Gaji Khan–89– گاجی خان قسط نمبر

گاجی خان

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  یہ داستان صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹرمحنت مزدوری کرکے لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ یہ  کہانی بھی  آگے خونی اور سیکسی ہے تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گاجی خان قسط نمبر -89

 اِس وقت وہ حقہ گُڑگڑا رہا تھا کچھ سوچتا ہوا جب اکرم ( بڑا بیٹا ) اس کے پاس آکر بیٹھا اور یہ سب کہنے لگا۔۔۔ کھالوخان نے ساری بات سنی اور بیچ میں کچھ نہیں بولا پھر اپنے بیٹے کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے سمجھاتے ہوئے بولے۔

 صبر رکھو میرے بچے۔۔۔ صبر رکھو جوانی میں انسان کو جلدی رہتی ہے ہر بات کی۔۔۔ ہم سمجھتے ہیں۔ ہم بھی کبھی تمہارے جیسے ہی تھے ۔ مگر حالات نے ہمیں سبق سکھایا ہے کہ صبر سے ہی مقام حاصل ہوتے ہیں۔۔۔ اتنا عرصہ ہم نے جس بات کا انتظار کیا ہے اور آج ہم جس جگہ پر آ کر کھڑے ہوئے ہیں وہاں سے منزل اب دور نہیں . . . . تمہیں تو احساس تک نہیں ہے کہ ہم نے کیا کچھ سہا ہے . . . . تمہارے دادا جان کو لوگ پیٹھ پیچھے حرام کی اولاد تک کہتے رہے ہیں۔ کیونکہ وہ پُورا شاہی خون نہیں تھے۔ ہمارے دادا جان نے اصول اور قاعدے توڑ کر ایک ایسی عورت سے اولاد  پیدا کیا جس کے نہ خاندان کا پتہ تھا نہ اس کی عزت تھی . . . . ان کی اسی غلطی کی سزا تمہارے دادا جان اور میں نے آج تک سہی ہے. . . . مگر تم لوگوں کے ساتھ ایسا نہیں ہوگا۔ اب منزل ہمارے قریب ہے بس تھوڑا صبر اور۔۔۔ پھر ہم ہی وارثِ-گاجی کان سلطنت کہلائیں گے۔ ہم نے  پتہ پھینک دیا ہے . . . دیکھتا ہوں فریال اور نفیس کیا جواب نکالتی ہیں میری بات کا . . . . جس طرح میرے ابو کو محروم رکھا گیا تھا ناجائز کہہ کر اسی طرح اقبال کے اِس بیٹے کو میں ناجائز ثابت کرونگا۔ پھر دیکھتا ہوں کون آتا ہے ہمارے راستے میں۔۔۔ بس تھوڑا صبر اور کرلو۔۔۔ اب اصلی  گاجی  ہم ہی کہلائیں گے۔۔۔ ہم ہی اصل گاجی ہیں۔

کھالو خان برسوں سے جس آگ میں جلتا آیا تھا اب اس کے بھجنے کا وقت آگیا تھا  سینکڑوں بےگناہوں  کی قربانی کے بعد۔

 صبر ہی تو نہیں ہوتا ابو . . . ہم تو پھر بھی صبر کر لیتے ہیں مگر عمران کو تو آپ جانتے ہی ہیں۔ اسے زیادہ دیر روک پانا آسان نہیں۔ کہیں وہ اقبال کے وارث کو پہلے ہی راستے سے نہ ہٹا دے۔

سمجھاؤ اسے اور قابو میں رکھو۔ جب آسانی سے بات بن رہی ہے تو اسے بھگاڑنے کی ضرورت ہی کیا ہے ؟ اُس اقبال کے بچے کی اوقات ہی کیا ہے؟ وہ جب حق دار ہی نہیں رہیگا تو اس سے خطرہ ہی کیا ہے ہمیں ؟ بنا وجہ کے مسئلے کو الجھاؤ مت۔

اس سے کہو کہ صبر رکھے اگر اسے اقبال کی بیٹی سے شادی کرنی ہے تو۔۔۔

ہم سوچ رہے ہیں اِس بارے میں بھی۔۔۔ اگر بات بنی تو سارا فساد ہی ختم ہوجائیگا اور بنا  ہتھیار  اٹھائے سب کچھ ہمارا ہوگا۔

کھالو خان کی بات سن کر اکرم سَر ہاں میں ہلاتا ہوا یہاں سے نکل گیا۔ کھالو خان اپنا سر کھجاتا ہوا کچھ سوچ کر مسکرا رہا تھا جیسے اس کی چال اب کامیاب ہونے ہی والی تھی وہیں اکرم کھالو خان کی بات سننے کے بعد سیدھا اپنے سب سے چھوٹے بھائی عمران سے ملنے چلا گیا جو اِس وقت مرغوں کا مقابلہ کروا رہا تھا۔ بہت سارے لوگ گھیرا بنا کر ان دو مرغوں کی لڑائی دیکھ رہے تھے جس میں سے ایک عمران کا تھا۔

