Gaji Khan–41– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -41

فریال کی آنکھیں جھڑ جھڑ بہنیں لگی اور جسم جیسے سُوکھے پتے کی طرح کانپنے  لگا۔۔۔۔ اسکا پُورا وجود ہی ہِل گیا اور زُبان مانو لقوہ مرگئی۔۔۔ نفیس جو اسکے ساتھ ہی کھڑی تھی اسکی بھی حالت جُدا نہیں تھی اور پلکیں جیسے جھپکنا ہی بھول گئی۔ سر پر شہزاددوں والی ٹوپی سے لیکر اسکے ریشمی لباس اور پاؤں میں پہنے جُوتے کو دیکھتے ہوئے پہچان کر  وہ یقین نہیں کر پا رہی تھی کہ یہ حقیقت ہے یا خواب۔۔۔۔ کومل نے جیسے جھک کر سلام کیا فریال کو تو شیرا نے بھی ویسا ہی کیا مگر اسکے ایسا کرتے ہوئے فریال جیسے ہوش میں آئی اور تیزی سے نیچے آتی وہ شیرا کے گلے لگ گئی۔

 آپ آگئے میرے سرتاج ، ، ، ، ، آخر آپکو رحم آہی گیا اپنی کنیز پر ، ، ، ، کہاں چلے گئے تھے مجھے چھوڑ کر  ، ، ، ، ؟

آپ کے بنا میں نے زندگی کیسے مر مر کے گزاری ہے ایک باری بھی آپ نے پلٹ کر نہیں دیکھا ‘

 مت رو فریال ، ، ، اب میں آ گیا ہوں ، ، اب تمہیں رونے نہیں دونگا ، ، ، ، آج سے تم اکیلی نہیں ہو ، ، ، بہت برداشت کر لیا تم نے ، ، ، ، اب اور نہیں ، ، ، اب اور نہیں ‘

 فریال ، ، ، فریال ، ، ، شیرا ، ، ، ، ‘ 

فریال کو کھویا دیکھ کر نفیس نے جب اسکا کندھا پکڑ کر ہلایا تو وہ ہوش میں آئی اور کبھی شیرا کو تو کبھی نفیس کو دیکھنے لگی۔۔۔۔ ابھی ابھی جو ہوا تھا وہ اسکے خیالوں میں ہی ہوا تھا۔۔۔ شیرا ابھی بھی جھک کر کھڑا تھا فریال کے جواب کے انتظار میں۔۔۔ فریال کی آنکھوں سے آنسوؤں لگاتار بہہ رہے تھے۔

نفیس نے اسکے دِل کی حالت سمجھ لی تھی اِس لیے وہ بھی فریال کے ساتھ آگے بڑھی اور فریال نے نیچے اُترتے ہوئے شیرا کے کندھے پکڑ کر اسے سیدھا کیا۔ شیرا کو نظر بھر کے قریب سے دیکھتے ہوئے اور اسے محسوس کرکے جیسے وہ شیرا کے دادا کو ہی دیکھ رہی تھی مگر یہ شیرا تھا۔ اِس لیے اپنے جذبات قابو میں کرکے اس نے شیرا کا سر جھکایا اور اسکے ماتھے کو چوم لیا۔

 خوش آمدید ، ، ، صاحب جی ،،،، ‘ 

فریال کے منہ سے بس اتنا ہی نکلا۔

شیرا کو نام سے بلانے کی بجائے صاحب ہی کہنا اپنے آپ میں بڑی بات تھی۔ کیونکہ صاحب جی وہ کبھی اقبال کو بھی نہیں کہتی تھی ، ، ہمیشہ سب کو نام سے ہی بلاتی تھی کیونکہ وہ سب سے بڑی تھی رشتے میں بھی اور روتبے میں بھی۔ مگر شیرا کے لیے اسکے منہ سے صاحب جی جیسے اپنے آپ ہی نکلا تھا اور ایسا کیوں ہوا یہ وہ ہی جانتی تھی۔

شیرا تو اپنی دادی جان کو دیکھ کر ہی حیران ہو رہا تھا۔

5 فٹ کا لمبا قد اور شخصیت بھی اتنی روبیلی کہ فریال کے آگے کسی کی بھی آواز تک کُھل کے نہیں نکلتی تھی چہرے پر چمک الگ ہی مثال تھا مگر اسکی عمر جیسے کہیں پیچھے ہی چھوٹ گئی تھی۔۔۔ چہرے سے لگ ہی نہیں رہا تھا کہ وہ جسے دیکھ رہا ہے وہ اسکی دادی ہے۔۔۔ فریال تو شازیہ کی ہم عمر ہی لگ رہی تھی۔۔۔ سہی کالے لباس میں سر پر تاج کی طرح بنی ایک ٹوپی پہنے جس پر ہیرے لگے ہوئے تھے فریال کا رتبہ بیان کر رہا تھا۔۔۔۔ مگر فریال تو جیسے شیرا سے نظریں نہیں ہٹا پا رہی تھی۔

