Gaji Khan–22– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -22

بالی اپنے دِل کی گہرائیوں سے ایک ایک الفاظ بیان کر رہا تھا۔۔۔ اقبال کے کردار کو شیرا کے سامنے رکھتا ہوا وہ اسے بتا رہا تھا کہ اسے کیسا بننا ہے۔۔۔ اپنے آخری الفاظ کہتے کہتے بالی کی آنكھوں سے آنسوؤں بہنے تیز ہوگئے اور دِل جیسے درد سے بھر گیا۔ شیرا نے بھی بالی کو کس لیا اپنے ساتھ۔ دونوں ہی ایک ڈور سے باندھے ہوئے تھے۔ شیرا کو اقبال نے بالی کے حوالے کرکے جو ذمہ داری سونپی تھی اس سے ان دونوں کے بیچ ایک مضبوط رشتہ بھی بن گیا تھا۔

 میں پوری کوشش کرونگا چچا جان کہ میں ابو کی خواہش پوری کرسکوں مگر مجھے یہ سلطنت یہ جاگیر نہیں چاہیے۔ ایسا لگتا ہے جیسے میں قید ہوگیا ہوں۔ یہ حویلی مجھے قید خانہ سی لگتی ہے۔ میں اپنی چھوٹی امی اپنی بہنوں اپنی  پھوپھیوں  اور دادی جان سے ملنا چاہتا ہوں مگر اِس حویلی کی بندشیں جیسے انسانی جذباتوں سے بھی اوپر ہیں۔ ایسے اصول کس کام کے جو انسان کو درد میں تڑپتا چھوڑ دے۔۔۔ جو ایک تڑپتی روح کو سکون تک نہ دے سکے . ‘

حویلی کے کئی اصولوں پر صاحب جی بھی اتفاق نہیں رکھتے تھے۔۔۔ وہ بھی کئی بار کچھ اصول بدلنے کی بات کہتے تھے مگر یہ اصول آج کے نہیں بہت پہلے سے ہیں۔ جنہیں بدلنا کسی کے بس میں نہیں کیونکہ یہ صرف ایک خاندان کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ اسے بہت کچھ جُڑا ہے۔۔۔ وقت کے ساتھ آپ کو سب معلوم پڑ جائیگا۔۔۔ میں بس اتنا ہی کہنا چاہتا ہوں کہ اپنے امی ابو سے آپ جتنی محبت کرتے ہیں اتنی محبت اب آپ کو اپنی دادی جان چھوٹی بیگم اپنے بہنوں اور باقی سب سے بھی کرنی ہوگی۔ یہ سب آپ کے ابو کی ذمہ داری تھی جو اب آپ کو نبھانی ہے اور سب سے بڑی ذمہ داری اپنے خاندان کے نام اور جاگیر کو سنبھالنے کی ہے۔۔۔ آپ کے ابو یہ ہی کہنا چاہتے تھے آپ سے۔۔۔۔ اِس لیے اب یہاں سے کہیں جانے کے بارے میں سوچیئے گا بھی مت۔۔۔ اور یہ بالی آخری سانس تک آپ کی حفاظت کرے گا۔

چچا جان ، ، ، مجھے آپ پر ہی تو اعتبار ہے۔۔۔ مگر میں کچھ بھی نہیں جانتا یہاں کے بارے میں، اِس حویلی کے بارے میں اپنے خاندان اور یہاں تک کے اپنے ابو کے بارے میں۔۔۔ آپ پہلے مجھے یہ سب بتائیے۔ جب تک میں خود نہیں جان لیتا تب تک میں کسی کو کیا بتاسکتا ہوں اور کیا کرسکتا ہوں ؟ ‘

  صبر رکھیے صاحب جی ، ، آپ کو سب کچھ بتایا جائیگا۔۔۔ مگر اِس ماحول میں اب آپ نہ ٹھیک سے سمجھ پائینگے نہ کوئی بتا پائیگا’

  کم سے کم اتنا تو بتا دیجیئے کہ آج تک میری امی کو یہاں کیوں نہیں آنے دیا گیا ؟ ‘  شیرا کے سوالوں کو بالی ٹالنے کی کوشش کر رہا تھا مگر اِس سوال پر جیسے بالی کو اب جواب دینا ہی پڑھنا تھا۔۔۔ جس طرح سے شیرا نے یہ سوال کیا تھا اب بالی سوچ میں پڑ گیا کہ جواب دے تو کیا دے۔

 آپ کو صاحب جی نے اپنے اور آپ کی امی کے شادی کے بارے میں کیا بتایا ہے ؟ ‘ 

بالی نے اُلٹا شیرا سے ہی سوال کر دیا۔ بالی جاننا چاہتا تھا کہ اقبال نے اسے اِس بارے کیا بتایا ہے۔