اکرم جب وہاں پہنچا تو عمران بڑے ہی جوش کے ساتھ حوصلہ بڑھا رہا تھا اپنے مرغ کا۔

  شاباش میرے شیر ۔۔۔ مار، مار۔۔۔ شاباش۔۔۔ ارے نہیں نہیں نہیں۔۔۔ کمبخت پنجے  سے وار کر۔۔۔ نہیں، نہیں، نہیں، نہیں،،،،،

عمران کا مرغا بہت اچھا لڑ رہا تھا مگر اچانک سے دوسرے مرغ نے کھیل بَدل دیا جوکہ اُڑ کر پنجہ عمران کے مرغ کی آنکھوں پر مارتے ہوئے۔۔۔ عمران کے مرغ کو سنبھالنے کا موقع ہی نہ ملا اس کے بعد۔۔۔ دوسرے مرغ کا مالک بازی پلٹتے دیکھ کر جوش میں ایسا کچھ بول گیا کہ عمران نے پاس پڑی  دونالی اٹھا لی۔

اوئے شاباش کاکو۔۔۔ شاباش۔۔۔ مار ایدا ہی، مار دے سالے نو، واکھا دے چودھریاں  دی طاقت  کھانان نو۔
جوش میں بولی یہ بات اس لڑکے پر بھاری پڑ گئی تھی اور عمران نے ایک لمحہ بھی دیر کیے بنا  دونالی اس لڑکے پر تان دی۔۔۔ ایک دم سے نظارہ بَدل گیا تھا ہر کوئی مرغوں کی لڑائی بھول کر یہ نظارہ دیکھ کر ڈر گیا۔۔۔۔ جب عمران بیچ میں آکھڑا ہوا۔۔۔۔ دونالی کی گولی چلنے ہی والی تھی کہ اکرم نے فوراً اپنے بھائی کو روک دیا۔

 ایہہ کی کر رہا عمران ، ، ، ، ہوش کر . . . . . مرغیاں دی لڑائی چ تو آپے تو باہر ہو رہا ؟ بھول گیا ابو نے کی کہا ؟’

اکرم نے دونالی کو ہاتھ سے پکڑ کر نیچے کیا اور عمران کو یاد  دلاتے ہوئے  اپنے ابو کی بات کی تو عمران غصے سے بولا۔

 تُسی سُنا نہی کی  بولیا  ایہہ سالا۔ سانو  للکار  رہا ایہہ۔۔۔ ای اپنی اوقات بُھول گیا  رے  سالا۔

دوسرے لڑکے کی حالت خراب ہوگئی تھی عمران کو ایسے غصے میں دونالی پکڑے دیکھ کر اور یہ جگہ بھی اسی کی تھی اور جو لوگ یہاں تھے ان میں سے کسی کی بھی مجال نہیں تھی کہ وہ عمران کے آگے اُف تک بول جائے۔۔۔ اکرم نے بھی جب غصے سے اس لڑکے کو دیکھا تو وہ فوراً ہاتھ جوڑ کر گھٹنوں پہ بیٹھ گیا معافی مانگنے کے لیے۔

معاف کر دو عمران بھائی۔ جوش میں زیادہ ہی بول گیا۔۔۔ میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔ معاف کر دیجیئے مجھے خان صاحب۔

اکرم نے اب عمران کو اپنے ساتھ لگایا اسے شانت کرنے کے لیے اور اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر آنکھیں جھپکا کر عمران کو اسے معاف کر دینے کو کہا تو عمران نے اس لڑکے کی طرف سے دونالی ہٹا کر اپنے مرغ کی طرف کی جو ہار چکا تھا۔۔۔ بِنا دیر کیے عمران نے دونالی چلا دی اور عمران کا وہ کالا مرغا وہیں لہو لہان ہو کر تھوڑا دور جاگِرا ۔

گاجی،،، گاجی  ہیں ہم  اے چوہدری آئندہ غلطی نہیں ہونی چاہیے۔  اوئے  لالا  بُھن اِہنو ( اسکو ) لڑائی تے جیت نہی سکے آ شاید سواد ہی آ جاوے۔

