Keeper of the house-66-گھر کا رکھوالا

گھر کا رکھوالا

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ  کی نئی سلسلہ وار کہانی ۔۔گھر کا رکھوالا۔ ۔ رومانس ایکشن اور سسپنس سے بھرپور کہانی۔

گھر کا رکھوالا۔ایک ایسے نوجوان  کی کہانی ہےجس کے ماں باپ کو دھوکے سے مار دیا گیا،  اس کے پورے خاندان کو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا اور۔۔اور اُس کو مارنے کے لیئے اُسے ڈھونڈھنے لگے ۔۔ دادا جی نے اس کی انگلی پکڑی  اور اُس کو سہارا دیا ۔۔لیکن اُس کے اس کے بچپن میں ہی، اس کے اپنے خاندان کے افراد نے  ہی اس پر ظلم وستم کیا،  اور بہت رلایا۔۔۔اورچھوڑ دیا اسے ماں باپ کے  پیار کو ترسنے کےلئے۔۔

گھر کا رکھوالا  کو  جب اس کے دادا جی نے اپنے درد کو چھپا کر اسے اس لائق بنانے کےلئے کہ وہ اپنا نام واپس لے سکے اُس کو خود سے سالوں دور کر دیا ۔ لیکن وہاں بھی قدم قدم پر اُس کو نفرت اور حقارت کے ساتھ ساتھ موت کے ہرکاروں سے بھی لڑنا پڑا۔۔اور وہاں سے وہ ایک طوفان کی طرح اُبھرا ۔ جہاں اسے اِس کا پیار ملا۔۔لیکن اُس پیار نے بھی اسے اسے ٹکرا  دیا۔ کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

چلو چلتے ہیں کہانی کی طرف   

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

نوٹ : ـــــــــ  اس طرح کی کہانیاں  آپ بیتیاں  اور  داستانین  صرف تفریح کیلئے ہی رائیٹر لکھتے ہیں۔۔۔ اور آپ کو تھوڑا بہت انٹرٹینمنٹ مہیا کرتے ہیں۔۔۔ یہ  ساری  رومانوی سکسی داستانیں ہندو لکھاریوں کی   ہیں۔۔۔ تو کہانی کو کہانی تک ہی رکھو۔ حقیقت نہ سمجھو۔ اس داستان میں بھی لکھاری نے فرضی نام، سین، جگہ وغیرہ کو قلم کی مدد سےحقیقت کے قریب تر لکھنے کی کوشش کی ہیں۔ اور کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ آپ  کو ایکشن ، سسپنس اور رومانس  کی کہانیاں مہیا کر کے کچھ وقت کی   تفریح  فراہم کر رہی ہے جس سے آپ اپنے دیگر کاموں  کی ٹینشن سے کچھ دیر کے لیئے ریلیز ہوجائیں اور زندگی کو انجوائے کرے۔تو ایک بار پھر سے  دھرایا جارہا ہے کہ  یہ  کہانی بھی  صرف کہانی سمجھ کر پڑھیں تفریح کے لیئے حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ شکریہ دوستوں اور اپنی رائے کا کمنٹس میں اظہار کر کے اپنی پسند اور تجاویز سے آگاہ کریں ۔

تو چلو آگے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

گھر کا رکھوالا قسط نمبر - 66

ایس آئی بشیر ۔۔۔  یہ ساری لسٹ ہے میم، باقی کچھ تفصیلات کل دوپہر تک مل جائیں گی۔

 نسرین جلال ۔۔۔ اپریشن کے لیئے اسلحہ وغیرہ سب  کچھ  چیک کر لو، معمولی سے معمولی چیز کو  بھی ذہن میں رکھنا، کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے، بلٹ پروف جیکٹ، میگزینز وغیرہ، مجھے ہر پولیس والا واپس زندہ چاہیے، اب کوئی پولیس والا بشیر یا اُس کے گُرگوں کی وجہ سے  نہیں مرے گا۔

