Keeper of the house-56-گھر کا رکھوالا

گھر کا رکھوالا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی نئی سلسلہ وار کہانی ۔۔گھر کا رکھوالا۔ ۔ رومانس ایکشن اور سسپنس سے بھرپور کہانی۔

گھر کا رکھوالا۔ایک ایسے نوجوان  کی کہانی ہےجس کے ماں باپ کو دھوکے سے مار دیا گیا،  اس کے پورے خاندان کو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا اور۔۔اور اُس کو مارنے کے لیئے اُسے ڈھونڈھنے لگے ۔۔ دادا جی نے اس کی انگلی پکڑی  اور اُس کو سہارا دیا ۔۔لیکن اُس کے اس کے بچپن میں ہی، اس کے اپنے خاندان کے افراد نے  ہی اس پر ظلم وستم کیا،  اور بہت رلایا۔۔۔اورچھوڑ دیا اسے ماں باپ کے  پیار کو ترسنے کےلئے۔۔

گھر کا رکھوالا  کو  جب اس کے دادا جی نے اپنے درد کو چھپا کر اسے اس لائق بنانے کےلئے کہ وہ اپنا نام واپس لے سکے اُس کو خود سے سالوں دور کر دیا ۔ لیکن وہاں بھی قدم قدم پر اُس کو نفرت اور حقارت کے ساتھ ساتھ موت کے ہرکاروں سے بھی لڑنا پڑا۔۔اور وہاں سے وہ ایک طوفان کی طرح اُبھرا ۔ جہاں اسے اِس کا پیار ملا۔۔لیکن اُس پیار نے بھی اسے اسے ٹکرا  دیا۔ کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

چلو چلتے ہیں کہانی کی طرف   

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گھر کا رکھوالا قسط نمبر - 56

یہ سنتے ہی  ایک بھاگ کر آیا ،اس کے منہ پر  بھی  خالد نے جماکر  مکا مارا شاید چار تو دانت ٹوٹ ہی گئے ہوں گے پھر سے ایک کی گانڈ  میں تکلیف ہوئی تو خالد نے اُس کے پیٹ میں کک ماری اور اُس کے جھکتے ہی اُس کے  گھٹنے پہ بھی کک ماردی۔ پھر دوسر ے گھٹنے پہ اور دونوں گھٹنے اُس کے  فریکچر ہوتے ہی وہ گھٹنوں پہ آیا تو   خالد نے اس کا چہرہ پکڑا اور اُس کے منہ پر دو مکے مارے ، پیچھے تین رہ گئے ،  وہ بھاگنے ہی والے تھے کہ خالد بولا

خالد: اگر بھاگے تو پولیس تمہارا ہی نام لے گی میں انہیں مار دوں گا میں نے دستانے پہنے ہیں کوئی ثبوت نہیں ۔

تو وہ سینرئز  بھی ہمت کر کے لڑنے آئے  اور اچھی گانڈ پڑوائی اُنہوں ۔ اُس کے بعد  خالد نے سب کو کتا کتا بول کر سہی سےاُن کی ہڈی پسلیوں کو  توڑا۔ خالد تو ہلا ہلا کر چیک کرنے لگا اور جن کا ٹوٹنا باقی تھا ان کے ہاتھ پاؤں اور دانت توڑ دیے اور ہمارے آگے آکر جھک گیا اور بولا

خالد: اس ناچیز کی کتا کتی فلم پسند آئی ہوگی تو شاباشی دیں یا کچھ کھلاؤ گے تو بھی چلے گا۔

نسرین نے ایک گال پہ میرے چوما اور خالد کو گلے لگا لیا اور بولی

نسرین:  شکریہ بھائی شکریہ۔۔۔ اور رونے لگی

 خالد:  بھائی بہن کے درمیان شکریہ نہیں ہوتا ہم تو سکول میں ہی کر دیتے ، لیکن  قسم سے ہاتھ بندھے ہوئے تھے آج خاص طور پر راحیل اور میں  اُستاد جی سے اجازت کے لیے ملنے گئے تھے تین سال میں پہلی بار اس نے اُستاد جی سے کسی کے لیئے کچھ مانگا ہے

نسرین جلال: کیا بات ہے ، مزہ آگیا مجھے نہیں پتہ تھا خالد بھی ایسے لڑسکتا ہے۔

نسرین: اوہہہ لیڈی کلر جس سے سارے غنڈے ڈرتے ہیں۔ منچلے تو ان کے نام سے کانپتے ہیں ۔آپ  کا نام بہت سنا ہے لیکن آج ملاقات ہوئی۔اب  سب میرے گھر چلیں گے اور رات وہیں رکیں گے۔