 یہ ہی کہ میرے مرحوم ماموں جان ابو کے بہت ہی اچھے دوست تھے اور دونوں لندن میں ساتھ میں تعیلم حاصل کرکے آئے تھے۔ ماموں جان نے ہی ابو اور امی کے نکاح کے لیے نانو جان کو منایا تھا۔۔۔ اور پھر دونوں کا نکاح ہوا تھا ‘  شیرا کا جواب سن کر بالی سوچ میں پڑ گیا۔

 کیا اور کچھ نہیں بتایا صاحب جی نے آپ کو؟ ’  بالی نے پھر سے سوال پوچھا تو شیرا کو یقین ہوگیا کہ ضرور سچائی کچھ اور ہے۔

 امی ابو نے تو یہ ہی بتایا تھا چچا جان ، ، ، مگر لگتا ہے سچائی کچھ اور ہے جو مجھے نہیں بتائی گئی اور آپ ضرور جانتے ہیں۔ ‘

 یہ بھی سچ ہے جو آپ کو بتایا گیا۔ مگر کچھ باتیں اور بھی ہیں جو آپ کو شاید نہیں پتہ۔۔۔ آپ کے ابو اور ماموں باہر ملک   ایک ساتھ تعیلم حاصل کرکے آئے تھے مگر آپ کی امی سے صاحب جی کی شادی آپ کے ماموں جان نے نہیں کروائی . ’  بالی کی بات سن کر شیرا چونک کر گیا۔۔۔ اس کے امی ابو نے تو کچھ اور بتایا تھا اور یہاں بالی کچھ اور بتانے جا رہا تھا۔

 تو کیا ابو نے مجھے جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ’

 نہیں ، ، ، انہوں نے جھوٹ نہیں بولا ، ، ، آپ کے ماموں جان ایسا چاہتے تھے مگر شادی سے پہلے ہی آپ کے ماموں جان کے ساتھ ساتھ اپنے نانا نانی کی موت ہوگئی تھی آپ کی امی کا ان کے علاوہ دُنیا میں اور کوئی نہیں تھا۔۔۔ اسی لیے صاحب جی نے آپ کی امی سے شادی کر لی۔۔۔ اپنے مرحوم دوست کے لیے اپنی وفاداری دکھاتے ہوئے۔

مگر اس کی انہیں بہت بڑی قیمت بھی  چُکانی  پڑی۔ آپ کے ابو کی شادی کی بات یہاں آپ کی دادی جان نے پہلے ہی پکی کر دی تھی۔۔۔ بڑی بیگم قول دے چکی تھی صاحب جی کی شادی کا اپنے بھائی کی بیٹی کے ساتھ۔ اِس لیے صاحب جی کو ایک شادی اور کرنی پڑی۔ مگر حویلی اور اس خاندان کے اصولوں کے چلتے آپ کی امی اِس حویلی کی بہو نہیں بن سکی۔۔۔ اسی لیے صاحب جی ان کے ساتھ لاہور میں رہتے تھے اور ہفتے میں 3 دن یہاں آتے تھے۔۔۔ اپنی دونوں بیویوں کو وہ برابر وقت دیتے تھے تاکہ کسی کو یہ نہ لگے کہ اسے اس کا حق نہیں ملا۔۔۔ اس سے زیادہ کچھ کہنا میرے اختیار میں نہیں اور نہ میں زیادہ جانتا ہوں۔۔۔ میں حویلی کا ایک ادنی سا ملازم ہوں اور خاندان کی اندرونی باتیں مجھے نہیں پتہ۔

ہاں مگر اتنا ضرور کہونگا کہ نہ کبھی آپ کی امی نے کوئی شکایت کی اور نہ آپ کی چھوٹی امی نے ، ، ، ، اب ہمیں چلنا چاہیے۔

کافی وقت ہوچکا ہے ہمیں یہاں ‘  بالی نے یہ سب بتانے کے بعد کچھ پل کی خاموشی کے بعد شیرا کو چلنے کو کہا۔۔۔ مگر شیرا جیسے بالی کے جواب سے پوری طرح سہمت نہیں تھا۔۔۔ مگر بالی نے بھی صاف کہہ دیا تھا کہ خاندان کے اندر کی باتوں کو وہ زیادہ نہیں جانتا۔۔۔ اور یہ بات سہی بھی تھی۔۔۔ شیرا نے ایک نظر اپنے امی ابو کی قبر کو دیکھا اور پھر بالی کے ساتھ باہر کی طرف چل پڑا۔ بہت سے سوال تھے من میں  مگر بالی بھی ہر سوال کا جواب نہیں دے سکتا تھا۔۔۔ اپنے من میں ہر بات کو الگ الگ طریقہ سوچتا ہوا وہ بالی کے ساتھ واپس حویلی آ گیا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page