Gaji Khan–70– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -70

ہونے کو تو کچھ بھی ہوسکتا ہے آپا، مگر آپ ایک بات بھول رہی ہیں۔ بالی ہمارا سب سے وفادار ملازم ہے۔ جس پر خود اقبال جان داؤ پر لگا دیتا تھا اور پھر شیرا بھی بالی پر بھروسہ کرتا ہے۔ پراتنا کیجیے کہ اِس چراغ کی لَو نہ بجھے ورنہ اندھیرے کے سوا اور کسی کا وجود نہ بچے گا  ان چار دیواروں میں ‘

اتنا کہہ کر فریال یہاں سے چلی گئی نفیس کو پیچھے چھوڑ کر۔

‘ چچا جان آپ ؟ آپ کب آئے ؟ میں نے آپ کو کتنا یاد کیا میں آپ کو بتا نہیں سکتا۔۔۔ اب تو نہیں جائینگے نہ مجھے تنہا چھوڑ کر ؟

زینت اور شیرا پروین کے گھر كھانا کھا کر واپس لوٹ آئے تھے حویلی میں۔

واپس آنے میں تھوڑی مشکل ضرور پیش آئی تھی جب وہ وقت سے پہلے ہی واپس لوٹ آئے اور کچھ دیر انتظار بھی کرنا پڑا تھا دوبارہ سے دروازہ کھلنے کا۔۔۔ مگر زینت نے شیرا کو سب سمجھا دیا تھا اور کس وقت دروازہ دوبارہ سے کھلتا ہے یہ بھی سمجھا دیا تھا شیرا کو۔۔۔ 3 وقت دروازہ کھلتا تھا پیچھے والا۔۔۔۔ جس کا علم کسی باہر والے کو نہیں تھا۔ صرف یہاں کے خادم ہی اِس بات کو جانتے تھے اور باہر کسی کو کچھ بھی بتانے کی سخت ممنوعت تھی۔ یوں تو زینت نے سوچا تھا کہ وہ سارا دن شیرا کے ساتھ باہر ہی رہیگی مگر شیرا کے بدلتے ذہنی حالت کی وجہ سے واپس لوٹنا پڑا تھا۔۔۔ زینت واپس لوٹ کر سیدھا اپنے کمرے کی طرف چلی گئی جبکہ شیرا کچھ دیر رُکا اپنے دادا جان کی اس جگہ جہاں کوئی نہیں آتا جاتا تھا۔ شیرا جب واپس اپنے کمرے کی طرف آیا تو بالی وہیں انتظار میں کھڑا ملا۔ دونوںایک دوسرے کو دیکھ کر خوش ہوئے اور شیرا نے بالی کے گلے لگ کر ملنے کے ساتھ بالی سے شکوے کے ساتھ یہ سب کہا تو بالی کی آنکھوں میں بھی شیرا کے لیے محبت نظر آئی۔

‘ میرا بس چلے تو میں ایک لمحہ بھی آپ کو تنہا نا چھوڑوں میرے بچے۔ مگر حکم کی تعمیل کرنا بھی تو میرا فرض ہے۔۔۔ اچھی بات یہ ہے کہ بیگم جی نے مجھے آپ کے پاس رہنے کی اِجازت دی ہے اور اِس دوران آپ کو کچھ ضروری چیزیں سیکھنی ہونگی ‘

بالی نے شیرا کو جب یہ سب بتایا تو شیرا کی خوشی دُگنی ہوگئی۔

‘ آپ سچ کہہ رہے ہیں ؟ دادی جان نے آپ کو میرے ساتھ رہنے کی اِجازَت دے دی ؟ یہ تو بہت اچھی خبر ہے۔ پہلے آپ یہ بتائیے کہ اتنے روز آپ تھے کہاں ؟ اور اب کیسے حالات ہیں ؟ آپ نے ان لوگوں کے لیے انتظامات درست تو کر دیئے ناں؟

شیرا بالی کو ان لوگوں کے بارے میں پوچھ رہا تھا جہاں دونوں ایک ساتھ گئے تھے اور کھالو خان کے لوگوں سے سامنا ہوا تھا ان کا۔

