Gaji Khan–29– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -29

چچا کبھی ہم سے ملنے نہیں آتے تھے کیا وہاں ؟ ‘

 آپ جب پیدا ہوئے تھے تو سب سے پہلے انہوں نے ہی آپ کو اپنی  گود میں اٹھایا تھا۔ اور آپ کو یہ نام بھی (شیرا) ان کا ہی دیا ہوا ہے۔۔۔ وہ پیار سے آپ کو (شیرو ) کہتے تھے۔ آپ بہت چھوٹے تھے جب وہ لاہور جایا کرتے تھے۔۔۔ آپ نے انہیں دیکھا ہوگا مگر آپکو یاد نہیں۔۔۔ پھر وہ حویلی کی ذمہ داری اٹھانے لگے تو لاہور جانا کم ہوگیا مگر آپ کے بارے میں وہ صاحب جی سے ہمیشہ بات کیا کرتے تھے اور کہتے تھے جب ہمارا شیرا حویلی آئیگا تو اس دن کے بعد سے وہ آپ کو اپنا دوست بنا کر رکھینگے اور گھوڑسواری کے ساتھ نشانہ بازی  بھی  سکھائیں گے  ‘

 شیرا اپنے چچا کے بارے میں سُن کر ان کی تصویر میں کھو سا گیا۔۔۔ جیسے وہ یہ سب اپنے تصور میں دیکھنے کی کوشش کر رہا ہو۔

  کاش میں ان کو دیکھ پاتا ، ، اگر آج وہ زندہ ہوتے تو ۔۔۔۔ کاش امی ابو اور چچا جان بھی میرے ساتھ ہوتے تو کتنا اچھا ہوتا ‘  شیرا کی آنکھیں پھر سے اشکوں سے بھر گئی تھی اور اب وہ اپنے ابو کی تصویر کو دیکھ رہا تھا۔۔۔ کرسی پر بیٹھے اقبال خان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی اور اس کے کندھے پر کہنی رکھے جھک کر کھڑے وسیم کے چہرے پر جیسے شرارت بھری ہنسی۔ دونوں بھائیوں میں یقینا محبت بھی بہت رہی ہوگی۔ وسیم کے چہرے پر پتلی سی مونچیں تھی اور نہایت ہی خوبصورت  نوجوان۔

 تقدیر کے فیصلے کے آگے کس کی چلتی ہے صاحب جی ، ، ، تقدیر میں جو لکھا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے۔۔۔آپ کو بھی اپنے ابو کی طرح بننا ہوگا۔۔۔ جو ہر تکلیف کو ہنستے ہنستے سہہ جاتے تھے اور کبھی ماتھے پر شکن تک نہیں آنے دیتے تھے۔ جانتے ہیں وسیم صاحب جی کو آپ کی امی جان بھائی بلاتی تھی اور اسی بات پر چھوٹے صاحب جی ہنسی مذاق میں کہہ دیتے تھے کہ وہ آپ کے ابو کو جیجا نہیں کہیں گے، بھائی بنانا ہو تو بناؤ ‘ 

بالی کے چہرے پر یہ بات کہتے ہوئے ایک پل تو مسکراہٹ ہی آ گئی جیسے وہ واقع اسے اب بھی ویسے ہی یاد ہو۔

  اور کون کون ہے ہمارے خاندان میں چچا جان؟ مجھے سب کے بارے میں جاننا ہے ‘  شیرا کی بات سن کر بالی کمرے کے ایک کونے کی طرف بڑھا جہاں ایک دروازہ تھا۔ بالی نے شیرا کو پلٹ کر دیکھا تو شیرا اس کا اشارہ سمجھ کر اس کے پیچھے چل دیا۔۔۔ دروازہ کھول کر جب دونوں اندر گئے تو یہاں کا منظر الگ تھا۔۔۔ اِس کمرے میں بستر نہیں تھا بلکہ چاروں طرف کتابوں سے بھری الماریاں تھی۔۔۔ ایک دیوار کے ساتھ بڑا سا میز تھا اور اس کے پیچھے بڑی سی آرام دہ صوفہ جس کے پیچھے دیوار پر دراز قد سے بڑی تصویر لگی تھی۔۔۔ اِس تصویر کو دیکھ کر شیرا کے قدم وہیں رک گئے۔ بالی نے جب شیرا کی نگاہوں کا پیچھا کیا تو سمجھ گیا۔ اِس تصویر میں کھڑا شخص شاہی لباس میں تھا چمکتا چہرہ لمبا قد شاہی شان و شوکت کے ساتھ۔۔۔گلے میں ڈالا  ویسا ہی ہار جیسا آج عامل غلام صاحب نے دی تھی شیرا کو اور چہرے پر قدرتی چمک۔۔ کالے بالوں والی داڑھی مونچھیں مگر چہرہ شیرا سے ملتا جلتا۔