راحیل: نہیں باجی رہنے دو

خالد: ہاں بھر کبھی نسرین تب ضرور رکیں گے

نسرین: نہیں اپ سب چل رہے ہو،  اور میں کچھ نہیں سنوں گی۔

اس نے بعد وہ  سب کو 10 منٹ میں منا کر گھر کی طرف لے کر چل دی

تعارف: نسرین  سُلطان

باپ کا نام:- اجمل سلطان ایک  کامیاب بزنس مین ت،اُس کا بزنس پورے شہر میں پھیلا ہوا اور اپنا  مال باہر بھیجتے ہیں

ماں کا نام:- شکیلہ  سُطان  گھریلو خاتون ہیں سادہ عورت ہے

جب ہم گھر پہنچے تو ایک جدید لیکن سادہ سا گھر ہمارے سامنے تھا۔  میرا تو دل گھر دیکھ کر ہی خوش ہو گیا تھا۔ گھر جدید تو نظر آرہا تھا ، لیکن  جو یہاں پہنچ کر سکون  کا احساس ہو  رہاتھا ،  وہ میری روح  کو سکون دے رہاتھا۔ ہم سب گھر کے اندر داخل ہوئے تو نسرین کی ماں نے دروازہ کھولا

نسرین: میں بہت خوش ہوں  ماں دیکھیں کون کون آیا ہے

نسرین کی ماں: ارے آرام سے پہلے سب کو بٹھا پھر آرام سے بتانا

میں نے جا کر ان کو سلام کیا

نسرین کی ماں: خوش رہو بیٹا اوپر والا تمہیں دنیا کی ساری خوشیاں دے اور مصیبتوں سے دور رکھے

نسرین اور کومل: آج کے زمانے  میں ایسے کون کرتا ہے ؟

خالد اور نسرین جلال: ہم کرتے ہیں ناں اور ماں باپ اوپر والے کا روپ ہوتے ہیں جو پوری زندگی ہماری خوشیوں کے لیے جیتے ہیں اور اپنی خوشیاں ہم پر لٹا دیتے ہیں۔

نسرین کی ماں : دیکھ لیا ویسے تیرے ساتھ پہلی بار اتنے تمیز دار بچے دیکھے ہیں جن سے مل کر دل کو خوشی ہوئی ہے۔ تم سب اندر آؤ اور بیٹھو

نسرین: میں انہیں گھر دکھاتی ہوں تب تک آپ کھانا بنا لینا اور تب تک یہ کپڑے بھی تبدیل کر لیں گے

نسرین کی ماں: ہاں یہ ٹھیک رہے گا

ہم سب نسرین کا گھر دیکھ رہے تھے جو سچ میں بے حد خوبصورت تھا اور نسرین کا کمرہ دیکھ کر منہ سے واؤ ہی نکلا. سچ میں اس کے والدین اس کا بہت خیال رکھتے ہیں ۔میں نے آج تک ایسا کمرہ  اور کمرے کی سیٹنگ اور ڈیکوریشن  کسی کی بھی نہیں دیکھی تھی۔

اب لڑکیوں نے تو نسرین کے کپڑے پہن لیے ہم اپنے ہی لباس میں رہے حالانکہ ہمارا لباس آرام دہ تھا۔

اتنے  میں اجمل سُلطان بھی آفس سے آگئے  تھے اور اپنی بیوی کو کچن میں کھانا بناتے دیکھ کر بولے

اجمل سُلطان:  کیا بات ہے آج کس خوشی میں کچن میں خود کھانا بنا رہی ہو۔

نسرین کی ماں: آپکی لاڈلی کے دوست آئے ہیں آج یہی رکیں گے

نسرین کے پاپا: اچھا یہ تو بڑی عجیب بات ہے پہلے تو اس کی ایک ہی دوست آتی تھی کیا نام تھا اس کا ہاں اریبہ اور آج اتنے سارے اور وہ بھی رکیں گے بیٹی کی طبیعت تو ٹھیک ہے ناں۔

نسرین کی ماں:  پہلی بار اس کے دوستوں سے مل کر خوشی ہوئی ہے بہت اچھے بچے ہیں آپ تازہ دم ہو جائیں وہ آنے والے ہوں گے باقی آپ خود سمجھ جائیں گے۔

اور 30 منٹ بعد ہم سب بھی نیچے آگئے

 نسرین: ماں کیا کھانا بن گیا ہے؟ اور پاپا آگئے؟

نسرین کی ماں: بس 5 منٹ۔۔  ہاں تیرے پاپا بھی آگئے ہیں.