‘ جی ، جیسا آپ نے کہا تھا میں نے فوری طور پر مدد کے انتظامات کروا دیئے تھے مگر بیگم جی نے کھالو خان کے لوگوں سے ٹکراؤ نہ کرنے کی ہدایت دی تھی تو زیادہ کچھ کر نہیں سکتے۔ بہرحال وہاں دوبارہ سے ویسا کچھ ہوا نہیں ہے کیونکہ اب وہ لوگ (کھالوخان) بھی لوگوں کو پریشان نہیں کر رہے مگر اب آپ کو اپنے ابو کی جگہ جلد سے جلد لینی ہوگی۔۔۔ مجھے ڈر ہے کہ وہ لوگ گاجی سلطنت کو ہتھیانا چاہتے ہیں اور دعویٰ کر رہے ہیں وارث ہونے کا۔۔۔  آپ کو ثابت کرنا ہے اب لوگوں کے بیچ جا کر کہ آپ اقبال صاحب اور گاجی خاندان کے اصلی وارث ہیں۔۔۔ اس کے لیے آپ کو پہلے تیاری کرنی ہوگی کسی بھی مشکل حالات کا سامنا کرنے کی۔۔۔۔ چلیے آج سے ہی ہم تیاری شروع کر دیتے ہیں ‘

‘ کس چیز کی تیاری ؟ اپنی حفاظت ہم کر سکتے ہیں یہ آپ نے دیکھ ہی لیا ہے’

‘ آپ صحیح فرما رہے ہیں مگر یہ مت بھولیئے کہ اپنی حفاظت اور اپنوں کی حفاظت کرنا مختلف چیزیں ہیں۔ حکمرانی کرنے کے لیے حکمران کو ہر طرح سے کمر بستہ رہنا پڑتا ہے تبھی وہ حفاظت کرسکتا ہے اپنے لوگوں کی اپنی سلطنت کی۔۔۔۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ اپنی حفاظت کرسکتے ہیں مگر یہ دور اب اکیلے لڑنے کا نہیں رہا اور نہ ہی اب اصولوں سے لڑائی لڑی جاتی ہے۔ تلوار خنجر اب دکھاوا بن کر رہ گئے ہیں ان بارودی  ہتھیاروں کے آگے جس کے دم پر گوروں نے ساری دُنیا فتح کر لی۔

شیرا کو سمجھاتے ہوئے اپنی کمر میں لگی پستول نکال کر دکھاتے ہوئے بالی نے اپنے ارادے ظاہر کیے۔

‘ چچا جان آپ نے خود ہی کہا کہ اب وہ دور نہیں جہاں تلواریں چلتی تھی پھر یہ کیوں بھول گئے کہ اب یہ سلطنتوں کا دور نہیں۔۔۔ اب ہم ایک قوم ایک ملک بن چکے ہیں۔ ان سب فسادوں میں پڑنے سے اچھا ہے ہم حکومت کو اس کا کام کرنے دیں۔۔۔ کسی کی جان لینے کا حق ہمیں نہیں ہے. ‘

‘ جان لینے کا حق بے شک کسی کو نہیں پر مظلوم کی حفاظت اور عوام کے حقوقوں کے لیے لڑنا بھی تو ہمارا فرض ہے۔۔۔ اور آپ یہ کیوں بھول رہے ہیں کہ آپ پر ذمہ داری ہے اپنے خاندان اپنی سلطنت کی۔۔۔ بے شک دور بَدل گیا ہے مگر آج بھی  لوگ  اپنی ہر مشکلات کے لیے گاجی سلطنت کی طرف اُمید سے دیکھتی ہے۔ اگر ہر چیز سیاستدان اور حکومت پر ہی چھوڑنی ہے تو پھر اس دن آپ نے کیوں کھالوخان کے لوگوں کو مارا تھا ؟ آپ کے مرحوم والد ایک اچھے بندے تھے مگر انہوں نے کبھی کسی کو یہ نہیں کہا کہ یہ فرض اب حکومت کے ہیں۔۔۔ وہ ہمیشہ ہر مشکلات میں عوام کے ساتھ کھڑے رہتے تھے۔ ان کے فرض اب آپ کو پورے کرنے ہیں جس کے لیے آپ کو تیار رہنا ہوگا ہر مشکل وقت کا سامنا کرنے کے لیے۔ دشمن چاہے نظر نہ آئیں مگر جو انسان ہزاروں لوگوں کی اُمید ہوتا ہے اس کے دشمن بھی اتنے ہی ہوتے ہیں۔ انسانوں پر ہمیشہ شیطان ہملہ آور رہا ہے۔۔۔ اپنے فرض آپ تبھی پورے کرسکتے ہیں جب آپ خود قابل ہو لڑنے کے لیے۔

