئی بھی عورت شامل نہیں ہوسکتی چاہے وہ گھر کی ہی کیوں نہ ہو۔ اور حویلی کی سبھی عورتوں کو ہمیشہ پردے میں رہنا پڑتا ہے جس وجہ سے وہ باہر نہیں آسکتی۔۔۔ اسی لیے کوئی وہاں نہیں آسکا تمہارے سامنے۔۔۔ مگر اتنا سن لو ، ، وہاں پر تمہاری دادی ہیں جنہیں یہاں سب بڑی بیگم صاحبہ ، ، بڑی امی ، بڑی بیگم اور نجانے کن کن ناموں  سے بلاتے ہیں۔

تمہارے ابو سب سے زیادہ جس کی عزت کرتے تھے تو وہ تمہاری دادی کی ہی کرتے تھے۔ ان کے بعد تمہاری امی ہیں اور دو بہنیں۔۔۔ جن کو سب سے زیادہ تمہاری ضرورت ہے۔۔۔ ذرا ان کے بارے میں بھی تو سوچو ، ان کا غم کیا تم سے کم ہوگا؟ اب تمہارے علاوہ ان کا اور کوئی سہارا نہیں ہے۔۔۔ تمہیں ہی ان کو سنبھالنا ہے اور تمہاری 2 پھوپھیاں بھی ہیں۔ جو تمہارے ابو کو بہت عزیز تھیں۔۔۔کیا وہ نہیں رو رہی ہونگی وہاں حویلی میں ؟

صدمہ لگے گا انہیں صدمہ۔۔۔۔ جب انہیں یہ پتہ چلے گا کہ تم ان سے رشتہ نہیں رکھنا چاہتے۔۔۔ اِس حویلی اور حویلی کے ہر شخص نے اتنے سال تمہارا انتظار کیا ہے میرے بچے ، ، ، انہیں گلے لگا کر ان کے زخموں پر پیار کا مرہم لگاؤ۔۔۔۔ ورنہ یہ سب خاک ہو جائیگا۔۔۔ تمہارے ابو تم سے یہی چاہتے تھے۔ کیا تم پیارے ابو کی آخری خواہش پوری نہیں کروگے ؟ ‘ 

بالی نے بڑے پیار سے شیرا کو یہ سب بتایا اور سمجھانے کی کوشش کی۔۔۔ جسے سن کر شیرا کا غصہ کچھ شانت ہوا اور اس کو اپنے ابو کے آخری الفاظ یاد آنے لگے۔۔۔ آخرکار ابو کی آخری خواہش پوری کرنے کے لیے بالی کی بات مان لی اور پھر بالی شیرا کو ساتھ لیے قبرستان سے باہر نکلا جہاں اس کی حفاظت میں ہتھیاروں سے لیس باڈی گارڈ کھڑے تھے۔ سب شیرا کو گھیرے میں لیکر حویلی کی طرف چل پڑے۔

حویلی سے قبرستان کوئی آدھا میل ہی دور تھا مگر اِس طرف کوئی بھی گھر یا آبادی نہیں تھی۔۔۔ بس کھیت ہی تھے اور حویلی سے دوسری طرف جو راستہ جا رہا تھا وہاں دور ایک گاؤں نظر آ رہا تھا۔۔۔ اندھیرا ہو رہا تھا جس وجہ سے حویلی کی اونچی دیواروں پر مشعادلں جل اٹھی تھیں اور حویلی کا دروازہ ابھی بھی کھلا تھا شیرا کے انتظار میں۔ جیسے ہی شیرا بالی کے ساتھ دروازے تک پہنچا وہاں کھڑے ملازموں نے شیرا کو سر جھکاکے آداب کیا۔۔۔۔ ان کے اندر آتے ہی دروازہ بند کر دیا گیا۔۔۔۔ دن میں جہاں چیخ و پُکار مچی ہوئی تھی ابھی یہاں بالکل سناٹا تھا جیسے یہاں کوئی موجود ہی نہ ہو۔۔۔ ہر طرف مشعادلں ہی جل رہی تھیں جیسے یہاں بجلی ابھی تک نہ پہنچی ہو۔

‘  سلام چھوٹے صاحب جی ، ، میرا نام شمشیر سنگھ ہے ، حویلی کے حفاظتی دستے کا سردار

شلوار کُرتے میں اونچے قد کاٹھی کا یہ شخص چہرے سے ہی روبیلا تھا اور سر پہ پگڑی پہنے ہوئے۔۔۔ کندھے سے کمر تک ترچھی بندھی بیلٹ جس کے سائیڈ ریوالور بندھا ہوا تھا اور بیلٹ میں گولیاں۔ ساتھ ہی کمر باندھ کے ساتھ ایک بڑا خنجر۔ جھک کر شیرا کو سلام کرنے کے بعد اس نے شیرا کا ہاتھ پکڑ کر چوما۔

