Gaji Khan–73– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -73

واقعی، بادشاہ٭٭٭٭ کے سوال کا سہی جواب دیا ٭٭٭٭٭ نے ، جو ہتھیار وقت پر کام آئے وہ ہی کارگر ہتھیار ہے۔ چاہے وہ کچھ بھی ہو  ’

بالکل ، اور یہ ہی بات تمہیں ہمیشہ یاد رکھنی ہے۔۔۔ انسان اپنیعقل سے ہی اپنا دفاع کرسکتا ہے اور باقی تقدیر ضرور ساتھ دیتا ہے۔ چلو نکالو اپنا خنجر اور شروع کرو سب سے اہم مشق ‘

شیرا نے جیسے ہی خنجر نکال کر بالی کو دیکھتے ہوئے دفاع کرنے کے لیے ہاتھ اٹھایا اور دوسرا ہاتھ ہوا میں لہرایا تو بالی نے اپنی کمر سے باندھے خنجر کو تیزی سے نکال کر شیرا پر وار کیا مگر شیرا نے اپنے خنجر سے دفاع کرتے ہوئے بالی کا ہاتھ دوسرے ہاتھ سے پکڑ کر جھٹکے سے کھینچ لیا اور ایک طرف ہوتے ہوئے بالی کو گرانے کی کوشش کی۔۔۔ بالی مستید تھا مگر اِس طرح کے دفاع کی امید نہ تھی مگر پھر بھی خود کو سنبھل گیا وہ اور ناز بھری نظروں سے شیرا کو دیکھا۔

بہت خوب، ، ، لگتا ہے قسمت نے تمہیں پیدائشی سبق دے کر بھیجا ہے تقدیر نے یہ عنایت کسی خاص مقصد سے ہی فراہم کیا ہے۔۔۔ اب اسے روکئیے  ’

شیرا خود پر ہی حیران ہو رہا تھا کہ وہ یہ سب بنا سکھے کیسے کر رہا ہے۔۔۔ مگر بالی کو یقین تھا کہ یہ شیرا کی رگوں میں دوڑ رہے گاجی خاندان کے خون کا ہی اثر ہے۔ بالی نے پھر سے حملہ کیا اور شیرا نے خود کا دفاع کیا۔۔۔ ان دونوں کے بیچ شروع ہوا یہ کھیل ابھی لمبا چلنے والا تھا اور ان کا یہ کھیل دور سے دیکھ رہی نفیس اور فریال دونوں کی نظروں کا نور کہیں زیادہ تیز ہوگیا تھا یہ نظارہ دیکھتے ہوئے۔

’ دیکھا آپا، ہے ناں یہ اپنے دادا جان جیسا۔ وہی قد کاٹھی وہ ہی شکل و صورت اور ویسا ہی انداز۔۔۔ کبھی کبھی تو لگتا ہے وہ خود ہی واپس لوٹ آئے ہیں ’

فریال کے چہرے پر خوشی اور آنکھوں میں آنسو آرہے تھے جو ظاہر طور پر خوشی کے تھے۔ نفیس بھی اپنی نظریں نہیں ہٹا پا رہی تھی شیرا سے۔

مجھے بھی ایسا ہی لگ رہا ہے، تقدیر نے شاید انہیں پھر سے واپس بھیجا ہے ہمارے لیے

فریال نے بھی نفیس کے آخری الفاظ دہرائے اور آنکھوں سے اشکوں کو صاف کرتے ہوئے واپس لوٹ گئی۔ نفیس وہیں کھڑی رہی کچھ دیر شیرا کو غور سے دیکھتے ہوئے۔

کیا بات ہے  پھوپھی آج آپ اتنی دیر تک اپنے بستر پر ہیں۔۔۔ آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے ناں ؟

شازیہ اپنے بستر پر ہی پڑی تھی اپنی سوچ میں ڈوبی جب زینت اس کے پاس آئی اور شازیہ کے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر بخار دیکھنے لگی۔

آپ کی طبیعت ناساز لگتی ہے، آپ نے بتایا کیوں نہیں ؟ میں ابھی امی کو بلا کر لاتی ہوں