 کومل ، ، ، ، یہ لباس کیا تم نے پہنایا ہے شیرا کو ؟ ‘ 

فریال کی بات سن کر کومل نے جھک کر جواب دیا۔

 نہیں سرکار ، ، ، بالی صاحب نے ہی صاحب جی کو تیار کروایا ہے اِس لباس میں ‘
 
بالی سے کہنا ہمیں بعد میں ملے، ، ، ، آج اس نے ہم پر بہت بڑا احسان کر دیا ہے ‘

 یہ تمہاری دادی جان ہیں ، ، ، پتہ تو ہوگا تمہیں ؟ ‘ 

نفیس نے ہی شیرا کو فریال کو غور سے دیکھتا ہواپاکر   اسے ہوش میں لاتے ہوئے بات کہی تو شیرا نے نفیس کو دیکھا اور پھر فریال کو۔۔۔ پھر شیرا نے فریال کا ہاتھ پکڑ کر اپنی آنکھوں پر لگایا۔

 معافی چاہتا ہوں دادی سرکار ، ،،، ‘ 

شیرا کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیسے بُلائے فریال کو۔۔۔۔ اِس لیے اس نے دادی سرکار کہا۔۔۔۔ جس پر نفیس کو ہنسی تو آئی۔۔۔ فریال نے بھی نہ میں سر ہلایا۔

 سرکار کہنے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی معافی مانگنے کی ، ، ، ، دادی جان کہہ سکتے ہو یا دادی ، ، ، ، سرکار میں دوسروں کے لیے ہوں تمہارے لیے تمہاری دادی ، ، ، ہم چاہتے تھے جب تم یہاں آؤ تو ساری دُنیا دیکھے تمہارا ایسا استقبال ہو مگر تقدیر نے ایسا دن دکھا دیا کہ خوشی ماتم کے ساتھ آئی۔۔۔ تمہاری بہنیں تمہاری امی تمہاری پھوپھیاں  اور میں نے ، ، ، ہم سب نے بہت انتظار کیا تمہارا شیرا ، ، ، بہت انتظار کیا ہے ‘ 

فریال نے اِس بار شیرا کو سینے سے لگا لیا۔ ایسا پہلی بار تھا کہ فریال اِس طرح سب کے سامنے کسی کو اپنے گلے لگا رہی تھی۔ ہمیشہ قاعدے اور اصولوں میں رہنے والی فریال کو دیکھ کر لوگ اکثر سوچتے تھے کہ اس میں ویسی ممتا نہیں ہے جو عام عورتوں میں ہوتی ہے مگر یہاں ایک الگ ہی فریال نظر آرہی تھی اور شیرا تو کچھ بول ہی نہیں پا رہا تھا۔۔۔ نفیس بھی فریال کو شیرا کو ایسے گلے لگاتا دیکھ کر سوچ میں تھی اور پھر اس نے ہی دونوں کو الگ کرنے کے لیے کہا۔

 اب اپنی امی سے بھی مل لو ، ، ، آنکھیں ترس گئی تھی اسکی۔۔۔ تمہیں دیکھنے کے لیے اور اب تمہارے ابو کے اِس طرح چلے جانے سے وہ ٹوٹ گئی ہے ، ، ، ، جاؤ ، ، ، جا کر اسے حوصلہ دو کہ اب تم آگئے ہو ‘

 نفیس نے ایک طرف کھڑی سونم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تو شیرا سونم کی طرف بڑھا جو کالے لباس میں نم آنکھوں سے سر جھکائے کھڑی تھی۔

آنکھوں سے ابھی بھی اشکوں کی برسات ہو رہی تھی اس بدنصیب کے مگر شیرا کے دِل میں ایک کڑواہٹ  تھی جو نہ چاہتے ہوئے بھی پھر سے من میں آنے لگی۔ آخر سونم کی وجہ سے ہی تو گوری کو وہ حق نہیں ملا جو اسے ملنا چاہیے تھا۔ شیرا کا یہ ہی ماننا تھا۔۔۔پھر بھی وہ سونم سے ملنے اسکے قریب گیا تو سونم نے اسے نظریں اٹھا کر نہیں دیکھا اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگ گئی۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page