شیرا ایک محبت اور امن پسند انسان تھا جیسا کہ اس کے امی ابو نے اسے بنایا تھا مگر یہ بھی سچ تھا کہ اپنے حق کے لیے لڑنے کا بھی سبق اقبال نے اسے اچھے سے سکھایا تھا اور یہ ہی وجہ تھی کہ شیرا کو اقبال نے اِس قابل بنانے کی بھی شروع سے کوشش کی تھی۔

‘ آپ غلط نہیں چچا جان مگر پھر بھی میں چاہونگا کہ حکومت کے ہاتھوں میں انصاف رہے تو بہتر ہے۔۔۔ ورنہ یہ ملک ایک قوم نہیں رہ پائیگا۔ آپ جو کچھ بھی مجھے سکھانا چاہتے ہیں میں اس کے لیے تیار ہوں پر آج نہیں۔۔۔ آج میں آپ کے ساتھ بہت سی باتیں کرنا چاہتا ہوں اور بہت کچھ جاننا بھی ہے مجھے آپ سے ‘
بالی کو اپنے ساتھ اپنے کمرے كے اندر لے جاتے ہوئے شیرا نے مدعا ہی بَدل دیا تھا جس پر بالی بھی مسکرا کر شیرا کے ساتھ چل دیا۔۔۔ شیرا کے اندر بہت سارے سوالات تھے جس کا جواب بالی ہی دے سکتا تھا شیرا کو۔۔۔ دونوں یہاں بند ہو گئے شیرا کے کمرے میں جہاں شیرا بالی سے حویلی اور اپنے خاندان سے جڑی باتیں جاننے میں لگ گیا۔

‘ کہاں تھی آپ ؟ ہم سے جھوٹ بولنے کی بالکل بھی کوشش مت کیجیے۔ آپ جانتی ہیں آپ ہم سے جھوٹ نہیں بول سکتی۔ ان کی طرف کیا دیکھ رہی ہیں ہماری نظروں سے نظر ملا کر جواب دیجیئے ‘
زینت بہت خوش تھی جب وہ واپس اپنے کمرے میں لوٹی۔۔۔ روحی اور روشی نے سب کو وہ ہی جواب دیا تھا جیسا کہ اس نے کہا تھا مگر اس کی ساری خوشی غائب ہوگئی جب رفعت زینت کے پاس آئی اور سخت لہجے میں اس سے یہ سب سوالات پوچھے۔۔۔ جواب دینے سے پہلے زینت نے روشی اور روحی کی طرف دیکھا جو نظریں جھکائے کھڑی تھیں۔ زینت سے جواب دیتے نہیں بن رہا تھا اور یہ بھی سچائی تھی کہ رفعت کے سامنے زینت کا کوئی جھوٹ نہیں چلتا تھا۔۔۔۔ آخر زینت کی نظریں جھک ہی گئیں۔

‘ آپی وہ ہم بھائی کے ساتھ۔۔۔۔۔۔

رک رک کر الفاظ زُبان سے نکلتے ابھی بھی سچائی چُھپانے کی ترکیب سوچ رہی تھی مگر رفعت اسے موقع نہیں دے رہی تھی کوئی کہانی بنانے کی۔

‘ بھائی کے ساتھ کیا ؟ کہاں تھی آپ؟ ‘
‘ 
وہ ہم بھائی کے ساتھ ، ، ، ، ہم بھائی کے ساتھ تھوڑا ٹہلنے گئے تھے ‘