شازیہ کا جسم کچھ گرم لگا تو زینت فکرمند ہوکر جلدی سے اٹھ کر جانے لگی مگر شازیہ نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے پاس بٹھا لیا۔

ہم بالکل ٹھیک ہیں شہزادی صاحبہ آپ یہاں  بیٹھیے ہمارے پاس
شازیہ نے بڑے پیار سے زینت کو اپنے پاس بٹھایا۔۔۔ اتنی دیر میں فِضا بھی کمرے میں داخل ہوئی شازیہ کے لیے جوس لیکر۔

آرے واہ ہماری چھوٹی شہزادی صاحبہ بھی یہاں موجود ہیں۔ لیجیے آپ بھی تازہ انار کا جوس لیجیے
فِضا کو دیکھ کر زینت مسکرا دی مگر شازیہ جیسے اس سے نظریں چرا رہی تھی زینت نے فضا کے آتے ہی شازیہ کو چھوڑا اور فضا کو پکڑ لیا۔
’ 
پھوپھی کی طبیعت خراب ہے اور آپ نے کسی کو بتایا تک نہیں۔ ہم ابھی آپ کی شکایت کرینگے امی سے۔ آپ کو پھوپھی کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت ہے ناں پھر آپ نے بتایا کیوں نہیں کسی کو ؟

ایک تو آپ اچانک سے یہاں سے چلی گئی اور پھر آتے ہی پھوپھی کا خیال رکھنا بھی چھوڑ دیا آپ نے

زینت نے فضا کو ناراضگی سے یہ سب کہا مگر اس کی باتیں سن کر فضا نے شازیہ کی آنکھوں میں دیکھا اور مسکرا کر زینت کو جواب دیا۔

آپ کی پھوپھی بالکل ٹھیک ہیں میری شہزادی صاحبہ۔۔۔ بلکہ اب تو پہلے سے بہتر ہیں۔۔۔ ان کی خاطر کرنا تو میرا پہلا فرض ہے اور وہ خوب اچھے سے ادا کر رہی ہوں۔ یقین نہ ہو تو پوچھ لیجیے اپنی پھوپھی سے کہ میں نے ان کا خیال اچھے سے رکھا ہے کہ نہیں۔ بتائیے آپا میں نے آپ کی خدمت اچھے سے کی تھی ناں ؟

فضا نے شازیہ کو جن نظروں سے دیکھ کر یہ سب کہا اس سے شازیہ نظریں ایسے چرا رہی تھی جیسے اس کا کوئی راز کھل گیا ہو۔

بتائیے مجھے کیسے خیال رکھتی ہیں آپ پھوپھی کا ؟ آپ نے خیال رکھا ہوتا تو پھوپھی کی ابھی یہ حالت نہ ہوتی

شہزادی صاحبہ اب میں آپ کو کیا بتاؤں کہ میں نے کیسے خدمت کی ہے آپا کی ، بس اتنا سمجھ لیجیے کہ ان کے جسم میں جو بخار تھا وہ میں نے کچھ حد تک نکال دیا۔۔۔ ہاں پوری طرح سے نکال پانا میرے بس میں نہیں۔۔۔۔۔۔ اس کے لیے تو۔۔۔۔ ‘

’ فضاااااا ، تمہیں اور کوئی کام نہیں ہے؟ لے جاؤ یہ جوس مجھے نہیں پینا

شازیہ فضا کی باتوں سے جہاں ڈر رہی تھی وہیں اس نے اس کا منہ بند کروانے کے لیے اسے غصے سے یہاں سے جانے کے لیے کہا۔۔۔ مگر زینت نے شازیہ کے لہجے کو دیکھ کر اتنا تو سمجھ لیا کہ ضرور کوئی بات ہے اور فضا کی باتیں بھی اسے پہیلی لگ رہی تھی جسے وہ جاننا چاہتی تھی۔

آپ تو رہنے ہی دیجیئے ، اپنا خیال آپ رکھتی نہیں اور ان کو بھی رکھنے نہیں دے رہی۔۔۔ آپ ( فضا ) بتاؤ کیا کہہ رہی تھی آپ ؟ پھوپھی کا بخار کیسے نکلے گا ؟