عمران اور اکرم یہاں سے چل پڑے مگر اکرم نے کسی کو بھی یہاں سے واپس جانے سے منع کر دیئے یہ کہہ کر کہ سب کو اس کی طرف سے دعوت دی جائے گی آج۔۔۔ کچھ تو بری طرح ڈرے ہوئے تھے عمران کی حرکت سے مگر یہاں سے جانے کا مطلب اکرم کے حکم کی نافرمانی۔ ایسا بھی کوئی نہیں کرسکتا تھا اِس لیے چُپ چاپ سب وہیں بیٹھ گئے۔ عمران کی بات سن کر اسی وقت ایک آدمی نے اس لہولہان مرغ کو سائڈ میں لے جا کر اس کے سارے پر چھل کر اتارنے شروع کر دیئے اور دیکھتے ہی دیکھتے اسے پوری طرح  صاف کرنے کے بعد گردن کاٹ کر آگ کے اوپر لٹکا دیا گیا۔

اکرم عمران کو ساتھ بیٹھا کر اسے وہ سب بتانے لگا جو کھالو خان نے اسے کہا تھا۔۔۔ یہ سب سن کر عمران خان  ناراضگی  میں سر جھٹک رہا تھا۔
ابو شاید یہ سوچتے ہیں کہ اپنے آپ سب ان کے مطابق ہو جائیگا۔ ان کی عمر ہوگئی ہے اسی لیے ایسی باتیں کرنے لگ پڑے ہیں وہ۔۔۔ کل رفعت اور زینت سیالکوٹ گئیں ہیں اپنی امی کے ساتھ۔۔۔ اس سے اچھا موقع اور کہاں ملے گا اس سے ملنے کا اور آپ ہیں کہ ابو کی بات مان کر مجھے روکنے آگئے ہیں’

 عمران کی بات سے صاف ظاہر تھا کہ اسے پوری خبر تھی جو ظاہر طور پر اکرم کو بھی پتہ تھی اور وہ اپنے چھوٹے بھائی کی بات سن کر مسکرا دیا اسے ایسے ناراض دیکھ کر۔’

 تو وی نا پُورا پاگل ہیں۔۔۔ جلد ابو سیدھا تیرا بیاہ تیری پسند نال کارواں دی سوچ رہے نے فیر تو کیوں پاگل بنی جانا ؟ ابو جان کی بات سے صاف پتہ چل رہا ہے کہ وہ رشتے کی بات کرنے والے ہیں خاندان کو ایک رکھنے کے لیے۔۔۔ ذرا سوچ سب کچھ ہمارے ہاتھ میں آجائیگا اگر ایسا ہوا تو۔ اسی لیے تجھے رکنے کو بول رہا ہوں۔

عمران کے چہرے پر ایک پل کے لیے خوشی نظر آئی جو اکرم نے دیکھی مگر عمران جیسے اس سے چھپانے کے لیے ابھی بھی غصے کا دکھاوا کر رہا تھا۔

 انتظار کرتے کرتے کہیں بہت دیر نہ ہو جائے اور ہم ہاتھ مَلتے رہ جائیں۔ اگر کاجل نے وہیں کوئی لڑکا دیکھ لیا اپنی بھتیجی کے لیے تو میرا کیا ہوگا پھر ؟

 پاگل ہیں تو وی۔۔۔۔ اجے اقبال دی موت نوں وقت ہی کینا ہویا ؟ اینی جلدی بیاہ دی تا کوئی گل وہ نہی کر سکدا۔۔۔ صبر رکھ چھوٹے۔ کالا تو ہی تے نہی۔۔۔ ایسی وی تیرے نال ہی ہیں۔

عمران اکرم کی بات سن کر اب کہیں کھل کر ہنسا اور دونوں بھائیوں نے پھر سب کو وہاں دارو اور گوشت کے ساتھ کھلا پلا کر بھیجا۔

چوہدری صاحب آپ کی سرپرستی میں یہاں یہ سب ہو رہا ہے اور آپ کو پتہ تک نہیں ؟ ہمیں ایسی امید نہیں تھی آپ سے۔۔۔ اگر یہ بات حویلی تک پہنچی تو جانتے ہیں انجام کیا ہوگا؟؟؟ بیگم جی نے سب کچھ واپس لے لینا ہے آپ سے، آپ کو مِلی عزت اور زمینیں سب حویلی کی خیرات ہے یہ یاد  تو ہوگا  ناااا  آپ کو۔

کل شیرا کو یقین دلانے کے بعد بالی نے سب کچھ بڑی صفائی سے انجام دیا تھا۔۔۔ ایک بازارو عورت کو خود سے پیسے دے کر اس نے ماسٹر کے گھر پر اس کے ساتھ چدائی کرنے کو راضی کیا اور اپنے  آدمیوں کے ساتھ چھاپہ کرکے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ماسٹر کو۔۔۔ موقعے پر اس نے چوہدری کو بولوا لیا تھا اِس لیے کہ کوئی موقع نہ ملے ماسٹر کو صفائی دینے کا۔