 ‘ شمشیر سنگھ حویلی اور آپ کے خاندان کی حفاظت کی ساری دیکھ بال کرتا ہے چھوٹے صاحب جی ، ، یہاں جتنے بھی حفاظتی  ملازم ہیں سب اس کا حکم مانتے ہیں۔ پچھلے 5 سال سے یہ حویلی کی خدمت کر رہا ہے  ‘    بالی نے پوری جان کاری دی۔۔۔ اور شیرا سب کچھ سُن کر سر ہلا کر بالی کے ساتھ آگے بڑھ گیا شمشیر سنگھ کے سلام کا جواب دیتا ہوا۔

پتھر کے اِس راستے پر چلتے چلتے حویلی کے اندرونی حصے کے اِس بڑے دروازے تک پہنچتے ہی اندر داخل ہونے سے پہلے ہی حویلی کے اندر کام کرنے والے ملازم سر جھکائے ایک لائن میں کھڑے تھے۔۔۔ جو غمگین  ماحول  کی وجہ سے کوئی کچھ نہیں بول رہا تھا بس جھکے کھڑے تھے شیرا کے سامنے۔ سب کے سلام کا ایک ہی بار میں جواب دے کر وہ آگے بڑھ گیا۔۔۔ اب یہاں پر شیرا اور بالی بس یہ دونوں ہی تھے باقی سب باہر ہی رُک چکے تھے۔

زمین پر بچھی  بیش قیمتی قالین ، دیواروں پر لگے شیر ، بارہ سینگا ، ہرن ، اور جنگلی بھینس کی گردن کے ساتھ تلواریں ڈھل اور بندوقیں ایک الگ اتہاس کی گواہ تھیں۔

 30 فٹ اونچی بڑی سی چھت کے بیچ و بیچ لٹکتا بڑا سا جھومر جس میں روشنی نہیں تھی۔۔۔ حال میں پڑا سارا فرنیچر کسی نوابی سلطنت کا نمونہ تھا۔ پوری حویلی میں آج سناٹا چھایا ہوا تھا اور روشنی بھی صرف ضرورت کی ہی۔۔۔ اوپر کی منزل کی طرف جاتی سیڑیاں جو نیچے سے ایک تھی اور اوپر جاتے ہوئے دو طرف جا رہی تھی۔۔۔ ہر طرف الگ الگ بڑے بڑے دروازے تھے جو ظاہری طور پر الگ کمروں کے ہی تھے۔۔۔ مگر حال کے بالکل بیچ میں سے ایک بڑا سا دروازہ بند پڑا تھا جس کے آگے ایک کنیز کھڑی تھی جس نے شیرا کو دیکھ کر سلام کیا۔

‘  اس طرف زنانہہ گاہ ہے صاحب جی ، ، ، اِس حویلی کی سبھی عورتیں اسی طرف رہتی ہیں۔۔۔ کسی بھی مرد کو اس طرف جانے کا حکم نہیں ہے اور نہ اس طرف سے کوئی ادھر آسکتی ہے ‘ 

بالی نے شیرا کو اس طرف دیکھتا ہوا پاکر اس حصے کے بارے میں جان کاری دی۔

حویلی کا لگ بھگ آدھا حصہ اس دروازے کی دوسری طرف  تھا اور یہ ہی ایک راستہ تھا اِس طرف سے اس طرف جانے کا۔۔۔ اوپر کی منزل پر بھی دیوار بنا کر راستہ بند کر رکھا تھا اس طرف جانے والا۔۔۔ شیرا بالی کی بات سُن کر بنا کوئی سوال کیے آگے بڑھتا گیا۔۔۔ ایک عورت تیز قدموں سے چلتی ہوئی شیرا کے آگے آکر جھک کر سلام کرنے لگی۔

‘  سلام چھوٹے صاحب جی ، ، ، ، آنکھیں ترس گئی تھی آپ کو دیکھنے کے لیے۔۔۔ کب سے انتظار تھا اِس حویلی کو اپنے وارث کا اور آج آئے بھی تو ایسے موقعے پر کہ یہ حویلی کھل کر آپ کا استقبال بھی نہ کرسکی۔ میرا نام کومل ہے۔۔۔ مجھے بڑی بیگم صاحبہ نے خاص آپ کی خدمت کرنے کا حکم دیا ہے۔ آئیے میرے ساتھ میں آپ کو تمہارا کمرہ دکھا دیتی ہوں ‘ 

یہ عورت کوئی 40 سال کی خاتون تھی جو اچھے لباس میں تھی۔ شیرا کو اپنے پیچھے آنے کو کہہ کر وہ آگے کا راستہ دکھاتے ہوئے ایک کمرے تک لے گئی اور اس کا دروازہ کھول کر اندر چل دی۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page