‘ کہاں ٹہلنے گئے تھے آپ ؟ آپ دونوں یہاں نہیں تھے اور نہ ہی آپ باغ میں کہیں تھے۔۔۔۔ ہم سے جھوٹ بولنے کی کوشش مت کیجیے اگر آپ کی نظروں میں ہماری کوئی قدر ہے تو

زینت کے پاس اب کوئی راستہ نہیں بچا تھا جب رفعت نے اتنی بَڑی بات کہہ دی۔۔۔ زینت نے سچائی بتانے کا فیصلہ کر لیا اور رفعت سے نظریں ملا کر جواب دیا۔

‘ آپ جانتی ہیں آپی ہم آپ سے کتنی محبت کرتے ہیں  اور آپ بھی یہ بات کسی کو نہیں بتائیں گی اگر آپ کو ہماری پرواہ ہے تو۔۔۔ ہم بھائی کے ساتھ دانو والی گئے تھے ‘

زینت کا جواب سن کر رفعت حیران کُن نظروں سے زینت کو دیکھ رہی تھی۔۔۔ اسے یقین نہیں ہو رہا تھا جو اس نے سنا۔

‘ آپ جانتی ہیں آپ نے کیا کیا ہے ؟ دادی جان بھائی کو لیکر کتنی فکرمند رہتی ہیں۔۔۔ ان کے ساتھ کچھ غلط ہوجاتا تو کیا جواب دیتی آپ ؟ آپ جانتی ہیں دادی جان کو یہ سب پتہ چلا تو کیا ہوگا ؟ ‘

‘ کیا گناہ کر دیا ہم نے ؟ دادی جان تو اِس حویلی کو قید خانہ بنا کر بیٹھی ہیں۔۔۔ نہ کسی کو مرضی سے کہیں جانے کی اِجازت ہے نہ مرضی سے سانس لینے کی۔۔۔ بھائی کتنے اکیلے ہیں کتنے تنہا ہیں کس قدر وہ اِس قید خانے میں وقت گزار رہے ہیں آپ کو ذرا بھی علم ہے ؟ آج ان کو کھلی فضا میں سانس لیتے دیکھا ہے میں نے۔۔۔ آج جو سکون ان کے چہرے پہ تھا وہ یہاں ایک بار بھی نہیں دیکھا تھا میں نے۔۔۔ ذرا سوچیے آپ، بھائی پر کیا بیت رہی ہے اور دادی جان انہیں باہر جانے تک کی اِجازت نہیں دیتی۔ آخر ان کا گناہ کیا ہے ؟ یا پھر چھوٹی امی کا غصہ اب وہ بھائی پر نکالنا چاہتی ہیں۔ چھوٹی امی کو حویلی میں آنے نہیں دیا اور بھائی کو باہر جانے نہیں دے رہی۔ ان کو کسی کی پرواہ ہے ہی نہیں سوائے اپنے اصولوں کے۔۔۔کبھی کبھی تو لگتا ہے وہ دادی نہیں جلاد ہیں  ’

‘ زینتتتت ، ، ، ، خبردار ایک لفظ اور دادی جان کے خلاف زُبان سے نکالا تو ، ، ، ، ، ، آپ ایسا سوچ بھی کیسے سکتی ہیں دادی جان کے بارے میں۔۔۔ کیا بھائی ان کے کچھ نہیں لگتے ؟ آپ جانتیبھی ہیں کہ وہ بھائی کے لیے کتنی فکرمند رہتی ہیں۔ ابو کےجانے سے پہلے ہی وہ ٹوٹی ہوئی ہیں اسی لیے بھائی کو وہ محفوظ رکھنے کے لیے باہر نہیں جانے دیتی۔۔۔ آپ کو ابھی علم ہی کہاں ہے کہ بھائی کی جان کتنی قیمتی ہے۔۔۔ آپ پہلے بھی ایسے چلی جاتی تھی مگر تب ابو تھے اور ان کے رہتے ہمیں کوئی ڈر بھی نہیں تھا۔ اب حالات مختلف ہیں ، اگر آپ کے یا بھائی کے ساتھ کچھ برا ہو جاتا تو ؟ کیاجواب دیتے آپ ؟ ‘

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page