 ایس آئی بشیر۔۔۔ جی میم، میں ڈبل چیک کر لیتا ہوں

 نسرین جلال  ۔۔۔ گڈ

لیکن  یہ سب ایک بات سے بے خبر تھے، جس کا نقصان انہیں بھگتنا پڑ سکتا تھا، کیونکہ ہر ولن چاہے چھوٹا ہو یا بڑا، اپنا بیک اپ ضرور رکھتا ہے اور بشیر کے پاس بھی اپنے بچاؤ کی  چال تھی ۔ اب  اُس کے پاس کونسا ترپ کا پتہ تھا  اور اس سے  اُس کے دشمنوں کو  کیا نقصان پہنچے گا، یہ تو کل رات کو پتہ لگے گا کہ کیا ہوگا جب نسرین جلال، راحیل اور خالد حملہ کرنے جائیں گے ان پر اور انہیں وہاں لوہے کے چنے چبانے پڑیں گے۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Episode 23

 رات 1 بجے، انسٹیٹیوٹ سے بلتستان سٹی روڈ

 سالار  ۔۔۔ تو یہاں رات کو کیا چیک کر رہا ہے؟

 ماسٹر عمر خان ۔۔۔ابے، نسرین جلال نے بتایا، بشیر کے آدمی یہاں پھیلے ہوئے ہیں، پتہ لگ گیا تو الرٹ ہو جائیں گے۔

 سالار۔۔۔ ایک پلان ہے، اگر مانے تو۔

 ماسٹر عمر خان  ۔۔۔جیسے میرے منع کرنے سے تو نہیں کرے گا؟

 سالار۔۔۔۔ہی ہی ہی، عمر کے ساتھ سمجھدار ہو گیا ہے۔

 ماسٹر عمر خان ۔۔۔۔ تو بات بول، پوری رات نہیں ہے میرے پاس۔

 سالار۔۔۔ اوہ، میرا ڈائیلاگ، مجھے پتہ ہے، پلان یہ ہے کہ ہم انہیں اپنے پاس بلائیں گے۔

 ماسٹر عمر خان ۔۔۔  ہاں، وہ تیری گرل فرینڈ ہے، تیری شکل دیکھتے ہی وہ دوڑے دوڑے  آجائیں گے۔

 سالار۔۔۔  اوہ، مذاق کرتا ہے، اب بیچ میں مت بولنا، دیکھ، ایک طرف کھائی ہے، تو ادھر سے وہ آ نہیں سکتے، یا تو وہ یہاں جنگل میں پھیلے ہیں یا۔۔۔

 ماسٹر عمر خان ۔۔۔ ابے، تو کب سے گھومنے لگ گیا، اتنا میں سمجھ گیا۔

 میں۔۔۔ کوئی مجھے بتائے گا کچھ؟

 دونوں ۔۔۔  تو پھر بیچ میں بولا۔

 سالار۔۔۔ ابے تو ٹریننگ اسی کی ہے، تو اسے تو بتانا پڑے گا، تو بتا، میں اوپر کی سیٹنگ دیکھ کے آتا ہوں کہ کہاں ان کی ماں چودیں گے۔

 ماسٹر عمر خان ۔۔۔ اہہم، اہہم، نو گالی والی، اوکے۔

اور راحیل، سنو بات یہ ہے کہ ہم انہیں یہ دکھائیں گے کہ تمہاری بائیک خراب ہے اور بائیک خراب، تمہاری، ہم وہاں دکھائیں گے جہاں ہمارا ٹریپ سیٹ ہوگا، تم انہیں ایسا دکھاؤ گے کہ تم یہاں لفٹ کا ویٹ کر رہے ہو، بس وہ بھیڑیوں کا جھنڈ تمہارا شکار کرنے آئے گا اور ہمارے ٹریپ میں پھنس جائے گا۔ ہم ان کی ایسی حالت کریں گے کہ انہیں ہم سے لڑنا ہی پڑے گا، پر ڈر مجھے اس سالار کا ہے، یہ نشانی بنانے کے چکر میں پتہ نہیں کیا کرے گا، اس کو سکون نہیں ملتا جب تک کچھ کو بم سے نہ اڑا دے۔