 یہ آپ کے دادا جان کی تصویر ہے ، ، ، آپ بھی ایسے ہی لگیں گے جب آپ کے چہرے پر داڑھی مونچھیں ایسی ہونگی۔ جانتے ہیں آپ کا نام آپ کے دادا جان کا ہی نام ہے جو وسیم صاحب جی نے دیا تھا آپ کو ‘ شیرا ابھی بھی حیران سا تھا اپنے دادا کی تصویر کو دیکھتا ہوا۔۔۔ سَر پر بڑی سی ٹوپی  جس پر موتی اور ہیرے لگے ہوئے تھے۔ چہرے پر مسکراہٹ تھی اور ایک چیز جس پر شیرا کی نظر گئی وہ تھی کمر بند کے ساتھ لگی پستول۔

 دادا جان کے بارے میں عامل صاحب بتا رہے تھے کہ وہ لوگوں کی خدمت کرنے والے تھے پھر یہ پستول ؟ ‘ 

بالی نے پھر سے تصویر کو دیکھا اور شیرا کو دیکھتے ہوئے بولا۔

  حفاظت کے لیے ہتھیار رکھنا کوئی غلط بات نہیں ہے صاحب جی ، ، ، سلطنت کی حفاظت ہتھیاروں کے بنا نہیں ہوسکتی۔ بس اسی لیے وہ ہتھیار رکھتے تھے۔۔۔ آئیے میرے ساتھ ۔ ’ 

بالی میز کے پاس گیا اور شیرا کو کرسی پر بیٹھنے کو کہا۔۔۔ شیرا کرسی پر بیٹھنے کی بجائے اس پر ہاتھ پھرا کر جیسے اپنے ابو کو محسوس کرنے کی کوشش کرنے لگا۔

  بیٹھ جائیے صاحب جی ، ، اب یہ آپ کی ہے ‘
 
اِس پر ابو بیٹھا کرتے تھے چچا ، ، میں اِس پر کیسے بیٹھ سکتا ہوں ‘

 اِس پر کبھی آپ کے دادا جان بیٹھا کرتے تھے صاحب جی ، ، پھر آپ کے ابو اور اب آپ ہی اس کے حق دار ہیں۔۔۔بیٹھیئے ، ، صاحب جی کی آتمہ کو بھی خوشی ہوگی ‘ شیرا اس کرسی پر بیٹھ گیا اور محسوس کرنے کی کوشش کرنے لگا جیسے وہ اپنے ابو کی گود میں ہو۔۔۔کچھ دیر کے لیے اس نے آنکھیں بند کر لی۔۔۔ بالی کچھ دیر شیرا کو سکون میں دیکھ کر خاموش رہا اور پھر جب شیرا نے آنکھیں کھولی تو بالی نے ایک اور تصویر نکال کر شیرا کے سامنے رکھ دی۔۔۔ یہ بھی ایک نوجوان تھا چہرے پر باریک مونچھیں اور کوٹ پینٹ پہنے ہوئے۔

 یہ آپ کے چھوٹے پھوپھا ، ، مرحوم فیروز خان صاحب۔۔۔ آپ کی چھوٹی  پھوپھی  شازیہ بی بی کے شوہر۔ ان کا انتقال 2 سال پہلے ہی ہوا ہے ‘  شیرا اِس تصویر کو ہاتھ میں پکڑے بالی کی بات سن کر چونک کر گیا اور اس کی طرف دیکھ کر بولا۔

  ان کی موت کیسے ہوئی چچا جان ؟ ‘
 
ان کی موت کے بارے میں ابھی تک ہمیں سہی سے معلومات نہیں ہے صاحب جی۔۔۔ آپ کے ابو نے بہت جدوجہد کی مگر پتہ نہیں چل سکا۔۔۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ ان کی موت جنات کے ہاتھوں ہوئی ہے۔۔۔ آپ کے ابو اِس بات سے اتفاق نہیں رکھتے تھے۔ مگر باقی سب کا یہ ہی کہنا ہے کہ ان کو کسی جن نے مارا تھا۔۔۔ کیونکہ جس جگہ ان کی موت ہوئی اس جگہ کے بارے میں شروع سے لوگ یہ ہی بتاتے ہیں کہ وہاں ایک جن رہتا ہے۔۔۔ اسی لیے اس طرف کوئی نہیں جاتا۔ فیروز صاحب اس دن کہیں سے لوٹتے وقت لیٹ ہوگئے تھے اور اگلی صبح ان کی لاش ہی برآمد ہوئی تھی۔۔۔ ان کے ساتھ جو ملازم تھے ان کی بھی لاشیں کٹی  پھٹی ملی تھیں اور فیروز صاحب کی گردن بھی دھڑ سے الگ تھی۔ ‘ 

یہ سب سن کر شیرا کے نیچے سے زمین ہی کھسک گئی تھی۔۔۔ آج تک شیرا نے جناتوںکے بارے میں زیادہ نہیں سنا تھا۔ بس دوستوں سے کچھ چرچے سُنے تھے کچھ ڈراونی کہانیاں جو اکثر بچے سنتے ہیں بڑوں سے اور ڈر جاتے ہیں۔۔۔ مگر یہاں تو ایک حقیقت سے سامنا ہو رہا تھا۔

( ایسے کئی قصے اور آگے چل کر سُننے کو ملنے والے تھے ابھی شیرا کو اور حقیقت میں پیش آنے کی بھی پوری اُمید تھی۔ تو انتظار کریں آگے کی سٹوری کی۔)

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page