زینت نے فضا سے سوال پوچھا تو اِس بار فضا نے سوالیہ نظروں سے شازیہ کو دیکھا جس نے ناں میں گردن ہلا کر اسے چُپ رہنے کو کہا۔

وہ بات ایسی ہے شہزادی صاحبہ کہ آپ کی پھوپھی کو کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔۔۔ وہ ہم کچھ دن یہاں نہیں تھے ناں تو انہوں نے خود کو بند کر لیا تھا اپنے اِس قید خانے میں۔۔۔ کل میں ان کو تھوڑا سا حقیقت میں واپس لیکر آئی ہوں اور جلد ہی ان کو پوری طرح سے اچھی بھلی کر دونگی۔۔۔ آپ بالکل چِنتا نہ کرو بس آپ ان کو سمجھا دیجیئے کہ میری بات مان لیا کریں۔ اگر یہ میرا کہنا مانیگی تو پہلے جیسے خوش رہنے لگ جائینگی

شازیہ نے راحت کی سانس لی فضا کا جواب سن کر مگر اس نے جو آخر میں زینت کو کہا اس پر زینت ایک دم سے شازیہ سے کہہ اٹھی۔

’ پھوپھی ، ، ، آپ فضا آپا کا کہنا مانا کیجیے ورنہ ہم آپ کی شکایت بھائی سے کر دینگے کہ آپ اپنا خیال نہیں رکھتی۔۔۔ پھر وہ آپ سے ناراض ہو جائینگے اور ہم بھی آپ سے بات نہیں کرینگے

زینت نے بھولے پن سے جواب دے کر ناراض ہوتے ہوئے کہا جس پر فضا اترا کر شازیہ کو دیکھنے لگی مگر شازیہ بیچاری اس کی وجہ سے پھنس گئی ورنہ وہ تو فیصلہ کرچکی تھی کہ وہ فضا کو اپنے پاس بھی آنے نہیں دے گی اور یہاں فضا نے زینت کے دم پر کھیل کر دیا تھا۔۔۔ شازیہ نے زینت کو اپنے پاس بٹھا لیا اسے سمجھانے کے لیے اور باتوں باتوں میں اسے فضا کےحوالے سے بات ماننی پڑی۔

فضا اور شازیہ کے درمیان جو کچھ بھی تھا اس سے زینت انجان تھی۔

ان کے درمیان باتوں کا سلسلہ چلتا رہا کھانا کھانے  کا وقت تک۔

شیرا کو بُلاوا بھیجا گیا تھا کھانے کے لیے مگر اس نے انکار کر دیا اور اپنے اور بالی کے لیے كھانا وہیں منگوا لیا۔

آج کے لیے اتنا کافی ہے بیٹا ، باقی ہم کل کرینگے۔۔۔ بہت خوب تمہیں زیادہ وقت نہیں لگنے والا یہ سب سیکھنے میں۔۔۔ میں پوری کوشش کرونگا کہ جتنا بھی میں جانتا ہوں تمہیں سب بتا سکوں

دوپہر کا كھانا کھانے کے بعد کچھ دیر آرام کرنے اور پھر سے تھوڑی دیر خنجر کے ساتھ ہنر آزمائش میں وقت گزارنے کے بعد بالی نے شیرا کو آرام کرنے کو کہا تو شیرا نے وہ خنجر کمر میں لگاتے ہوئے نئی بات چھیڑ دی۔

جیسا آپ کہیں چچا جان پر میں سوچ رہا تھا کہ اندھیرا ہونے تک کیوں ناں میں حویلی کے باہر تھوڑا ٹہل لوں۔

بالی کے چہرے پر شکن ضرور آئے شیرا کی بات سن کر مگر اس نے شیرا کو سیدھا انکار کرنے کے بجائے فریال کے حکم کا حوالہ دیا۔