 

نسرین باجی۔۔۔ آج سکول نہیں چلے گا کیا خالد؟

خالد — نہیں باجی آج کام ہے۔

نسرین باجی — (خالد کے پاس بیٹھ کے )سب ٹھیک ہے نا تیرا من تو لگتا ہےنا  یہاں پر۔۔دیکھ تیرے آنے سے سب کتنے خوش ہیں ، اور مجھے بھی تم دونوں کے روپ میں چھوٹے بھائی مل گئے ہیں۔

خالد — (نسرین باجی کے گلے لگ کے)  میں بہت خوش ہوں باجی، مجھے ایک بڑی بہن مل گئی ہے، ایک ماما ہیں جن کے پیار کی کوئی گہرائی نہیں ہے۔ ایک جان سے بڑھ کر بھائی ہے، سکول میں لڑنے کے لیے شیطان کی نانی کومل ہے، تو آپ بتاؤ میں کیسے خوش نہیں رہوں گا۔ میں بہت خوش ہوں، آج واقعی کام ہے اور آپ بھی آج رہنے دو، ماں کے ساتھ رہو۔

نسرین باجی ۔۔۔چل ٹھیک ہے، تو خوش تو میں بھی خوش۔۔چل ناشتہ کرتے ہیں۔

خالد اور نسرین باجی نیچے آگئے۔

ماما۔۔۔کیا بات ہے بھائی بہن، میں کیا پلاننگ ہو رہی ہے؟

دونوں ۔۔۔کچھ نہیں

نسرین جلال  اندر آتے ہوئے۔۔۔  ناشتہ تو میں بھی کروں گی۔

خالد — ہاں ہاں  آؤ نا آپ۔

نسرین جلال — ناشتہ کرتے ہیں پھر چلنا بھی ہے۔

ماما ۔۔۔  پہلے ناشتہ پھر باتیں، اوکے؟

سب ۔۔۔ اوکے۔

سب نے مل کے ناشتہ کیا اور پھر خالد اور نسرین جلال نکل پڑے فارم ہاؤس کی طرف، جہاں 50 پولیس والے ان کے انتظار میں تیار بیٹھے  تھے۔

نسرین جلال —- مجھے لگتا ہے سب تیار ہو چکے ہیں، نا تو ایک بار پلاننگ ری چیک کر لیتے ہیں۔ ایس آئی بشیر شروع کرو۔

ایس آئی بشیر —  شہر میں ہماری معلومات کے حساب سے بشیر دادا کے مین 4 اڈے ہیں، جہاں پر سارا کام ہوتا ہے، وہاں پر ہر اڈے میں ہر وقت کم از کم 10 لوگ رہتے ہیں، جو اسلحہ سے لیس ہوتے ہیں، مطلب سب جگہ کھڑا پہرا رہتا ہے ،  اور یہ سب اڈے  شہر کے چاروں طرف مضافات  میں ہیں۔