اِس وقت ماسٹر کو زمین پر بٹھا رکھا تھا کپڑوں کے بنا اور ساتھ ہی وہ عورت جو اپنا منہ ڈھکے بیٹھی تھی۔  آس پاس بالی کے لوگ گھیرا ڈالے کھڑے تھے ہاتھوں میں لاٹھی اور بندوقیں  لیے۔۔۔۔ چوہدری تو یہ سب دیکھ کر پہلے ہی حیران تھا اور بالی کی بات سن کر تو اس نے ہاتھ ہی جوڑ دیئے۔۔۔ بالی کی بات بالکل سچ تھی اور ایسا ہو بھی سکتا تھا اگر بات حویلی تک جاتی۔

 قسم سے مجھے بالکل بھی علم نہیں تھا کہ ماسٹر رنبیر ایسا کچھ کر رہا ہے یہاں۔۔۔۔ رحم کر بالی بھائی جان۔۔۔ اگر مجھے پتہ ہوتا تو آپ سے پہلے ہی میں اسے یہاں سے بے دخل کر دیتا۔ کیوں ماسٹر صاحب۔۔۔۔ کیا کمی رہ گئی تھی ہماری طرف سے جو آپ ایسا گھٹیا کام کرنے لگ گئے یہاں پر ؟

آپ کو رہنے کو گھر دیا گیا اچھے  مہمان نوازی کے ساتھ پھر بھی اپنی بیگم کو چھوڑ کر آپ یہ سب کر رہے ہیں یہاں ؟ آپ جیسے اعلی تعلیم کے پیروکار اگر ایسا کرینگے تو کیا سبق لیں گے باقی لوگ؟ بالی بھائی۔ آپ یہ مسئلہ مجھ پر چھوڑ دو۔۔۔ اسے سزا میں دیتا ہوں۔

چوہدری اب اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے ماسٹر پر غصہ دکھا رہا تھا۔ ماسٹر جس کے ہونٹوں سے خون نکل رہا تھا مطلب صاف تھا کہ پہلے ہی بالی کے آدمیوں نے اس پر ہاتھ صاف کر لیے تھے۔۔۔ چوہدری کو دیکھ کر ماسٹر نے اپنی صفائی میں زُبان کھولی۔

چوہدری صاحبِ،،، میں اِس عورت  کو جانتا تک نہیں۔۔۔۔ یہ زبردستی میرے پاس آگئی اور۔۔۔ آاااااہ ہہہہ۔

ماسٹر کی بات پوری بھی نہیں ہونے دی بالی نے اور رائفل کا بٹ زور سے اس کے منہ پر دے مارا اور وہ زمین پر گر کر چیخنے لگا۔

حرامزادے ، حرامی کی اولاد ، تیرے جیسے گھٹیا لوگ معاشرے کو بدنام کر رہے ہیں دُنیا میں۔۔۔ تجھے تو نرگ میں بھی جگہ نہیں ملے گی۔ لے چلو اسے نہر والے اڈے پہ۔ وہاں چل کے اس کی بات سنتے ہیں۔

چوہدری صاحب آج کے آج اس کے بیوی بچوں کو آپ یہاں سے چلتا کرو اور سب کو اس کی کرتوت بتا کر نئے ماسٹر کا انتظام کرو۔۔۔ یہ بات میں فل الحال یہیں ختم کر رہا ہوں آگے آپ کے ہاتھ ہے، بات حویلی تک پہنچی تو میں سب صاف بتا دونگا کہ آپ کی سرپرستی میں یہ سب ہو رہا ہے۔۔۔ پھر کیا ہوگا آپ بہتر جانتے ہیں

اپنے آدمیوں کو بالی نے ماسٹر کو اپنے ٹھکانے لے جانے کو کہا اور چوہدری کو بھی یہ بات اپنے تک ہی رکھنے کے لیے سمجھا دیا۔

اگلی قسط بہت جلد 

مزید اقساط  کے لیئے نیچے لینک پر کلک کریں

رومانوی مکمل کہانیاں

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا

میری بیوی کو پڑوسن نےپٹایا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کالج کی ٹیچر

کالج کی ٹیچر -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

میراعاشق بڈھا

میراعاشق بڈھا -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

جنبی سے اندھیرے

جنبی سے اندھیرے -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

بھائی نے پکڑا اور

بھائی نے پکڑا اور -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more
رومانوی مکمل کہانیاں

کمسن نوکر پورا مرد

کمسن نوکر پورا مرد -- کہانیوں کی دُنیا ویب سائٹ کی جانب سے رومانوی سٹوریز کے شائقین کے لیئے پیش خدمت ہے ۔جنسی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتی ہوئی مکمل بہترین شارٹ رومانوی سٹوریز۔ ان کہانیوں کو صرف تفریحی مقصد کے لیئے پڑھیں ، ان کو حقیقت نہ سمجھیں ، کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انجوائےکریں اور اپنی رائے سے آگاہ کریں ۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page