راحیل (نسرین سے کرسی پر بیٹھتے ہوئے):  خاندان میں اور کون کون ہے؟

نسرین: سب ہیں نانا، نانی، ماموں، ممانی، خالہ بہت سارے کزن بہت بڑی فیملی ہے کیوں؟

خالد: بس ایسے ہی پوچھ رہا تھا۔

نسرین جلال نے دھیان سے راحیل کی طرف دیکھا اور اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔شاید اسے احساس ہو گیا تھا اور ہوتا بھی کیوں نہیں کیونکہ خود بھی بغیر باپ کے زندگی سے لڑ کر یہاں تک پہنچی تھی۔

 راحیل: سب ٹھیک ہے ویسے نسرین مجھے یہاں پر آکر بہت اچھا لگا۔  بلکہ ہم سب کو ہی یہاں آکر بہت اچھا لگا

پیچھے سے آواز آئی:  کسے کیا لگ رہا ہے ہم بھی تو ذرا سنیں

ہم سب نے پیچھے دیکھا اور جاکر ان کو سلام کیا تو وہ حیران ہوئے کہ آج کے زمانے میں اتنے بڑے سکول میں پڑھنے والے بچوں کی اتنی اچھی تربیت ؟۔  اور انہوں نے سب کو پیار دیا پیچھے نسرین کی ماں مسکرا رہی تھی۔

پھر اجمل سُلطان نے نسرین جلال کو غور سے دیکھا اور کچھ دیر بعد حیران ہوکربولا:  انسپکٹر میڈم آپ؟

نسرین جلال: کیوں میں نہیں ہوسکتی ہوں۔

نسرین کے پاپا: بالکل ہوسکتی ہیں، لیکن آپ کو ہمیشہ خبروں میں ہی دیکھا اور جتنا آپ کے بارے میں سنا ہے تو اُس کے مطابق آپ کا یہاں ہونا میرے لیے غیر متوقع ہے۔

نسرین کی ماں: آپ لوگ پہلے بیٹھ جائیں اور بیٹی تم بھی بیٹھو تم یہاں میری بیٹی جیسی ہی ہو ناں کہ کوئی انسپکٹر۔

نسرین کے پاپا: اوہ  سوری ۔۔میں سوچ  میں پڑ گیا تھا آپ بھی بیٹھو

 نسرین جلال:  انکل آپ مجھے نسرین جلال یا بیٹی کہہ کر ہی بلائیں مجھے خوشی اور اپنا پن لگے گا۔ نسرین میری دوست ہے۔

نسرین کے پاپا: واہ بیٹی دوستی کی بھی تو شیرنی سے ، چلو اچھا ہے مجھے اب  تمہاری پریشانی نہیں رہے گی۔

سب اس بات پر ہنسنے لگے تھوڑی دیر میں ہی کھانا بھی آگیا

 نسرین کی ماں: بیٹی ان کا تو سمجھ میں آتا ہے ، کہ یہ لوگ اسکول میں ایک ساتھ پڑھتے ہیں ، لیکن  تم  بھی اس وقت ان کے ساتھ ہویہ سمجھ میں نہیں آرہا خیریت تو ہے نا۔

راحیل: آنٹی میں اور خالد باہر آئے تھے تو نسرین جلال میم سے بھی مل لیا اور پھر سوچا اپنی بہنوں سے بھی مل لیں ورنہ یہ لڑیں گی مجھ سے ، تو نسرین میم نے بھی ان سے ملنے کی ضد کر کے ساتھ آگئی۔

 نسرین کے پاپا: بیٹا راحیل عمر ہو گئی میری یوں ہی اتنے بڑا کاروبار کھڑا نہیں کررہا،  تم اپنے احساسات چھپا سکتے ہو لیکن  کومل اور نسرین کے چہرے پر جو تمہاری باتوں سے امپریشن  بدلے ہیں وہ کچھ اور ہی بول رہے ہیں تو سچ بتاؤ

نسرین:  پاپا وہ دراصل پاپا

نسرین جلال: میں بتاتی ہوں انکل اور پھر اُس نے  آج جو کچھ ہوا تھا  ساری بات بتا دی۔ جسے سن کے نسرین کے پاپا کو غصّہ تو آیا، لیکن  پھر پرسکون ہو ہوگئے۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 گھر کا رکھوالا کی اگلی قسط بہت جلد

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page