نسرین جلال ۔۔۔ اس لیے ہم چاروں پر ایک ساتھ حملہ کریں گے اور انہیں سنبھالنے کا موقع ہی نہیں دیں گے، پھر دیکھتے ہیں کیسے بچیں گے، نیند میں ہی ٹھوک دیں گے۔ اب سنو، تم سب 13 کے گروپ میں تقسیم ہو جاؤ، آخری گروپ جس میں 11 بچیں گے، اس کو میں لیڈ کروں گی، اوکے؟ ۔۔اور تم سب دوپہر کو نکل جانا اور لیڈر میرے ٹچ میں رہیں گے۔ مشن ختم ہونے پر اطلاع کر دینا، اور جو بھی ملے اس کی تفصیل لے کر یہاں آ جانا۔ یہاں تمہیں ڈاکٹر بھی تیار ملے گا اگر کوئی زخمی ہوتا ہے تو، اور آخر میں اس کے اڈوں  کو بم سے اڑا دینا، کوئی ثبوت نہ چھوڑنا، سالوں کو سیدھا جہنم کا راستہ دیکھاؤ ۔ اوکے؟۔۔ جب تک میں کمشنر صاحب سے مل کے پوچھ لوں کہ ان کی تیاری کیسی ہے، چلو خالد۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

ادھر سکول میں۔میں اپنا نارمل دن گزار رہا تھا کیونکہ شام کو تو۔۔۔۔

شازیہ — کیا سوچ رہے ہو؟

میں — کچھ نہیں۔

شازیہ ۔۔۔بے چین ہو، تمہاری شکل صاف بتا رہی ہے۔

میں — اگر مجھے کچھ ہو گیا تو تم کیا کرو گی؟

شازیہ — کوئی مووی دیکھی ہے کیا؟۔۔ جو آج اسطرح کی  باتیں  کر رہے ہو،؟۔ میں دوسرا ڈھونڈ لوں گی خوش۔

میں۔۔۔ سیریسلی یار، بول نا۔

شازیہ۔۔۔ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے پارک میں لے آئی اور اپنی گود میں میرا سر رکھ کے میرے سر پر ہاتھ پھیر کر بولی،

ایسا ہو گا ہی نہیں کبھی۔ تم ہمیشہ میرے ساتھ رہو گے اور میں تمہارے ساتھ ۔۔ مانا میں اکیلی ہوں، لیکن

 I really love you stupid۔

میں ۔۔۔ ہنس کر،

I also love you so much

پتہ نہیں، لیکن آج میرا دل بھی گھبرا رہا تھا کہ شاید کچھ ہونے والا ہے،لیکن  شازیہ کے میرے سر پر ہاتھ پھیرنے سے میرا د ل و دماغ پر سے بوجھ اس طرح سے کم ہوا کہ مجھے نیند کی جھپکی آ گئی کیونکہ کچھ تو رات کو سو نہیں پایا تھا ۔ اور دوسرا پیار کے احساس سے۔

شازیہ ۔۔۔ ہمم، یہ تو سو گیا، اتنا اسٹریس کیوں لیتا ہے؟ کتنی بار تو کہا، میرے پاس سب ہے سوائے تیرے۔

I love you, Raheel, love you so much!

مجھے اتنی پیاری نیند آئی تھی کہ وقت کا پتہ ہی نہیں لگا۔ شازیہ نے جگایا۔

شازیہ ۔۔۔راحیل اٹھ جاؤ، 3 بج گئے ہیں۔

میں ۔۔۔ہہہہ، 2 گھنٹے سے سو رہا ہوں میں؟۔  جگایا نہیں۔

شازیہ۔۔۔  کوئی بات نہیں، تم سو رہے تھے تو میں نے نہیں  جگایا، چلو چلتے ہیں، پہلے میں جاتی ہوں تاکہ ایک ساتھ دیکھ کر کوئی الٹی سیدھی بات نہ بنائے۔

میں نے اسے اپنی بانہوں میں لیا اور پیار سے اس کے ماتھے پر کس کیا اور بولا۔۔۔ایسی نیند کے لیے میں پوری زندگی کچھ بھی کروں گا،آئی لو یو یار۔

شازیہ مسکرا کر

love you too my love, take care, bye

میں بس اسے جاتے دیکھتا رہا، میرے چہرے پر بھی مسکراہٹ تھی، میں بھی انسٹیٹیوٹ کی طرف چل دیا، مجھے بھی تیاری کرنی تھی۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 گھر کا رکھوالا کی اگلی قسط بہت جلد