میرے خیال میں ابھی کچھ روز تمہیں باہر جانے کا خیال چھوڑ دینا چاہیے جب تک کہ تم یہ سب اچھے سے سیکھ نہیں لیتے۔۔۔ بییگم جی نے ابھی باہر نکلنے سے منع کیا ہے تو کچھ دن اور انتظار کر لو۔۔۔ میں وعدہ کرتا ہوں بیگم جی سے میں خود درخواست کرکے تمہیں باہر لے چلونگا ’
شیرا نے بالی کی مجبوری سمجھتے ہوئے مسکرا کر ہی جواب دیا اسے رخصت کرتے ہوئے۔

ٹھیک ہے چچا جان جیسا آپ کہیں۔ ابھی تھوڑی دیر میں اکیلے میں آج کے سبق دوہرا لیتا ہوں تب تک آپ بھی آرام کر لیجیے۔

بالی نے شیرا سے اجازت لیتے ہوئے رخ کیا دربار کی طرف ، اور شیرا بالی کے جاتے ہی پیچھے کی طرف چل دیا جدھر سے راستہ دکھایا تھا زینت نے باہر نکلنے کا۔

نظر بچا کر شیرا حویلی کے پیچھے کے راستے باہر نکل گیا کمر میں خنجر لگائے۔

پچھلی دفعہ جس طرف شیرا زینت کے ساتھ گیا تھا اُدھر جانے کے بجائے  شیرا نے ندی کی طرف جانا چُنا۔ کچھ دور چلنے کے بعد اسے میانوالا گاؤں نظر آنے لگا جسکے پچھلی طرف نہر نکلتی تھی۔۔۔ شیرا گاؤں کے باہر سے ہی نکلنا چاہتا تھا کیونکہ اس کے دِل میں نہر کو دیکھنے کی خواہش ہو رہی تھی جس کا ذکر زینت نے کیا تھا۔۔۔ اسی لیے گاؤں میں جانے کے بجائے وہ باہر سے ہی کھیتوں کے درمیان سے نہر کی طرف جانے لگا تو کھیتوں میں کچھ ہی دور اس کو کچھ لڑکے نظر آئے جو ایک چھوٹے لڑکے کو پریشان کر رہے تھے۔

شیرا جیسے جیسے پاس آ رہا تھا اسے ان کی باتیں سنائی دینے لگی اور چھوٹے بچے کا رونا بھی۔۔۔ شیرا سے دیکھا نہ گیا اور وہ دوڑ کر ان کے درمیان جا پہنچا جہاں تِین لڑکوں نے اس چھوٹے لڑکے کو گھیر رکھا تھا۔

یہ کیا حماقت ہے ؟ تم لوگ اسے کیوں تنگ کر رہے ہو ؟ چھوڑو  اسے
شیرا نے اس چھوٹے لڑکے کو ان تینوں سے دور ہٹاتے ہوئے ایک کو دھکا دے دیا جس وجہ سے وہ تینوں شیرا سے الجھ گئے۔

اوئے کون ہے تو ؟ تیری اتنی جرات کہ تو چوہدری پہ ہاتھ اٹھائے۔

ساحر  پکڑ  اسے۔۔۔۔

تینوں لڑکے 18-20 کی عمر کے لڑکے تھے جو اس 10-12 سال کے چھوٹے لڑکے کو پریشان کر رہے تھے اور جسے شیرا نے دھکا دیا تھا ، اس کے ساتھ والے ایک لڑکے نے دوسرے کو شیرا کو پکڑنے کو کہا۔۔۔ اس سے پہلے کہ ساحر نام کا وہ لڑکا شیرا کا گریبان پکڑتا شیرا نے اس کی کلائی پکڑ کر جھٹکے سے کھینچا اور اپنے گھٹنے سے اس کے پیٹ میں ایسا وار کیا  کہ  وہ  وہیں زمین پر بیٹھ گیا۔ یہ دیکھ کر دوسرا لڑکا جو چِلا کر بولا تھا وہ بھی آگے آیا اور شیرا نے سیدھا اس کے منہ پر مکا جاڑ دیا۔جس سے اس کے ناک سے خون نکل پڑا اور وہ اپنا چہرہ دونوں ہاتھوں میں دبائے چیخنے لگا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page