پچھلی اقساط کے لیئے نیچے کلک کریں

The essence of relationships –09– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more

The essence of relationships –08– رشتوں کی چاشنی قسط نمبر

رشتوں کی چاشنی کہانی رومانس ، سسپنس ، فنٹاسی سے بھرپور کہانی ہے۔ ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کو گھر اور باہر پیار ہی پیار ملا جو ہر ایک کے درد اور غم میں اُس کا سانجھا رہا۔ جس کے گھر پر جب مصیبت آئی تو وہ اپنا آپ کھو بھول گیا۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–98– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
گاجی خان

Gaji Khan–97– گاجی خان قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور داستان ۔۔ گاجی خان ۔۔ داستان ہے پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک طاقتور اور بہادر اور عوام کی خیرخواہ ریاست کے حکمرانوں کی ۔ جس کے عدل و انصاف اور طاقت وبہادری کے چرچے ملک عام مشہور تھے ۔ جہاں ایک گھاٹ شیر اور بکری پانی پیتے۔ پھر اس خاندان کو کسی کی نظر لگ گئی اور یہ خاندان اپنوں کی غداری اور چالبازیوں سے اپنے مردوں سے محروم ہوتا گیا ۔ اور آخر کار گاجی خان خاندان میں ایک ہی وارث بچا ۔جو نہیں جانتا تھا کہ گاجی خان خاندان کو اور نہ جس سے اس کا کوئی تعلق تھا لیکن وارثت اُس کی طرف آئی ۔جس کے دعوےدار اُس سے زیادہ قوی اور ظالم تھے جو اپنی چالبازیوں اور خونخواری میں اپنا سانی نہیں رکھتے تھے۔ گاجی خان خاندان ایک خوبصورت قصبے میں دریائے چناب کے کنارے آباد ہے ۔ دریائے چناب ، دریا جو نجانے کتنی محبتوں کی داستان اپنی لہروں میں سمیٹے بہتا آرہا ہے۔اس کے کنارے سرسبز اور ہری بھری زمین ہے کشمیر کی ٹھنڈی فضاؤں سے اُترتا چناب سیالکوٹ سے گزرتا ہے۔ ایسے ہی سر سبز اور ہرے بھرے قصبے کی داستان ہے یہ۔۔۔ جو محبت کے احساس سے بھری ایک خونی داستان ہے۔بات کچھ پرانے دور کی ہے۔۔۔ مگر اُمید ہے کہ آپ کو گاجی خان کی یہ داستان پسند آئے گی۔
Read more
سمگلر

Smuggler –224–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more
سمگلر

Smuggler –223–سمگلر قسط نمبر

کہانیوں کی دنیا ویب سائٹ کی ایک اور فخریا کہانی ۔۔سمگلر۔۔ ایکشن ، سسپنس ، رومانس اور سیکس سے پھرپور کہانی ۔۔ جو کہ ایک ایسے نوجون کی کہانی ہے جسے بے مثل حسین نوجوان لڑکی کے ذریعے اغواء کر کے بھارت لے جایا گیا۔ اور یہیں سے کہانی اپنی سنسنی خیزی ، ایکشن اور رومانس کی ارتقائی منازل کی طرف پرواز کر جاتی ہے۔ مندروں کی سیاست، ان کا اندرونی ماحول، پنڈتوں، پجاریوں اور قدم قدم پر طلسم بکھیرتی خوبصورت داسیوں کے شب و روز کو کچھ اس انداز سے اجاگر کیا گیا ہے کہ پڑھنے والا جیسے اپنی آنکھوں سے تمام مناظر کا مشاہدہ کر رہا ہو۔ ہیرو کی زندگی میں کئی لڑکیاں آئیں جنہوں نے اُس کی مدد بھی کی۔ اور اُس کے ساتھ رومانس بھی کیا۔
Read more

Leave a Reply

You cannot copy content of this page